شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈی او این ای آر، سیاحت اور ثقافت کے مرکزی وزیر، جناب جی کشن ریڈی جی نے سترویں این ای سی مکمل اجلاس، گوہاٹی 08 اکتوبر 2022 میں خطاب کیا


این ای آر اپنے ’امرت دور‘ میں داخل ہو چکا ہے اور ہمیں اس کا مکمل فائدہ اٹھانے اور نشوونما اور ترقی کے تمام امکانات کو بیدار کرنے کی ضرورت ہے

انھوں نے مزید کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈروں، مرکزی/ ریاستی ایجنسیوں، نجی شعبے کو مشترکہ طور پر کام کرنے اور خطے میں انفراسٹرکچر اور رابطے کو مزید بڑھانے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے

انھوں نے کہا کہ این ای آر ریاستوں کے لیے دس فیصد جی بی ایس کا مکمل اور ہدف استعمال تیز رفتار ترقی کی کلید ہے

دس فیصد جی بی ایس کے استعمال کا باقاعدہ تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے اور اس کے مطابق پالیسیوں کی از سر نو ترتیب، ڈیٹا کی رکاوٹوں پر قابو پانے اور مرکزی وزارتوں کے ساتھ زبردست ہم آہنگی کی ضرورت ہے

طاقتوں اور کمزوریوں کا تجزیہ کرنے اور کلیدی شعبوں میں خلا کی نشاندہی کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سے مزید اہدافی ترقیاتی اقدامات میں مدد ملے گی

سیاحت کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، ہنر مندی اور استعداد کار میں اضافہ خطے میں سیاحت کی ترقی کے لیے بنیادی ترجیحات ہیں

انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی خطے کے لیے فوری ہدف ہونا چاہیے

افسران کو تاک

Posted On: 08 OCT 2022 1:05PM by PIB Delhi

شمال مشرقی خطے کی ترقی، سیاحت اور ثقافت کے وزیر جناب جی کشن ریڈی نے گوہاٹی میں منعقدہ شمال مشرقی کونسل (این ای سی) کی 70ویں مکمل میٹنگ سے خطاب کیا۔ آٹھ شمال مشرقی ریاستوں اور مرکزی وزارتوں کے سینیئر عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے، جناب کشن ریڈی نے خطے کی نشوونما اور ترقی کے لیے بہت اہم مسائل پر روشنی ڈالی۔

انھوں نے کہا کہ ہندوستانی حکومت خطے میں امن و استحکام کے قیام، رابطوں کو بڑھانے کے لیے انتھک محنت کر رہی ہے اور اس نے خاطر خواہ کامیابیاں بھی حاصل کی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کا پختہ یقین ہے کہ شمال مشرقی خطے کی ترقی کے بغیر ہندوستان ترقی نہیں کر سکتا۔

 

 

انھوں نے کہا کہ این ای آر اپنے ’امرت دور‘ میں داخل ہو چکا ہے اور ہمیں اس کا مکمل فائدہ اٹھانے اور نشوونما اور ترقی کے تمام امکانات کو بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر موصوف نے افسران کو تاکید کی کہ این ای آر کو ہندوستان کی ترقی کا انجن بنانے کا ہدف صرف مرکز اور ریاستی حکومتوں کے درمیان مکمل تال میل سے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈروں، مرکز، ریاستوں، نجی شعبے کو مشترکہ طور پر کام کرنے اور خطے میں انفراسٹرکچر اور رابطے کو مزید بڑھانے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔

 

 

انھوں نے کہا کہ این ای آر ریاستوں کے لیے 10 فیصد جی بی ایس کا مکمل اور ہدف استعمال تیز رفتار ترقی کی کلید ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ 10 فیصد جی بی ایس کے استعمال کا باقاعدہ تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے اور اس کے مطابق پالیسیوں کی از سر نو ترتیب، ڈیٹا کی رکاوٹوں پر قابو پانے اور مرکزی وزارتوں کے ساتھ زبردست ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔ انھوں نے سبھی ریاستی سرکاری افسران کو تاکید کی کہ وہ مؤثر استعمال کو یقینی بنانے کے لیے اپنی سفارشات دیں، جیسے کہ پالیسیوں میں ترمیم، رہنما خطوط وغیرہ۔

