ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

چیتا ٹاسک فورس تشکیل دی گئی


ٹاسک فورس، پیشرفت کا جائزہ لے گی اور چیتوں کی موافقت اور صحت کی حالت کی نگرانی کرے گی

چیتا ٹاسک فورس، سیاحت کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے بارے میں تجاویز اور مشورے دے گی
چیتا کو واپس لانا اہم تحفظاتی عوامل کا حامل ہے

Posted On: 07 OCT 2022 3:26PM by PIB Delhi

 

ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت نے، مدھیہ پردیش کے کونو نیشنل پارک اور دیگر موزوں نامزد علاقوں میں، چیتا کے تعارف کی نگرانی کے لیے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی ہے۔

نیشنل ٹائیگر کنزرویشن اتھارٹی (این ٹی سی اے)، چیتا ٹاسک فورس کے کام میں سہولت فراہم کرے گی اور تمام ضروری مدد فراہم کرے گی۔ ٹاسک فورس، دو سال کی مدت کے لیے نافذ رہے گی۔ یہ ٹاسک فورس ایک ذیلی کمیٹی کا تقرر کر سکتی ہے جو جب اور جس وقت چاہے،چیتے کے تعارفی علاقے کا باقاعدگی سے دورہ کرسکے۔

چیتا کی بحالی چیتا کی اصل رہائش گاہوں اور ان کی حیاتیاتی تنوع کی بحالی کے لیے ایک پروٹو ٹائپ یا ماڈل کا حصہ ہے۔ اس سے حیاتیاتی تنوع کے انحطاط اور تیزی سے ہونے والے نقصان کو روکنے میں مدد ملے گی۔ ایک اعلیٰ شکاری درندےکو واپس لانا، تاریخی ارتقائی توازن کو بحال کرتا ہے جس کے نتیجے میں ماحولیاتی نظام کی مختلف سطحوں پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ توقع ہے کہ چیتا کو واپس لانے سے تحفظ کے اہم اثرات مرتب ہوں گے۔ چیتا، ارتقائی قدرتی انتخاب کی قوت رہا ہے، جس نے ہندوستانی ہرنوں اور غزالوں میں تیز رفتاری کے موافقت کو تشکیل دیا ہے۔ چیتا کو بحال کر کے، ہم نہ صرف اس کے شکار کے ٹھکانے کو بچانے کے قابل ہو جائیں گے، جن میں بعض خطرے سے دوچار انواع شامل ہیں، بلکہ گھاس کے میدانوں/ کھلے جنگل کے ماحولیاتی نظام کی دیگر خطرے سے دوچار انواع کو بھی بچا سکیں گے، جن میں سے کچھ معدومہونے کی کگار پر ہیں۔

ٹاسک فورس کو تشکیل دیا گیا ہے برائے:

اے۔ چیتا کی صحت کی حالت کا جائزہ لیں، پیش رفت کریں اور نگرانی کریں، قرنطینہ اور نرم ریلیز انکلوژرز کی دیکھ بھال کریں، پورے علاقے کے تحفظ کی صورتحال، جنگلات اور ویٹرنری حکام کے طے شدہ پروٹوکول کی پابندی اور مدھیہ پردیش کے محکمہ جنگلات کو ہندوستان میں چیتے کے تعارف کے بارے میں مشورہ اور مجموعی صحت، رویے اور ان کی دیکھ بھال کے حوالے سے چیتا کی حیثیت پر این ٹی سی اےکو تفصیلات فراہم کریں۔

بی۔       کونو نیشنل پارک کے رہائش گاہ میں شکار کی مہارت اور چیتوں کی موافقت کی نگرانی کریں۔

سی۔      چیتا کو قرنطینہ بوماس سے سافٹ ریلیز انکلوژرز اور پھر گھاس کی زمین اور کھلے جنگلاتی علاقوں تک چھوڑنے کی نگرانی کریں۔

ڈی۔       چیتے کی رہائش گاہ کو ماحولیاتی سیاحت کے لیے کھولیں اور اس سلسلے میں ضوابط تجویز کریں۔

ای۔       کونو نیشنل پارک اور دیگر محفوظ علاقوں کے کنارے والے علاقوں میں سیاحت کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی دینےکے بارے میں تجویز اور مشورہ دیں۔

ایف۔     چیتا دوست اور مقامی برادریوں کے ساتھ، انکے بارے میں بیداری کے لیے باقاعدگی سے بات چیت کریں اور خاص طور پر اور عام طور پر علاقے میں چیتے کے تحفظ میں بھی شامل ہوں۔

ٹاسک فورس کے ارکان میں شامل ہیں:

  1. پرنسپل سکریٹری (جنگلات)، مدھیہ پردیش
  2. پرنسپل سکریٹری (سیاحت)، مدھیہ پردیش
  3. پرنسپل چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ اور ہیڈ آف فاریسٹ فورس، مدھیہ پردیش
  4. پرنسپل چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ (جنگلاتی زندگی) اور چیف وائلڈ لائف وارڈن، مدھیہ پردیش
  5. شری آلوک کمار، ریٹائرڈپرنسپل چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ (جنگلاتی زندگی) اور چیف وائلڈ لائف وارڈن، مدھیہ پردیش
  6. ڈاکٹر امیت ملک، انسپکٹر جنرل، این ٹی سی اے، نئی دہلی
  7. ڈاکٹر وشنو پریا، سائنسدان، وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا، دہرادون
  8. جناب ابھیلاش کھانڈیکر، رکن ایم پی ایس بی ڈبلیو ایل، بھوپال
  9. شری سبورنجن سین، اے پی سی سی ایف- وائلڈ لائف- رکن کنوینر

*****

U.No.11155

(ش ح - اع - ر ا)   

 



(Release ID: 1865901) Visitor Counter : 114