وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

جی ایس ٹی کونسل کی 47ویں میٹنگ کی سفارشات


کیسینو، ریس کورس اور آن لائن گیمنگ سے متعلق جی او ایم، ریاستوں سے مزید معلومات کی بنیاد پر مسائل کا از سر نو جائزہ لے اور مختصر مدت میں اپنی رپورٹ پیش کرے

جی ایس ٹی اپیلٹ ٹریبونل اور سی جی ایس ٹی قانون میں ترامیم پر ریاستوں کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف خدشات کو دور کرنے کے لیے جی او ایم تشکیل دیا جائے گا

آئی ٹی اصلاحات پر جی او ایم نے دوسری باتوں کے ساتھ سفارش کی کہ جی ایس ٹی این کو اےآئی/ایم ایل پر مبنی میکانزم کو نافذ کرنا چاہیے

47ویں جی ایس ٹی کونسل کی طرف سے تجویز کردہ تمام شرح تبدیلیاں 18 جولائی 2022 سے لاگو ہوں گی

Posted On: 29 JUN 2022 6:10PM by PIB Delhi

خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن کی صدارت میں 47ویں جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ ہوئی۔ نرملا سیتا رمن آج یہاں چندی گڑھ میں ہیں۔ میٹنگ میں مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ جناب پنکج چودھری کے علاوہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرائے خزانہ اور وزارت خزانہ اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001G5CB.jpg

جی ایس ٹی کونسل نے اشیاء اور خدمات کی فراہمی پر جی ایس ٹی کی شرحوں میں تبدیلی اور جی ایس ٹی قانون اور طریقہ کار سے متعلق تبدیلیوں سے متعلق درج ذیل سفارشات پیش کی ہیں۔

  1. اشیاء اور خدمات پر جی ایس ٹی کی شرحوں سے متعلق سفارشات


A۔ تقلیبی ڈیوٹی ڈھانچہ کو ختم کرنے کے لیے شرح کو درست کرنا [ریٹ ریشنلائزیشن پر جی او ایم کی طرف سے دی گئی سفارشات کی منظوری[

نمبر شمار

تفصیل

سے لیکر

تک

اشیاء

  1.  

پرنٹنگ، لکھائی یا ڈرائنگ کی سیاہی۔

12فیصد

18فیصد

  1.  

کٹنگ بلیڈ کے ساتھ چاقو، کاغذی چاقو، پنسل شارپنر اور اس کے لیے بلیڈ، چمچ، کانٹے، لاڈلز، سکیمر، کیک سرور وغیرہ

12فیصد

18فیصد

  1.  

پاور سے چلنے والے پمپ بنیادی طور پر پانی کو کنٹرول کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں جیسے سینٹری فیوگل پمپ، گہرے ٹیوب ویل ٹربائن پمپ، سمر سیبل پمپ؛ سائیکل پمپ

12فیصد

18فیصد

  1.  

صفائی، چھانٹنے یا درجہ بندی کے لیے مشینیں، بیج، موٹی دالیں؛ ملنگ کی صنعت میں یا اناج وغیرہ کے کام کے لیے استعمال ہونے والی مشینری؛ پون چکی جو کہ ائیر بیسڈ اٹا چکی ہے۔ ویٹ چکی؛

5فیصد

18فیصد

  1.  

انڈے، پھل یا دیگر زرعی پیداوار کی چھٹائی یا درجہ بندی اور صفائی کی مشینیں اور اس کے پرزے ، دودھ نکالنے والی مشینیں اور دودھ کی مشینری

12فیصد

18فیصد

  1.  

ایل ای ڈی لیمپ، لائٹس اور فکسچر، ان کا میٹل پرنٹ شدہ سرکٹس بورڈ؛

12فیصد

18فیصد

  1.  

آلات کو ڈرائنگ اور مارک آؤٹ کرنا

12فیصد

18فیصد

  1.  

سولر واٹر ہیٹر اور سسٹم؛

5فیصد

12فیصد

  1.  

تیارکیس ہوا/تیار شدہ چمڑا/کیموئس چمڑا/کمپوزیشن لیدر؛

5فیصد

12فیصد

  1.  

درج ذیل سامان پر جمع شدہ آئی ٹی سی کی واپسی کی اجازت نہیں ہے:

  1. خوردنی تیل
  2. کوئلہ

 

خدمات

  1.  

چٹ فنڈ کو فورمین کے ذریعہ فراہم کردہ خدمات

12فیصد

18فیصد

  1.  

کھالوں، کھالوں اور چمڑے کی پروسیسنگ کے سلسلے میں ملازمت کا کام

5فیصد

12فیصد

  1.  

چمڑے کے سامان اور جوتے کی تیاری کے سلسلے میں ملازمت کا کام

5فیصد

12فیصد

  1.  

مٹی کی اینٹوں کی تیاری کے سلسلے میں ملازمت کا کام

5فیصد

12فیصد

  1.  

