تعاون کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے آج اپنے گجرات دورے کے تیسرے دن انسٹی ٹیوٹ رورل مینجمنٹ آنند(آئی آر ایم اے)کے 41ویں سالانہ جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کیا
جناب امت شاہ نے طلباء کو ڈگری تقسیم کرکے ان کے سنہرے مستقبل کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہ مجھے یقین ہے کہ یہاں سے جانے کے بعد آپ چاہے جس بھی شعبے میں کام کریں، لیکن دیہی ترقی کے خیال اور عہد کے تئیں آپ ہمیشہ وقف رہیں گے
جناب نریندر مودی جی نے دیہی ترقی کا نیا تصور ملک اور دنیا کے سامنے رکھا کہ فرد، گاؤں اور خطے کی مساوی ترقی سے ہی مجموعی دیہی ترقی ممکن ہے
نریندر مودی سرکار نے فرد ، گاؤں اور خطہ ان تینوں کی ترقی کے لئے 8برسوں میں بہت کام کیا ہے
اس ملک کی دیہی ترقی کو رفتار دینا، ملک کے اقتصادی نظام میں دیہی ترقی کو شراکت دار بنانا اور دیہی ترقی کے توسط سے گاؤں میں رہنےو الے ہر شخص کو خوشحالی کی طرف لے جانا ایسا کئے بغیر ملک کبھی آتم نربھر نہیں ہوسکتا
Posted On:
12 JUN 2022 5:26PM by PIB Delhi
نئی دہلی،12 جون؍2022
دیہی ترقی نظریاتی نہیں ہوتا ہے، یہ اسی وقت ہوتا ہے جب اس کے تئیں وقف لوگ صندل کی طرح خود کو گھس کر گاؤں گاؤں تک پہنچاتے ہیں
اگر جدید دور میں دیہی ترقی انجام دینا ہے تو اس کے لئے نصاب بنانے ہوں گے، اسے اُصولی بنانا ہوگا اور آج کے زمانے کی ضرورتوں کے حساب دیہی ترقی کو تبدیل کرکے زمین پر اتارنا ہوگا
جو شخص ’خود ‘سے’دوسروں‘کی طرف جاتا ہے اور خود کی جگہ دوسرے کے بارے میں سوچتا ہے ، وہی عالم ہے
آج آپ لوگ یہاں سے تعلیم یافتہ ہوکر جارہے ہیں، لیکن اپنے ساتھ ساتھ اُن کے بارے میں بھی غور کیجئے گا ، جن کے لئے اچھی زندگی، تعلیم اور دووقت کی روٹی ایک خواب ہے
تعاون کے مرکزی وزیر نے ڈاکٹر ورگھیس کورین کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دیہی لوگوں میں پائیدار، حالات کے مطابق، موافق اور انصاف پر مبنی سماجی –اقتصادی ترقی کو بڑھاوا دینے کے لئے اس ادارے کو قائم کیا اور یہ مقصد ہمیشہ آپ کی نظر کے کے سامنے رہنا چاہئے
اس ملک کو اگر خوشحال، سہولتوں والا اور آتم نر بھر بنانا ہے تو گاؤں کو خوشحال ، سہولتوں سے مزین اور آتم نر بھر بنانا ہوگا اور اس کی شروعات 2014ء میں جناب نریندر مودی جی کے ملک کا وزیر اعظم بننے کے بعد سے ہوئی ہے
وزیر اعظم نے بجٹ کی بہت رقم کو پردھان منتری گرامین سڑک یوجنا میں منتقل کرکے گاوؤں کو کنکٹی وٹی دی ، جس سے گاؤں میں اقتصادی سرگرمیوں کی شروعات ہوئی
گاؤں میں بجلی نہیں تھی اور اس کی وجہ سے گاؤں کے لوگ شہروں کی طرف جاتے تھے، لیکن آج ہر گاؤں میں بجلی پہنچانے کا کام نریندر مودی سرکار نے کیا ہے اور اِس سے گاؤں بھی آتم نر بھر ہونے کی سمت میں بڑھ رہے ہیں
وزیر اعظم کی اولیت کے سبب کھادی دیہی صنعتوں کا ٹرن اوور ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا ہوچکا ہے
زراعت کو آتم نر بھر کئے بغیر گاؤں کی مجموعی ترقی نہیں ہوسکتی اور جناب نریندر مودی نے اس طرح کا انتظام کیا کہ کسانوں کو قرض لینا ہی نہ پڑے
پہلی بار آزادی کے بعد تعاون کی وزارت کی تشکیل کا کام ملک کے وزیر جناب نریندر مودی نے کیا ہے
مودی جی کے تصور اور محکمہ تعاون کی توقع سے بھی آگے بڑھ کر محکمہ تعاون کی دیہی ترقی میں اپنا رول بہت اچھی طرح سے ادا کرے گااور دیہی ترقی تیز رفتاری سے ہوگی
