بھارت کا مسابقتی کمیشن

مسابقتی کمیشن آف انڈیا نے گوگل پر پلے اسٹور کی پالیسی میں مسابقتی مخالف طرز عمل اختیارکرنے پر 936.44 کروڑ روپے کا جرمانہ کیا

Posted On: 25 OCT 2022 5:27PM by PIB Delhi

مسابقتی کمیشن آف انڈیا (سی سی آئی) نے آج گوگل پر پلے اسٹور کی پالیسیوں کے حوالے سے اپنے تسلط کا غلط استعمال کرنے پر 936.44 کروڑ روپے کا  جرمانہ عائد کیا ہے اور اس کے علاوہ  اسے فوری طور پر بند اور باز رہنے کا حکم  جاری کیا ہے۔ کمیشن نے گوگل کو یہ بھی  ہدایت کی ہے کہ وہ ایک مخصوص مدت کے اندر اپنے طریقوں کو بہتر بنائے۔

 اپنے تجزیے میں، ہندوستان کے مسابقتی کمیشن نے پایا کہ ہندوستان میں ا سمارٹ موبائل ڈیوائسز کے لیے لائسنس یافتہ آپریٹنگ سسٹمز اور اینڈرائیڈ اسمارٹ موبائل آپریٹنگ سسٹمز کے لیے ایپ اسٹور پر گوگل کا غلبہ ہے۔

ایپ تیار کرنےوالوں  کے لیے اپنی تخلیقات/ اختراعات کو مونیٹائز کرنے کے لیے ڈیجیٹل اشیا کی ان  ایپ فروخت ایک اہم  وسیلہ  ہے۔ تاہم، خریداری کرنے والے صارفین کو ان  ایپ ڈیجیٹل اشیا فراہم کرنے کے لیے، ڈیویلپرز کو اپنی ایپس کو کنفیگر کرنا چاہیے تاکہ ڈیجیٹل سامان کے لیے تمام خریداری کے لین دین پرگوگل کے ادائیگی کے نظام کے ذریعے کارروائی کی جائے۔

گوکل کے پلے اسٹور کی پالیسیوں کے تحت ایپ ڈویلپرز کو گوکل پلے کا بلنگ سسٹم (جی پی بی ایس) استعمال کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، نہ صرف  گوگل پلے اسٹور (اور دیگر ڈیجیٹل پروڈکٹس جیسے کہ آڈیو، ویڈیو، گیمز وغیرہ) کے ذریعے تقسیم کردہ/فروخت کرنے والی ایپس) بلکہ کچھ ان  ایپ خریداریاں یعنی ایپ کے صارفین کی طرف سے پلے اسٹور سے ایپ ڈاؤن لوڈز/خریداریوں کے لیے بلنگ کا یہ طریقہ استعمال کرنا بھی لازمی ہے۔ اس کے علاوہ، ایپ ڈویلپرز، ایپ کے اندر، صارفین کو کسی متبادل ادائیگی کے طریقے کے ساتھ کسی ویب پیج  کا براہ راست لنک فراہم نہیں کر سکتے یا ایسی زبان استعمال نہیں کر سکتے جو صارف کو ایپ سے باہر ڈیجیٹل آئٹمز خریدنے کی ترغیب دیتی ہو (اینٹی اسٹیئرنگ پروویژن)۔

اگر ایپ ڈیویلپرزجی پی بی ایس استعمال کرنے کی گوگل کی پالیسی پر عمل نہیں کرتے ہیں، تو انہیں پلے اسٹور پر اپنی ایپس کی فہرست بنانے کی اجازت نہیں ہوگی اور اس طرح، اینڈرائیڈ صارفین کی شکل میں ممکنہ صارفین کے ایک بڑے پول سے محروم ہوجائیں گے۔ پلے اسٹور تک رسائی یکطرفہ اور صوابدیدی اور کسی بھی جائز تجارتی مفادات سے پاک ہے، جو رقم کی ادائیگی والی  ایپس اور ان  ایپ خریداریوں کے لیے جی پی بی ایس کے لازمی استعمال پر انحصار کرتی ہے۔ اس ضرورت کی وجہ سے، ایپ ڈیویلپرز کو اوپن مارکیٹ سے اپنی پسند کا پیمنٹ پروسیسر استعمال کرنے کی آزادی نہیں ہوگی۔

