کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

کیمیکل  اور کھاد کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے پروسیس صنعت میں گرین ہائیڈروجن اور گرین امونیا کی پیداوار اور استعمال پر سیمینار کے افتتاحی اجلاس کی صدارت کی


گرین ہائیڈروجن میں بھارت  کے پاس زبردست مواقع ہیں: ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ

کامیابی کے لیے صنعتوں، تعلیمی اداروں  اور حکومت کو ایک ساتھ آنا ہوگا: ڈاکٹر مانڈویہ

Posted On: 24 JUN 2022 3:54PM by PIB Delhi

کیمیکل اور فرٹیلائزر اور صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے دو روزہ سیمینار سے خطاب کیا جس کا انعقاد’پروسیس انڈسٹری میں گرین ہائیڈروجن اور گرین امونیا کی پیداوار اور استعمال‘  کے موضوع پرفرٹیلائزر ایسوسی ایشن  آف انڈیا(ایف اے آئی )کے اشتراک  سے  کیمیکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ، آئی آئی ٹی دہلی،انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کیمیکل انجینئرز(شمالی علاقائی مرکز) کے ذریعہ نئی دہلی کے حوض خاص واقع  آئی آئی ٹی ،دہلی کے کیمپس میں  کیاجارہا ہے ۔ میٹنگ میں کیمیکل اور کھاد کے وزیر مملکت جناب بھگونت کھوبا بھی موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0021VI7.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00490QG.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003ETF3.jpg

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ ’’ ہمیں تحقیق اور پیداوار کے شعبے میں ترقی کرنے کی ضرورت ہے اور گرین ہائیڈروجن کی ترقی اور مینوفیکچرنگ میں جدت لانے کی ضرورت ہے۔ صرف حکومت ہی گرین  توانائی کا ہدف حاصل نہیں کر سکتی۔ صنعت-تعلیمی ادارے -حکومت کے بابین مطابقت  نیشنل ہائیڈروجن مشن کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے  بہت ضروری ہے۔ گرین اینرجی  مشن کو حقیقت  بنانے کے لیے ہمیں مختلف  موسمی نظام اور ٹوپوگرافی کے لحاظ سے بہت بڑا جغرافیائی فائدہ حاصل ہے۔ مستقبل کی منصوبہ بندی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، اس سال ہم امرت کال منا رہے ہیں اور  اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے اگلے 25 سالوں کے لیے روڈ میپ تیار کررہے ہیں ۔ توانائی ہمارے ملک کی ایک اہم ضرورت ہے اور گرین ہائیڈروجن مشن اس کا ایک اہم حصہ ہے۔‘‘

ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے سبھی  پر زور دیا کہ وہ گرین ہائیڈروجن کی مینوفیکچرنگ  کو نہ صرف ہمارے ملک بلکہ پوری دنیا کے لیے کفایتی اور  قابل رسائی بنانے کے لیے، ملک پہلے کے نظریہ  کے ساتھ کام کریں ۔ ملک کے تئیں عزم اور لگن قوم کی ترقی کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا ’’ ہم شمسی توانائی کی کارکردگی کو بڑھانے اور اس کی لاگت کو کم کرنے کا ہدف حاصل کر سکتے ہیں اور وشو گرو بن سکتے ہیں۔ ہمیں اپنے شاندار ماضی سے تحریک لینی  چاہیے، جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ ہم تکنیکی اعتبار سے ہم  کتنے ترقی یافتہ تھے۔ ہمارے پاس انسانی وسائل کی صلاحیت اور دماغ کی کمی نہیں تھی۔ ہم اسے دنیا کوایک بار پھر دکھا سکتے ہیں‘‘  ۔

کیمیکل اور کھاد کے وزیر مملکت جناب بھگونت کھوبا نے کہا کہ ’’ عزت مآب  وزیر اعظم کی صاحب بصیرت  قیادت میں، ہم نے غیر رکازی  ایندھن کے استعمال کے پھیلاؤ اور فروغ کا مشاہدہ کیا ہے‘‘ ۔ انھوں نے مزید کہا، ’’ عزت مآب  وزیر اعظم نے ہندوستان کے 75 ویں یوم آزادی (یعنی 15 اگست 2021) پر قومی ہائیڈروجن مشن کا آغاز کیا۔ اس مشن کا مقصد حکومت کی آب و ہوا کے اہداف کو پورا کرنے اور ہندوستان کو گرین ہائیڈروجن مرکز بنانے میں مدد کرنا ہے۔ دنیا ہماری گرین ہائیڈروجن پالیسی کے لیے ہماری طرف دیکھ رہی ہے اور ہم جلد ہی پیداوار، بھاری ٹرانسپورٹ لاجسٹک صنعتوں اور شپنگ کی تفصیلات کے ساتھ دستاویزلانچ  کریں گے۔ ہمارا مقصد 2030 تک غیر رکازی  ایندھن کی 500 گیگا واٹ پیداواری ہدف حاصل کرنا ہے۔‘‘

اس موقع پر  اس موقع پر فرٹیلائزر ایسوسی ایشن آف انڈیا، دہلی  کے چیئرمین جناب کے ایس راجو ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کیمیکل انجینئرز (شمالی علاقائی مرکز)کے چیئرمین  ڈاکٹر ایس نند ،آئی آئی ٹی ،دہلی کے آفیشی ایٹنگ ڈائریکٹر،فیکلٹی آف   آئی آئی ٹی دہلی پروفیسر اے کے گانگولی  موجود تھے ۔

************

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U:6870 )



(Release ID: 1836825) Visitor Counter : 128