وزارت دفاع

شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کو ہر قسم کی دہشت گردی ختم کرنے کے لئے مل کر لڑنا چاہئے: ازبکستان میں وزرائے دفاع کی میٹنگ سے وزیرِ دفاع کا خطاب


ہندوستان ایک پرامن، محفوظ اور مستحکم افغانستان کی حمایت کرتا ہے؛ قومی مفاہمت بات چیت کے ذریعہ پیدا کی جا سکتی ہے: جناب راج ناتھ سنگھ

‘‘افغان سرزمین دہشت گردی کے لانچنگ پیڈ کے طور پر ہر گزاستعمال نہ کی جائے’’

یوکرین کی صورتحال کو مذاکرات کے ذریعے ختم کیا جانا چاہیے: وزیر دفاع

Posted On: 24 AUG 2022 4:08PM by PIB Delhi

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سے اپیل کی ہے کہ  دہشت گردی کا متحد ہوکر مقابلہ کیا جائے اور اس عفریت کی ہر شکل کا خاتمہ کیا جائے۔ 24 اگست 2022 کو تاشقند، ازبکستان میں ایس سی او کے وزرائے دفاع کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع نے زور دے کر کہا کہ کسی بھی شکل کی دہشت گردی، بشمول سرحد پار سے کی جانے والی دہشت گردی جو کسی کی طرف سے اور کسی بھی مقصد کے لئے کی جاتی ہے، انسانیت کے خلاف جرم ہے۔

‘‘دہشت گردی عالمی امن اور سلامتی کے لئے انتہائی سنگین آزمائشوں میں سے ایک ہے۔ہندوستان ہر قسم کی دہشت گردی سے لڑنے اور خطے کو پرامن، محفوظ اور مستحکم بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہم ہر ملک کی حسّاسیت کا احترام کرتے ہوئے انفرادی لوگوں، معاشروں اور قوموں کے درمیان تعاون کا جذبہ پیدا کرنے کیلئے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے ساتھ مشترکہ ادارہ جاتی صلاحیتوں کو فروغ دینے کی کوشش کرتے ہیں’’۔

وزیر دفاع  نے اس تناظر میں 2023 میں ہندوستان میں ایک ورکشاپ کی میزبانی کرنے کی تجویز پیش کی جس کا موضوع پر ’انسانی امداد اور آفات سے نجات – خطرے میں کمی لانے اور آفات سے نمٹنے کی صلاحیت والا انفراسٹرکچر‘ ہو گا۔ یہ ورکشاپ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کی وزارت دفاع کے لئے ہوگا۔ انہوں نے ایس سی او ممالک کے دفاعی صائب الرائے ذمہ داران کے درمیان ’دلچسپی کے موضوع‘ پر سالانہ سیمینار کی تجویز رکھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ‘‘ہم 2023 میں ہندوستان میں دفاعی صائب الرائے ذمہ داران کا اس طرح کا پہلا  سیمینار منعقد کرنے کی تجویز پیش کرتے ہیں۔’’

جناب راج ناتھ سنگھ نے افغانستان کی خودمختاری، آزادی، علاقائی سالمیت، قومی اتحاد اور اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے احترام پر زور دیتے ہوئے ایک پرامن، محفوظ اور مستحکم افغانستان کے لئے ہندوستان کی طرف سے مکمل تائید کا اظہار کیا۔ انہوں نے تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ افغان حکام کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ بات چیت اور گفت و شنید کے ذریعے قومی مفاہمت پیدا کریں اور ملک میں ایک وسیع البنیاد، جامع اور نمائندہ سیاسیڈھانچہ قائم کریں۔ انہوں نے اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی قراردادوں کی اہمیت پر زور دیا۔

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں اور تربیت فراہم کرنے اور مالی امداد کے ذریعے ان کی سرگرمیوں کی حمایت کرکے کسی بھی ملک کو ڈرانے یا اپس پر حملہ کرنے کے لئے افغان سرزمین کو استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے افغانستان کے لوگوں کو فوری انسانی امداد فراہم کرنے اور ان کے بنیادی حقوق کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا۔

یوکرین کی صورتحال پر ہندوستان کی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان اس بحران کے خاتمے کے لئے روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کی حمایت کرتا ہے۔ "ہندوستان کو یوکرین میں اور اس کے ارد گرد انسانی بحران پر تشویش ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور ریڈ کراس کی بین اقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی) کی انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے کی کوششوں کی تائید کی ہے‘‘۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایس سی او کے رکن ممالک خطے کی ترقی اور خوشحالی میں مشترکہ ذمہ دار ہیں تنظیم کے رُکن ممالک کے ساتھ ہندوستان کے پرانے تعلقات پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ "ہندوستان کثیرالجہتی پر اپنے اٹل یقین کی وجہ سے ایس سیاو کو اولین ترجیح دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برابری، احترام اور باہمی مفاہمت کی بنیاد پر شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے ساتھ دو طرفہ اور تنظیم کے فریم ورک کے اندر تعلقات کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیر دفاع نے ایس سی او کے تمام رکن ممالک کو اگلے سال ہندوستان آنے کی دعوت دی جب تنظیم کی صدارت ازبکستان سے ہندوستان کو منتقل ہو گی۔

اپنے ازبیکی، قزاخی اور بیلاروسی ہم منصبوں کے ساتھ کل دو طرفہ ملاقاتوں کے بعد، وزیر دفاع آج  کرغیزستان کے وزیر دفاع سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ آج صبح روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کے ساتھ خوشگوار بات چیت کے دوران جناب راج ناتھ سنگھ نے درونِ ہندوستان حملوں کی  ماسکو میں منصوبہ بندی کرنے والے ایک دہشت گرد کو گرفتار کرنے کی گہری ستائش کی اور شکریہ ادا کیا۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا



(Release ID: 1854203) Visitor Counter : 160