ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

تاڈوبا ٹائیگر ریزرو، مہاراشٹرنے نیشنل گلوبل ٹائیگر ڈے 2022کی تقریبات  کی میزبانی   کی


حکومت نے ٹائیگر ریزرو کی تعداد 52 تک بڑھا کر شیروں کے تحفظ کے لیے اپنی عہد بندی کا مظاہرہ کیا: جناب بھوپیندر یادو

حکومت ان لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے جو شیروں والے مناظر میں رہتے ہیں: جناب یادو

ہمیں انسان، جانور اور فطرت کے پرامن بقائے باہمی کے  ایک مستقبل کا تصور کرنا چاہئے: جناب اشونی کمار چوبے

Posted On: 29 JUL 2022 11:35AM by PIB Delhi

ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو اور ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج چندر پور فاریسٹ اکیڈمی، مہاراشٹر میں منعقدہ گلوبل ٹائیگر ڈے 2022 کی تقریبات میں شرکت کی۔

وزراء نے دیگر مندوبین کے ساتھ ٹاڈوبا اندھیر ی ٹائیگر ریزرو (ٹی اے ٹی  آر) کا دورہ کیا اور مناظر کی تنوع، اس کے نباتات اور حیوانات کی تعریف کی اور میدانی سطح کے تحفظ کے مسائل کو سمجھنے کے لیے جنگل کے عملے اور ٹائیگر ریزرو کے منتظمین کے ساتھ غیر رسمی بات چیت کی۔

تاڈوبا اندھیری ٹائیگر ریزرو میں شیروں کی کثافت کا ایک ایسا منظر ہے  جہا ں وہ مقامی آبادی کے ساتھ مل کر رہتے ہیں۔ جناب یادو نے نافذ کرنے والی سرگرمیوں کو انجام دینے میں عملے کی لگن کی تہہ دل سے تعریف کی،خاص طور سے اسمارٹ گشت پر مبنی موبائل اپلیکیشن جسے ایم ایس ٹی آر آئی  پی ای ایس کہا جاتا ہے، کی تعریف کی۔ انہوں نے کمیونٹی پر مبنی ماحولیات کے منفرد ماڈل کی بھی تعریف کی جو مقامی لوگوں کو روزی روٹی کے مواقع فراہم کر رہا ہے اور اس نے ریزرو کے لیے حمایت حاصل کرنے میں مدد کی ہے۔

چندر پور میں فاریسٹ اکیڈمی میں عالمی ٹائیگر ڈے کی تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ مرکزی وزیر کو اسپیشل ٹائیگر پروٹیکشن فورس  جو کہ مہاراشٹر اور کیرالہ کے محکمہ جنگلات کے ٹائیگر ریزرو سے ایک خصوصی رجمنٹڈ اسٹرائیک فورس ہے، نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔

جناب اشونی کمار چوبے نے زور دیا کہ شیر طاقت کی علامت ہے، حیاتیاتی تنوع، جنگلات، پانی اور موسمیاتی تحفظ کی حفاظت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑے فخر کی بات ہے کہ ہندوستان شیروں کے تحفظ میں ایک عالمی رہنما ہے اور کمبوڈیا، چین، بنگلہ دیش، بھوٹان، نیپال، میانمار اور روس جیسے ممالک کے ساتھ شیروں کے تحفظ کے مقصد کے لیے اکٹھے ہونے کے لیے تعاون کر رہا ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ ہمیں انسان، جانور اور فطرت کے پرامن بقائے باہمی کے مستقبل کا تصور کرنا چاہیے۔

تقریبات کے ایک حصے کے طور پرشیروں کے تحفظ کے میدان میں ان کی غیر معمولی کارکردگی کے اعتراف میں فرنٹ لائن عملے کو اعزازی طور پر نوازا گیا اور عزت مآب وزیر کی طرف سے دو فارسٹرز، دو فارسٹ گارڈز اور دو چوکیداروں/تحفظ معاونین/ ٹائیگر ٹریکرز کو فی کس 1 لاکھ روپے کے این ٹی سی اے سالانہ ایوارڈ سے نوازا گیا۔

