سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا سے حوصلہ حاصل کرتے ہوئے، اور  ‘نیلگوں انقلاب’ لانے کی غرض سے، ٹی ڈی بی- ڈی ایس ٹی ، اپنے پہلے آبی زراعتی پروجیکٹ کی معاونت کر رہے ہیں


ٹی ڈی بی- ڈی ایس ٹی، ٹیکنالوجی مداخلت کے ذریعہ ‘نیلگوں انقلاب’ میں حصہ رسدی کرتے ہیں اور ہندوستان میں ماہی گیری کے شعبے میں پائیداری اور ذمہ دار ترقی کی معاونت کرتے ہیں

ٹی ڈی بی- ڈی ایس ٹی نئے ڈومین میں داخل ہو رہا ہے، تیلاپیہ مچھلی کی پیدا وار  کے لئے جدید ترین اسرائیلی ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے اپنے اولین آبی زراعت کے پروجیکٹ کی مالی معاونت کر رہا ہے

ٹی ڈی بی- ڈی ایس ٹی، ایڈوانس  اسرائیلی ٹیکنالوجی کے ساتھ،ایڈوانس ، وسیع،تمام مذکر تیلاپیہ آبی زراعت کے پروجیکٹ کے لئے، مہاراشٹر میں نوی ممبئی کے  میسرز فاؤنٹین ہیڈ ایگرو فارمز پرائیویٹ لمیٹڈ کی معاونت کر رہا ہے

Posted On: 18 AUG 2022 1:02PM by PIB Delhi

ماہی گیری، ابتدائی پیدا واری شعبوں کے مابین تیزی کے ساتھ وسعت پاتے ہوئے  شعبوں میں سے ایک ہے۔ یہ شعبہ اقتصادی اور ملک کی  مجموعی ترقی میں ایک نمایاں رول ادا کرتا ہے، جس کا حوالہ  ‘‘سن رائز سیکٹر’’ کے طور پر  بھی  دیا جاتا ہے۔ یہ مسابقتی اور شمولیاتی  پیش رفت کے ذریعہ لا تعداد امکانات  سامنے لانے کا کام کر رہا ہے۔ یہ شعبہ 14.5  ملین افراد  کو  روز  گار فراہم کرنے اور  ملک کی 28  ملین  ماہی گیروں کی برادری  کے لئے پائیدار  زندگی  کے لئے ایک طاقت ور انجن کے طور پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔ لہذا  یہ شعبہ ملک کے  نوجوان صنعت کاروں کو  آگے آنے پر زور دیتا ہے اور  انہیں حل،ٹیکنالوجی مداخلتوں اور  اختراعی حل کے ساتھ   زمینی چیلنجوں کو  حل کرنے کی پیش کش کرتا ہے۔

اسے فروغ دینے کے لئے وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ،  پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) سامنے لے کر آئی ہے، جس کا مقصد  ہندوستان میں ماہی گیری کے شعبے کی پائیدار  اور  ذمہ دار  ترقی کے ذریعہ نیلگوں انقلاب لانا ہے۔ اس اسکیم کے اہداف میں مچھلی کی پیدا وار کو ، 25-2024  تک  220  لاکھ میٹرک ٹن تک پہنچانا ہے، جو کہ  تقریبا 9  فیصد کی اوسط سالانہ شرح پیش رفت ہے۔ اس  با مقصد اسکیم  کا مقصد آئندہ  پانچ برسوں کی مدت میں برآمدات کی کمائی  کو  دوگنا کر کے  100000 کروڑ روپے  کرنا اور ماہی گیری کے  شعبے میں 55  لاکھ براہ راست  اور  بلا واسطہ   روز  گار کے مواقع فراہم کرنا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001LDUM.jpg

ماہی کے شعبے کے روشن امکانات  کو تسلیم کرتے ہوئے  ،حکومت ہند کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے کے تحت قانونی ادارے ،ٹیکنالوجی کا ترقیاتی بورڈ، ایڈوانس  اسرائیلی ٹیکنالوجی کے ساتھ،ایڈوانس ، وسیع،تمام مذکر تیلاپیہ آبی زراعت کے پروجیکٹ کے لئے، مہاراشٹر میں نوی ممبئی کے  میسرز فاؤنٹین ہیڈ ایگرو فارمز پرائیویٹ لمیٹڈ کی معاونت کر رہا ہے۔ بورڈ نے  کمپنی کو  29.78 کروڑ  روپے  کی مجموعی پروجیکٹ لاگت میں سے  8.42 کروڑ روپے کی  قرضہ جاتی امداد فراہم کرنے کے لئے باہمی سمجھوتے پر دستخط کئے ہیں۔

