حکومت ہند کے سائنٹفک امور کے مشیر خاص کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

بھارتی حکومت  کے پرنسپل سائنسی مشیر اور برطانوی ہائی کمشنر نے ’شی از- ویمن اِن اسٹیم ‘کتاب  کا اجرا کیا

Posted On: 22 SEP 2022 10:14AM by PIB Delhi

بھارتی حکومت کے پرنسپل سائنسی مشیر، پروفیسر اجے سود، اور برطانوی ہائی کمشنر مسٹر ایلکس ایلس نے 21 ستمبر 2022 کو ایلسا میری ڈی سلوا اور سپریت کے سنگھ کی  کتاب شی از- ویمن اِن اسٹیم   کا اجرا کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001YZRA.jpg

بھارتی حکومت  کے پرنسپل سائنسی مشیر اور برطانوی ہائی کمشنر    نے ’اسٹیم   میں 75 خواتین‘     کتاب کے اجرا  کی تقریب میں شرکت کی  ،اسٹیم نامی  اس کتاب میں  ان کےسفر کے مختلف انداز کو بیان کیا گیا ہے

 

بھارت کی آزادی کے 75 ویں سال کے جشن کے موقع پر، کتاب اسٹیم   (سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، آرٹس اور ریاضی کے شعبوں) میں 75 خواتین کو اعزاز  سے نوازا گیا ہے جو اسٹیم   کے شعبوں میں صنف، قیادت اور پائیدار ترقی کا جشن منا رہی ہیں۔ ہمت، امید اور عزم کی ذاتی کہانیاں بیان کرتے ہوئے، یہ کتاب ان خواتین کی ذاتی اور پیشہ ورانہ جدوجہد کا خلاصہ  کرتی ہے جن کے لیے یہ  کام آسان نہیں تھا مگر جو یقینی طور پر ہر اس لڑکی کے لیے رول ماڈل بھی ہیں جو ان میں سے کسی ایک شعبے میں کام کرنے کی خواہش رکھتی ہیں۔ کتاب اسٹیم   میں 75  خواتین  کے بارے میں تفصیلات دی گئی ہیں ،جس کا مطالعہ کیا جاسکتا ہے۔

 بھارتی  حکومت  کے پرنسپل سائنسی مشیر کے دفتر فکی ایف ایل او اور بھارت  کے   برطانوی ہائی کمیشن کے تعاون سے حاصل کردہ یہ کتاب  نہ صرف تحریری شکل میں ہے بلکہ اس میں تمام کامیابی حاصل کرنے والوں کی ویڈیوز بھی ہیں جن تک کیو آر  کوڈکے ذریعے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

image1.png

کمپنیوں اور ترقیاتی شعبوں میں ہمارے کام کے  اتنے برسوں کے دوران ہم نے  تمام تر مردوں پر مشتمل پینلوں کی شکل میں پندرانہ بالا دستی  ملاحظہ   کی ہے اور مختلف النوع موضوعات کے تحت بھی اس کا مشاہدہ کیا ہے۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ لئے جانے والے فیصلے  براہ راست یا بالواسطہ طور پر خواتین کو متاثر کرتے ہیں اور درمیان میں خواتین کے تعاون اور ان کی آوازوں کو یکسر نظر انداز کردیا جاتا ہے اور جب خواتین کا مردوں اور دیگر اصناف کے ساتھ کام کرتی ہیں، یعنی  صنفی لحاظ سے مساوی دنیا  کے  تخلیق کرنے کی خواستگار ہیں ہم نے فیصلہ کیا کہ خواتین کی حصولیابیوں یعنی کامیاب خواتین کی داستانوں کو منظر عام پر لایا جائے ۔یہ کتاب اسٹیم   کے شعبوں میں خواتین کو مزید نمایاں کرنے، ان کی اہم حصہ داریوں کو منانے اور ان کے ان سفر کو تسلیم کرنے کی کوشش کرتی ہے جو اکثر  و بیشتر صنفی چیلنجوں سے بھرے ہوتے ہیں۔ کتاب کے مصنفین، ایلسا میری ڈی سلوا اور سپریت کے سنگھ نے کہا ’’بھارت  کی آزادی اور اس کے نتیجے میں ہونے والی کامیابیوں اور پیشرفت میں خواتین کی شراکت کو اکثر کم سمجھا جاتا رہا ہے۔ ہم اسے درست کرنا چاہتے ہیں‘‘۔

