سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
وزیراعظم نریندر مودی کل سی ایس آئی آر سوسائٹی کی میٹنگ کی صدارت کریں گے
سی ایس آئی آر کی تحقیقی کوششوں میں ماحول کے لیے سازگار توانائی کی ٹکنالوجیز ، روزگار کے موقعے پیدا کرنے اور دیہی بھارت میں آمدنی کی سطح میں اضافہ کرنے کے لیے ایس ٹی آئی کی مداخلتوں پر اصل توجہ دی جا رہی ہے : ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
14 OCT 2022 6:06PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 14اکتوبر، 2022/ وزیراعظم جناب نریندر مودی کل صبح سائنسی و صنعتی تحقیق کی کونسل سی ایس آئی آر کی میٹنگ کی صدارت کریں گے۔ سی ایس آئی آر سوسائٹی کے سبھی ارکان کو میٹنگ میں مدعو کیا گیا ہے۔
سی ایس آئی آر سائنس و ٹکنالوجی کی وزارت کے تحت سائنسی و صنعتی تحقیق کے محکمے کے تحت ایک سوسائٹی ہے اور وزیراعظم اس سوسائٹی کے صدر ہیں۔
سائنس و ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ، سی ایس آئی آر کے نائب صدر کے طور پر وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اور کامرس و صنعت کے وزیر پیوش گویل بھی اس تقریب میں موجود ہوں گے۔ سی ایس آئی آر سوسائٹی ممتاز سائنسدانوں ، صنعت کاروں اور سائنسی وزارتوں کے سینئر افسران پر مشتمل ہے۔سی ایس آئی آر ی سرگرمیوں کا جائزہ لینے اور اس کے آئندہ پروگراموں پر تبادلہ خیا کرنے کے لیے سوسائٹی کی سالانہ میٹنگیں ہوتی ہیں۔
سی ایس آئی آر سوسائٹی کی میٹنگ اور سی ایس آئی آر کی حصولیابیوں کےبارے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سی ایس آئی آر کی تحقیقی کوششوں میں اب اصل میں صاف ستھری توانائی سےمتعلق ٹکنالوجیز ، روزگار کے موقعے پیدا کرنے کے لیے ایس ٹی آئی مداخلتوں اور دیہی بھارت میں آمدنی کی سطحوں میں اضافہ کرنے پر توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورےصنعتی شعبوں میں خود انحصاری کو اہمیت دینا، بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں آسانی پیدا کرنا اور اہم ایس اینڈ ٹی انسانی وسائل کو فروغ دینا بھی سی ایس آئی آر کا کام ہے اور ریسرچ و ترقی دونوں مل کر مصنوعی ذہانت اور مشین کو سیکھنے کا عمل اپنا رہی ہے ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سی ایس آئی آر میں سی ایس آئی آر ویژن 2030 اور نیشنل ویژن @ 2047 کےمطابق بھارت کو ایک سائنسی پاور ہاؤس اور خود انحصار بنانےپر توجہ دی جا رہی ہے ۔
اسکیموں اور موضوعات کے مزید ارتباط کے لیے وزیر اعظم کے ویژن کو آگے لے جاتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ فی الحال سی ایس آئی آر نے صنعت کے ساتھ اپنی سرگرمیوں کو استحکام دیا ہے جس سے صنعتی شراکت داری میں اضافہ ہوا ہےاور سی ایس آئی آر کی طرف سےرقوم فراہم کرنے والے پروجیکٹوں میں اشتراک میں اضافہ ہوا ہے۔ پی پی پی طرز کے علاوہ جو توانائی کےموضوع میں اپنایا جا رہا ہے سی ایس آئی آر کی کچھ لیباریٹریز میں پائیدار اسٹارٹ اپس کو سہولت دی گئی ہے تاکہ زرعی حیاتیاتی نیوٹریٹیک ، اسپیشیلٹی کیمیاوی مادے ، ایئر اسپیس اور حفظانِ صحت کے موضوعات سے متعلق سی ایس آئی آر کی ٹکنالوجیز کو فروغ دیا جا سکے۔
وزیر وصوف نے مزید بتایا کہ چار ایم کے موضوع کےتحت کچرے سےدولت پر مبنی ٹکنالوجی اور دھاتوں کی مختلف قسموں کو نکالنے سے لے کر ان کو صاف ستھرا بنانے تک کے عمل نے کچھ اسٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم ای کو اپنی طرف راغب کیا ہے۔ گجرات میں ہائڈارازائن ، ہائڈریٹ پروڈکشن پلانٹ سی ایس آئی آر کی ٹکنالوجی کا حالیہ ثبوت ہے۔ یہ نئی بلندیوں تک پہنچ رہی ہے اور برآمداتی اشیا کی جگہ لے رہی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ سی ایس آئی آر کا جموں و کشمیر میں ایروما مشن اور اودھے انقلاب سے تاریخ میں تبدیلی آ گئی ہے۔ کیونکہ بھارت نے ایک درآمد کار ملک کے بجائے اب برآمد کار ملک بن گیا ہے۔ مہاراشٹر میں اسٹیل کی گاڈکے استعمال سے بنائی ہوئی سڑک ، سی ایس آئی آر کی ہیلی کاپٹر سے لائی گئی ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے واٹر میپنگ ، سی ایس آئی آر کے لائن وزارتوں کےساتھ قریبی تعلق کی دیگر مثالیں ہیں۔
ڈی ایس آئی آر کے سکریٹری اور سی ایس آئی آر کی ڈی جی ڈاکٹر این کلائی سیلوی نے اپنے پرزینٹیشن میں کہا کہ سی ایس آئی آر اپنی سرگرمیاں 37 لیباریٹریز اور 39 آؤٹ ریچ مرکزوں کے ذریعے انجام دیتی ہیں جو ملک بھر میں قائم ہیں۔ سی ایس آئی آر کا قیام 1942 میں کیا گیا تھا اور حال ہی میں اس کے 80سال پورے ہوئے ہیں۔ اور سی ایس آئی آر نے اپنی طویل تاریخ میں بھارتی صنعت اور عام طور پر سماج کو اہم تعاون دیا ہے۔ کووڈ 19 وبا کے دوران سی ایس آئی آر کے لیباریٹریز نےوبا سے نمٹنے کے لیے بہت سی ٹکنالوجی تیار کی۔
مالیے کے سکریٹری اور اخراجات کے سکریٹری ڈاکٹر ٹی وی سومناتھن ، وزارت دفاع کے دفاعی پیداوار کے محکمے کے سکریٹری ڈاکٹر اجےکمار ، اعلیٰ تعلیم کے محکمے کے سکریٹری جناب کے سنجے مورتھی ، صحت سے متعلق تحقیق کے محکمے کے سکریٹری ڈاکٹر راجیو بہل اور دیگر بہت سی شخصیتیں اس میٹنگ میں موجود رہیں گی۔
۔۔۔
ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔
U - 11432
(Release ID: 1867938)
Visitor Counter : 102