وزارت اطلاعات ونشریات

صدر جمہوریہ محترمہ دروپدی مرمو نے 68 ویں قومی فلم ایوارڈ عطا کئے


فلمیں سافٹ پاور کو پھیلانے کا ایک بہترین ذریعہ ہیں، فلموں کے معیار کو بڑھانے سے سافٹ پاور زیادہ موثر ہوگی: صدر جمہوریہ محترمہ دروپدی مرمو

ایوارڈز ہمارے ملک کی علاقائی قوت کو سامنے لاتے ہیں ؛  دور دراز علاقوں کے فنکار اب جانے پہچانے  نام ہیں: مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر

Posted On: 30 SEP 2022 7:28PM by PIB Delhi

صدر جمہوریہ ہند، محترمہ دروپدی مرمو نے آج نئی دلّی میں تقریب کے 68 ویں ایڈیشن میں مختلف زمروں کے تحت سال 2020 ء کے قومی فلم ایوارڈز عطا کئے ۔ اس موقع پر باوقار دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر، اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مروگن، اطلاعات و نشریات کے سکریٹری جناب اپوروا چندرا، جیوری کے چیئرپرسن اور دیگر معززین بھی اس تقریب میں موجود تھے۔

image001X683.jpg

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے دادا صاحب پھالکے ایوارڈ پانے والی محترمہ آشا پاریکھ کو سنیما کی دنیا میں ان کے خصوصی تعاون کے لئے مبارکباد دی اور کہا کہ ان کے لئے یہ ایوارڈ خواتین کو بااختیار بنانے کا ایک اعتراف ہے۔

صدرِ جمہوریہ نے کہا کہ تمام فنون  میں فلموں کا سب سے زیادہ اثر ہوتا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ فلمیں صرف ایک صنعت ہی نہیں ہیں بلکہ ہمارے اقداری نظام کے فنکارانہ اظہار کا ذریعہ بھی ہیں۔ سنیما قوم کی تعمیر کے لئے بھی ایک موثر ذریعہ ہے۔

محترمہ مرمو نے کہا کہ ایسے میں ، جب کہ  قوم آزادی کا امرت مہوتسو منا رہی ہے، معروف اور غیر معروف مجاہدینِ آزادی کی زندگی کی کہانیوں سے متعلق فیچر اور نان فیچر فلموں کا بھارتی ناظرین خیر مقدم کریں گے۔ سامعین ایسی فلموں کی تیاری کے خواہاں ہیں ، جو معاشرے میں اتحاد کو فروغ دیں، قوم کی ترقی کی رفتار کو تیز کریں اور ماحولیاتی تحفظ کی کوششوں کو تقویت دیں۔

بیرون ملک بھارتی موسیقی سے لطف اندوز ہونے والی پہچان کو اجاگر کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ بھارت کی سافٹ پاور کو عالمی سطح پر پھیلانے کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ رواں سال جولائی میں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ازبکستان میں ہوا ، جہاں اختتامی تقریب میں ایک غیر ملکی بینڈ کی جانب سے 1960 کی دہائی کی ہندی فلم کا ایک مقبول گانا پیش کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سافٹ پاور کا زیادہ موثر استعمال کرنے کے لئے ہمیں اپنی فلموں کے معیار کو بڑھانا ہوگا۔  اب ہمارے ملک میں ایک خطے میں بننے والی فلمیں دوسرے تمام خطوں میں بھی بہت مقبول ہو رہی ہیں۔ اس طرح بھارتی سنیما تمام ہم وطنوں کو ثقافتی دھاگے میں باندھ رہا ہے۔  انہوں نے کہا کہ اس فلمی برادری کا بھارتی معاشرے میں بہت بڑا تعاون ہے ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ وہ اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ سنیما تصویروں کی شاعری ہے ، جس میں  جادو، شاندار کارکردگی اور جنون کی عکاسی ہوتی ہے اور جو ہمیں خود کو ایک زندہ انسان ہونے کا شعور دیتی ہے۔ سنیما نے ہمارے ملک کے ضمیر، برادری اور ثقافت کو اپنی گرفت میں لے لیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی فلم صنعت کے نئے اداکاروں، پیشہ ور افراد اور لیجنڈز نے ایک صدی سے زیادہ عرصے سے ہمارے دلوں اور ذہنوں کو گدگدایا ہے اور چھوا ہے۔

