سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ہندوستان نے ریاستہائے متحدہ میں پٹسبرگ میں گلوبل کلین انرجی ایکشن فورم-2022 میں برازیل، کینیڈا، ای سی اور یوکے کے معاون شرکائے کار اور فعال ان پٹس کے ذریعہ تیار کردہ ’’مشن انٹیگریٹڈ بائیو ریفائنریز کا اختراعی روڈ میپ‘‘ کے آغاز کا اعلان کیا ہے


ڈاکٹر جتیندر سنگھ جو وزارت توانائی، نئی اور قابل تجدید توانائی اور سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے ایک اعلیٰ سطح کے مشترکہ ہندوستانی وزارتی وفد کی قیادت کر رہے ہیں نے یہ اعلان پٹسبرگ میں ’’پائیدار بایو انرجی اور بائیو ریفائنریز‘‘ کے موضوع پر پہلی گول میز کانفرنس میں کیا ہے

مشن کا مقصد عوامی نجی سرمایہ کاری کے ذریعے اگلے پانچ سالوں کے دوران زیادہ سے زیادہ بین الاقوامی تعاون اور توانائی کی تحقیق، ترقی، اور مظاہرے (آر ڈی اینڈ ڈی) کے لیے فنانسنگ میں اضافے کی ضرورت ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

ایتھنول کے لیے مربوط انزائم کی پیداوار کے ساتھ 10 ٹن فی دن کی صلاحیت کا ہندوستان کا پہلا دیسی پلانٹ پانی پت ہریانہ میں دسمبر 2022 تک لگایا جا رہا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 23 SEP 2022 11:04AM by PIB Delhi

ڈاکٹر جتیندر سنگھ، جو کہ ریاستہائے متحدہ میں پٹسبرگ، پنسلوانیا میں گلوبل کلین انرجی ایکشن فورم میں بجلی، نئی اور قابل تجدید توانائی اور سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے اعلیٰ سطح کے مشترکہ ہندوستانی وزارتی وفد کی قیادت کر رہے ہیں، نے برازیل، کینیڈا، ای سی  اور یو کے کے معاون شرکائے کار اور فعال ان پٹس  کے ذریعے تیار کردہ ’’مشن انٹیگریٹڈ بائیو ریفائنریز کا انوویشن روڈ میپ‘‘کے آغاز کا اعلان کیاہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00172EI.jpg

وزیرموصوف  نے کہا، مشن کا مقصد زیادہ بین الاقوامی تعاون اور توانائی کی تحقیق، ترقی، اور مظاہرے (آر ڈی اینڈ ڈی ) کے لیے اگلے پانچ سالوں کے دوران فنانسنگ میں اضافے کی ضرورت ہے تاکہ اس مقصد کا آغاز کیا جا سکے اور سرکاری اور نجی سرمایہ کاری کے ایک اچھے دور کو شروع کیا جا سکے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ گلوبل کلین انرجی ایکشن فورم - 7ویں مشن انوویشن اور 13ویں کلین انرجی منسٹریل -2022 کے مشترکہ اجلاس میں ’’پائیدار بایو انرجی اور بائیو ریفائنریز‘‘ کے موضوع پر پہلی گول میز سے خطاب کر رہے تھے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ’’مشن انٹیگریٹڈ بائیو ریفائنریز کے انوویشن روڈ میپ‘‘ کا مقصد موجودہ بائیو ریفائننگ ویلیو چینز میں موجود خلاء اور چیلنجوں کی نشاندہی کرکے، مشن کو سپورٹ کرنے کے لیے آٹھ کلیدی اقدامات کو ترجیح دے کر مشن کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے مجموعی راستے کی رہنمائی کرنا ہے۔ انہوں نے کہا، یہ پالیسی سازوں کو اگلے پانچ سالوں میں ایک بڑھتا ہوا آر ڈی اینڈ ڈی پورٹ فولیو قائم کرنے کے لیے حکمت عملی کا فریم ورک بھی فراہم کرتا ہے، اہم بائیو ریفائنری ٹیکنالوجیز کے پورے اسپیکٹرم میں مخصوص فنانسنگ کی تجاویز، اور تیز رفتار کارروائی کی تجاویز۔