تیلاپیہ مچھلی، دنیا میں  سب سے زیادہ پیدا وار  والی اور بین الاقوامی سطح پر سب سے زیادہ  تجارت  کی جانے والے کھانے کی مچھلی میں سے ایک بن کر ابھری ہے۔ تیلاپیہ کی  زراعت دنیا کے  بہت سے حصوں میں تجارتی طور پر مقبول ہو گئی ہے اور  ماہی گیری کے ماہرین نے تیلاپیہ کو  سمندری چکن قرار دیا ہے، جو  اس کی تیزی کے ساتھ پرورش اور  دیکھ ریکھ میں کم لاگت  کی وجہ سے دیا گیا ہے۔ اگر آج کسی مچھلی کو  عالمی مچھلی  کا نام دیا جاسکتا ہے تو  تیلاپیہ سے بہتر کوئی اور نام نہیں ہے۔

ذمہ دارانہ طریقے سے ہندوستان میں تیلاپیہ کے ماحول کو ہموار کرنے کے ضمن میں میسرز فاؤنٹین ہیڈ ایگرو فارمز پرائیویٹ لمیٹڈ، نے مدھول (کرناٹک) میں ایک جامع پیدا واری سلسلہ (بیج کنی سے لے کر پوری مچھلی ہونے تک) قائم کرنے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ اس کمپنی کا مقصد  500  ٹن تیلاپیہ مچھلی کی پیدا وار کرنا ہے، جو  اسرائیل کے نیرڈیوڈ فش گریڈنگ فارم سے ‘ہرمن’ نامی  در آمد شدہ پیرنٹ بیج کے اسٹاک سے پالی جائیں گی۔ ہرمن ،اوریو کرومکس نیلو ٹیکس (مذکر) اور ، اوریو کرومکس (مؤنث) نامی تیلاپیہ کی دو منتخب قسموں کا ہائبرڈ ہے، اور یہ  پرورش کی اعلیٰ شرح، گرمی میں برقرار رہنے، ہلکے (راغب کرنے والے) رنگ، ہارمونس کے استعمال  کے روایتی  نظام کے بغیر صرف نر کی  تمام ہائبرڈقسم کی پرورش، جیسی  خصوصیات کے لئے معروف ہے۔

کمپنی  نے ایکوا کلچر پروڈکشن ٹیکنالوجی لمیٹڈ (اے پی ٹی آئی ایل)، اسرائیل سے (اکتوبر 2020  میں دستخط شدہ ٹیکنالوجی خدمت کے سمجھوتے کے تحت) سے  ایڈوانس اسرائیلی  ٹیکنالوجی اختیار کی ہے۔جودریاؤں سے  موسمیاتی  پانی کی فراہمی کے ساتھ متعلقہ زون کے لئے قریبی فارمنگ کے ذریعہ   زمین پر  شناخت شدہ مقامات کے لئے ہے، اور جو  مناسب آبی وسائل کے  ساتھ کثیر  لینڈ لاگڈ مقامات  میں ہندوستان بھر میں اسی طرز پر  تیار کی جاسکتی ہے۔ ہندوستان کی  آب وہوا  سے مطابقت  کرنے کے ضمن میں، زمین کی دستیابی، پانی کی دستیابی ، موسم کی صورت حال، اطرافی وسائل کی دستیابی، زمین کی صورت حال، ٹوپو گرافی جیسی  جائے مقامات  کی ضروریات کے مطابق سہولت کو تیار کیا جاسکتا ہے۔

جناب راجیش کمار پاٹھک، آئی پی اور ٹی اے ایف ایس، سکریٹری  ٹی ڈی بی نے کہا کہ  حکومت ہند نے  نیلگو ں   انقلاب کے ذریعہ ہندوستان کی ماہی گیری کی برادری کو معاشی طور پر استحکام دینے کے تناظر کے ساتھ ماہی گیری پر  خصوصی توجہ مرکوز کی ہے۔ یہ شعبہ برآمدات کے لئے وسیع تر امکانات کا حامل ہے، جس میں خاص طور پر تیلاپیہ مچھلی  کی عالمی پیمانے پر بہت زیادہ مطالبے پر غور کرتے ہوئے اس کے روشن امکانات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ در آمد شدہ ٹیکنالوجی اپنی طرز  میں منفرد ہونے کے ناطے، پردھان منتری متسیہ  سمپدا یوجنا میں ایک وسیع اضافہ ہوگا، جو کہ وزیر اعظم کی بامقصد  اسکیم ہے، جس کا مقصد ماہی گیری کے شعبے سے   برآمدات کی کمائی کو  ایک لاکھ کروڑ روپے تک  کر کے دوگنا کرنا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(ش ح- ا ع- ق ر)

U-9291



(Release ID: 1852842) Visitor Counter : 126