تعاون کی وزارت

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، 6 جولائی 2021 کو امداد باہمی کی ایک نئی وزارت قائم کی گئی تھی جس کا مقصد امداد باہمی کے شعبے کی ترقی کو نئی تحریک فراہم کرنا اور امداد باہمی سے خوشحالی کے وژن کو عملی جامہ پہنانا ہے


ملک کے پہلے امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ کی متحرک رہنمائی میں، وزارت امداد باہمی تمام ریاستی حکومتوں اور دیگر متعلقین کے ساتھ مل کر کوآپریٹو سیکٹر کی ترقی کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے

اس پس منظر میں، وزارت امداد باہمی کی جانب سے وگیان بھون، نئی دہلی میں 08-09 ستمبر، 2022 کو ریاستی امداد باہمی کے وزراء کی دو روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا

کانفرنس کے پہلے دن گزشتہ روز امداد باہمی کے ریاستی وزراء، مرکز کے زیر انتظام خطوں کے لیفٹیننٹ گورنرز اور کئی سینئر عہدیداروں نے امداد باہمی سے وابستہ متعدد شعبوں کے بارے میں اپنے خیالات پیش کئے

اس دو روزہ کانفرنس میں 21 ریاستوں کے وزرائے امداد باہمی ، 2 مرکز کے زیر انتظام خطوں کے لیفٹیننٹ گورنرز اور کئی دیگر معززین اور ماہرین نے کوآپریٹو سیکٹر کو مضبوط بنانے کے لیے اپنے خیالات اور تجاویز پیش کیں

قومی امداد باہمی کی پالیسی، نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس اور وزارت امداد باہمی کی نئی مجوزہ اسکیموں سمیت مختلف اہم موضوعات پر بات چیت ہوئی

حکومت ہند ایک ملٹی اسٹیٹ ایکسپورٹ ہاؤس قائم کرے گی جو کھادی مصنوعات، دستکاری کی مصنوعات اور زرعی پیداوار کو عالمی بازار میں برآمد کرے گی

اگلے 2 مہینوں میں حکومت سیڈ کلچر اور آرگینک پیداوار کی مارکیٹنگ اور سرٹیفیکیشن کے لیے ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹیو تشکیل دے گی، جس سے آرگینک کاشتکاری سے منسلک کسانوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا

طویل مدتی فنانسنگ، ملک کوآپریٹو سوسائٹیز اور فش کوآپریٹو سوسائٹیز وغیرہ کو ترجیح دینے کے بارے میں پرائمری کو آپریٹیو سوسائٹیز سے متعلق معاملات کے ساتھ ساتھ ناکارہ پی اے سی ایسز میں پھر سے جان پھونکنے کے لئے ایکشن پلان ، پی اے سی ایس کمپیوٹرائزیشن سمیت پی اے سی ایس اور ماڈل بائی لاز سے متعلق موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا

کانفرنس کا اختتام تمام متعلقین کے اس عزم کے ساتھ ہوا کہ وہ ملک میں امداد باہمی پر مبنی اقتصادی ماڈل کو تحریک دینے کے لیے مل کر کام کریں گے تاکہ سہکار سے سمردھی کے منتر کو عملی جامہ پہنایا جا سکے

Posted On: 10 SEP 2022 8:55AM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں،  6 جولائی 2021 کو امداد باہمی  کی ایک نئی وزارت قائم کی گئی تھی جس کا مقصد امداد باہمی کے شعبے  کی  ترقی کو نئی تحریک فراہم کرنا اور امداد باہمی  سے خوشحالی  کے وژن کو عملی جامہ پہنانا ہے۔امور  داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امیت شاہ کی متحرک رہنمائی میں، وزارت امداد باہمی  تمام ریاستی حکومتوں اور دیگر متعلقین  کے ساتھ مل کر کوآپریٹو سیکٹر کی ترقی کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔

اس پس منظر میں وزارت امداد باہمی  کی جانب سے وگیان بھون، نئی دہلی میں 08-09 ستمبر، 2022 کو ریاستی امداد باہمی  کے وزراء کی دو روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ افتتاح کے دن، کانفرنس کا آغاز وزیر مملکت برائے امداد باہمی  جناب بی ایل ورما کی خیراستقبالیہ تقریر اور امور داخلہ اور امداد باہمی مرکزی وزیر جناب امیت شاہ کے افتتاحی خطاب سے ہوا۔

