امور داخلہ کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے آج آسام کے گوہاٹی میں ’منشیات کی اسمگلنگ اور قومی سلامتی‘ پر تمام شمال مشرقی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ، چیف سکریٹریوں اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرلز کے ساتھ ایک میٹنگ کی صدارت کی
Posted On:
08 OCT 2022 9:02PM by PIB Delhi
آزادی کا امرت مہوتسو میں، وزارت داخلہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ’منشیات سے پاک ہندوستان‘ کے ویژن کو پورا کرنے کا پختہ عزم کیا ہے
شمال مشرقی علاقے میں منشیات کے خلاف خصوصی مہم کے تحت تقریباً 40 ہزار کلو گرام منشیات تلف کر دی گئیں
آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت 75 ہزار کلو گرام منشیات کو تلف کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں اب تک 1.5 لاکھ کلو گرام منشیات کو تلف کیا جا چکا ہے، جو مقررہ ہدف سے دوگنا ہے
وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند نے ’ڈرٹی منی‘ اور ’منظم مافیا‘ کی جانب سے ملکی معیشت اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی ہر کوشش کو ناکام بنانے کے لیے زیرو ٹالرینس کی پالیسی اپنائی ہے
منشیات کا استعمال کسی بھی معاشرے کے لیے مہلک ہوتا ہے کیونکہ دہشت گردی کے واقعے کا نقصان محدود ہوتا ہے جبکہ معاشرے میں منشیات کا پھیلاؤ نسلوں کو برباد کر دیتا ہے
منشیات ہمارے معاشرے اور ملک کی نوجوان قوت کو کھوکھلا کرنے کے لیے دیمک کی طرح کام کرتی ہیں
منشیات کی اسمگلنگ ایک ایسا جرم ہے جس میں سرحدیں معنی نہیں رکھتیں اور اس سے نمٹنے کے لیے تمام منشیات کے قانون نافذ کرنے والی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں اور شمال مشرقی ریاستوں کے سرحدی اضلاع کے درمیان بہتر ہم آہنگی ضروری ہے
ہمیں منشیات کے استعمال کرنے والوں اور گرفت میں آنے والے میں ملوث ڈسٹری بیوٹرز جیسے ’چہروں‘ کو پکڑنے سے آگے بڑھ کر ان ماسٹر مائنڈز کو پکڑنا ہوگا جو ہندوستان کی سرحد کے باہر سے منشیات بھیجتے ہیں
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی ہدایت پر، وزارت داخلہ نے ادارہ جاتی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، منشیات سے متعلق تمام ایجنسیوں کو بااختیار بنانے اور تال میل اور منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کے لیے ایک جامع بیداری مہم چلانے کا سہ رخی فارمولہ اپنایا ہے
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہر ریاست میں ایک فارنسک سائنس لیبارٹری ہونی چاہئے اور حکومت ہند اس کوشش میں 50 فیصد مالی امداد دینے کے لئے تیار ہے
این سی بی کا علاقائی دفتر گوہاٹی میں قائم کیا گیا ہے، نئے علاقائی دفاتر تریپورہ کے اگرتلہ اور اروناچل پردیش کے پاسی گھاٹ/ لوئر سیانگ میں قائم کیے جانے کی تجویز ہے، سکم سے ملحقہ علاقوں کی بہتر کوریج کے لیے نیو جلپائی گوڑی میں زونل آفس کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے
منشیات کیا سمگلنگ کا مسئلہ مرکز یا ریاست کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ قومی مسئلہ ہے اور اس سے نمٹنے کی کوششیں بھی قومی اور متحد ہونی چاہئیں
مرکزی وزیر داخلہ نے اس بات پر زور دیا کہ تمام شمال مشرقی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کواین کورڈ میٹنگوں کی صدارت کرنی چاہئے اور انہیں ضلعی سطح تک پہنچانے کی کوشش کی جانی چاہئے
مرکزی وزیر داخلہ نے افیون کی کاشت کرنے والے علاقوں کی شناخت اور کنٹرول کے لیے ڈرون، مصنوعی ذہانت اور سیٹلائٹ میپنگ کے استعمال کی حمایت کی
منشیات کے معاملوں کی اس کے منبع سے لے کر منزل تک مکمل چھان بین کی جانی چاہیے تاکہ اس کے پورے نیٹ ورک پر کریک ڈاؤن کیا جا سکے
سال 2006-2013 کے درمیان کل 1257 معاملات درج ہوئے جن میں 2014-2022 کے درمیان 152 فیصد کا اضافہ ہوا اور یہ بڑھ کر 3172 ہو گئے، اسی مدت کے دوران گرفتاریوں کی کل تعداد 1362 کے مقابلے میں 260 فیصد اضافے سے 4888 ہو گئی
