سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ہندوستانی جغرافیائی معیشت 12.8 فیصد کی شرح نمو کے ساتھ 2025 تک 63,100 کروڑ روپے سے تجاوز کر جائے گی


وزیر موصوف نے میڈیا کو 10-14 اکتوبر 2022 کو حیدرآباد میں منعقد ہونے والی آئندہ اقوام متحدہ کی دوسری عالمی جیو اسپیشل انفارمیشن کانگریس(یو اینڈ بلیو جی آئی سی)کے بارے میں آگاہ کیا

کانفرنس میں 2000 سے زائد مندوبین شرکت کریں گے جن میں 700 سے زائد بین الاقوامی مندوبین اور تقریباً 120 ممالک کے شرکاء شامل ہیں

ڈاکٹر جتیندر سنگھ کہتے ہیں، دنیا بھارت کی طرف دیکھ رہی ہے کہ وہ کس طرح انسانی اور پائیداری کے کچھ بڑے مسائل سے نمٹنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہا ہے

​​​​​​​جغرافیائی معلومات اور ٹکنالوجی کی طاقت سے فائدہ اٹھانے سے ملک کو کثیر جہتی مالیاتی ترقی کے اہداف کو پورا کرنے میں مدد ملے گی: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 02 OCT 2022 4:58PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت؛ وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارتھ سائنس کی وزارت؛ پی ایم او، پرسنل، عوامی شکایات، پنشن، خلائی اور ایٹمی توانائی، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ ہندوستان کی جغرافیائی معیشت 12.8 فیصد کی شرح نمو کے ساتھ 2025 تک 63,100 کروڑ روپے سے تجاوز کر جائے گی۔ انہوں نے کہا، جغرافیائی ٹیکنالوجی سماجی و اقتصادی ترقی میں ایک اہم معاون بن گئی ہے جس میں پیداواری صلاحیت میں اضافہ، پائیدار بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی، موثر انتظامیہ اور فارم سیکٹر کی مدد کو یقینی بنایا گیا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ مودی حکومت ہندوستان میں سماج کے ہر طبقے کو فائدہ پہنچانے کے لیے متعدد شعبوں میں جغرافیائی ایپلی کیشنز کے دائرہ کار کو بڑھانے کے لیے مسلسل ایک فعال کردار ادا کر رہی ہے۔

10-14 اکتوبر 2022 کو حیدرآباد میں ہونے والی آئندہ دوسری اقوام متحدہ کی عالمی جیو اسپیشل انفارمیشن کانگریس (یو اینڈ بلیو جی آئی سی) کے بارے میں میڈیا کو خلاصہ کرتے ہوئے، ڈاکٹر سنگھ نے کہا، دوسری یو اینڈ بلیو جی آئی سی اہمیت رکھتی ہے کیونکہ یہ  ہندوستان سماج کو ڈیجیٹل طور پر بااختیار بنانے میں حکومت کے ڈیجیٹل انڈیا اقدام کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کا منصوبہ، منصوبہ بندی، ای گورننس، اور دستیاب وسائل کے بہتر استعمال کے لیے محل وقوع کی بنیاد پر/جی آئی ایس پر مبنی فیصلہ سازی کی سہولت فراہم کرتا ہے۔

کانفرنس میں 2000 سے زائد مندوبین شرکت کریں گے جن میں 700 سے زائد بین الاقوامی مندوبین اور تقریباً 120 ممالک کے شرکاء شامل ہیں۔ مزید برآں، سروے آف انڈیا جیسی نیشنل میپنگ ایجنسیزاین ایم اے) ، جس کی 255 سال کی شاندار تاریخ ہے، دنیا بھر سے سینئر حکام، غیر سرکاری تنظیمیں، اکیڈمی، اور صنعت، صارف اور نجی شعبے اس جغرافیائی کانگریس میں حصہ لیں گے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، پچھلے آٹھ سالوں میں، ہندوستان شہریوں کے لیے بنیادی اور ضروری انفراسٹرکچر اور سہولیات کو ترقی دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کے نیو انڈیا ویژن کے تحت حکومت پانی، صحت، تعلیم، صفائی ستھرائی، رہائش اور بنیادی ڈھانچے جیسے بنیادی مسائل کو حل کرتی ہے۔ وزیر نے مزید کہا کہ جغرافیائی معلومات اور ٹکنالوجی کی طاقت سے فائدہ اٹھانے سے ملک کو کثیر جہتی مالیاتی ترقی کے اہداف اور پائیدار ترقی کو تیزی سے پورا کرنے میں مدد ملے گی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے زور دے کر کہا کہ جیو اسپیشل ٹیکنالوجی اور جیوگرافک انفارمیشن سسٹم (جی آئی ایس) جس طرح سے ہندوستان اس ٹیکنالوجی کو اپنا رہا ہے اور آگے بڑھ رہا ہے اس میں ایک اہم اثر ڈالنے والا ہے۔ انہوں نے کہا، دنیا ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے کہ وہ کس طرح انسانی اور پائیداری کے کچھ بڑے مسائل سے نمٹنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہا ہے۔ جیو اسپیشل کے کردار اور دائرہ کار پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، "دیگر اعداد و شمار جیسے ڈیموگرافی، صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات اور ویکسینیشن مراکز کے ساتھ مل کر درست، حقیقی وقت کی جغرافیائی معلومات نے کووڈ-19 وبائی امراض سے مؤثر طریقے سے نمٹنے میں ہماری بہت مدد کی ہے۔ " انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ترقیاتی سکیموں کی بہتر منصوبہ بندی اور نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے پورے دیہی شعبے کو ڈیجیٹائز اور نقشہ بنا رہی ہے۔