انھوں نے کہا کہ ایک ایگری ٹاسک فورس جو حال ہی میں تشکیل دی گئی ہے جلد ہی اپنی حتمی رپورٹ جاری کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ اس مالی سال میں مکمل استعمال کو یقینی بنانے کے لیے ٹاسک فورس کے نتائج کا فائدہ اٹھایا جانا چاہیے۔

وزیر موصوف نے یہ بھی تجویز کیا کہ ”طاقتوں اور کمزوریوں کا تجزیہ“ کرنے اور ”اہم شعبوں میں خلا کی نشاندہی“ کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سے مزید اہدافی ترقیاتی اقدامات میں مدد ملے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ پروجیکٹ کے عوامل کا انتخاب کرتے وقت این ای آر کے ضلع وار ایس ڈی جی انڈیکس، ضرورت مند اضلاع، دیہی رہائش گاہوں اور علاقوں سے رابطہ اور غربت کے اشاریوں کی سطح کو مد نظر رکھا جانا چاہیے۔ انھوں نے عہدیداروں کو بھی تاکید کی کہ وہ ٹینڈرنگ کے اچھے اصولوں اور مضبوط نگرانی کو یقینی بنائیں۔

خطے کی سیاحت کی صلاحیت پر غور کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے بتایا کہ وزارت ڈی او این ای آر ایک ٹورزم ٹاسک فورس تشکیل دے رہی ہے تاکہ اس خطے کی مکمل صلاحیتوں کو بروئے کار لایا جا سکے۔ انھوں نے کہا کہ سیاحت کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، ہنر مندی اور استعداد کار میں اضافہ خطے میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے بنیادی ترجیحات ہیں۔

 

 

انھوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ہمیں این ای آر میں نوجوانوں میں روزگار پیدا کرنے کے لیے سیکورٹی سروسز انڈسٹری کی جانب سے پیش کردہ امکانات کو بھی تلاش کرنا چاہیے۔

وزیر موصوف نے نجی سرمایہ کاری کی ضرورت پر مزید زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو این ای آر میں سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول تیار کرنے کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے تجویز پیش کی کہ چند اولین ترجیحات/ ہدف والے شعبوں کی نشاندہی کرنے اور خطے میں سرمایہ کاری کی صلاحیت کو بڑھانے اور ان شعبوں میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

 

 

وزیر موصوف نے کہا کہ این ای آر کے لیے جلد ہی ایک عالمی سرمایہ کار اجلاس کا انعقاد کیا جانا چاہیے اور تمام ریاستی حکومتوں کو سرمایہ کار دوست ماحولیاتی نظام کی ترقی کے لیے اقدامات شروع کرنے چاہئیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ مختلف اقدامات جیسے کہ سرمایہ کاروں کی ضروریات کے مطابق پالیسیوں کو تبدیل کرنا، لینڈ بینکوں کو ڈیجیٹائز کرنا، پلاٹ کی سطح کی معلومات رکھنا، عمل کو آسان بنانا، سنگل ونڈو کلیئرنس سسٹم فراہم کرنا، آسانی سے سرمایہ کاری کے قابل منصوبوں کی فہرست تیار کرنا، ہر ریاست میں سرمایہ کاروں کے سہولت مرکز کا قیام، بنیادی ڈھانچے جیسے اپروچ روڈ، پاور کنیکٹیویٹی، واٹر سپلائی وغیرہ پر کام شروع کیا جانا چاہیے۔ انھوں نے سینیئر افسران کو تاکید کی کہ وہ آنے والے مہینوں میں گلوبل انویسٹر سمٹ کے لیے مذکورہ بالا پر کام کرنے کا عملی منصوبہ تیار کریں۔

                           *************

ش ح۔ ف ش ع-م ف

08-10-2022

U: 11185


(Release ID: 1866107) Visitor Counter : 184