خلا ء کا محکمہ
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ہندوستانی اسٹارٹ اپ جلد ہی خلائی سیٹلائٹس کے ساتھ ساتھ سیٹلائٹ جھرمٹ بھی لانچ کریں گے اور اپنے راکٹ آزمائیں گے
وزیر نے انڈین اسپیس ایسوسی ایشن، آئی ایس پی اے کی پہلی سالگرہ کے موقع پر دہلی میں انڈیا اسپیس کنکلیو سے خطاب کیا
ڈاکٹر جتیندر سنگھ کہتے ہیں، خلائی اصلاحات کی وجہ سے، خلائی شعبے میں کام کرنے والے اسٹارٹ اپس کی تعداد چند سالوں میں 2 سے بڑھ کر 102 ہو گئی ہے جو خلائی ملبہ کے انتظام، نینو سیٹلائٹ، لانچ وہیکل، زمینی نظام، تحقیق وغیرہ کے جدید شعبوں میں کام کر رہے ہیں
نجی شعبہ اور اسٹارٹ اپس کے ساتھ اسرو کی قیادت میں ایک خلائی انقلاب، افق پر ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
10 OCT 2022 3:47PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹکنالوجی کی وزارت میں مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ، پی ایم او، خلائی اور ایٹمی توانائی کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ ہندوستانی اسٹارٹ اپ جلد ہی خلائی سیٹلائٹس کے ساتھ ساتھ سیٹلائٹ جھرمٹ بھی لانچ کریں گے اور اپنے راکٹ آزمائیں گے۔
وزیر موصوف نے یہ بھی بتایا کہ ایل اینڈ ٹی اور ایچ اے ایل کے ذریعہ پانچ پی ایس ایل وی مقامی طور پر تیار کیے جارہے ہیں، جب کہ ون ویب اسرو اور این ایس آئی ایل کے ذریعے اپنے سیٹلائٹ لانچ کرنے کے لیے تیاری ہے۔
انڈین اسپیس ایسوسی ایشن، آئی ایس پی اے کی پہلی سالگرہ کے موقع پر دہلی میں انڈیا اسپیس کانکلیو میں خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، جون 2020 میں نجی صنعت کے لیے خلائی شعبے کو کھولنے کے لیے، پی ایم مودی کا انقلابی اور آؤٹ آف باکس فیصلے نے ملک کے خلائی ماحولیاتی نظام کی نوعیت کو ہی تبدیل کردیا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، خلائی اصلاحات نے، اسٹارٹ اپس کی اختراعی صلاحیتوں کو اجاگر کیا ہے اور تین چار سال پہلے کے چند خلائی اسٹارٹ اپس سے، آج ہمارے پاس خلائی ملبے کے انتظام کے شعبے، نینو سیٹلائٹ، لانچ وہیکل، زمینی نظام، تحقیق وغیرہ کے شعبے میں 102 اسٹارٹ اپس کام کررہے ہیں۔ ۔ وزیر موصوف نے کہا، تحقیق و ترقی، اکیڈمیا اور صنعت کے برابری کے انضمام کے ساتھ، یہ کہنا محفوظ ہے کہ اسرو کی قیادت میں خلائی انقلاب، نجی شعبہ اور اسٹارٹ اپس کے ساتھ افق پر ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہمارے نوجوان اور نجی صنعتی ادارے کی طاقت اور اختراعی صلاحیت آنے والے وقت میں عالمی خلائی ٹیکنالوجی میں خلل ڈالنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہندوستان کے نوجوان ٹکنالوجی جادوئی خلائی ٹیکنالوجی کے میدان میں نئی رکاوٹوں کو عبور کریں گے جب کہ وہ خلائی ڈومین کی طرف سے پیش کردہ لامحدود مواقع کو حل کرنے کے لیے پیشرفت کریں گے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا کہ 11 اکتوبر 2021 کو خلائی اور سیٹلائٹ کمپنیوں کی ایک اہم صنعتی انجمن، انڈین اسپیس ایسوسی ایشن (آئی ایس پی اے) کا آغاز کرتے ہوئے، جناب مودی نے کہا تھا "خلائی اصلاحات کے لیے ہمارا نقطہ نظر چار ستونوں پر مبنی ہے- نجی شعبے کو آزادی۔ جدت طرازی، ایک فعال سہولت کار کے طور پر حکومت کا کردار ، نوجوانوں کو مستقبل کے لیے تیار کرنا اور خلائی شعبے کو عام آدمی کی ترقی کے لیے ایک وسائل کے طور پر دیکھنا۔