کووڈ – 19 عالمی وباء کے دوران او ٹی ٹی پلیٹ فارموں کے ادا کئے گئے کردار کے بارے میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ آج سنیما تھیٹر کی حدود کو پار کر چکا ہے اور او ٹی ٹی کی آمد کے ساتھ ہمارے گھروں اور موبائل فونز تک پہنچ گیا ہے۔ وزیر موصوف نے وبائی امراض کے دوران بھارت کے فلمی ستاروں کو ، ان کے تعاون کا سہرا دیا اور کہا کہ کووڈ کی سنگین حقیقت اور نازک عالمی معاشی حالات کے درمیان، آپ کے ذریعہ فراہم کردہ منورنجن اور پیغام رسانی ہی ہماری امید کی کرن تھی ۔

 

وزیر موصوف نے پانچ سالوں میں دوسری بار موسٹ فلم فرینڈلی اسٹیٹ ایوارڈ جیتنے پر مدھیہ پردیش کی ریاستی حکومت کی ستائش کی۔ وزیر موصوف نے ایوارڈ جیتنے والوں کو فلم میجک کے مستقبل کے تخلیق کاروں کی رہنمائی کے لئے مدعو کیا ، جو کل کے 75 تخلیقی ذہنوں کے ذریعے منتخب کئے جا رہے ہیں اور کہا کہ نوجوانوں کی حوصلہ افزائی اور رہنمائی کے اس منفرد اقدام کے لئے ان کی حمایت ایوارڈ جیتنے والوں کی اگلی نسل تیار کرے گی۔

بھارت لسانی تنوع کا ملک ہے اور اس تنوع کا قومی فلم ایوارڈ سے بہتر کوئی مظاہرہ نہیں ہو سکتا۔ پورے ملک کے باصلاحیت ایوارڈ جیتنے والوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جناب انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ ایک بار پھر ایوارڈز نے ملک کی علاقائی قوت کو ظاہر کیا ہے اور ہمیں یاد دلایا ہے کہ کس طرح بھارتی سنیما بہترین کارکردگی اور صلاحیت سے چمک رہا ہے اور پھل پھول رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کربی زبان میں کاچھی چینی تھو ، ڈانگی میں ٹیسٹمنی آف آنا اور دیماسا میں سیمکھور  جیسی فلمیں ہماری لسانی دولت کا غیر معمولی اظہار ہیں۔

جناب ٹھاکر نے آج 4 چائلڈ اداکاروں کو بہترین چائلڈ آرٹسٹ کا ایوارڈ ملنے پر اپنی بے پناہ خوشی کا اظہار کیا اور ایوارڈ پانے والے ایک دِویانگ لڑکے دیویش اندُلکر کا خاص طور پر ذکر کیا۔ اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہ بہترین خاتون پلے بیک سنگر ایوارڈ یافتہ، ننجی اّما ایک لوک گلوکارہ ہیں  ، وزیر موصوف نے کہا کہ وہ کیرالہ کے ایک چھوٹے سے قبائلی برادری سے تعلق رکھتی ہیں ، جن کا کوئی پیشہ ورانہ فلمی پس منظر نہیں ہے اور یہ ہماری داستان گوئی اور ہنر کی قوت  کو ظاہر کرتا ہے۔

تقریب کے دوران ٹیسٹیمنی آف آنا کو بہترین نان فیچر فلم کا ایوارڈ دیا گیا ، جب کہ سوررائے پوترو کو بہترین فیچر فلم کا ایوارڈ دیا گیا۔ سوریہ اور اجے دیوگن نے مشترکہ طور پر بہترین اداکار کا ایوارڈ حاصل کیا ، جب کہ اپرنا بالا مرلی کو بہترین اداکارہ کا ایوارڈ دیا گیا۔ سچیدا نندن کے آر کو ملیالم فلم کے لئے بہترین ہدایت کار کا ایوارڈ دیا گیا اور تانا جی: دی اَن سَنگ واریر کو مجموع تفریح فراہم کرنے والی بہترین مقبول فلم کا ایوارڈ دیا گیا ۔ ایوارڈ جیتنے والوں کی مکمل فہرست یہاں دیکھی جا سکتی ہے۔

The full list of award winners can be found here.

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No.  10902



(Release ID: 1864020) Visitor Counter : 160