خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت

آتم نربھر بھارت ابھیان کے تحت ،ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت کی ماتحتی میں ڈبہّ بند خوراک کی چھوٹی صنعتوں کی پردھان منتری (پی ایم ایف ایم ای) اسکیم نے دو سال مکمل کرلئے ہیں


پی ایم ایف ایم ای اسکیم فی الحال ملک کی 35 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نافذ ہے

پی ایم ایف ایم ای اسکیم میں ڈبہ بند خوراک کی سرگرمیوں میں مصروف سیلف ہیلپ گروپ (ایس ایچ جی) کے ہر رکن کے لیے کام کاج کی پونجی اور چھوٹے اوزاروں کی خریداری کے لیے 40 ہزار روپے کی مالی مدد کا تصور کیا گیا ہے

ایک لاکھ سے زیادہ ایس ایچ جی ممبران کی شناخت کی گئی ہے اور203 کروڑ روپے کی سرمایہ کی رقم اب تک جاری کی جاچکی ہے

Posted On: 01 JUL 2022 12:18PM by PIB Delhi

 

 

مرکزی اعانت یافتہ  ڈبہ بند خوراک  کی چھوٹی صنعتوں  کی پردھان منتری ضابطہ سازی (پی ایم ایف ایم ای ) اسکیم 29 جون 2020 کو ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں  کی وزارت ، حکومت ہند نے آتم نر بھر بھارت ابھیان کے تحت شروع کی تھی۔ اس اسکیم نے دو سال مکمل کر لیے ہیں اور غیر منظم چھوٹی صنعتوں   کو بااختیار بنانے کے حوصلے  کے ساتھ شروع ہونے والا سفر ڈبہ بند خوراک  کے شعبے کو باضابطہ بنانے اور معیشت کے لیے ان کی زبردست حمایت کا جشن منانے کے مقصد کو پورا کرنے کے لیے جاری ہے، اس شعبے کے لیے اچھے نتائج برآمد ہوئے ہیں۔

ڈبہ بند خوراک  کی صنعت  کے غیر منظم شعبے  میں موجودہ انفرادی چھوٹی صنعتوں   کو بڑھانے اور اس شعبے کو باضابطہ بنانے کا تصور کرتے ہوئے، پی ایم ایف ایم ای اسکیم فی الحال 35 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نافذ کی جا رہی ہے۔ اسکیم کے تحت، کریڈٹ سے منسلک سبسڈی  حاصل کرنے کے لیے درخواست دہندگان اپنی  درخواست  آن لائن پورٹل (www.pmfme.mofpi.gov.in) کی مددسے جمع کرتے ہیں۔ پورٹل پر تقریباً 50,000 درخواست دہندگان نے اندراج  کرایا ہے اور اب تک 25,000 سے زیادہ درخواستیں کامیابی کے ساتھ جمع کرائی جاچکی ہیں۔

ہندوستان کا  ڈجیٹل جی آئی ایس  ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ (او ڈی او پی ) نقشہ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں   کے او ڈی او پیز کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ ڈیجیٹل نقشے میں قبائلی، ایس سی، ایس ٹی، توقعاتی  اضلاع اور پی ایم ایف ایم ای اسکیم کے تحت منظور شدہ انکیوبیشن مراکز کے اشارے بھی ہیں۔ یہ اسٹیک ہولڈرز کو اس کی ویلیو چین کی ترقی کے لیے ٹھوس کوششیں کرنے کے قابل بنائے گا۔

 

ڈبہ بند خوراک  کی صنعت کی  وزارت نے دیہی ترقی کی وزارت (ایم او آر ڈی )، قبائلی امور کی وزارت (ایم او ٹی اے ) اور ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے ) کے ساتھ مشترکہ خطوط پر دستخط کیے اور انڈین کونسل آف ایگریکلچر ریسرچ (آئی سی اے آر )، نیشنل کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی )، ٹرائبل کوآپریٹو مارکیٹنگ ڈیولپمنٹ فیڈریشن آف انڈیا (ٹرائیفیڈ )، نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا (نیفیڈ)، نیشنل شیڈیولڈ کاسٹ فنانس اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن ( این اے ایس ایف ڈی سی)، نیشنل شیڈول ٹرائب فنانس اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایس ٹی ایف ڈی سی ) ، فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی ) اور مویشی پروری  اور ڈیری کے محکمے  (ڈی اے ایس ڈی ) کے ساتھ مفاہمت ناموں پر دستخط کیے ۔ یونین بینک آف انڈیا کے ساتھ پی ایم ایف ایم ای اسکیم کے نوڈل بینک کے طور پر ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے اور اس اسکیم کے لیے سرکاری قرض دینے والے شراکت داروں کے طور پر 15 بینکوں کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے ہیں۔