سڑکوں، پلوں، ریلوے، میٹرو، فضلہ ٹریٹمنٹ پلانٹ، شمشان گھاٹ وغیرہ کے کام کا ٹھیکہ

12فیصد

18فیصد

  1.  

مرکزی اور ریاستی حکومتوں، تاریخی یادگاروں، نہروں، ڈیموں، پائپ لائنوں، پانی کی فراہمی کے لیے پلانٹس، تعلیمی اداروں، ہسپتالوں وغیرہ کے لیے مقامی حکام اور اس کے ذیلی ٹھیکیدار کو کام کا ٹھیکہ فراہم کیا گیا ہے۔

12فیصد

18فیصد

  1.  

کام کا معاہدہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور مقامی حکام کو فراہم کیا گیا جس میں بنیادی طور پر زمین کا کام اور اس کے ذیلی معاہدے شامل ہیں

5فیصد

12فیصد

 

 

 

 

 

B۔کونسل کی طرف سے تجویز کردہ جی ایس ٹی کی شرح میں دیگر تبدیلیاں

نمبر شمار

تفصیل

سے لیکر

تک

اشیاء

  1.  

اوسٹومی ایپلائینسز

12فیصد

5فیصد

  1.  

آرتھوپیڈک آلات- سپلنٹ اور دیگر فریکچر آلات؛ جسم کے مصنوعی اعضاء؛ دوسرے آلات جو کسی عیب یا معذوری کی تلافی کے لیے پہنا یا لے جایا جاتا ہے، یا جسم میں لگایا جاتا ہے۔ انٹراوکولر لینس

12فیصد

5فیصد

  1.  

ٹیٹرا پاک(ایسیپٹک پیکیجنگ پیپر)

12فیصد

18فیصد

  1.  

ٹار (چاہے کوئلہ، کول گیسی فیکیشن پلانٹس، پروڈیوسر گیس پلانٹس اور کوک اوون پلانٹس سے ہو)

5فیصد/18فیصد

18فیصد

  1.  

قومی فلیریاسس کے خاتمے کے پروگرام کے لیے مفت فراہم کی جانے والی ڈائیتھیل کاربامازائن(ڈی ای سی) گولیوں کی درآمد پر آئی جی ایس ٹی

5فیصد

Nil

  1.  

یرے تراشیدہ اور پالش شدہ ہیرے

0.25فیصد

1.5فیصد

  1.  

نجی اداروں/کاروباریوں کی طرف سے درآمد کردہ مخصوص دفاعی اشیاء پر آئی جی ایس ٹی، جب آخری صارف دفاعی افواج ہے۔

قابل اطلاق شرح

صفر

خدمات

1.

سامان اور مسافروں کی روپ ویز کے ذریعے نقل و حمل

18فیصد

5فیصد (خدمات کی آئی ٹی سی کے ساتھ)

2

ٹرک/سامان کی گاڑی کا کرایہ جہاں ایندھن کی قیمت شامل ہے

18فیصد

12فیصد

         


C۔استثنیٰ کی واپسی [ریٹ ریشنلائزیشن پر جی او ایم کی طرف سے دی گئی سفارشات کی منظوری[

سی1۔ اب تک، مخصوص کھانے پینے کی اشیاء، اناج وغیرہ جی ایس ٹی سے مستثنیٰ تھیں جب برانڈڈ نہ ہو، یا برانڈ کا حق کو چھوڑ دیا گیا ہو۔ اس زمرے سے مستثنیٰ کے دائرہ کار پر نظر ثانی کرنے کی سفارش کی گئی ہے تاکہ لیگل میٹرولوجی قانون کے لحاظ سے پہلے سے پیک شدہ اور پری لیبل والے ریٹیل پیک کو اس سے خارج کیا جائے، جس میں پری پیکڈ، پری لیبل لگا ہوا دہی، لسی اور مکھن کا دودھ شامل ہے۔
سی.2 درج ذیل سامان کی صورت میں، جی ایس ٹی سے استثنیٰ واپس لے لیا جائے گا:

نمبر شمار

اشیاء کی تفصیل

سے لیکر

تک

جی ایس ٹی کی شرح میں تبدیلی

  1.  

چیک، کھو لی ہوئی یا کتابی شکل میں

Nil

18فیصد

  1.  

نقشے اور ہائیڈروگرافک یا ہر قسم کے اسی طرح کے چارٹ، بشمول اٹلس، دیوار کے نقشے، ٹپوگرافیکل پلانز اور گلوبز، پرنٹ شدہ

Nil

12فیصد

  1.  

ہیڈنگ 8801 کے سامان کے حصے

Nil

18فیصد

         

C.3 درج ذیل اشیا کی صورت میں، جی ایس ٹی کی رعایتی شرح کی صورت میں استثنیٰ کو معقول بنایا جا رہا ہے:

نمبر شمار

اشیاء کی تفصیل

سے لیکر

تک

جی ایس ٹی کی شرح میں تبدیلی

  1.  

