سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بایوٹیک اقدامات کے لئے 75 ‘‘امرت’’ گرانٹس کا اعلان کیا۔ اس میں مربوط تعاون کے ساتھ نئی صنعتیں، صنعت، متعلقہ ماہرین اور تحقیقاتی ادارے شامل ہیں
ڈی بی ٹی-بی آئی آر اے سی 75 امرت ٹیم گرانٹ انیشی ایٹیو سے وزیر اعظم کی ‘‘جے انوسندھان’’ کی پکار کو زبردست فروغ ملے گا
وزیر موصوف کا کہنا ہے کہ 75 بین الضابطہ، کثیر ادارہ جاتی گرانٹس کی پی پی پی کے ذریعہ بائیوٹیک سیکٹر کے تمام مخصوص شعبوں میں ہائی رسک، اہمیت کے حامل تحقیقی آئیڈیاز، سنگ میل پر مبنی باہمی اشتراک والی تحقیق کے لئے مدد کی جائے گی
ٹیم سائنس گرانٹ کے لئے موضوعاتی علاقوں کا وسیع انتخاب کیا گیا۔ ان میں صحت، ایگری بائیوٹیک، موسمیاتی تبدیلی، مصنوعی حیاتیات اور پائیدار حیاتیاتی وسائل کا انتظام شامل ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
22 AUG 2022 5:35PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی اور ارضیاتی علوم کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کے مملکتی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج بایوٹیک اقدامات کے لئے 75 ‘‘امرت’’ گرانٹس کا اعلان کیا جس میں مربوط تعاون کے ساتھ نئی صنعتوں، صنعت، متعلقہ ماہرین اور تحقیقی اداروں کو شامل کیا گیا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ڈی بی ٹی-بی آئی آر اے سی 75 امرت ٹیم گرانٹ انیشی ایٹو سے وزیر اعظم کی ‘‘جے انوسندھان’’ کی پکار کو زبردست فروغ ملے گا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 75 بین الضابطہ، کثیر ادارہ جاتی گرانٹس کی بائیوٹیک سیکٹر کے تمام مخصوص شعبوں میں ہائی رسک، اہمیت کے حامل تحقیقی آئیڈیاز، سنگ میل پر مبنی باہمی اشتراک والی تحقیق کے لئے مدد کی جائے گی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ نئی صنعتیں، صنعتیں، متعلقہ ماہرین اور تحقیقاتی ادارے بین الضابطہ، اعلیٰ معیار کی تحقیق کے لئے دو سے تین سال کی مدت میں 10-15 کروڑ روپے کی گرانٹ حاصل کرنے کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعہ ٹیم سائنس گرانٹ تشکیل دے سکتے ہیں۔
وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان کو بایو ٹکنالوجی میں ایک عالمی رہنما کے طور پر آگے بڑھانے کی خاطر قومی ترجیحات کو حل کرنے کے لئے یہ گرانٹس صحت، ایگری بائیوٹیک، موسمیاتی تبدیلی، مصنوعی حیاتیات اور پائیدار حیاتیاتی وسائل کے انتظام کے شعبوں میں وسیع پیمانے پر فراہم کی جائیں گی۔
وزیر موصوف نے کہا کہ اس اقدام کے ذریعے مجموعی مقصد حاصل کیا جائے گا: اس مقصد میں معاشرتی ضرورتوں کی خاطر علم پر مبنی دریافت سے سامنے آنے والے حل؛ سائنسی قدر اور اثرات کی تبدیلی میں پیشرفت کے علاوہ ایک مساوی عالمی شراکت دار کے طور پر ہندوستان کے ابھرنے میں تعاون کرنا بھی شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیا کاروبار اور نئے خیالات اس اقدام کے اہم جز ہوں گے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ نئے اور جدید تحقیقی پروگراموں کی تائید کے لئے جس کا مقصد ہندوستان کو عالمی قیادت کے مقام پر پہنچانا