جناب بھوپیندر یادو نے شیروں کی رینج کے تمام ممالک کو مبارکباد دی، اور خاص طور پر ہندوستان کی تعریف کی کہ وہ عالمی شیروں کی 70 فیصد سے زیادہ آبادی رکھنے اور اس کی حفاظت میں ایک معیار قائم کئے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہند نے شیروں کے تحفظ کے لیے اپنی عہد بندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شیروں کے ریزرو کی تعداد 1973 کے ابتدائی نو سے بڑھا کر موجودہ 52 تک پہنچائی ہے، جس میں تازہ ترین راجستھان میں رام گڑھ وشدھاری ہے۔ حکومت ان لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے جو مختلف معاش کے مواقع اور اقدامات کی تخلیق کے ذریعے شیر کے حامل ان مناظر میں رہتے ہیں۔ انہوں نے منفرد شیاما پرساد مکھرجی جن ون وکاس یوجنا کو لاگو کرنے کے لیے مہاراشٹر کی ستائش کی جو شیروں کے ذخائر میں اور اس کے آس پاس رہنے والے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے اسکیمیں فراہم کرتی ہے جو دیگر ریاستوں کے لئے قابل تقلید ہے۔

 وزیرموصوف  نے کہا کہ کسی بھی کوتاہی سے بچنے کے لیے، ایک غیرجانبدارانہ، آزاد، انتظامی تاثیر کا جائزہ چار سال میں منعقد کیا جاتا ہے جس میں جنگلی حیات کے تحفظ میں بیرونی ماہرین شامل ہوتے ہیں اور چار سال میں ایک بار آل انڈیا ٹائیگر کا تخمینہ لگایا جاتا ہے اور فی الحال پانچویں بار کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے فخر کے ساتھ بتایا کہ 2018 میں کی جانے والی اس انوکھی مشق نے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں جگہ بنائی ہے۔ انہوں نے ٹائیگر ریزرو میں کم اثر والی پائیدار سیاحت کو فروغ دینے پر زور دیا جس میں زیادہ سے زیادہ سیاحوں کی اطمینان اور مقامی لوگوں کے ساتھ براہ راست فائدہ شیئر کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اشتراک کیا کہ ہندوستان نے تھا چیتا تعارفی پروگرام شروع کرکے چیتا کو واپس لانے کے لئے ایک اعلی ترجیحی تحفظ کا منصوبہ شروع کیا ہے جو 1952  میں معدوم ہوگیا تھا  اور جوایک ایڈوانس نفاذ ہے ۔ نامیبین حکومت کے ساتھ دو طرفہ معاہدے پر پہلے ہی دستخط ہو چکے ہیں اور جنوبی افریقہ کے ساتھ یادداشت مفاہمت  پر جلد ہی دستخط کیے جائیں گے۔ انہوں نے تمام فیلڈا سٹاف کو شیروں کے تحفظ کے لیے ظاہر کئے جانے والے عزم کو سراہا جس نے ملک کو عالمی سطح پر پہلے نمبر پر رکھا ہے۔

اس تقریب میں مقامی عوامی نمائندوں، ملک میں ٹائیگر ریزرو کے فیلڈ ڈائریکٹرز اور ریاست مہاراشٹر کے محکمہ جنگلات کے سینئر افسران کے علاوہ مہاراشٹرا اور کیرالہ سے خصوصی ٹائیگر پروٹیکشن فورس کے دستے نے بھی شرکت کی۔

عالمی سطح پر ٹائیگر ڈے منانے کا اعلان 29 جولائی 2010 کو سینٹ پیٹرزبرگ میں کیا گیا تھا تاکہ ٹائیگر رینج کے تمام ممالک کو عالمی سطح پر شیروں کے تحفظ اور انتظام پر زور دینے کے لیے اکٹھا کیا جا سکے۔ تب سے یہ دن علامتی طور پر گلوبل ٹائیگر ڈے کے طور پر منایا جاتا ہے۔

 

 

************

 

 

ش ح ۔ ا ک ۔ ف ر

U. No.8352

 



(Release ID: 1846098) Visitor Counter : 167