پیٹرولیم/ کول بیڈ میتھین

5فیصد

12فیصد

  1.  

عوامی مالی اعانت سے چلنے والے تحقیقی اداروں فراہم کردہ سائنسی اور تکنیکی آلات

5فیصد

قابل اطلاق شرح

  1.  

ای فضلہ

5فیصد

18فیصد

         

 

C4۔ خدمات کے معاملے میں، درج ذیل استثنیٰ کو معقول بنایا جا رہا ہے:

نمبر شمار

تفصیل

1.

شمال مشرقی ریاستوں اور باگڈوگرا سے ہوائی جہاز کے ذریعے مسافروں کی نقل و حمل پر استثنیٰ کو اکانومی کلاس تک محدود کیا جا رہا ہے

2

درج ذیل خدمات پر استثنیٰ واپس لیا جا رہا ہے۔
اے۔ ریلوے کے سامان اور مواد کی ریل یاپانی کے جہاز کے ذریعے نقل و حمل
بی۔ ان اشیاء کا ذخیرہ یا گودام جو ٹیکس کو راغب کرتا ہے (گری دار میوے، مصالحہ، کھوپرا، گڑ، روئی وغیرہ)
سی۔ زرعی پیداوار کے گودام میں فیومیگیشن
ڈی۔آر بی آئی، آئی آر ڈی اے، ایس ای بی آئی، ایف ایس ایس اے آئی کے ذریعے خدمات
ای۔ جی ایس ٹی این۔
ایف۔ کاروباری اداروں (رجسٹرڈ افراد) کو رہائشی مکان کرایہ پر دینا
جی ۔سٹیم سیلز کے تحفظ کے لیے کورڈ بلڈ بینکس کے ذریعے فراہم کردہ خدمات

3.

سیای ٹی پیز کی طرح، بائیو میڈیکل ویسٹ کو ٹریٹمنٹ یا ٹھکانے لگانے کے لیے عام بائیو میڈیکل ویسٹ ٹریٹمنٹ کی سہولیات پر 12 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا تاکہ انہیں آئی ٹی سی کی اجازت دی جا سکے

4.

ہوٹل میں رہائش کی 1000 قیمت روپے تک فی دن پر 12فیصد ٹیکس لگے گا

5.

کمرے کا کرایہ (آئی سی یو کو چھوڑ کر) فی مریض 5000 روپے فی دن سے زیادہ جو ہسپتال کے ذریعے چارج کیا جاتا ہے اس پر آئی ٹی سی کے بغیر کمرے کے لیے وصول کی جانے والی رقم کی حد تک 5فیصد ٹیکس لگایا جائے گا

6.

فنون یا ثقافت، یا کھیلوں سے متعلق تفریحی سرگرمیوں میں تربیت یا کوچنگ پر ٹیکس کی چھوٹ ایسی خدمات تک محدود ہے جب کسی فرد کی طرف سے فراہم کی جاتی ہے

 

ڈی۔ کیسینو، ریس کورس اور آن لائن گیمنگ پر جی ایس ٹی

کونسل نے ہدایت دی کہ کیسینو، ریس کورس اور آن لائن گیمنگ پر وزراء کا گروپ ریاستوں سے مزید معلومات کی بنیاد پر اپنے ٹرمز آف ریفرنس میں مسائل کا دوبارہ جائزہ لے اور مختصر مدت کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے۔

ای ۔جی ایس ٹی کی شرح پر وضاحت

ای1۔ اشیاء

1۔الیکٹرک گاڑیاں چاہے بیٹری پیک کے ساتھ لیس ہوں یا نہ ہوں، 5فیصد کی رعایتی جی ایس ٹی شرح کے لیے اہل ہیں۔

2۔تمام فلائی ایش اینٹوں پر فلائی ایش کے مواد سے قطع نظر ایک ہی رعایتی شرح کو راغب کیا جاتا ہے۔

3۔ شیڈول-I کے ایس نمبر 123 میں شامل پتھر (جیسے ناپا پتھر)، چاہے وہ استعمال کے لیے تیار ہوں اور معمولی طریقوں سے پالش کیے جائیں [آئینہ پالش نہیں]، 5فیصد کی رعایتی جی ایس ٹی شرح کو راغب کریں۔

4۔ سی ٹی ایچ 0804 کے تحت آم کی تمام قسموں پر جی ایس ٹی کی شرح، بشمول آم کا گودا (آم کے کٹے ہوئے، خشک کے علاوہ) 12فیصد جی ایس ٹی کو راغب کرتا ہے۔ اس کو واضح کرنے کے لیے اندراج میں بھی ترمیم کی جا رہی ہے۔ کچے یا تازہ آم بدستور مستثنیٰ ہیں۔

5۔ سیوریج کا ٹریٹڈ پانی جی ایس ٹی سے مستثنیٰ ہے اور نوٹیفکیشن 2/2017-سی ٹی(ریٹ) کے ایس نمبر 99 میں فراہم کردہ صاف شدہ پانی جیسا نہیں ہے۔ اس بات کو واضح کرنے کے لیے لفظ 'پاکیزڈ' کو خارج کیا جا رہا ہے۔

