امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

چاول کو مقوی بنائے جانے کےاعلان کا ایک سال


24 ریاستوں کے 151 اضلاع نے مقو ی چاول کی خریداری کی ۔ دوسرے فیز میں ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے میں 6.83 لاکھ میٹرک ٹن تقسیم کیا گیا

دوسرے مرحلے میں آئی سی ڈی سی اور پی ایم پوشن کے تحت ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ذریعے 7.36 لاکھ میٹرک ٹن چاول کی خریداری کی گئی

عزت مآب وزیر اعظم نے 74ویں یوم آزادی پر بھارت سرکار کی ہر اسکیم میں مقوی بنائے گئے چاول کی فراہمی کا اعلان کیا تھا

مقوی چاول کے لئے بلینڈنگ بنیادی ڈھانچے سے متعلق چاول ملوں کی تعداد ایک سال کے اندر اندر 2690 سے بڑھ کر 9000 تک پہنچ گئی ہے

Posted On: 11 AUG 2022 6:07PM by PIB Delhi

 مجموعی طور پر  151 اضلاع (24 ریاستوں میں) پہلے ہی چاول کو مقوی بنائے جانے کے پروگرام کے دوسرے  فیز میں ٹارگٹڈ پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم (ٹی پی ڈی ایس) کے تحت مقوی چاول خرید چکے ہیں۔ مرحلے کے تحت  جو 1 اپریل 2022 سے شروع ہوا تھا ۔ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے  تقریباً 6.83  لاکھ میٹرک ٹن چاول تقسیم کیا جا چکا ہے  اور آئی سی ڈی ایس  اور پی ایم پوشن کے تحت  ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام علا قوں کے ذریعہ دوسرے فیز  میں  اب تک 7.36 لاکھ میٹرک ٹن  اناج خریدا جاچکا ہے ۔ جب کہ دوسرے مرحلے میں تقریباً 52 فیصد اضلاع اناج خرید چکے ہیں۔

 

عزت مآب وزیر اعظم نے 74ویں یوم آزادی (15 اگست 2021) کے موقع پر اپنے خطاب میں 2024 تک ملک بھر میں بھارتی  حکومت  کی ہر اسکیم میں مقوی  چاول کی فراہمی کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد سے، اس پہل نے پچھلے ایک سال کے دوران اچھی پیش رفت کی ہے۔

 

آئی سی ڈی ایس اور پی ایم پوشن کا احاطہ کرنے والے پہلے مرحلے کو 2022-2021 کے دوران نافذ کیا گیا تھا اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو  تقریباً 17.51 لاکھ میٹرک ٹن چاول تقسیم کیا جاچکا ہے ۔

 

 اس دوران ، 15 اگست 2021 تک آمیزش سے متعلق بنیادی ڈھانچہ( بلینڈنگ انفراسٹرکچر) رکھنے والی چاول  ملوں کی تعداد 2690 تھی اور جس کی مجموعی ملاوٹ کی صلاحیت تقریباً 13.67 لاکھ میٹرک ٹن تھی، ملک میں اب یہ تعداد 9000 سے زیادہ چاول ملوں تک پہنچ گئی ہے جنہوں نےمقوی چاول کی پیداوار کے لیے بلینڈنگ انفراسٹرکچر نصب کیا ہے۔ موجودہ مجموعی ماہانہ پیداواری صلاحیت جوتقریباً 60 لاکھ میٹرک ٹن تھی ہے اس میں  پچھلے سال سے 4 گنا سے  زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

 

مناسب طور پر، فیز-II میں مارچ، 2023 تک تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ہدف بند تقسیم عامہ کے نظام اور دیگر فلاحی اسکیموں کے تحت تمام  ضرورتمند اضلاع اور زیادہ برڈن والے اضلاع  جن میں ( مجموعی طور پر 291 اضلاع) شامل ہیں۔مقوی چاول تقسیم  کئے جانےہیں  اورجن کی کل مقدار تقریباً 175  لاکھ میٹرک ٹن  ہے۔

 

مجموعی سالانہ فورٹیفائیڈ رائس کرنل(ایف آر کے) کی پیداواری صلاحیت جو گزشتہ سال اگست میں 0.9 لاکھ میٹرک ٹن (34ایف آر کے  مینو فیکچر تھی۔ اب اس میں چار گنا اضافہ ہوا ہے اور یہ3.5  لاکھ میٹرک ٹن  (153ایف آر کے) ہو گئی ہے ۔

 

  این اے بی ایل سے منظور شدہ  لیباریٹریوں کی جانچ کے لیے اگست 2021 میں ان کی تعداد 20 سے بڑھا کر 30  کی جاچکی ہے ۔

 