ہندوستان کے مسابقتی کمیشن  (سی سی آئی) نے پلے اسٹور پر ادائیگی کے موثر اختیارات کے طور پر حریف یوپی آئی  ایپس کو خارج کرنے کے الزامات کی بھی تحقیقات کی ہے۔ یہ پتہ چلا ہے کہ گوکل پلے کو انٹینٹ فلو کے طریقہ کار کے مطابق مربوط کیاگیاہے ،جبکہ  دیگریوپی آئی ایپس کو کلیکٹ فلو طریقہ کار کے ذریعے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انٹینٹ فلو ٹیکنالوجی کلیکٹ فلو ٹیکنالوجی سے بہتر اور استعمال میں آسان ہے۔ انٹینٹ فلو ٹیکنالوجی صارفین اور تاجروں دونوں کے لیے زیادہ فائدہ مند ہے اور کم تاخیر کی وجہ سے انٹینٹ فلو کے طریقہ کار کی کامیابی کی شرح زیادہ ہے۔ گوگل نے مسابقتی کمیشن آف انڈیا کو مطلع کیا ہے کہ اس نے حال ہی میں اپنی پالیسی میں تبدیلی کی ہے اور مسابقتی یوپی آئی ایپس کو انٹینٹ فلو کے طریقہ کار میں شامل کرنے کی اجازت دی ہے۔

اپنے تجزیہ  کی بنیاد پر، سی سی آئی نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ،

•    ایپ ڈیویلپرز کے لیے پلے اسٹور تک رسائی حاصل کرنا، ادا شدہ ایپس کے لیے جی پی بی ایس کے لازمی استعمال پر منحصر ہے اور ایپ کے اندر خریداری، ایپ ڈیویلپرز پر غیر منصفانہ شرط عائد کرتی ہے۔ اس طرح، گوگل ایکٹ کی دفعہ  4(2)(a)(i) کی خلاف ورزی کا مرتکب  ہے۔

•    گوگل اپنی ایپلیکیشنز یعنی یوٹیوب کے لیےجی پی بی ایس کا استعمال نہ کرکے امتیازی طرز عمل کی پیروی کرتا پایا گیا ہے۔ یہ امتیازی شرائط کے ساتھ ساتھ قیمتوں کا تعین بھی ہے کیونکہ یوٹیوب سروس فیس ادا نہیں کر رہا ہے جیسا کہ جی پی بی ایس کی ضروریات میں شامل دیگر ایپس پر عائد کیا گیا ہے۔ اس طرح، گوگل ایکٹ کے دفعات  4(2)(a)(i) اور 4(2)(a)(ii) کی خلاف ورزی کرتا ہوا پایا گیا ہے۔

•    جی پی بی ایس  کا لازمی نفاذ اختراعی ترغیبات اور ادائیگی کے پروسیسرز کے ساتھ ساتھ ایپ ڈیویلپرز دونوں کی تکنیکی ترقی اور اختراعات کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرتا ہے اور اس طرح، ایپ میں ادائیگی کی پروسیسنگ خدمات کے لیے مارکیٹ میں تکنیکی ترقی کو محدود کرنے کے مترادف ہے۔ ایکٹ کی دفعات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس طرح، گوگل ایکٹ کی دفعات  4(2)(b)(ii) کی خلاف ورزی کرتا ہوا پایا گیا ہے۔

•    گوگل کے ذریعہ جی پی بی ایس کا لازمی نفاذ، ایکٹ کے سیکشن 4(2)(c) کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، پیمنٹ ایگری کیٹرز کے ساتھ ساتھ ایپ ڈیویلپرز کو مارکیٹ تک رسائی سے بازرکھتا ہے۔

•    گوگل کی طرف سے پیروی کیے جانے والے طریقوں کے نتیجے میں ایکٹ کے سیکشن 4(2)(e) کی دفعات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، ڈاؤن اسٹریم مارکیٹوں میں اپنی پوزیشن کو بچانے کے لیے، لائسنس یافتہ موبائل اوایس اور اینڈرائڈ  اوایس کے لیے ایپ اسٹورز کے لیے مارکیٹ میں اپنے غلبے کا فائدہ اٹھایا جاتا ہے۔

•    گوگل  کے ذریعہ اپنی یوپی آئی ایپ  اور دیگر حریف  یوپی آئی کو پلے اسٹور سے مربوط کرنے کےلیے مختلف طریقے استعمال کیے جاتے ہیں جس کے  نتیجے میں ایکٹ  کی دفعات 4(2)(a)(ii)، 4(2)(c) اور 4(2)(e) کی خلاف ورزی ہوتی ہے ۔

اس کے مطابق، متعلقہ ایکٹ کی  دفعہ 27 کے مطابق، سی سی آئی نے تفصیلی ہدایات دی ہیں کہ گوگل کو ایکٹ کی  دفعہ  4 کی کی خلاف ورزی کرنے والے مخالف مسابقتی طریقوں میں ملوث ہونے سے گریز کرنا چاہیے۔ اس سلسلے میں کچھ اقدامات  درج ذیل ہیں:

 