6۔نکوٹین پولاریلیکس گم 18فیصد کی جی ایس ٹی کی شرح کو راغب کرتا ہے۔

7۔ فلائی ایش کی اینٹوں کے سلسلے میں 90فیصد فلائی ایش کے مواد کی شرط صرف فلائی ایش کی مجموعی پر لاگو ہوتی ہے، نہ کہ فلائی ایش کی اینٹوں پر۔ آسان بنانے کے اقدام کے طور پر، 90فیصد مواد کی شرط کو خارج کیا جا رہا ہے۔

ای2 . سروسز پر جی ایس ٹی کی شرح کے سلسلے میں وضاحت

1۔آئس کریم پارلرز کے ذریعے آئس کریم کی فراہمی پر جی ایس ٹی کی شرحوں میں ابہام کی وجہ سے، یکم جولائی 2017 سے 5اکتوبر 2021 کے دوران آئی ٹی سی کے بغیر @ 5فیصد چارج کیا گیا جی ایس ٹی غیر ضروری قانونی چارہ جوئی سے بچنے کے لیے باقاعدہ بنایا جائے گا۔

2۔داخلے کے لیے یا یونیورسٹیوں کی طرف سے مائیگریشن سرٹیفکیٹ کے اجراء کے لیے، اہلیت کے سرٹیفکیٹ کے اجراء کے لیے وصول کی جانے والی درخواست کی فیس Gی ایس ٹی سے مستثنیٰ ہے۔

3۔خام سبزیوں کے ریشوں کے زمرے میں 28جون 2017 کے نوٹیفکیشن نمبر 12/2017- سنٹرل ٹیکس (ریٹ) کے اندراج 24بی میں جنڈ یا بیلڈ فائبر کا احاطہ کیا گیا ہے۔ اس اندراج کے تحت استثنیٰ کو معقول بنایا جا رہا ہے۔

4۔نیپال اور بھوٹان جانے اور جانے والے ٹرانزٹ کارگو سے منسلک خدمات، 28جون 2017 کی اطلاع نمبر 12/2017-سی ٹی (آر) کے اندراج 9بی کے تحت چھوٹ کے تحت آتی ہیں۔

5۔کتابوں کی شکل میں شائع شدہ یادگاروں میں اشتہار کے لیے جگہ کی فروخت کی سرگرمی 5فیصد پر رعایتی جی ایس ٹی کے لیے اہل ہے۔

7۔ وقت کی بنیاد پر سامان کی نقل و حمل کے لیے آپریٹر کے ساتھ گاڑی کا کرایہ سرخی 9966 (آپریٹرز کے ساتھ ٹرانسپورٹ گاڑیوں کے کرایے کی خدمات) کے تحت درجہ بند کیا جا سکتا ہے اور اس پر 18فیصد جی ایس ٹی لگتا ہے۔ ایسے کرائے پر جی ایس ٹی جہاں ایندھن کی قیمت وصول کی جاتی ہے اس پر غور کیا جاتا ہے، 12فیصد پر تجویز کیا جا رہا ہے.

8۔کسی پلاٹ کی جگہ کے انتخاب کی اجازت دینا زمین کے پلاٹ کی طویل مدتی لیز کی فراہمی کا حصہ ہے۔ لہذا، لوکیشن چارج یا ترجیحی لوکیشن چارجز (پی ایل سی) زمین کی طویل مدتی لیز کے لیے وصول کیے جانے والے عمل کا حصہ ہیں اور جی ایس ٹی کے تحت بھی یہی سلوک کیا جائے گا۔

9۔مہمان اینکرز کی طرف سے ٹی وی چینلز کو اعزازیہ کے بدلے فراہم کردہ خدمات ، جی ایس ٹی کو راغب کرتی ہیں۔

10۔فاسٹگ نہ رکھنے والی گاڑیوں سے زیادہ ٹول چارجز کی صورت میں جمع کی جانے والی اضافی فیس بنیادی طور پر ایسی گاڑیوں کو سڑکوں یا پلوں تک رسائی کی اجازت دینے کے لیے ٹول کی ادائیگی ہے اور اس پر وہی ٹیکس سلوک کیا جائے گا جو ٹول چارجز پر دیا جاتا ہے۔

11۔اسسٹڈ ری پروڈکٹیو ٹیکنالوجی (اے آر ٹی)/ ان وٹرو فرٹیلائزیشن (آئی وی ایف) کی شکل میں خدمات جی ایس ٹی کے تحت چھوٹ کے مقصد کے لیے صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی تعریف کے تحت آتی ہیں۔

12۔لیولنگ کے بعد زمین کی فروخت، نکاسی آب کی لائنیں ڈالنا وغیرہ زمین کی فروخت ہے اور اس پر جی ایس ٹی نہیں لگتا ہے۔