اس اسکیم کے صلاحیت سازی کے جزو کے تحت، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ ٹیکنالوجی انٹرپرینیورشپ اینڈ مینجمنٹ، کنڈلی (این آئی ایف ٹی ای این – کے ) اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ ٹیکنالوجی انٹرپرینیورشپ اینڈ مینجمنٹ، تھنجاور (این  آئی اے ٹی ای ایم –ٹی ) ریاستی سطح کے تکنیکی اداروں اور نجی تربیتی شراکت داروں کے ساتھ شراکت میں ڈبہ بندخوراک  کے اداروں/گروپوں/کلسٹروں کو تربیت اور تحقیقی معاونت فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ خوراک کے تحفظ اور حفظان صحت  اور انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ پروگرام (ای ڈی پی) سمیت ڈبہ بند خوراک کی مصنوعات  کے بارے میں استفادہ کنندگان کو تربیت دی  جا رہی ہے۔

اسکیم کے تحت 75 انکیوبیشن سینٹرز کی منظوری دی گئی ہے۔ وزارت نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ ٹکنالوجی انٹرپرینیورشپ اینڈ مینجمنٹ، تھنجاور (این  آئی اے ٹی ای ایم –ٹی )  کے ساتھ مل کر انکیوبیشن سینٹر کی تجاویز جمع کرانے کے لیے ایک آن لائن پورٹل اور ملک بھر میں انکیوبیشن سینٹرز کی تفصیلات کی سہولت کے لیے ایک ڈیجیٹل نقشہ بھی تیار کیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001H0RH.jpg

 

پی ایم ایف ایم ای اسکیم میں ڈبہ بند خوراک کی سرگرمیوں میں مصروف سیلف ہیلپ گروپ (ایس ایچ جی) کے ہر رکن کے لیے کام کاج کی پونجی اور چھوٹے اوزاروں کی خریداری کے لیے 40 ہزار  روپے کی مالی مدد کا  بھی تصور کیا گیا ہے۔ ایک لاکھ سے زائد ایس ایچ  جی  ممبران کی نشاندہی کی گئی ہے اور 203 کروڑروپے کے سرمایہ کی رقم  اب تک جاری کی جاچکی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002BSNG.jpg

اسکیم کے تحت، نیفیڈ اور ٹرائفیڈ  کے ساتھ مفاہمت نامے  پر دستخط کیے گئے ہیں تاکہ پوری ویلیو چین کے ساتھ استفادہ کنندگان کی مدد اور اور سرپرستی  کے لیے مارکیٹنگ اور برانڈنگ کی سرگرمیاں شروع کی جائیں۔  اس عنصر کے تحت  نیفیڈ کے ساتھ مل کر 10 او  ڈی او پی  برانڈز شروع کیے گئے ہیں۔ اس  اسکیم میں ریاستی سطح کے برانڈز کے لیے مارکیٹنگ سپورٹ کا بھی تصور کیا گیا ہے۔ اب تک، 2 ریاستی سطح کے برانڈز کامیابی کے ساتھ لانچ کیے جا چکے ہیں، جن میں پنجاب کا برانڈ "اے ایس این اے اے " اور مہاراشٹر کا برانڈ ‘‘بی ایچ آئی ایم  ٹی ایچ  اے ڈی آئی ’’ اور بہت سے دوسرے تیاری کے مرحلے  میں ہیں۔

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0034XPC.jpg

ہندوستان کی آزادی کے 75 سال کی یاد میں، آزادی کا امرت مہوتسو پہل کے تحت، وزارت ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور این آئی ایف ٹی ای ایم کے تعاون سے ملک بھر میں 75 منفرد ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ (او ڈی  او پی ) ویبینار/آف لائن ورکشاپس کا انعقاد کر رہی ہے۔ اس اقدام کے تحت کامیابی کی کہانیوں کا ایک سلسلہ ‘‘کہانی سکھما ادیموں کی’’ بھی شائع کیا جا رہا ہے جس میں متاثر کن کہانیاں ڈبہ بند خوراک  کے شعبے میں چھوٹی صنعتوں اور سیلف ہیلپ گروپس کے سفر کو پیش کیا جاتا ہے، اس شعبے میں مواقع کے بارے میں بیداری پھیلائی جاتی  ہے اور موجودہ اور خواہشمند کاروباری افراد اپنے ڈبہ بند خوراک کے کاروبار کو بڑھانے کے لیے پی ایم ایف ایم ای اسکیم کے فوائد سے فائدہ اٹھانے کا موقع حاصل کرنے  کے لئے  حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004YORW.jpg

ایک ماہانہ ای نیوز لیٹر بھی شائع کیا جاتا ہے جس میں کامیابی کی کہانیاں، اختراع کی کہانیاں، ایک ضلع ایک مصنوعات پر مبنی کہانیاں، اور ڈبہ بندخوراک سے متعلق تحقیق پر مبنی مضامین شامل ہوتے  ہیں۔ ای نیوز لیٹر میں ڈبہ بند خوراک کے شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہرین تعلیم اور صنعت کے پیشہ ور افراد کے انٹرویوزاور اس شعبے میں اختراعات اور رجحانات کو بھی شامل کیا جاتا ہے، جو چھوٹی صنعتوں ، سیلف ہیلپ گروپس، ایف پی اوز اور کوآپریٹیو کی ترقی  اور آتم نربھر  بننے میں مدد کر سکتے ہیں

 

ش ح۔ ع ح-رم             

Urdu-7119



(Release ID: 1838512) Visitor Counter : 188