کانفرنس کے پہلے دن گزشتہ روز امداد باہمی  کے ریاستی وزراء،  مرکز کے زیر انتظام خطوں کے لیفٹیننٹ گورنرز اور کئی سینئر عہدیداروں نے امداد باہمی  سے وابستہ متعدد شعبوں کے بارے میں  اپنے خیالات پیش کئے۔

دو روزہ کانفرنس میں 21 ریاستوں کے وزرائے امداد باہمی  اور 2 مرکز کے زیر انتظام خطوں کے لیفٹیننٹ گورنرز، سکریٹری ( وزارت امداد باہمی ، حکومت ہند)، جناب گیانیش کمار،  کوآپریٹو سوسائٹیز کے ایڈیشنل سکریٹری اور سینٹر رجسٹرار جناب وجے کمار،  ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں کوآپریٹو سوسائٹیز کے چیف اور ایڈیشنل چیف سکریٹریز، پرنسپل سکریٹریز اور رجسٹرار نے کوآپریٹو سیکٹر کو مضبوط بنانے کے لیے اپنے خیالات اور تجاویز کا تبادلہ کیا۔ تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطووں نے پریزنٹیشن دی اور اپنے بہترین طریقوں سے ایک دوسرے کو واقف کرایا۔

قومی امداد باہمی  کی پالیسی، نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس اور وزارت امداد باہمی  کی نئی مجوزہ اسکیموں یعنی  ہر پنچایت میں پی اےسی ایس ، زرعی اور دیگر مصنوعات کی برآمد، آرگینک پیدوار کا پروموشن اور مارکیٹنگ، نئے علاقوں میں کوآپریٹیو کی توسیع سمیت  مختلف اہم موضوعات موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ طویل مدتی فنانسنگ، ملک کوآپریٹو سوسائٹیز اور فش کوآپریٹو سوسائٹیز وغیرہ  کو ترجیح دینے کے بارے میں  پرائمری کو آپریٹیو سوسائٹیز  سے متعلق معاملات کے ساتھ ساتھ  ناکاراہ پی اے سی ایسز میں پھر سے جان پھونکنے کے لئے ایکشن پلان ، پی اے سی ایس کمپیوٹرائزیشن سمیت   پی اے سی ایس اور ماڈل بائی لاز سے متعلق موضوعات  زیر بحث آئے۔

این سی ڈی سی   نےکوآپریٹو فنانسنگ میں لیڈر ہونے کے ناطے کوآپریٹو سیکٹر کو قرض دینے کے امکانات اور راستوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا، جس میں ریاستوں میں اپنے علاقائی ڈائریکٹوریٹ کے ذریعے سہولت فراہم کارئی جارہی ہے۔

سکریٹری، (امداد باہمی کی وزارت، حکومت ہند) جناب گیانیش کمار،نے ملک میں کوآپریٹو تحریک کی مضبوطی پر روشنی ڈالی اور ریاستوں سے درخواست کی کہ وہ پی اے سی ایس کے کمپیوٹرائزیشن پراجیکٹ کے تحت جدید ترین ہارڈ ویئر  کےے ساتھ جدید ترین سافٹ ویئر کو اپنائیں، جیسا کہ حکومت ہند نے منظور کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ  کوآپریٹیو کی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے وزارت ایم ایس سی ایس ایکٹ 2002 کے تحت ایک نیشنل لیوول کوآپریٹو ایکسپورٹ ہاؤس کے رجسٹریشن کی سہولت فراہم کرا رہی ہے، جو کہ مرکزی وزارت خارجہ اور مرکزی وزارت  کامرس کے ساتھ قریبی تال میل میں کام کرے گی تاکہ امدادی باہمی تحریک سے وابستہ تقریباً 30 کروڑ لوگوں کے  برآمدات کے امکان کو بروئے کار لایا جا سکے۔ سکریٹری (امداد باہمی) نے آرگینک پیداوار اور معیاری بیجوں کی پیداوار، خریداری، برانڈنگ اور مارکیٹنگ کے لیے  رجسٹر کی جانے والی ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹی کے کے بارے میں بھی بتایا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ امداد باہمی کی وزارت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کارروائی کر رہی ہے کہ کوآپریٹیو کے ساتھ دیگر اقتصادی اداروں  جیسا سلوک کیا جائے۔

کانفرنس کا اختتام تمام متعلقین کے اس عزم کے ساتھ کیا گیا کہ وہ  سہکار سے سمردھی کے منتر کو  حقیقت کا جامہ پہنانے کے لئے ملک میں اقتصادی ماڈل پر مبنی کو آپریٹیو کو تحریک دینے کے لیے مل کر کام کریں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

    U- 10109                      



(Release ID: 1858260) Visitor Counter : 143