سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

بھارت مالا پریوجنا کے تحت جدید ملٹی ماڈل لاجسٹک پارک (ایم ایم ایل پی) کی تیز رفتار ترقی کے لیے سہ فریقی مفاہمت نامے پر دستخط


مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری اور جناب سربانند سونووال این ایچ ایل ایم ایل، آئی ڈبلیو اے آئی اور آر وی این ایل کے درمیان دستخط  کی تقریب کے شاہد

​​​​​​​ایم ایم ایل پی روڈ ویز، ریلوے اور اندرون ملک آبی گزرگاہوں تک رسائی کے ساتھ کارگو کی نقل و حمل کے لیے عالمی معیار کے اسٹیشن کے طور پر کام کرنے کا تصور

Posted On: 24 AUG 2022 3:21PM by PIB Delhi

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری ، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں اور آیوش کی وزارت کے  مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال اور سڑک ٹرانسپورٹ  اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر مملکت جنرل ڈاکٹر وی کے سنگھ (ریٹائرڈ) نے ملک بھر میں بھارت مالا  پریوجنا کے تحت جدید ملٹی ماڈل لاجسٹک پارک (ایم ایم ایل پی) کی تیز رفتار ترقی کے لیے سہ فریقی معاہدے پر دستخط کے شاہد بنیں۔ اس کا مقصد مال ڈھلائی  کو سنٹرلائز کرنے اور بین الاقوامی معیارات  کے مطابق لاجسٹک  کی لاگت مجموعی گھریلو پیداوار کے 14 فیصد سے کم کرکے 10 فیصد پر لانا ہے۔  سہ فریقی معاہدے پر نیشنل ہائی وے لاجسٹکس مینجمنٹ لمیٹڈ (این ایچ ایل ایم ایل)، ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا (آئی ڈبلیو اے آئی ) اور ریل وکاس نگم لمیٹڈ (آر وی این ایل)  کے ذریعہ دستخط کیے گئے۔

Image

 

اس موقع پر جناب نتن گڈکری نے کہا کہ وہ اس مفاہمت نامے پر دستخط کرنے کے لیے پرجوش تھے کیونکہ یہ بلاروک ٹوک  ماڈل شفٹ فراہم کرے گا، ایم ایم ایل پی اس بات کو یقینی بنائے گا کہ کارگو کو آبی گزرگاہوں، ڈیڈیکیٹڈ فریٹ کوریڈور اور سڑک ٹرانسپورٹ سے سویپڈ/منتقل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ گتی شکتی  کے ذریعہ سے ملک کی تعمیر کر رہا ہے۔

جناب سربانند سونووال نے کہا کہ آج ایک تاریخی موقع ہے جب ہم ملک بھر میں تیز ، موثر، کفایتی اور ماحول دوست لاجسٹک نقل وحمل کے لیے بھارت مالا پر یوجنا کے جذبہ کو نافذ کرنے کی تجویز پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا وژن پردھان منتری گتی شکتی کے ذریعے لاگت میں متناسب بچت والی معیشتوں کو مضبوط اور فعال بنانا ہے۔ یہ معاہدہ اس مقصد کے حصول کی سمت  میں ایک سنجیدہ کوشش ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ایسے اسٹیشنوں سے ملک کو بہت فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایم ایل پی کو لاجسٹک موومنٹ کے جال کو کھولنے اور معیشت کو ترقی کی تیز رفتار راہ پر گامزن  کرنے کے لئے لاجسٹک شعبے کو فروغ دینے  کے لئے تیار کیا گیا ہے۔

Image

ایم ایم ایل پی ریل اور سڑک کے راستے  سے رسائی  کے ساتھ ساتھ ایک مال ڈھلائی سہولت ہوگی جس میں دیگر متعلقہ سہولیات  کےساتھ کنٹینر ٹرمینلز، کارگو ٹرمینلز (تھوک ، بریک بلک)، گودام، کولڈ اسٹوریجز، مشینی مٹیریل کی ہینڈلنگ کے لئے سہولیات اور بانڈڈ اسٹوریج یارڈز کے ساتھ ،  کسٹم کلیئرنس کوارنٹائن زون،  جانچ کی سہولیات اورویئرہاوسنگ  مینجمنٹ سروسز وغیرہ جیسی  ویلیو ایڈڈسہولیات  شامل ہیں۔  'ہب اینڈ اسپوک ماڈل' کے تحت تیار کیا گیا، ایم ایم ایل پی ہائی ویز، ریلوے اور اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے ذریعے سامان کی نقل و حمل کے کئی طریقوں کو مربوط کرے گا۔  معاہدہ ملک کے اندر لاجسٹکس کی نقل و حمل میں لیاقت حاصل کرنے کے لئے تینوں اداروں کے بیچ تعاون اور اشتراک کے ماڈل کو نمایاں کرتا ہے۔

ایم ایم ایل پی پروجیکٹ مختلف قسم کی اشیاء کے لیے بڑے پیمانے پر جدید ترین ویئرہاوسنگ  کی سہولت کو فروغ دینے  کے لیے تیار ہے، جو کارگو کی نقل و حمل  سے متعلق تمام خدمات جیسے ویئرہاوسنگ، کسٹم کلیئرنس، پارکنگ، ٹرکوں کی  دیکھ بھال وغیرہ  کے لیے ون اسٹاپ سالیوشن بننے کے لیے تیار ہے۔  ایم ایم ایل پی ایک جدید ترین مال ڈھلائی بندوبست نظام کے لیے ٹیکنالوجی پر مبنی عمل درآمد پر توجہ مرکوز کرے گا۔ ان پروجیکٹوں میں پیکیجنگ، ری پیکجنگ اور لیبلنگ  جیسی کئی ویلیو ایڈڈ سروسز دستیاب ہوں گی۔

این ایچ ایل ایم ایل سڑک ٹرانسپورٹ اورقومی شاہراہ   کی وزارت کی  نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی)، کا

ایک اسپیشل پرپز وہیکل (ایس پی وی) ہے، جبکہ آئی ڈبلیو اے آئی  بندرگاہ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے تحت ایک قانونی اتھارٹی ہے۔ آر وی این ایل ریلوے کی وزارت  کے تحت ایک مکمل ملکیت والا پبلک سیکٹر انٹرپرائز ہے۔ معاہدے پر  این ایچ ایل ایم ایل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) پرکاش گوڑ، آئی ڈبلیو اے آئی  کے چیف انجینئر اور پروجیکٹ مینیجر روی کانت اور آر وی این ایل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر (پلاننگ) وکاس اوستھی نے دستخط کیے۔

 

************

 

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U: 9488)



(Release ID: 1854214) Visitor Counter : 132