ایف سی آئی  اور ڈی سی پی ریاستوں کی ریاستی ایجنسیاںسال 2020-21کے ایم ایس  سے مقوی  چاول خرید رہی ہیں اور اب تک تقریباً 145.93  لاکھ میٹرک ٹن   مقوی  چاول خریدے جا چکے ہیں۔

 

محکمے نے کوالٹی کی یقین دہانی (کیو اے) اور کوالٹی کنٹرول(کیو سی) پروٹوکول کی پابندی کے لیے معیارات پر مبنی عملی طریقہ کار( اسٹینڈر آپریٹنگ پروسیجر )(ایس او پی) بھی وضع  کیا ہے جو مقوی  چاول/ ایف آر کیس  کی پیداوار اور تقسیم سے متعلق  ہے۔

فوڈ فورٹیفیکیشن  یعنی اناج کو مقوی بنانے کے لیے ریگولیٹری/لائسنسنگ اتھارٹی  ایف ایس ایس اے آئی ،نے ایف آر کے ، پری مکس کے لیے معیارات کا مسودہ تیار کیا ہے اور تمام متعلقہ فریقوں کو  فوری طور پر  مسودہ  کے معیارات کو فعال کرنے کے لیے ہدایات فراہم کیں ہے۔ بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس) نے ایف آر کے ، پری مکس (وٹامنز اور  معدنیات )، مشینریوں (بلینڈرز، ایکسٹروڈرز اور دیگر متعلقہ مشینری وغیرہ) کے معیارات کو بھی نوٹیفائی کیا ہے۔

نیتی آیوگ، آئی سی ایم آر، این آئی این، ایم او ایچ ایف ڈبلیو، اور دیگر متعلقہ فریقوں کے ساتھ مقوی  چاول کی پہل کے  اثرات پر ہم آہنگی سے جائزہ لینے کے لیے بھی کام کر رہا ہے۔

ایف ایس ایس اے آئی، ماہرین اور ترقیاتی شراکت داروں پر مشتمل  آئی ای سی مہم کے ذریعے عوام کو  مقوی  چاول کے غذائی فوائد کے بارے میں آگاہ کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

 

فورٹیفیکیشن فورٹیفائیڈ رائس کرنلز (ایف آر کے) کو شامل کرنے کا عمل ہے، جس میں ایف ایس ایس اے آئی کے تجویز کردہ انتہائی چھوٹی تغذیہ بخش اجزاء ( مائیکرو نیوٹرینٹس) (آئرن، فولک ایسڈ، وٹامن بی 12) کو عام چاول میں 1:100 کے تناسب سے شامل کیا جاتا ہے حسب ضرورت  100 کلوگرام کسٹم ملڈ رائس  کے ساتھ  ایف آر کے1 کلو گرام کی ملاوٹ۔  مقوی  چاول مہک، ذائقہ اور ساخت میں روایتی چاول سے تقریباً  تقریبا مماثلت رکھتا ہے۔ یہ عمل چاول کی ملوں میں چاول کی گھسائی کے وقت کیا جاتا ہے۔

 

چاول کو مقوی بنانےکے  ماحولیاتی نظام کو بورڈنگ رائس مل مالکان نے، ایف آر کے مینوفیکچررز، صنعتوں اور دیگر متعلقہ  فریقوں کی جانب سے ہدف کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے مقوی  چاول کی پیداوار اور فراہمی  کو نمایاں طور پر بڑھایا گیا ہے۔ آج کی تاریخ میں ، ملک میں چاول کی 9000 سے زیادہ ملیں ہیں جنہوں نے مقوی  چاول کی پیداوار کے لیے آمیزش کے بنیادی ڈھانچے(  بلینڈنگ انفراسٹرکچر ) کونصب کیا ہے اور ان کی مجموعی ماہانہ پیداواری صلاحیت تقریباً 60 لاکھ میٹرک ٹن ہے جس میں گزشتہ سال سے 4 گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ پچھلے سال 15 اگست 2021 تک بلینڈنگ انفراسٹرکچر والی  چاول کی  ملوں کی تعداد 2690 تھی جس میں مجموعی ملاوٹ کی گنجائش تقریباً 13.67 لاکھ میٹرک ٹن تھی۔

 

چاول کو  کم سے کم  وقت میں مقوی بنانے(  ٹرن آراؤنڈ ٹائم)(ٹی اے ٹی)  کے  ساتھ ساتھ خوراک میں وٹامن اور معدنی مواد کو بڑھانے کے لیے  یہ ایک کم خرچ  مؤثر  حکمت عملی  ہے  جو  ملک میں  خون کی کمی اور غذائی قلت سے لڑنے میں  غذائی تحفظ کی سمت  ایک قدم  ہے  اور یہ حکمت عملی دنیا کے  متعدد ممالک میں رائج ہے۔

*************

 

ش ح ۔ ش ر۔ ر‍‌ض

U. No.9060

 



(Release ID: 1851160) Visitor Counter : 152