’’اس سال آئی آئی ٹی دہلی کی ڈائمنڈ جوبلی تقریب میں بھارت  کے معزز صدر نے کہا  کہ بھارت  کی نوجوان خواتین کی شراکت داری  بھارت  کو آتم نربھر بنانے میں سب سے زیادہ اہم ہوگی۔ یہ ان خطوط پر  مبنی ہے کہ حکومت اپنی مختلف پالیسیوں کے ذریعہ، مرکزی دھارے میں آنے کے لیے نئی تحریک فراہم کرے اور ایس ٹی آئی ایکو سسٹم کے اندر مساوی اور شمولیت کو ادارہ جاتی  بنائے۔ ان میں سے ایک 5ویں سائنس، ٹیکنالوجی، اور اختراعی پالیسی ہے۔ ہم سب کو اس بات پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ اس پالیسی کو ہمارے اداروں کے ذریعے مناسب طریقے سے کیسے نافذ کیا جا رہا ہے تاکہ سائنس میں نوجوان لڑکیوں اور خواتین کو کارکردگی پیش کرنے کے لیے زیادہ مساوی مواقع اور خوش آئند جگہیں مل سکیں‘‘۔ یہ بات  بھارتی حکومت  کے پرنسپل سائنسی مشیر پروفیسر اجے سود نے  کتاب کے اجرا کے موقع پر کہی ۔ انہوں نے برطانوی ہائی کمیشن اور ریڈ ڈاٹ فاؤنڈیشن کی کاوشوں کو مبارکباد پیش کی جن کی  کاوشوں کی بدولت ملک بھر میں کام کرنے والی مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کی کہانیوں پر مشتمل شی از- ویمن اِن اسٹیم    کتاب کو منظر عام پر لایا گیا ہے۔

’’ہر ملک کو خواتین اور نوجوان لڑکیوں سمیت ہر ایک کے لیے مواقع فراہم کرنا مضبوط اور سمجھدار بناتا ہے۔ اسی لیے برطانوی حکومت نے اسٹیم میں 300 سے زیادہ نوجوان بھارتی خواتین سائنسدانوں اور اختراع کاروں کو ان کی صلاحیتوں تک پہنچنے کے لیے مدد فراہم کی ہے۔ لیکن ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے اور مجھے امید ہے کہ اس کتاب میں دی گئی مثالیں خواتین لیڈروں کی اگلی نسل کو متاثر کریں گی اور اسی وجہ سے ہم اس کام پر بھارتی حکومت اور ریڈ ڈاٹ فاؤنڈیشن کے ساتھ شراکت داری کر رہے ہیں‘‘۔ یہ بات بھارت  میں برطانوی ہائی کمشنر الیکس ایلس نے کہی۔

ایف ایل او کی صدر جینتی ڈالمیا نے کہا  ’’خواتین کے لیے مساوات سب کے لیے ترقی ہے۔ خواتین کی صلاحیت  ان شعبوں تک رسائی، ان سے فائدہ اٹھانے، ترقی کرنے اور ان پر اثر انداز ہونے کی بہت زیادہ ہے۔ ہماری مشترکہ کوشش کے دو اہداف ہیں  ایک رول ماڈل بنانا اور اسے منانا  اور دوسرا  اس سیکٹر کی صلاحیت کو بروئے کار لانا ہے تاکہ ملک جامع اور پائیدار ترقی حاصل کر سکے‘‘۔

 بیونڈ بلیک، ایک  نشریاتی سماجی ادارہ ہے جو تنوع اور شمولیت کو فروغ دینے کے لیے آرٹ، کتابوں، شاعری، فلموں اور واقعات کو استعمال کرنے پر کام کرتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0036P10.jpg

مصنفین کتاب کی رونمائی کے موقع پر پی ایس اے ، برطانوی ہائی کمشنر، صدر، فکی ایف ایل او اور سٹریٹیجک الائنس ڈویژن، آفس آف پی ایس اے کے ساتھ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔  ش ر۔ ن ا۔

(2022۔09۔22)

U-10542

                          


(Release ID: 1861418) Visitor Counter : 219