وزیر موصوف نے نشاندہی کی کہ دیہی ترقی کی وزارت نے نقشے کی 21 ڈیٹا لیئرز کا استعمال کرتے ہوئے 45 لاکھ کلومیٹر سے زیادہ دیہی سڑکوں کا نقشہ بنایا ہے، جس میں آبی ذخائر، گرین ایریاز، پلاٹوں اور انتظامی مقاصد کے لیے ضروری دیگر ڈھانچے سے متعلق معلومات کو ڈیجیٹائز کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 2.6 لاکھ گرام پنچایتوں کا وزارت نے نقشہ سازی اور ڈیجیٹائزیشن کی اسکیم کے تحت احاطہ کیا ہے۔

پالیسی اصلاحات کے پہلوؤں پر بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، قومی جغرافیائی اور نقشہ سازی ایجنسیوں، تجارتی شعبے اور صارف صنعتوں کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے، ہندوستان مختلف پالیسی اصلاحات کے ذریعے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے لیے ایک سازگار ماحول اور ہم آہنگی تیار کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا، جیو اسپیشل ڈیٹا، ڈرون رولز 2021، اور مسودہ پالیسیاں (جیو اسپیشل، ریموٹ سینسنگ، اور سیٹلائٹ نیویگیشن) کے لیے رہنما خطوط ملک کے اندر منصوبہ بندی اور نگرانی کی ضروریات کے لیے جیو اسپیشل ڈیٹا اور معلومات کے استعمال کو آزاد، جمہوری اور تجارتی بنائیں گے۔

اپنے بیان میں، سکریٹری، ڈی ایس ٹی، شری ایس چندر شیکھر نے کہا، حکومت ہند مشترکہ مستقبل اور زیادہ جامع دنیا کے لیے قومی اور عالمی ترقی کے مقاصد کو نافذ کرنے میں مربوط جغرافیائی معلومات کے انتظام کے اہم کردار کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا، ہندوستان مقامی، قومی، علاقائی اور عالمی سطح پر جغرافیائی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور پائیدار ترقی کے اہداف(ایس ڈی جی ایس) کو حل کرنے کے لیے اختراعی، موثر اور قابل توسیع حل تیار کرکے جغرافیائی علمی خدمات کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے مل کر کام کرنے میں ثابت قدم ہے۔

دوسری یو این ڈبلیو جی آئی سی کے بارے میں

 اقوام متحدہ کی ماہرین کمیٹی برائے  گلوبل جیو اسپیشل انفارمیشن مینجمنٹ(یو این-جی جی آئی ایم) کی طرف سے اقوام متحدہ کے شعبہ اقتصادی اور سماجی امور کے زیر اہتمام دوسرا یو اینڈ بلیو جی آئی سی ۔ 2022 اجلاس بلایا گیا، اور اس کی میزبانی محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی،   وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی، حکومت ہند، کرے گا –

تھیم اور جھلکیاں

ایک ایسے وقت میں جب دنیا کووڈ 19 وبائی امراض کے سماجی و اقتصادی اثرات سے نکل رہی ہے، دوسری یواین ڈبلیو جی آئی سی۔2022 کا بنیادی تھیمجیو -اینابلینگ دی گلوبل ولیج‘ 'Geo-enableing the Global Village: کسی کو پیچھے نہیں چھوڑنا چاہیے،' کی اہمیت پر روشنی ڈالی جائے گی۔ پائیدار ترقی اور انسانی نوعیت کی فلاح و بہبود کے لیے مربوط جغرافیائی معلومات، ماحولیاتی اور آب و ہوا کے چیلنجوں سے نمٹنے، ڈیجیٹل تبدیلی اور تکنیکی ترقی کو قبول کرنے، اور ایک متحرک معیشت کو متحرک کرنے کے لیے۔ آزادی کا امرت مہوتسو کے دوران بھی منعقد کیا گیا، تھیم ہمارے محترم وزیر اعظم کے وژن "سب کا ساتھ، سب کا وکاس" کے ساتھ مکمل ہم آہنگ ہے۔

****

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-10961


(Release ID: 1864630) Visitor Counter : 151


Read this release in: Telugu , English , Hindi , Tamil