وزارتِ تعلیم
اصلاحات ، اختراعات اور انٹر پرینیور شپ غیر معمولی مواقع پیدا کرنے کے لئے بھارت میں یکجا ہو رہے ہیں - جناب دھرمیندر پردھان
جناب دھرمیندر پردھان نے میلبرن میں مستقبل کے لئے ہنر مندی کے فروغ پر پالیسی مذاکرات میں شرکت کی
جناب دھرمیندر پردھان نے آسٹریلیا کے ہنر مندی اور تربیت کے وزیر کے ساتھ باہمی تبادلۂ خیال کیا
جناب دھرمیندر پردھان نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ ایک دوسرے کے بہترین طریقوں کو سیکھیں تاکہ انہیں علم پر مبنی معیشتوں میں تبدیل کیا جا سکے
Posted On:
23 AUG 2022 4:14PM by PIB Delhi
تعلیم اور ہنر مندی کے فروغ اور انٹر پرینیور شپ کے مرکزی وزیر نے آج میلبرن کے ڈوک لینڈز میں کنگن انسٹی ٹیوٹ میں ’ وی ای ٹی : مستقبل کے لئے ہنر مندی کے فروغ پر پالیسی مذاکرات ‘ میں وکٹورین اسکلز اتھارٹی کے سی ای اے جناب کریگ رابرٹسن ، بینڈیگو کنگن انسٹی ٹیوٹ کی سی ای او محترمہ سیلی کرٹین اور آسٹریلیا کے ہنر مندی کے نظام کے لیڈروں کے ساتھ شرکت کی ۔
یہ تبادلۂ خیال بھارت میں آسٹریلیائی ہنر کے معیارات اور سرٹیفیکیشن ، نوجوانوں کو مستقبل کی مہارتوں سے آراستہ کرنے، انہیں روزگار سے مربوط کرنے اور مہارت کے نتائج کو بہتر بنانے، صنعت اور اکیڈمی کے تعلقات کو مضبوط کرنے اور مہارت کی ضروریات کے لئے بہتر اقدامات کرنے کے لئے فریم ورک کو استعمال کرنے کی صلاحیت پر مرکوز رہے ۔


جناب پردھان نے بھارت کو ہنرمند اور اعلیٰ پیداواری افرادی قوت کے عالمی مرکز میں تبدیل کرنے کے لئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ویژن اور کوششوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے 21 ویں صدی میں بھارت کی سب سے بڑی قوت کے طور پر نوجوان آبادی کے بارے میں بات کی اور مزید کہا کہ ایک ہنر مند بھارت ، عالمی معیشت میں تعاون کرے گا ۔
جناب پردھان نے آسٹریلیا کے ہنر مندی کے اداروں کے ساتھ اشتراک کرنے میں بھارت کی دلچسپی اظہار کیا۔ انہوں نے ہنر مندی کے فروغ میں باہمی ترجیحات کو بڑھانے میں بھارت کے ساتھ ساجھیداری کے لئے آسٹریلیا کی دلچسپی اور آسٹریلیا میں بھارت کے نوجوانوں کے لئے بہت سے مواقع فراہم کرنے کے لئے ستائش کی ۔بھارت اور آسٹریلیا کے پاس ہنر مندی کے جائزے، قابلیت اور مہارت کی شناخت، نصاب کی ترقی، افرادی قوت کی ترقی کے شعبوں میں مل کر کام کرنے کے بہت سے مواقع ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک میں مستقبل کے لئے تیار افرادی قوت ہمیں عالمی مواقع کی دستیابی کے لئے بہتر طریقے سے تیار کرے گی۔
جناب پردھان نے بینڈیگو کنگن انسٹی ٹیوٹ میں آٹوموٹیو سینٹر آف ایکسیلنس کا بھی دورہ کیا۔ آٹو موٹیو سنٹر آف ایکسیلنس ( ای سی ای ) کو اپنی مرضی کے مطابق، عملی آٹو موٹیو ٹریننگ، تحقیق اور ترقی کو فروغ دینے کے لئے صنعتی اداروں کی ترقی کی حوصلہ افزائی کے لئے قائم کیا گیا ہے ۔ ڈوک لینڈز میں قائم اے سی ای کو مرکزی بنانے اور وکٹوریہ کی خردہ ، خدمات ، مرمت اور مینوفیکچرنگ صنعتوں کے لئے قابل رسائی بنانے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے ۔ کنگن انسٹی ٹیوٹ قومی سطح پر تسلیم شدہ ٹی اے ایف ای کوالیفکیشن ، مختصر کورسز اور خصوصی تربیتی منصوبوں کی ایک رینج پیش کرتا ہے، جس میں سیکھنے کے لچکدار متبادل اور موقع پر تربیت کے مواقع شامل ہیں۔

جناب پردھان نے میلبرن میں ڈیکن یونیورسٹی کا بھی دورہ کیا اور یونیورسٹی ، خاص طور پر صنعت پر مبنی کورسوں ، ریسرچ کی ڈگریوں اور داخلے کے طریقوں کا تفصیلی جائزہ لیا ۔ جناب پردھان نے کہا کہ این ای پی 2020 کے آغاز سے کئی شعبوں میں غیر معمولی اصلاحات اور شاندار اختراعات اور اسٹارٹ اَپ کے ماحول نے بھارت کو وسیع مواقعوں کی آماجگاہ بننے کو یقینی بنا دیا ہے ۔جناب پردھان نے ڈیکن یونیورسٹی اور آسٹریلیا کی تمام یونیورسٹیوں اور ہنر مندی کے اداروں سے بھارت میں مواقع تلاش کرنے، دونوں ممالک کو علمی معیشت میں تبدیل کرنے اور دونوں ممالک کے لوگوں کی خوشحالی کے لئے ایک دوسرے کے بہترین طریقوں سے سیکھنے کے لئے میکانزم بنانے پر زور دیا۔



جناب پردھان نے آسٹریلیا کے ہنرمندی اور تربیت کے وزیر جناب برینڈن اوکونر کے ساتھ باہمی تبادلۂ خیال کیا ۔ انہوں نے ہنر مندی کی ترقی کے شعبے میں قریبی تعاون کو فروغ دینے اور ایک انتہائی پیداواری اور مستقبل کے لئے تیار افرادی قوت بنانے کے لئے مل کر کام کرنے کے بارے میں نتیجہ خیز بات چیت کی۔جناب پردھان نے آسٹریلیائی وزیر کو ہنر مندی کی ترقی میں تعاون کو مضبوط کرنے کے مواقع تلاش کرنے کے لئے بھارت کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔ جناب پردھان نے کہا کہ بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان قابلیت کے معیارات میں ہم آہنگی اور بھارت میں ٹی اے ایف ای اداروں کے مقامی ایڈیشنوں سے ہنر مند افرادی قوت کی نقل و حرکت میں تیزی آئے گی۔

بعد میں شام میں وزیر موصوف نے میلبرن میں بیرون ملک مقیم بھارتی برادری سے بھی بات چیت کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا ) ( 23-08-2022 )
U. No. 9446
(Release ID: 1853969)
Visitor Counter : 157