13۔ مسافروں کی باڈی کارپوریٹ کو ایک مدت (وقت) کے لیے نقل و حمل کے لیے موٹر گاڑیوں کا کرایہ آر سی ایم کے تحت باڈی کارپوریٹ کے ہاتھ میں قابل ٹیکس ہے۔

14۔نوٹیفکیشن نمبر 12/2017-سی ٹی(آر) کے ای آئی نمبر 17(ڈی)میں استثنیٰ کے اندراج میں 'عوامی ٹرانسپورٹ' کا استعمال کیا گیا ہے، جو کہ سیاحت کے مقصد کے علاوہ دیگر پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے ہندوستان میں واقع مقامات کے درمیان بحری جہاز کے ذریعہ مسافروں کی نقل و حمل سے مستثنیٰ ہے، ، اس کا مطلب ہے کہ اس طرح کی نقل و حمل کو عوام کے لیے پوائنٹ ٹو پوائنٹ ٹرانسپورٹ کے لیے کھلا ہونا چاہیے (جیسے انڈمان اور نکوبار جزائر میں اس طرح کی نقل و حمل)

دیگر متفرق تبدیلیاں

1۔ محکمہ ڈاک کی تمام قابل ٹیکس خدمات فارورڈ چارج سے مشروط ہوں گی۔ اب تک محکمہ ڈاک کی بعض قابل ٹیکس خدمات پر ریورس چارج کی بنیاد پر ٹیکس لگایا جاتا تھا۔

2۔ گڈز ٹرانسپورٹ ایجنسی (جی ٹی اے) کو فارورڈ چارج کے تحت 5فیصد یا 12فیصد پر جی ایس ٹی ادا کرنے کا اختیار دیا جا رہا ہے۔ مالی سال کے آغاز میں استعمال کرنے کا اختیار۔ جاری رکھنے کے لیے آر سی ایم اختیار۔

3۔ ہندوستانی ٹور آپریٹر کے ذریعہ کسی غیر ملکی باشندے کو جزوی طور پر ہندوستان میں اور جزوی طور پر ہندوستان سے باہر کی سیر کے لئے فراہم کی جانے والی سروس ایسے غیر ملکی سیاحوں کے لئے ہندوستان میں کئے گئے ٹور کے متناسب ٹیکس سے مشروط ہے ان شرائط کے ساتھ کہ یہ رعایت دورے کی مدت کےنصف سے زیادہ نہ ہو۔

47ویں جی ایس ٹی کونسل کی طرف سے تجویز کردہ شرح تبدیلیاں 18 جولائی 2022 سے لاگو ہوں گی۔

IIمزید، جی ایس ٹی کونسل نے جی ایس ٹی قانون اور طریقہ کار سے متعلق درج ذیل سفارشات کی ہیں:

اے۔ تجارتی سہولت کے لیے اقدامات:

1۔ای کامرس آپریٹرز (ای سی او) کے ذریعے سپلائی کرنے والے سپلائرز کے لیے شرائط میں نرمی کے لیے اصولی منظوری

2۔ ای سی اوز کے ذریعے سامان سپلائی کرنے والے شخص کے لیے سی جی ایس ٹی قانون کی دفعہ 24(ix) کے تحت لازمی رجسٹریشن کی ضرورت سے چھوٹ، کچھ شرائط کے ساتھ، جیسے-

i۔کل ہند کی بنیاد پر مجموعی ٹرن اوور سی جی ایس ٹی قانون کے دفعہ 22 کی ذیلی دفعہ (1) کے تحت بیان کردہ ٹرن اوور اور اس کے تحت جاری کردہ نوٹیفیکیشن سے زیادہ نہیں ہے۔

ii۔وہ شخص کوئی بین ریاستی قابل ٹیکس سپلائی نہیں کر رہا ہے۔

کمپوزیشن ٹیکس دہندگان کو کچھ شرائط کے ساتھ ای کامرس آپریٹرز کے ذریعے بین ریاستی سپلائی کرنے کی اجازت ہوگی۔

اسکیم کی تفصیلات کونسل کی لاء کمیٹی تیار کرے گی۔ اس اسکیم کو عارضی طور پر یکم جنوری 2023 سے لاگو کیا جائے گا، پورٹل کے ساتھ ساتھ ای سی اوز کی تیاریوں سے مشروط ہے۔

2۔تقلیبی ریٹیڈ ڈھانچے کی وجہ سے غیر استعمال شدہ ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کی واپسی کے حساب کے لیے سی جی ایس ٹی رولز 2017 کے قاعدہ 89 کے ذیلی قاعدہ (5) میں تجویز کردہ فارمولے میں ترمیم

اے۔قاعدہ 89(5) کے تحت رقم کی واپسی کے حساب کتاب کے فارمولے میں تبدیلی ان پٹ اور ان پٹ سروسز کے حساب سے آئی ٹی سی کے استعمال کو مدنظر رکھتے ہوئے اسی تناسب میں تقلیبی ریٹیڈ سپلائیز پر آؤٹ پٹ ٹیکس کی ادائیگی کے لیے جس میں ان پٹ اور ان پٹ پر آئی ٹی سی سے ٹیکس کی مذکورہ مدت کے دوران خدمات کا فائدہ اٹھایا گیا ہے۔ اس سے ان ٹیکس دہندگان کو بھی مدد ملے گی جو ان پٹ خدمات پر آئی ٹی سی سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

3۔ زیر التواء آئی جی ایس ٹی ریفنڈ کے دعووں سے نمٹنے کے لیے سی جی ایس ٹی کے قواعد میں ترمیم: بعض صورتوں میں جہاں برآمد کنندہ کی شناخت خطرناک برآمد کنندہ کے طور پر کی جاتی ہے جس کے لیے جی ایس ٹی افسران سے تصدیق کی ضرورت ہوتی ہے، یا جہاں کسٹمز ایکٹ کی دفعات کی خلاف ورزی ہوتی ہے، سامان کی برآمد کے سلسلے میں رقم کی واپسی کے دعوے معطل / روکے گئے ہیں۔
سی جی ایس ٹی قواعد کے قاعدہ 96 میں ترمیم کی سفارش کی گئی ہے کہ پورٹل پر ایسے آئی جی ایس ٹی ریفنڈ کے دعووں کو پروسیسنگ کے لیے جی ایس ٹی آر ایف ڈی- 01 فارم جی ایس ٹی حکام کے دائرہ اختیارکے نظام میں منتقل کیا جائے۔ اس کے نتیجے میں جی ایس ٹی افسران کے ذریعہ درست تصدیق کے بعد اس طرح کے آئی جی ایس ٹی ریفنڈ کے دعووں کو تیزی سے نمٹایا جائے گا، اس طرح ایسے برآمد کنندگان کو فائدہ ہوگا۔

4۔الیکٹرانک کریڈٹ لیجر میں رقم کا دوبارہ کریڈٹ ان صورتوں میں فراہم کیا جائے گا جہاں قاعدہ 96(10) کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، جمع شدہ آئی ٹی سی کی وجہ سے ٹیکس دہندہ کو غلط رقم کی واپسی کی منظوری دی گئی ہو یا آئی جی ایس ٹی کے حساب سے اشیا یا خدمات کی صفر درجہ بندی کی فراہمی پر ادا کی گئی ہو۔ سی جی ایس ٹی قواعد کے، جہاں بھی قابل اطلاق ہو، سود اور جرمانے کے ساتھ اس کی طرف سے جمع کیا جاتا ہے۔ اس کے لیے ایک نیا فارم جی ایس ٹی پی ایم ٹی- 03اے آئی ایس متعارف کرایا گیا ہے۔

اس سے ٹیکس دہندگان کو ان کے الیکٹرانک کریڈٹ لیجر میں غلط رقم کی واپسی کی رقم کا دوبارہ کریڈٹ حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

5۔ فنانس ایکٹ 2022 کے سیکشن 110 اور سیکشن 111 کی شق (سی) کو مرکزی حکومت کے ذریعہ جلد از جلد مطلع کیا جائے۔ یہ دفعات اس سے متعلق ہیں-

اے۔ سی جی ایس ٹی ایکٹ کے سیکشن 50(3) میں سابقہ ​​ترمیم،یکم جولائی2017 سے، یہ فراہم کرنے کے لیے کہ غلط طریقے سے حاصل کیے گئے آئی ٹی سی پر سود صرف اس وقت قابل ادائیگی ہوگا جب اسے استعمال کیا جائے؛

بی۔سی جی ایس ٹی ایکٹ کے سیکشن 49 کی ذیلی دفعہ (10) میں ترمیم ایک رجسٹرڈ شخص کے الیکٹرانک کیش لیجر میں بیلنس کی سی جی ایس ٹی کے الیکٹرانک کیش لیجر اور ایک مخصوص شخص کے آئی جی ایس ٹی میں منتقلی کی سہولت فراہم کرتی ہے۔

سی جی ایس ٹی ایکٹ کےدفعہ سیکشن 50 کے تحت سود کے حساب کتاب کے طریقہ کار کو مزید واضح کرنے کے لیے بھی سفارش کی گئی ہے۔ اس سے سود کے حساب کے طریقے سے متعلق ابہام دور ہوں گے اور مختلف افراد کے درمیان سی جی ایس ٹی اور آئی جی ایس ٹی کیش لیجرز میں بیلنس کی منتقلی بھی فراہم کرے گی، اس طرح ایسے ٹیکس دہندگان کی لیکویڈیٹی اور کیش فلو میں بہتری آئے گی۔

مالی سال 2021-22 کے لیے فارم جی ایس ٹی آر- 4 داخل کرنے میں تاخیر کے لیے لیٹ فیس کی چھوٹ اور مالی سال 2022-23 کی پہلی سہ ماہی کے لیے فارم جی ایس ٹی سی ایم پی- 08 فائل کرنے کی مقررہ تاریخ میں توسیع:

مالی سال 2021-22 کے لیے فارم جی ایس ٹی آر- 4 داخل کرنے میں تاخیر پر سیکشن 47 کے تحت لیٹ فیس کی معافی کو مزید چار ہفتوں تک بڑھانے کے لیے، یعنی 28جولائی 2022تک (موجودہ چھوٹ یکم مئی2022 سے30 جون 2026 تک کی مدت کے لیے ہے۔)

مالی سال 2022-23 کی پہلی سہ ماہی کے لیے فارم جی ایس ٹی سی ایم پی- 08 فائل کرنے کی مقررہ تاریخ کو 18جولائی 2022سے 31جولائی 2022 تک بڑھانا۔

جی ایس ٹی این سے الیکٹرانک کیش لیجر میں منفی بیلنس کے مسئلے کو بھی تیزی سے حل کرنے کے لیے کہا گیا ہے جس کا کچھ ٹیکس دہندگان کو درپیش ہے۔

7۔اے اے/ای پی سی جی/ای او یو اسکیم کے تحت سامان کی درآمد پر آئی جی ایس ٹی کی موجودہ چھوٹ جاری رکھی جائے گی اور ای-ویلیٹ اسکیم کو مزید آگے نہیں بڑھایا جائے گا۔

8۔مختلف مسائل پر ابہام اور قانونی تنازعات کو دور کرنے کے لیے درج ذیل سرکلرز کا اجراء، اس طرح ٹیکس دہندگان کو بڑے پیمانے پر فائدہ پہنچے گا:

اے۔تقلیبی ڈیوٹی اسٹرکچر کے تحت ریفنڈ کلیم کرنے کے معاملے پر وضاحت، جہاں سپلائر کچھ رعایتی نوٹیفکیشن کے تحت سامان فراہم کر رہا ہے۔

بی۔جعلی رسیدوں سے متعلق لین دین کے سلسلے میں سی جی ایس ٹی ایکٹ کے تحت مطالبہ اور جرمانے کی دفعات کے اطلاق سے متعلق مختلف امور پر وضاحت۔

سی۔فارم جی ایس ٹی آر-3بی میں بین ریاستی سپلائیز اور نا اہل/بلاک شدہ ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کی صحیح اور مناسب معلومات کی لازمی فراہمی اور اس کے بدلے میں واپسی کے بارے میں وضاحت۔

ڈی۔جی ایس ٹی سے متعلق بعض مسائل کے سلسلے میں وضاحت:

i۔ڈیمڈ ایکسپورٹ سمجھے جانے والے سپلائیز کے وصول کنندگان کی طرف سے دعوی کردہ رقم کی واپسی سے متعلق مسائل پر وضاحت؛

ii۔سی جی ایس ٹی ایکٹ کے سیکشن 17(5) کی تشریح سے متعلق مختلف مسائل پر وضاحت؛

iii۔کنٹریکٹ کے مطابق ملازمین کو آجر کی طرف سے فراہم کردہ مراعات کے معاملے پر وضاحت؛

iv۔ٹیکس اور دیگر واجبات کی ادائیگی کے لیے الیکٹرانک کریڈٹ لیجر اور الیکٹرانک کیش لیجر میں دستیاب رقوم کے استعمال کے بارے میں وضاحت۔

9۔مالی سال 2021-22 کے لیے فارم جی ایس ٹی آر-9/9اے میں سالانہ ریٹرن فائل کرنے سے چھوٹ ان ٹیکس دہندگان کو فراہم کی جائے گی جن کے پاس اے اے ٹی او 2 کروڑروپے تک ہے۔

10۔ وضاحت 1 سی جی ایس ٹی رولز کے قاعدہ 43 کے بعد یہ فراہم کرنے کے لیے ترمیم کی جائے گی کہ برآمد کنندگان کے ذریعے ڈیوٹی کریڈٹ اسکرپس کی مستثنیٰ فراہمی کے لیے ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کو تبدیل کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

11۔ یو پی آئی اور آئی ایم پی ایس کو سی جی ایس ٹی رولز کے رول 87(3) کے تحت ٹیکس دہندگان کو گڈز اینڈ سروسز ٹیکس کی ادائیگی کے لیے ایک اضافی موڈ کے طور پر فراہم کیا جائے گا۔

12۔ ایس ای زیڈ ڈویلپر/یونٹ کو سپلائی سے متعلق رقم کی واپسی کے سلسلے میں، سی جی ایس ٹی رولز کے قاعدہ 89 کے ذیلی قاعدہ (1) میں ایک وضاحت داخل کی جائے گی تاکہ یہ واضح کیا جا سکے کہ مذکورہ ذیلی اصول کے تحت "مخصوص افسر" کا مطلب "مخصوص افسر" ہوگا۔ "یا "مجاز افسر"، جیسا کہ ایس ای زیڈ رولز، 2006 کے تحت بیان کیا گیا ہے۔

13۔ بجلی کی برآمد کے حساب سے غیر استعمال شدہ ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کی واپسی کے لیے سی جی ایس ٹی قواعد میں ترمیم۔ یہ بجلی کے برآمد کنندگان کو زیرو ریٹیڈ سپلائیز پر استعمال شدہ آئی ٹی سی کی واپسی کا دعوی کرنے میں سہولت فراہم کرے گا۔

14۔ بین الاقوامی ٹرمینل پر ڈیوٹی فری شاپس (ڈی ایف ایس) کی طرف سے باہر جانے والے بین الاقوامی مسافروں کو ڈی ایف ایس کے ذریعے برآمدات کے طور پر سمجھا جائے گا اور اس طرح کی سپلائیز پر ان کے لیے رقم کی واپسی کا نتیجہ دستیاب ہوگا۔

سی جی ایس ٹی قواعد کا قاعدہ 95اے، سرکلر نمبر 106/25/2019-جی ایس ٹی مورخہ 29.06.2019 اور متعلقہ نوٹیفکیشنز کو اس کے مطابق منسوخ کر دیا جائے۔

بی۔ جی ایس ٹی میں تعمیل کو ہموار کرنے کے اقدامات

1۔ایسے معاملات میں رجسٹریشن کی معطلی کو خودکار طور پر منسوخ کرنے کا انتظام جہاں سی جی ایس ٹی رولز کے قاعدہ 21اے (2اے) کے تحت سسٹم کے ذریعے رجسٹریشن کی معطلی کی گئی تھی، ذیلی دفعہ (بی) یا شق (سی) کی شرائط میں عدم تعمیل کی وجہ سے 2) سیکشن 29 کا (مقررہ تعداد میں ریٹرن کی مسلسل نان فائلنگ)، ایک بار جب ٹیکس دہندہ کی طرف سے پورٹل پر تمام زیر التواء ریٹرن فائل کیے جاتے ہیں۔ (قاعدہ 21A میں ترمیم)

2۔فارم جی ایس ٹی آر-3بیمیں جامع تبدیلیوں کی تجویز پبلک ڈومین میں رکھی جائے گی تاکہ اسٹیک ہولڈرز کے ان پٹ/مشورے حاصل کیے جائیں۔

3۔ 01.03.2020 سے 28.02.2022 تک کی مدت سی جی ایس ٹی ایکٹ کے سیکشن 54 اور 55 کے تحت درخواست دہندگان کی طرف سے رقم کی واپسی کا دعوی دائر کرنے کے ساتھ ساتھ ڈیمانڈ/ آرڈر (مناسب افسر کے ذریعے) کے اجراء کے لیے محدود مدت کے حساب سے خارج کر دی جائے گی۔ مزید برآں، مالی سال 2017-18 کے لیے سیکشن 73 کے تحت سالانہ ریٹرن کی مقررہ تاریخ سے منسلک دیگر مطالبات کے سلسلے میں آرڈر جاری کرنے کی حد، 30 ستمبر 2023 تک بڑھا دی جائے گی۔

سی۔ کونسل نے جی ایس ٹی اپیلیٹ ٹریبونل کی تشکیل کے سلسلے میں ریاستوں کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف خدشات کو دور کرنے اور سی جی ایس ٹی ایکٹ میں مناسب ترامیم کے لیے سفارشات دینے کے لیے وزراء کا ایک گروپ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈی۔ ڈی۔ ضی ایس ٹی کونسل نے آئی ضی ایس ٹی کی ایڈہاک تقسیم کو27,000 کروڑ روپے کی حد تک منظوری دی۔ اور اس رقم کا 50فیصد ریلیز، یعنی 13,500 کروڑ روپے ریاستوں کو جاری کئے جائیں گے ۔

ای۔ آئی ٹی ریفارمز سے متعلق جی او ایم نے، دیگر باتوں کے ساتھ، سفارش کی کہ جی ایس ٹی این کو رجسٹریشن کے درخواست دہندگان کے سابقہ ​​واقعات کی تصدیق کے لیے اے آئی/ایم ایل پر مبنی میکانزم قائم کرنا چاہیے اور رجسٹریشن کے بعد ان کے رویے کی بہتر خطرے پر مبنی نگرانی کرنا چاہیے تاکہ عدم تعمیل نہ ہو۔ ٹیکس دہندگان کو شروعات میں ہی پہچانا جائے اور مناسب کارروائی کی جائے تاکہ خزانے کو پہنچنے والے خطرات کو کم سے کم کیا جا سکے۔

نوٹ: اس ریلیز میں جی ایس ٹی کونسل کی سفارشات پیش کی گئی ہیں جن میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی معلومات کے لیے آسان زبان میں فیصلوں کی اہم چیزیں شامل ہیں۔ اسی کو متعلقہ سرکلرز/اطلاعات/قانون میں ترمیم کے ذریعے نافذکیا جائے گا اور سرف اسے ہی قانونی حثیت حاصل ہوگی۔

*****

U.No.7091

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1838125) Visitor Counter : 437