وزراء اور سی ای اوز، (یو ایس ڈی او، مشن انوویشن اسٹیئرنگ کمیٹی (ایم آئی ایس سی) اور مشن انوویشن سیکریٹریٹ کے سینئر نمائندوں، ایم آئی ممبر ممالک اور شراکت دار تنظیموں کے سینئر نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، کلین انرجی میٹ ہندوستان کو وزیر اعظم نریندر مودی کے آب و ہوا اور صاف توانائی کے  وژن کو  دنیا کے سامنے پیش کرنے کا ایک موقع فراہم کرتا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا، وہ اس میٹنگ میں موجود ہونے پر بے حد خوش ہیں، جہاں عالمی توانائی برادری ایک کامیاب عالمی سبز منتقلی کی سمت اشتراک اور تعاون کے لیے اکٹھے ہوئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002KTS4.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مندوبین کو مطلع کیا کہ ہندوستان صاف توانائی کے اہم حصے کے ساتھ ملک کے توانائی کے منظر نامے کو تبدیل کرنے کی سمت مسلسل کام کر رہا ہے اور مزید کہا کہ 2030 تک ہندوستان نے 500 گیگا واٹ غیر فوسل توانائی کی صلاحیت تک پہنچنے پر اتفاق کیا ہے، توانائی کی ضروریات کا 50 فیصد قابل تجدید توانائی پر منتقل کیا جائے گا۔ مجموعی طور پر متوقع کاربن کے اخراج میں ایک بلین ٹن کمی، 2005 کی سطح کے مقابلے میں معیشت کی کاربن کی شدت میں 45 فیصد کمی، اور 2070 تک خالص صفر اخراج کا  حصول  ہوگا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے فخر کے ساتھ بتایا کہ پانی پت ہریانہ میں 10 ٹن فی دن کی صلاحیت کا ایک پائلٹ پلانٹ لگایا جا رہا ہے، جو کہ دسمبر 2022 تک شروع ہو جائے گا۔  یہ آن -سائٹ انزائم و پیداوار کے لئے پہلی دیسی ٹیکنالوجی ہوگی ۔وزیر نے نشاندہی کی کہ انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ (آئی او سی ایل ) نے 100 کے ایل   فی دن کے تجارتی 2 جی ایتھنول پلانٹ کو یہ دیسی انزائم فراہم کرنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے جس کے 2024 کی دوسری سہ ماہی تک شروع ہونے کی امید ہے۔مزید برآں ، لگنائن ویلورائزیشن پروسس کو بھی ویسٹ لگنائن سے ویلیو ایڈڈ مصنوعات کو پیدا کرنے کی غرض سے تیار کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا کامیاب مظاہرہ ملک کو ایک دیسی ٹیکنالوجی دے گا اور خود کفیل  ہندوستان میں  تعاون پیش کرے  گا اور ٹرانسپورٹ سیکٹر سے کاربن  اثرات  کو کم کرے گا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ پائیدار بائیو ایندھن ٹرانسپورٹ سیکٹر سے گرین ہاؤس گیس (جی ایچ جی ) کے اخراج کو کم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ہندوستان، بایو ٹکنالوجی کے محکمے کے ذریعے، اعلی درجے کے بایو ایندھن اور فضلہ سے توانائی تکنیکوں میں آر اینڈ ڈی  اختراعات کی حمایت کر رہا ہے۔ انہوں نے مندوبین کے ساتھ یہ بھی شیئر کیا کہ ہندوستان نے 5 بایو انرجی سینٹر قائم کیے ہیں، جہاں بین الضابطہ ٹیم جدید بائیو ٹیکنالوجی ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے ایڈوانس  پائیدار بائیو ایندھن پر کام کر رہی ہے۔

وزیر موصوف نے یہ کہتے ہوئے اختتام کیا کہ حال ہی میں، جب ہندوستان نے نئی دہلی میں ایم آئی  کے سالانہ اجتماع کی میزبانی کی، مشن انٹیگریٹڈ بائیو ریفائنریز کا آغاز نیدرلینڈ کے   معاون شرکائے کار  کے ساتھ کیا گیا، جس میں کلیدی اراکین، بین الاقوامی تنظیموں، کارپوریٹ سیکٹر، تعلیمی اداروں اور سول سوسائٹی کو کم کاربن والے مستقبل کے لیے قابل تجدید ایندھن، کیمیکلز اور مواد کی غرض سے اختراع کو تیز کرنے کے لئے متحد کیا گیا۔

****

U.No: 10583

ش ح۔اک۔س ا



(Release ID: 1861682) Visitor Counter : 142