ہے یہ اقدام شراکت داری کی گہری بنیاد استوار کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس اقدام کے تحت انتہائی اہمیت کے حامل تحقیقی خیالات، زیادہ خطرے،علم پر مبنی دریافتوں کے لئے سنگ میل پر مبنی باہمی اشتراک والی تحقیق کی جس میں اکیڈمیا اور صنعت دونوں سے وسیع پیمانے پر قابل عمل اطلاق ہوتا ہے، تائید کے لئے غور کیا جائے گا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس سال یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کرتے ہوئے انوسندھان کی اہمیت کو اُس وقت اجاگر کیا جب انہوں نے کہا کہ "آج تک ہم اپنے قابل احترام لال بہادر شاستری جی کو ان کی متاثر کن پکار جے جوان جے کسان کے لئے ہمیشہیاد کرتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے "جوان کو سلام، کسان کو سلام"۔ بعد میں اٹل بہاری واجپائی جی نے جے وگیان کا ایک نیا سلسلہ جوڑا جس کا مطلب تھا " سائنس کو سلام" اور ہم نے اسے انتہائی اہمیت دی۔ لیکن امرت کال کے اس نئے مرحلے میں اب لازمی ہے کہ جے انوسندھان کو بھی شامل کیا جائے یعنی ‘‘اختراع کو سلام’’۔
جے جوان جے کسان جے وگیان جے انوسندھان’’۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ہندوستان کی بایو اکانومی 2025 تک 70 بلین ڈالر سے بڑھ کر 150 بلین ڈالرہوجائے گی اور یہ کامیابی بائیو ٹیکنالوجی کے شعبے میں تمام ذمہ داران کی فعال شرکت سے ہی حاصل کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بائیوٹیکنالوجی کے شعبے کو تیزی سے ترقیکرنے والے کلیدی ڈرائیوروں میں سے ایک کے طور پر پہچانا گیا ہے اور یہ اگلے 25 برسوں کے امرت کال دور میں ہندوستان کی ترقییافتہ اقتصادی حیثیت کا اہم مشعل بردار ہوگا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پی ایسیو، بی آئی اار اے سی کے ساتھ بایو ٹکنالوجی کا محکمہ بایوٹیک سیکٹر میں بہت بڑا قدم ہے۔ اس نے ملک بھر کے اداروں، یونیورسٹیوں اور صنعتوں میں بڑے پیمانے پر متنوع شعبوں میں تحقیقی کوششوں کی حمایت کی ہے۔
انہوں نے اسی کے ساتھ یہ بھی کہا کہ امرت کال میں ہمارے ملک کے مسائل اور ضروریات کو حل کرنے اور ہمارے ملک کو ایک ترقییافتہ قوم بنانے کے راستے کو آسان بنانے کے لئے تکنیکی ترقی پر زیادہ زور دیا جانا چاہیے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ زچہ کی صحت اور قبل از وقت پیدائش، بائیو انرجی اور انساکوگ پر چند مشترکہ تخلیقی پروگرام ہیں اور یہ ڈی بی ٹی کے تعاون سے متعدد بین الضابطہ، کثیر ادارہ جاتی اقدامات میں شامل ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عالمی وبا کوویڈ کے دوران میڈ ان انڈیا ناول ویکسینوں، تشخیصات، صحت کی دیکھ بھال اور انتظامی حلول کے اہم اثرات آتم نربھر بھارت کے تئیں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی طاقت کی تائید کرتے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ڈی بی ٹی اور بی آئی آر اے سی کی ٹیم کو ڈی بی ٹی-بی آئی آر اے سی 75 امرت ٹیم گرانٹس کی اس منفرد پہل کے ساتھ آزادی کا امرت مہوتسو منانے کے لئے مبارکباد دی۔
***
ش ح۔ ع س۔ ک ا
(Release ID: 1853694)
Visitor Counter : 180