وزیر موصوف نے ایک سال کے مختصر عرصے میں ہندوستانی خلائی صنعت کی ترقی کے لیے عالمی روابط کو ترقی دینے اور تشکیل دینے میں شاندار طریقے سے کام کرنے کے لیے آئی ایس پی اے کے کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا، آئی ایس پی اے کے ممبران، پالیسی کی وکالت کرنے اور علم اور وژن کے تبادلے میں مشغول ہونے کے لیے مسلسل کوشش کر رہے ہیں تاکہ ہندوستان کو اسپیس ٹیک ڈومین کے دائرے میں ایک پرچم بردار بنایا جا سکے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، آئی ایس پی اے ہندوستان کو کمرشلائزڈ خلا پر مبنی سیر و تفریح کے میدان میں ایک اہم مقام حاصل کرنے کے لیے ہندوستانی حکومت کی کوششوں کی تکمیل کرنے کی غرض سے ایک اہم شراکت دار کے طور پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا، اس کے لیے، کلیدی شراکت داروں کے درمیان دانستہ تعامل کے لیے ایک کمیون کے طور پر آئی ایس پی اے کا کردار ایک اہم جز بن جاتا ہے۔
وزیر موصوف نے امید ظاہر کی کہ آئی ایس پی اے ’آتم نر بھر بھارت‘ کے نصب العین کو بلند رکھتے ہوئے ملک میں اہم تکنیکی ترقی اور سرمایہ کاری کا آغاز کرے گا جو کہ آخر کار خلائی اصلاحات کے لیے حکومت کے نقطہ نظر کی پیروی کرتے ہوئے اعلیٰ ہنر مندانہ روزگار کے مواقع پیدا کرے گا۔
حالیہ عالمی تنازعات کے پیش نظر خلا کی تزویراتی مطابقت پر غور کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، خلاء، ایک دوہری استعمال ٹیکنالوجی ڈومین، ایک اہم کثیر جہتی قابل بنانے والے کے طور پر ابھر رہا ہے جو بے مثال رسائی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج بہت ساری قومیں اپنی فوجی خلائی صلاحیتوں کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کر رہی ہیں تاکہ اس کے محفوظ، سلامت اور دوستانہ استعمال کو یقینی بنایا جا سکے اور ضرورت پڑنے پر اسے دشمنوں کے وار روکنے کی صلاحیت بھی ہو۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وضاحت کی کہ ہندوستان نے بھی جنگ کی اس ابھرتی ہوئی جہت کی طاقتوں سے فائدہ اٹھانے کا عزم کیا ہے اور درحقیقت ہندوستانی حکومت خلائی شعبے میں آتم نربھرتا کو یقینی بنانے کے لیے مضبوط اور فیصلہ کن اقدامات اٹھا رہی ہے تاکہ ہماری نجی صنعتی صلاحیت اور صلاحیت کو مؤثر طریقے سے تقویت ملے۔ اور جدید حل تیار کرنے کے لیے چینل بنایا گیا جو آنے والے وقتوں میں ہندوستان کو ہمارے دوسروں پر فیصلہ کن برتری فراہم کرے گا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آئی ایس پی اے کی طرف سے ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا، وزارت دفاع اور تینوں سروسز کے ساتھ ان کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے جو تعمیری کردار ادا کیا ہے اس پر روشنی ڈالی اور کہا کہ آئی ایس پی اے اہلیت اور صلاحیت بڑھانے کے اقدامات کی حمایت میں بہت گہرا کردار ادا کرے گا۔ آنے والے وقت میں حکومت کی. وزیر موصوف نے آئی ایس پی اے کے چیئرمین اور ڈائریکٹر جنرل کے ساتھ ساتھ ان کے اراکین کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس تقریب کو منعقد کرکے ایک شاندار شو پیش کیا۔
وزیر موصوف نے آئی ایس پی اے کے چیئرمین ، جینت ڈی پاٹل،اسرو کے چیئرمین، ایس سومناتھ کے ساتھ "ہندوستان میں خلائی ماحولیاتی نظام کی ترقی: جامع ترقی پر توجہ مرکوز" کے عنوان سے ایک سیکٹر رپورٹ کی نقاب کشائی کی۔
آخر میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، اسرو کی کامیابیوں نے ہم نے عالمی شناخت کے ساتھ ساتھ تعریف بھی حاصل کی ہے اور یہ کسی اعزاز سے کم نہیں ہے جب اسرو دنیا کے سب سے بڑے ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹس کے ساتھ فلکیاتی خلا میں ایک خاص مقام بنا رہا ہے۔ وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان، اسرو کی کامیابیوں پر فخر کرتا رہے گا۔
*****
U.No.11245
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1866572)
Visitor Counter : 212