وزارت دفاع

’سواولمبن‘ - ہندوستانی بحریہ کای بحری اختراع اور دیسی کاری پر پہلا سیمینار

Posted On: 20 JUL 2022 1:00PM by PIB Delhi

بحری اختراع اور دیسی کاری تنظیم  (این آئی آئی او) کا پہلا سیمینار ’سواولمبن‘ 18-19 جولائی 2022 کو نئی دہلی میں منعقد کیا گیا۔ معزز وزیراعظم جناب نریندر مودی  نے  مہمان خصوصی کے طور پر اس میں شرکت کی۔  وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ مہمان اعزازی تھے۔

دو روزہ سیمینار میں بحریہ کے اہلکاروں کے علاوہ ماہرین تعلیم، صنعت کاروں ، پالیسی سازوں، تھنک ٹینکس، طلباء اور اعلیٰ سرکاری افسران نے پرجوش شرکت کی۔ کمانڈ ہیڈ کوارٹرز اور بحریہ کی  باہری یونٹس کے اہلکاربھی آن لائن شرکت کےلیے ملک بھر میں  مختلف علاقوں میں موجود   مخصوص آڈیٹوریمس میں جمع ہوئے۔

صبح کے افتتاحی اجلاس کا آغاز بحریہ کے اسسٹنٹ چیف آف نیول اسٹاف (عملے  کی ضروریات) ریئر ایڈمرل ونیت میک کارٹی کے استقبالیہ خطبے سے ہوا، جس کے بعد سیکریٹری دفاع ڈاکٹر اجے کمار نے خطاب کیا۔ کلیدی خطبہ وائس چیف آف نیول اسٹاف وائس ایڈمرل ایس این گھورمڑے نے دیا۔ ایس آئی ڈی ایم (سوسائٹی آف انڈین ڈیفنس مینوفیکچررز)  کے صدر نے صنعت کا تناظر فراہم کیا۔ افتتاحی اجلاس میں مفاہمت ناموں کا تبادلہ اور انڈین نیول ڈائرکٹری آف انڈسٹری پارٹنرز (آئی این ڈی آئی پی) کا اجراء بھی کیا گیا۔

پہلے دن خصوصی موضوعات  پر غور و خوض کے اجلاس منعقعد ہوئے۔ جدت طرازی کے اجلاس میں’’ ہندوستانی بحریہ میں طاق ٹیکنالوجی کی شمولیت میں اضافہ‘‘ کرنے میں صنعت، تعلیمی اداروں  اور پالیسی کے رول  کا جائزہ لیا۔ این آئی آئی او کا اب تک کا سفر اور آگے کے راہ  پر غور و خوض  کیا گیا۔ دوسرے اجلاس  میں بحری ہتھیاروں پر توجہ کے ساتھ اس مخصوص میدان میں آتم  نربھرتا کو حاصل کرنے کے لئے ہندوستانی صنعت کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ہوا بازی پر  تیسرا اجلاس  الگورتھمک وارفیئر کے دور میں ہوا بازی کے مستقبل کا جائزہ لیا گیا۔ آخری اجلاس  کا موضوع خود انحصاری  کی خاطر دیسی کاری   پر مبنی تھا اور  گھریلو دفاعی پیداوار کو بڑھانے کے ذرائع، متعلقہ چیلنجز اور آگے بڑھنے کا راستے کے موضوع پر  تبادلہ خیال کیا گیا۔

مکمل اجلاس میں معزز وزیر اعظم کے ساتھ دیگر معززین اور اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔ مہمان خصوصی کو صنعت  کی طرف سے لگائی گئی نمائش کا دورہ کرایا گیا اورایک ذاتی فضائی  گاڑی ’ورونا‘  کا  ڈیمو پیش کیا گیا  جوایک  ملٹی کاپٹر ڈرون  ہے جس میں ایک مسافر کو لے جانے کی صلاحیت  ہے۔ سابق فوجیوں کی طرف سے دفاعی ایکو سسٹم میں دیے جانے والے تعاون پر زور دیا گیا۔

