صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ

ہندوستان کے صدر نے بنگلورو میں سری راجادھیراجا گووندا مندر کی لوکرپنا کی تقریب میں شرکت کی


مشکل وقت میں روحانی مدد کی تلاش کرنے والوں کے لیے سریلا پربھوپدا کے الفاظ ایسے محسوس ہوئے ہوں گے جیسے بارش کے پہلے قطرے پیاسے کو محسوس ہوتے ہیں: صدر کووند

Posted On: 14 JUN 2022 1:49PM by PIB Delhi

صدر  جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے آج (14 جون، 2022) بنگلورو کے ویکنتھا ہل، وسنتھا پورہ میں سری راجدھیراجا گووندا مندر کی لوکرپنا تقریب میں شرکت کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ مندر ہندو مذہب کی اہم ترین علامتوں میں سے مانے جاتے ر ہے ہیں۔ ایک سطح پر، وہ مقدس مقامات ہیں۔ عقیدت مند  بھگوان کی موجودگی کو محسوس کرتے ہیں، چاہے وہ ارتعاش یا توانائی کی شکل میں ہو یا شدید عقیدت کے جذبات   کا ہجوم ۔اس طرح کی جگہ پر آ کر کوئی بھی دنیا اور اس کے شور کو پیچھے چھوڑ کر  اپنے چاروں طرف سکون محسوس کر سکتا ہے۔ دوسری سطح پر، مندر اکثر و بیشتر عبادت گاہوں  کے علاوہ بھی  بہت کچھ ہوتے ہیں۔ وہ آرٹ، فن تعمیر، زبان اور علمی روایات کے نقطہ اتصال  یا مقدس سنگم کی طرح ہیں۔

گیتا کے پیغام کو دنیا میں پھیلانے میں  بھوگوان  کی کرپا کے مظہر اے سی بھکت ویدانتا سوامی پربھوپدا کے تعاون کے بارے میں بات کرتے ہوئے، صدر محترم  نے کہا کہ کوئی بھگود گیتا کا ذکر نہیں کر سکتا اور ۔ بین الاقوامی سوسائٹی برائے معرفت کرشن کے بانی آچاریہ اے سی بھکتی ویدانتا سوامی پربھوپدا کے بارے میں نہیں سوچ سکتا ۔گیتا پر ان کی تفسیر نے دنیا بھر میں  حق  کے  متلاشیوں کی بڑی تعداد کی، بھگوان  کرشن کی ارجن سے گفتگو کے اسرار کی طرف کسی بھی دوسری کتاب کے مقابلے میں بہتر رہنمائی کی ہے۔ اس تفسیر کی لاکھوں کاپیاں 70 سے زیادہ زبانوں میں تقسیم کی جا چکی ہیں، جو لاتعداد لوگوں تک ابدی پیغام پہنچاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشکل وقت میں روحانی مدد کے خواہاں افراد کے لیے سریلا پربھوپدا کے الفاظ ایسے محسوس ہوئے ہوں گے جیسے بارش کے پہلے قطرے پیاسے کو محسوس ہوتے ہیں۔ شہر کی سڑکوں پر ‘ہرے کرشنا’   کا نعرہ ایک ثقافتی رجحان بن گیا۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ سریلا پربھوپدا کے مطابق ضرورت مندوں کی خدمت بھی عبادت کی ایک شکل ہے، اور اسی لیے آئی ایس کے سی او این  کو انسانی ہمدردی پر مبنی  اقدامات کے لیے یکساں طور پر جانا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا  کہ آئی ایس کے سی او این  بنگلورو نے پچھلے  25برسوں کے دوران لاکھوں لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی پیدا کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عقیدت مندوں کی محنت اور عزم کی وجہ سے ہرے کرشنا ہل پر ایک بنجر پہاڑی کو شاندار اسکون کے شاندار سری رادھا کرشنا مندر میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ یہیں پر اکشے پاترا فاؤنڈیشن کا جنم ہوا، جو دنیا کی سب سے بڑی این جی او کے زیر انتظام اسکول لنچ پروگرام ہے۔ یہ تحریک سریلا پربھوپدا کی اس خواہش سے متاثر ہوئی کہ کرشنا مندر کے دس میل کے دائرے میں کوئی بھی، خاص طور پر کوئی بچہ بھوکا نہ سوئے۔ یہ اقدام ملک بھر کے سرکاری اسکولوں میں روزانہ 18 لاکھ سے زیادہ بچوں کو تازہ، غذائیت سے بھرپور دوپہر کا کھانا  فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ وبائی مرض کے دوران، اکشے پاترا اور اس کی معاون تنظیموں نے بھی پریشان لوگوں کو 25 کروڑ  وقت سے زیادہ  کاکھانا فراہم کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی انسانی امداد پر مبنی پہل قدمی سے معاشرے کے تمام طبقات کو فائدہ پہنچا ہے۔ صدر جمہوریہ نے سری  مادھو پنڈت داسا اور اسکون بنگلورو کے فدا کار اراکین کو آنے والے سالوں میں ان کے مذہبی اور انسانی اقدامات کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

اس موقع پر صدر جمہوریہ کو اسکون، بنگلورو کے سینئر نائب صدر، جناب چنچلاپتی داسا کی طرف سے ڈاکٹر ہندول سین گپتا کی تحریر کردہ کتاب، جس کا عنوان تھا ‘سنگ، ڈانس اینڈ پرے: دی انسپائریشنل اسٹوری آف سریلا پربھوپدا’  پیش کی گئی۔

*************

 

ش ح ۔ س ب ۔ ر‍‌ض

U. No.6477

 



(Release ID: 1833776) Visitor Counter : 137


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil