ا قتصادی امور کی کابینہ کمیٹی
azadi ka amrit mahotsav

کابینہ نے ملکی سطح پر پیدا ہونے والے خام تیل کی فروخت کے ڈی ریگولیشن کو منظوری دے دی

Posted On: 29 JUN 2022 3:45PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  29جون 2022 ۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے ’گھریلو طور پر پیدا ہونے والے خام تیل کی فروخت کے ڈی ریگولیشن‘ کو منظوری دے دی ہے، وہیں حکومت نے یکم اکتوبر 2022 سے خام تیل اور کنڈینسیٹ کے ایلوکیشن کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ تمام ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (ای اینڈ پی) آپریٹرز کے لیے مارکیٹنگ کی آزادی کو یقینی بنائے گا۔ پروڈکشن شیئرنگ کانٹریکٹس (پی ایس سی) میں حکومت یا اس کے نامزد کردہ یا سرکاری کمپنیوں کو خام تیل فروخت کرنے کی شرط اس کے مطابق ختم ہو جائے گی۔ تمام ای اینڈ پی کمپنیاں اب اپنے فیلڈ سے خام تیل مقامی مارکیٹ میں فروخت کرنے کے لیے آزاد ہوں گی۔ حکومتی محصولات جیسے رائلٹی، سیس وغیرہ کا حساب تمام معاہدوں میں یکساں بنیادوں پر ہوتا رہے گا۔ پہلے کی طرح برآمدات کی اجازت نہیں ہوگی۔

اس فیصلے سے اقتصادی سرگرمیوں کو مزید فروغ ملے گا، تیل اور گیس کے اپ اسٹریم سیکٹر میں سرمایہ کاری کی ترغیب ملے گی اور 2014 سے شروع ہونے والی اہدافی تبدیلیوں کی ایک سیریز پر عمل درآمد ہوگا۔ تیل اور گیس کی پیداوار، انفراسٹرکچر اور مارکیٹنگ سے متعلق پالیسیوں کو مزید شفاف بنایا گیا ہے۔ کاروبار کرنے میں آسانی اور آپریٹرز/صنعت کو مزید آپریشنل لچک فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

پس منظر:

حکومت نے پچھلے آٹھ سالوں میں ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (ای اینڈ پی) سیکٹر میں کئی ترقی پسندانہ اصلاحات کی ہیں، جیسے گیس کی قیمتوں کا تعین اور مارکیٹنگ کی آزادی، مسابقتی ای-بولی کے عمل کے ذریعے گیس کی قیمت کی دریافت، ہائیڈرو کاربن ایکسپلوریشن لائسنسنگ پالیسی کے تحت ریوینیو شیئرنگ کانٹریکٹس کو متعارف کرانا  (ایچ ای ایل پی) وغیرہ۔ اس کے بعد سے بولی کے کئی راؤنڈز کے ذریعے بلاکس کی ایک بڑی تعداد کو الاٹ کیا گیا ہے۔ ان کوششوں کے نتیجے میں، 2014 سے پہلے دیے گئے رقبے کے مقابلے میں رقبہ کی تقسیم تقریباً دوگنی ہو گئی ہے۔ فروری 2019 سے، اصلاحات نے پیداوار کو زیادہ سے زیادہ بنانے پر توجہ مرکوز کی ہے اور ونڈ فال گین کے علاوہ مشکل بیسن کے لیے محصولات کی شیئرنگ کا التزام نہیں کیا گیا ہے۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.7075


(Release ID: 1838014) Visitor Counter : 157