سیمینار کی خاص بات وزیراعظم کے ذریعہ ’’آئیڈیکس ڈی آئی ایس سی 7  (اسپرنٹ)  کے چیلنجز‘‘کا اجراء تھا۔  اسپرنٹ ، ’’ این آئی آئی او، آئیڈیکس  اور ٹی ڈی اے سی کے ذریعے آر اینڈ ڈی میں پول والٹنگ کو سپورٹ کرنے اور ڈیفنس انوویشن آرگنائزیشن (ڈی آئی او) اور این آئی آئی او کے درمیان ایک باہمی تعاون پر مبنی پروجیکٹ ہے جس کا مقصد آزادی کا امرت مہوتسو کے ایک حصے کے طور پر کم از کم 75 دیسی  ٹیکنالوجیز / مصنوعات تیار کرنا ہے۔ چیلنجوں کا دائرہ وسیع ٹیکنالوجی کے شعبوں میں پھیلا ہوا ہے جس میں مصنوعی ذہانت (اے آئی)، خود مختار اور بغیر پائلٹ کے نظام اور انفارمیشن ٹیکنالوجی شامل ہیں۔ چیلنجز پر ڈی آئی ایس سی(ڈیفنس انڈیا اسٹارٹ اپ چیلنج)  اور ’’آئیڈیکس کے بنیادی  زمرہ جات دونوں کے تحت غور کیا جائے گا جس میں بالترتیب 1.5 کروڑ اور 10 کروڑ روپے تک کی گرانٹ کی فراہمی  کا التزام ہے۔ اس کے علاوہ، اسپرنٹ کے تحت ’’آئیڈیکس اوپن چیلنج کیٹیگری کے تحت جدت پسندوں اور سٹارٹ اپس کی طرف سے پیش کردہ از خود تجاویز پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ  اہم   نظام الاوقات پر عمل درآمد  ہو، نگرانی کے متعدد سطحوں پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ این آئی آئی او اور ڈی آئی او کے ذریعے قریبی رابطہ اور ان معاملات کی باقاعدہ نگرانی کے لیے رابطہ کے مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، این آئی آئی او  ، ورکنگ گروپ اور نیول ٹیکنالوجی ایکسلریشن کونسل (این ٹی اے سی) کی طرف سے وقتاً فوقتاً  تجزیئے  کیے جائیں گے جس کی صدارت وائس چیف آف دی نیول اسٹاف  نے کی۔

سیمینار کا دوسرا دن  حکومت کے ساگر کے واضح وژن (خطے میں سب کے لیے سلامتی اور ترقی) کے مطابق بحر ہند کے خطے  (آئی او آر) تک رسائی کے لیے مختص کیا گیا تھا اور صنعت کو موقع فراہم کیا گیا  کہ وہ اپنی ’برآمد کے لیے تیار‘ مصنوعات  کو دوست بیرونی ملکوں کے لئے پیش کریں۔سیمینار کے اس حصے میں  نئی دہلی میں تعینات آئی او آر ممالک کے دفاعی اتاشیوں نے شرکت کی جبکہ بیرون ملک تعینات ہندوستانی بحریہ کے افسران نے شرکت کے لیے اپنی تعیناتی والے ممالک سے رابطہ کیا۔ پچیس سے زائد ممالک کے افسران نے بھی اس میں  شرکت کی۔

پہلا سیمینار دائرہ کار اور عزائم دونوں لحاظ سے ’تاریخی‘ ہے اور یہ دفاع میں خود انحصاری اور آتم نربھر بھارت کی طرف بحری قوت کے ایک نئے باب کا  آغاز کرے  گا۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔  و ا ۔ ن ا۔

(2022۔07۔20)

U- 7819

                          



(Release ID: 1842994) Visitor Counter : 141