سال 2006-2013 کے دوران 1.52 لاکھ کلو گرام منشیات پکڑی گئی جو 2014-2022 کے درمیان دوگنی ہو کر 3.30 لاکھ کلوگرام ہو گئی، 2006-2013 کے دوران 768 کروڑ روپے کی منشیات پکڑی گئی، جو 2022-2014 کے درمیان 25 گنا بڑھ کر 20 ہزار کروڑ روپے تک پہنچ گئی
مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے آج آسام کے گوہاٹی میں ’منشیات کی اسمگلنگ اور قومی سلامتی‘ پر تمام شمال مشرقی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ، چیف سکریٹریوں اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرلوں کے ساتھ میٹنگ کی صدارت کی۔ انہوں نے شمال مشرقی خطے میں منشیات کے استعمال کے صورتحال اور اس کو کم کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ میٹنگ میں مرکزی داخلہ سکریٹری، نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے ڈائریکٹر جنرل اور دیگر سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔
میٹنگ میں جناب امت شاہ نے کہا کہ منشیات کی اسمگلنگ کا پھیلاؤ کسی بھی معاشرے کے لیے بہت مہلک ہے۔ دہشت گردی کے کسی بھی واقعے سے ہونے والا نقصان محدود ہوتا ہے لیکن معاشرے میں منشیات کا پھیلاؤ نسلوں کو تباہ کر دیتا ہے۔ یہ دیمک کی طرح ہمارے معاشرے اور ملک کی نوجوان قوت کو کھوکھلا کر دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے امرت مہوتسو میں وزارت داخلہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ’منشیات سے پاک ہندوستان‘ کے ویژن کو پورا کرنے کا پختہ عزم کیا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند نے منشیات کی اسمگلنگ کی ’ڈرٹی منی‘ اور ’منظم مافیا‘ کی طرف سے ملک کی معیشت اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی ہر کوشش کو ناکام بنانے کے لیے زیرو ٹالرینس کی پالیسی اپنائی ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں وزارت داخلہ منشیات کی لعنت پر قابو پانے کے لیے پرعزم ہے۔ منشیات کے خلاف خصوصی آپریشن کے ایک حصے کے طور پر آج پورے شمال مشرق میں تقریباً 40 ہزار کلو گرام منشیات کو تلف کیا گیا۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں آزادی کا امرت مہوتسو کے دوران 75 ہزار کلو گرام منشیات کو تلف کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا لیکن اب تک مجموعی طور پر 1.5 لاکھ کلو گرام سے زیادہ منشیات کو تلف کیا جا چکا ہے جو کہ ہدف کے دو گنا سے بھی زیادہ ہے۔
ہ جناب امت شاہ نے کہا کہ منشیات کی اسمگلنگ ایک ایسا جرم ہے جس میں سرحدیں معنی نہیں رکھتی اور اس سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے نہ صرف تمام منشیات کے قانون نافذ کرنے والی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے درمیان بلکہ تمام شمال مشرقی ریاستوں کے تمام سرحدی علاقوں کے اضلاع کے درمیان بہتر تال میل ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برسوں کے دوران وزیراعظم کی مضبوط قیادت میں وزارت داخلہ نے قومی سطح پر انسداد منشیات کے قوانین اور قواعد پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا ہے۔ ساتھ ہی اس میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال اور تمام ایجنسیوں کے درمیان ہم آہنگی قائم کی جانی چاہیے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں منشیات کی سپلائی نیٹ ورک کو تباہ کرنے کی حکمت عملی کی کامیابی اس مختصر وقت میں بہت زیادہ دکھائی دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 کے بعد منشیات کی پکڑے جانے کے معاملات نے اسے ثابت کیا ہے۔ جناب شاہ نے بتایا کہ 2006-2013 کے درمیان کل 1257 معاملات درج ہوئے جن میں 2014-2022 کے درمیان 152 فیصد بڑھ کااضافہ ہوا اور یہ بڑھ کر 3172 ہو گئے۔ اسی مدت کے دوران گرفتاریوں کی کل تعداد 1362 کے مقابلے میں 260 فیصد بڑھ کر 4888 ہوگئی۔ 2006-2013 کے دوران 1.52 لاکھ کلوگرام منشیات پکڑی گئیں جو 2014-2022 کے درمیان دوگنی ہوکر 3.30 لاکھ کلوگرام ہوگئیں۔ سال 2006-2013 کے دوران 768 کروڑ روپے کی منشیات ضبط کی گئیں، جو 2014-2022 کے درمیان 25 گنا بڑھ کر 20 ہزار کروڑ روپے تک پہنچ گئیں۔