•    ایپ ڈیویلپرز کوگوگل کی طرف سے کسی بھی تھرڈ پارٹی بلنگ/ادائیگی کی پروسیسنگ سروسز کو ان ایپ خریداریوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی جائے گی اور ان پر پابندی نہیں ہوگی۔گوگل ایسی ایپس کے خلاف امتیازی سلوک نہیں کرے گا اور نہ ہی کوئی منفی کارروائی کرے گا جو تھرڈ پارٹی بلنگ/ادائیگی کی خدمات استعمال کرتی ہیں۔

•    گوگل ایپ ڈیویلپرز پر کوئی اینٹی اسٹیئرنگ ضابطے  عائد نہیں کرے گا، اور نہ ہی وہ کسی بھی طرح سے انہیں اپنی ایپس اور پیشکشوں کو فروغ دینے کے لیے صارفین کے ساتھ بات چیت کرنے سے روکے گا۔

•    گوگل کسی بھی طرح سے اینڈیوزرس کو ایپ ڈیویلپرز کی طرف سے فراہم کردہ خصوصیات اور خدمات کو دیکھنے کے لیے ایپس تک رسائی اور استعمال کرنے سے نہیں روکے گا۔

•    گوگل  اپنے پلیٹ فارم کے ذریعے موصول ہونے والے ڈیٹا، پلیٹ فارم کے ذریعے ایسے ڈیٹا کے استعمال، اور ایپ ڈیویلپرز یا دیگر اداروں کے ساتھ اس طرح کے ڈیٹا کے اشتراک کے حوالے سے ایک واضح اور شفاف پالیسی وضع  کرے گا۔

•    جی پی ایس بی ایس کے ذریعے تخلیق کردہ اور موصول ہونے والے ایپ ٹرانزیکشنز/صارفین کے بارے میں مسابقتی طور پر متعلقہ ڈیٹا کوگوگل اپنے مسابقتی فائدہ کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال نہیں کرے گا۔ ایپ کے ڈیویلپرز کوگوگل کی طرف سے متعلقہ ایپ کے ذریعے حاصل کردہ ڈیٹا تک رسائی کی اجازت دی جائے گی، خاص طور پر متعلقہ آرڈر میں ذکر کردہ مناسب حفاظتی اقدامات کے ساتھ۔

•    گوگل ایپ ڈیویلپرز کو فراہم کردہ خدمات کے لیے ایپ ڈیویلپرز پر کوئی غیر معقول، غیر منصفانہ، امتیازی شرائط (قیمت سے متعلق شرائط سمیت ) عائد نہیں کرے گا۔

•    گوگل ایپ ڈیویلپرز کو فراہم کی جانے والی خدمات اور اس سے منسلک فیس کے حوالے سے اپنی بات چیت میں مکمل شفافیت کو یقینی بنائے گا۔ گوگل فیس کی موزونیت کےلے  ادائیگی کی پالیسی اور معیار کو بھی واضح طور پر شائع کرے گا۔

•    گوگل ہندوستان میں یوپی آئی کے ذریعے ادائیگیوں کی سہولت فراہم کرنے والی دیگر ایپس اور ادائیگی کی خدمات فراہم کرنے والی اپنی یوپی آئی ایپس کے درمیان امتیاز نہیں کرے گا۔

جرمانے کے حساب کے حوالے سے، سی سی آئی نے واضح  کیا کہ گوگل کی جانب سے مختلف ریونیو ڈیٹا پوائنٹس کی پیشکش میں نمایاں تضادات تھے۔ اس کے باوجود، انصاف کے تقاضوں  کو مدنظر رکھتے ہوئے، اور جلد از جلد ضروری مارکیٹ اصلاحات کو یقینی بناتے ہوئے، سی سی آئی نے گوگل کے جمع کرائے گئے ڈیٹا کی بنیاد پر عارضی مالیاتی جرمانے کی مقدار کا تعین کیا۔ اس کے مطابق، سی سی آئی نے ایکٹ کے سیکشن 4 کی خلاف ورزی کرنے پر گوگل پر اس کے متعلقہ اوسط ٹرن اوور پر 7 فیصد کا عارضی جرمانہ عائد کیا، جو کہ کل 936.44 کروڑ روپے ہے۔ گوگل کو مطلوبہ مالیاتی گوشوارے اور معاون دستاویزات فراہم کرنے کے لیے 30 دن کا وقت دیا گیا ہے۔

کمیشن کی طرف سے جاری کردہ آرڈر کا عوامی ورژن یہاں دیکھا جا سکتا ہے:  

https://www.cci.gov.in/antitrust/orders/details/1072/0

 

************

 

 

 

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U: 11827)



(Release ID: 1870866) Visitor Counter : 231