کامرس اور صنعت کی وزارتہ

نیٹ ورک منصوبہ بندی گروپ کے ذریعے سفارش شدہ تین اہم ریلوے پروجیکٹ


گورکھپور کینٹ – والمیکی نگر ریل لائن کو ڈبل کرنے، کٹیہار-مکوریا اور کٹیہار کمیدپور کو ڈبل کرنے اور پچورا-جامنیر گیج کی تبدیلی اور بوڈواڈ تک توسیع

Posted On: 04 AUG 2022 1:59PM by PIB Delhi

’پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان‘ کے ادارہ جاتی فریم ورک کے تحت تشکیل شدہ نیٹ ورک منصوبہ بندی گروپ نے03 اگست 2022 کو تین اہم ریلوے پروجیکٹوں کا مطالعہ کیا اور ان کے لیے سفارش کی ہے۔ یہ گورکھپور کینٹ – والمیکی نگر ریل لائن کو ڈبل کرنے، کٹیہار-مکوریا اور کٹیہار کمیدپور کو ڈبل کرنے اور پچورا-جامنیر گیج کی تبدیلی اور بوڈواڈ تک توسیع کرنا۔ یہ تمام تینوں پروجیکٹ اس علاقے میں اشیاء کی تیز تر نقل وحرکت کو یقینی بنانے کے مدنظر انتہائی اہمیت کے حامل ہیں جو لاجسٹک کارکردگی کو تیز کریں گے اور لاجسٹک کی لاگت میں کمی کریں گے۔

ریلوے کی وزارت نے مال کی 3000 ملین میٹرک ٹن وزن کی نقل وحرکت کا ہدف حاصل کرنے کی غرض سے ریلوے لائنز کی ’ہائی ڈینڈ سٹی نیٹ ورک‘ کے طور پر شناخت کی ہے۔

I۔ گورکھ پور کینٹ- والمیکی نگر ریل لائن کو ڈبل کرنا:

مغربی ہندوستان سے شمال مشرقی ریاستوں کو خاص طور پر اناج کی نقل وحرکت سمیت مال کے بہاؤ کو یقینی بنانے کی غرض سے گورکھ پور کینٹ- والمیکی نگر (95 کلو میٹر) ایک انتہائی اہم  ٹکڑا ہے جس پر صرف یکطرفہ ریلوے لائن ہے جس سے مال کی نقل وحرکت متاثر ہوتی ہے۔ والمیکی نگر سے مظفرپور تک ریلوے لائن کو ڈبل کرنے کا کام پہلے ہی جاری ہے۔ 1120 کروڑ روپئے کی لاگت سے یہ مجوزہ ریل لائن ڈبل کرنے کا پروجیکٹ توقع ہے کہ لاجسٹک کارکردگی میں نمایاں اضافہ کرے گا۔

II۔ کٹیہار-مکوریا اور کٹیہار-کمیدپور ڈبلنگ:

کٹیہار-مکوریا اور کٹیہار-کمیدپور ، انتہائی بزی سیکشن ہیں۔ اس وقت یہ سنگل لائن ہے اور یہ راجدھانی ٹرین کا روٹ بھی ہے۔ یہ شمال مشرق اور ہاوڑہ کو بھی منسلک کرنے کا اہم رابطہ ہے۔ ان سیکشنوں کی ڈبلنگ سے ، کولکتہ بندرگاہ سے وراٹ نگر تک کارگو کی نقل وحرکت میں نمایاں مدد ملے گی۔ اس پروجیکٹ کیلاگت 942 کروڑ روپئے ہے۔

 

 

III۔ پچورا-جامنیر گیج کی تبدیلی اور بوڈواڈ تک توسیع:

یہ پروجیکٹ ریاست مہاراشٹر میں ہے۔ پچورا سے جامنیر گیج کی تبدیلی اور بوڈواڈ کی ریلوے لائن کی توسیع اس میں شامل ہے۔ یہ پروجیکٹ 84 کلو میٹر ریل لائن کا ہوگا۔ جس پر تخمینی لاگت 955 کروڑ روپئے آنے کی توقع ہے۔ یہ پروجیکٹ جل گاؤں اور بھساول کے لیے بائی پاس ڈبل لائن ریلوے کنیکٹی ویٹی فراہم کرے گا۔ یہ جے این پی ٹی سے ناگ پور اور ملک کے مشرقی خطوں کو تیز تر سامان کی نقل وحرکت فراہم کرے گا۔

نیٹ ورک منصوبہ بندی گروپ نے ان تمام تین پروجیکٹوں کی سفارش کی ہے۔ نیٹ ورک منصوبہ بندی گروپ کے اراکین نے مربوط منصوبہ بندی اور ہم آہنگ نفاذ کے تصور کے تناظر سے بعض مزید عناصر بھی تجویز کئے ہیں۔ یہ تمام پروجیکٹ پی ایم گتی شکتی این ایم پی میں شامل ہیں۔ پی ایم گتی شکتی این ایم پی کے ذریعے، ان پروجیکٹوں کو تخمینی لاگت کے اندر اندر آئندہ پانچ برسوں میں نافذ کرنا ممکن ہوگا۔

نیٹ ورک منصوبہ بندی گروپ میں بنیادی ڈھانچے کی وزارتوں کے منصوبہ سازی کے ڈویزنوں کے سربراہ ہیں، جن میں ریلویز کی وزارت، سڑک نقل وحمل اور شاہراہوں کی وزارت، بجلی، ایم او پی این جی، ایم این آر ای، ڈی او ٹی، ایم او سی اے، ایم او پی ایس ڈبلیو کے ساتھ ساتھ نیتی آیوگ اور ایم او ایف ایف اینڈ سی سی سے خصوصی نمائندے شامل ہیں۔ ڈی پی آئی آئی ٹی کا لاجسٹک ڈویزن، پی ایم گتی شکتی کے سکریٹیریٹ کے طور پر کام کرتا ہے۔

*****

U.No.8674

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1848514) Visitor Counter : 115