وزارت خزانہ

محکمہ انکم ٹیکس  نے ہریانہ اور دہلی-این سی آر میں حفظان صحت سہولت کار گروپوں کی تلاشی لی

Posted On: 03 AUG 2022 2:42PM by PIB Delhi

محکمہ انکم ٹیکس نے 27.07.2022 کو اسپتالوں کو چلا کرحفظان  صحت خدمات میں مصروف کئی گروہوں کی  تلاشی اور ضبطی کی کارروائیاں کیں۔ دہلی-این سی آر میں تلاشی  کی کارروائی کے دوران کل 44 احاطوں  کا احاطہ کیا گیا۔

تلاشی مہم کے دوران بڑی تعداد میں قابل اعتراض  فزیکل اور ڈیجیٹل شواہد قبضے میں لیے گئے ہیں۔

شواہد کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی کہ گروپوں میں سے ایک اکاؤنٹ بکس کے متوازی سیٹ  رکھے ہوئے تھا، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مریضوں سے نقدی کی صورت میں موصول ہونے والی رسیدوں کی منظم طور پر کم رپورٹنگ کی گئی ۔ اس گروپ کے ذریعہ جو طریقہ کار  اختیار کیا گیا ان میں اسپتال سے مریضوں کو ڈسچارج کرنے کے وقت انوائسز کو مٹا نا یا انوائس کی رقم کو ’’چھوٹ/رعایت‘‘ وغیرہ کے طور پر نشان زد کر کے دکھانا شامل ہے۔ آمدنی کی چوری  کے اس عمل کو گروپ کے تمام اسپتالوں میں برتا جارہا تھا اور کئی سالوں  سے کیا جارہا تھا ۔

تلاشی کی کارروائی میں شامل دوسرا  گروپ فارماسیوٹیکل ادویات اور/یا طبی آلات جیسے سٹینٹس کے لیے جعلی یا بڑھا چڑھا کر بنائی گئی رسیدیں حاصل کرنے میں ملوث  پائے گئے ہیں، ایسا کرکے سے نہ صرف حقیقی منافع کو کم  دکھایا جاتا تھا بلکہ مریضوں سے زیادہ رقم بھی وصول کی جارہی تھی ۔ تحقیقات کے دوران پائے جانے والے منی ٹریل نے اس حقیقت کی مزید تصدیق کی ہے کہ یہ گروپس ان بوگسس / انفلیٹیڈ  انوائسز کے لیے بینکنگ چینلز کے توسط سے  کی جانے والی ادائیگیوں کے بدلے نقد رقم وصول کرتے تھے ۔ ان گروپوں کے اسپتالوں میں سے ایک اسپتال کو مخصوص کاروبار کے طور پر اہل ہونے کے لیے ضروری شرائط کو پورا کیے بغیر سالوں سے غلط کٹوتی کا دعویٰ کرتا ہوا بھی پایا گیا۔

ضبط شدہ شواہد سے یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ ڈاکٹروں اور کلینکوں  کو اکاؤنٹ بک  میں درج کیے بغیر ریفرل ادائیگی کی گئی۔ ریفرل ادائیگی مریضوں کیلئے تیار کی گئی رسیدوں کے فیصد پر طے کی گئی۔ تلاشی کے دوران بے نامی نوعیت کے لین دین سے متعلق شواہد بھی پائے گئے ہیں۔

تلاشی کی کارروائی کے نتیجے میں 3.50 کروڑ روپے سے زیادہ کی نامعلوم نقدی اور 10.00 کروڑ  روپے مالیت کے زیورات ضبط کیے گئے ہیں۔ اب تک، ان کارروائیوں میں پائے جانے والے تمام گروہوں کی بے حساب آمدنی کے 150 کروڑ  روپے سے زیادہ ہونے کا تخمینہ ہے۔ 30 سے ​​زیادہ بینک لاکرز کو روک لگا دی گئی  ہے۔

مزید تحقیقات جاری ہیں۔

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.8598



(Release ID: 1848009) Visitor Counter : 125


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Telugu