|
2006-13
|
2014-22
|
|
کل معاملات
|
1,257
|
3,172
|
152 فیصد زیادہ معاملات درج کئے گئے
|
کل گرفتاریاں
|
1,363
|
4,888
|
260 فیصد اضافہ
|
ضبط کی گئی منشیات (کلو گرام )
|
1.52 لاکھ کلو گرام
|
3.33 لاکھ کلو گرام
|
دوگنا سے زیادہ
|
ضبط کی گئی منشیات (کروڑ روپے میں)
|
768 کروڑ
|
20 ہزار کروڑ
|
25 گنا زیادہ
|
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ شمال مشرق میں منعقدہ اس علاقائی کانفرنس کا بنیادی مقصد شمال مشرقی ریاستوں کے سامنے اس موضوع پر حکومت ہند کی سنجیدگی کو پیش کرنا ہے۔ اس کے علاوہ ہمیں اس لڑائی میں ریاستوں کو ساتھ لے کر، منشیات سے متعلق تمام ایجنسیوں کو ایک پلیٹ فارم پر لا کر اور قومی سطح پر یہ پیغام دینا ہے کہ اب ملک نے اس مسئلے کی جڑ تک جانے اور اسے حل کرنے کا ذہن بنا لیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ وہ واضح طور پر مانتے ہیں کہ منشیات یا منشیات کا استعمال کرنے والا مجرم نہیں بلکہ اس کا شکار ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمیں منشیات کے استعمال کرنے والوں اور گرفت میں آنے والے ڈسٹری بیوٹرز جیسے ’چہروں‘ کو پکڑنے سے آگے بڑھ کر ان ماسٹر مائنڈز کو پکڑنے کی کوشش کرنی ہوگی جو سرحد کے باہر سے ہندوستان میں منشیات بھیجتے ہیں۔ اس کے ساتھ ملک کے اندر پھیلے منشیات کے نیٹ ورک کو ختم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اولین توجہ نیٹ ورک اور سرحد پار اسمگلنگ کی روک تھام پر ہونی چاہیے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ ملک کا شمال مشرقی خطہ چار ممالک کے ساتھ بین الاقوامی سرحدیں شیئر کرتا ہے اور یہ خطہ میانمار کے قریب ہے جو افغانستان کے بعد دنیا میں افیون کا دوسرا سب سے بڑا پروڈیوسر ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرقی ہندوستان میں منشیات کی کھپت ایک سنگین مسئلہ ہے۔ سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کے ذریعہ شائع کی گئی میگنیٹیوڈ آف سبسٹینس رپورٹ، 2019 کے مطابق سات شمال مشرق ریاستوں میں افیون اور گانجے کی کھپت خطرناک سطح پر ہے، جو ملک میں ان کی اوسط کھپت سے زیادہ ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ شمال مشرق میں کچھ نئے رجحانات سامنے آئے ہیں۔ ڈرگ سنڈیکیٹ شمال مشرقی ہندوستان سے تعلق رکھنے والے بینک کھاتوں اور ڈاک کے پتوں کا غلط استعمال کرتے ہیں۔ میانمار کے شہریوں کے منی پور میں کچھ ہندوستانی بینکوں میں بینک کھاتے ہیں۔ شمال مشرق سے منشیات کے اسمگلر بھی نائجیرین کے ساتھ ملی بھگت میں ہیں۔ منشیات کی اسمگلنگ میں شمال مشرق میں رہنے والے جنوبی ہند کے لوگوں کے مشتبہ طور پر ملوث ہونے کا بھی مشاہدہ کیا گیا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی ہدایت پر، وزارت داخلہ نے ادارہ جاتی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، تمام نارکو ایجنسیوں کو بااختیار بنانے اور تال میل اور منشیات سے نمٹنے کے لیے ایک جامع بیداری مہم کے سہ رخی فارمولے کو اپنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل انسداد منشیات مہم میں مختلف سطحوں پر کام کرنے والے اداروں کے ناقص رویے اور قوانین پر عمل درآمد میں لچک نہ ہونے کی وجہ سے متوقع نتائج برآمد نہیں ہو رہے تھے۔ لیکن 2014 کے بعد سے صورتحال بدل گئی ہے، وزیر اعظم نریندر مودی کے نظام اور احتساب کو مضبوط بنانے پر زور دینے کی وجہ سے، وزارت داخلہ نے ادارہ جاتی تنظیم نو اور منشیات کے لیے قانونی ضابطوں کو مضبوط بنانے کے لیے مسلسل کوششیں کی ہیں۔ حکومت کی کارکردگی کو موثر بنانے کے لیے مودی حکومت نے ’مکمل حکومت کے نقطہ نظر‘ کے تحت بین محکمہ جاتی تال میل پر مسلسل زور دیا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے میٹنگ میں موجود تمام شمال مشرقی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ پر زور دیا کہ وہ باقاعدگی سے این کوررڈ میٹنگیں منعقد کریں اور ساتھ ہی اسے نیچلی سطح تک لے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ منشیات سے متعلق معالات کی جان منبع سے منزل تک ہونی چاہیے تاکہ اس کے پورے نیٹ ورک کو تباہ کیا جا سکے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ حکومت نے شمال مشرقی ریاستوں کے لیے بہت سے نئے اقدامات کیے ہیں۔ این سی بی کا علاقائی دفتر گوہاٹی میں قائم کیا گیا ہے۔ آنے والے برساوں میں این سی بی چار خطوں یعنی آسام، منی پور، اروناچل پردیش اور تریپورہ میں کام کرے گا۔ تریپورہ میں اگرتلہ اور اروناچل پردیش میں پاسی گھاٹ/لوئر سیانگ میں نئے علاقائی دفاتر بنانے کی تجویز پیش کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ، سکم سے ملحقہ علاقوں کی بہتر کوریج کے لیے نیو جلپائی گوڑی میں زونل دفاتر کی تجویز بھی دی جا رہی ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے بتایا کہ شمال مشرقی خطہ کے ساتھ ساتھ ملک کے دیگر حصوں میں گانجہ اور افیون پوست کی غیر قانونی کاشت کے خلاف کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔ وزارت داخلہ نے کسانوں کو کوئی نقصان پہنچائے بغیر بڑے پیمانے پر ڈرون اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے پہاڑی اور دشوار گزار علاقوں میں غیر قانونی کاشتکاری کو ختم کرنے کے لیے ایک اسٹڈی گروپ تشکیل دیا ہے۔ غیر قانونی فصلوں کی کاشت میں مصروف کسانوں کے لیے متبادل ذریعہ معاش کے انتظامات پر ایک بین وزارتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی این سی بی شمال مشرقی خطہ میں غیر قانونی افیون پوست کی کاشت کو ختم کرنے کے لیے سیٹلائٹ تصویریں شیئر کر رہا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ تمام شمال مشرقی ریاستوں نے منشیات سے متعلق تمام مسائل کے لیے ایک واحد نوڈل پوائنٹ کے طور پر انسداد منشیات ٹاسک فورس (اے این ٹی ایف) تشکیل دی ہے۔ این سی بی نے شمال مشرقی خطہ سمیت پورے ملک میں نفاذ کی سرگرمیوں پر کئی خصوصی مہمات بھی چلائی ہیں، جن میں منشیات کے 100 بڑے اسمگلروں کی شناخت اور گرفتاری شامل ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ یہ مرکز-ریاست کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ ایک قومی مسئلہ ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے قومی سطح پر بھی کوشش کی جانی چاہیے۔ انہوں نے میٹنگ میں موجود تمام شمال مشرقی ریاستوں کے نمائندوں پر زور دیا کہ وہ منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف موثر کارروائی کے لیے این کورڈ پورٹل اور ندان پلیٹ فارم کا صحیح استعمال کریں۔ انہوں نے ریاستوں میں تشکیل دی گئی اینٹی نارکوٹکس ٹاسک فورس کو مضبوط کرنے پر بھی زور دیا تاکہ منشیات کے خلاف جنگ میں فیصلہ کن کارروائی کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کی اسمگلنگ کے مالی وسائل کی تفصیلی چھان بین اور بینک کے افسران کے درمیان تال میل کے ذریعے رقم کے بہاؤ کو روکنے کے لیے مناسب اقدامات کیے جانے چاہئیں۔ اس کے ساتھ این ڈی پی ایس ایکٹ کے مختلف ضابطوں پر بھی سختی سے عمل کیا جانا چاہیے ۔تیز رفتار ٹرائل کو یقینی بنانے کے لیے فاسٹ ٹریک عدالتوں کے قیام پر بھی غور کیا جا سکتا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے میٹنگ میں موجود تمام شمال مشرقی ریاستوں کے نمائندوں سے اپیل کی کہ وہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے منشیات سے ہندوستان کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ن ا۔
U-11198
(Release ID: 1866251)
Visitor Counter : 216