آج بھی 70 فیصد ہندوستان گاؤں میں بستا ہے اور سہولتوں کے فقدان کی وجہ سے یہ ملک کی ترقی میں اپنا تعاون دینے سے محروم رہ جاتا ہے، اگر اسی 70فیصد ذہانت کو ہم نے ملک کے اقتصادی نظام کو رفتار دینے کے کام سے جوڑ دیا تو 5 ٹریلن ڈالر معیشت کا مودی جی کا خواب 5برسوں میں پورا ہوتے ہوئے دیکھیں گے
کوآپریٹیو کو مزید شمولیاتی، شفاف ، جدید اور ٹیکنالوجی سے مزین کرنا ہے اور کوآپریٹیو کے توسط سے فرد اور گاؤں کا آتم نر بھر بھی بنانا ہے
نریندر مودی جی نے آتم نر بھر بھارت کا تصور ہمارے سامنے رکھا ہےاور آتم نر بھر بھارت کا خواب اُسی وقت پورا ہو سکتا ہے، جب آتم نر بھرگاؤں کی تعداد بڑھے گی
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے آج اپنے گجرات دورے کے تیسرے دن انسٹی ٹیوٹ آف رورل مینجمنٹ آنند(آئی آر ایم اے)کے 41ویں سالانہ جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کیا۔
جناب امت شاہ نے طلباء کو ڈگری تقسیم کرکے ان کے سنہرے مستقبل کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہاں سے جانے کے بعد آپ چاہے کسی بھی شعبے میں کام کریں، لیکن دیہی ترقی کے خیال اور عہد کے تئیں آپ ہمیشہ وقف رہیں گے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ آج یہاں سے ڈگری لے کر جانے والے یہ طلباء گاندھی جی کے خواب کو پورا کرنے کے لئے کام کرنے والے ہیں۔اسکول کی دیہی ترقی کو رفتار دینا، ملک کے اقتصادی نظام میں دیہی ترقی کو شراکت دار بنانا اور دیہی ترقی کے توسط سے گاؤں میں رہنے والے ہر شخص کو خوشحالی کی طرف لے جانا ایسا کئے گئے بغیر ملک کبھی آتم نر بھر نہیں ہوسکتا۔آج یہاں سے ڈگری لے کر جانے والے تمام لوگوں سے میری یہی درخواست ہے کہ آپ زندگی بھر ملک کی دیہی ترقی کے لئے کچھ نہ کچھ کرتے رہئے، کیونکہ تعاون دینے سے ہمیں کوئی نہیں روک سکتا۔آج آپ اِرما(آئی آر ایم اے)کو گرودکچھنادے کر اور یہ عہد لے کر جایئے کہ زندگی بھر میری نظر دیہی ترقی سے جڑی رہے گی اور گاؤں کے غریب کو خوشحال بنانے میں لگی رہے گی۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ دیہی ترقی نظریاتی نہیں ہوتی ہے، ایسا اسی وقت ہوتا ہے، جب اس کے تئیں وقف لوگ صندل کی طرح خود کو گھس کر خوشبو کو گاؤں گاؤں تک پہنچاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر جدید زمانے میں دیہی ترقی کرنی ہے تو اس کے لئے نصاب بنانے ہوں گے۔ اسے اُصولی بنانا ہوگا اور آج کے زمانے کی ضرورتوں کے حساب سے دیہی ترقی کو تبدیل کرکے زمین پر اتارنا ہوگا۔میں مانتا ہوں کے سردار پٹیل ، تری بھون بھائی کی اس مقدس سرزمین پر’اِرما‘نے اسے زمین پر اتارنے کا کام کیا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ آج 251نوجوان یہاں سے ڈگری لے کر جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو شخص ’خود‘سے’دوسروں‘کی طرف جاتا ہے اور خود کی جگہ دوسرے کے لئے سوچتا ہے ، وہی عالم ہے۔ آج آپ لوگ یہاں سے تعلیم لے کر جارہے ہیں، لیکن اپنے ساتھ ساتھ ان لوگوں کے بارے میں غور کیجئے گا ، جن کے لئے اچھی زندگی، تعلیم، دووقت کی روٹی ایک خواب ہے۔جناب شاہ نے کہا کہ جب آپ اس طرح سوچیں گے تو سکون کا احساس ہوگا۔ کروڑوں روپے کمانے پر بھی آپ کو سکون حاصل نہیں ہوگا، لیکن اپنی زندگی میں ایک شخص کو آتم نر بھر بنانے کے بعد آپ کو اطمینان حاصل ہوگا۔ مکتی تبھی ملتی ہے ، جب زندگی میں سکون ہوتا ہےاور سکون دوسروں کے لئے کام کرنے سے ہی ملتا ہے۔تعاون کے مرکزی وزیر نے ڈاکٹر ورگھیس کورین کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دیہی لوگوں میں پائیدار، حالات کے عین مطابق، موافق اور انصاف پر مبنی سماجی –اقتصادی ترقی کو بڑھاوا دینے کے لئے اس ادارے کو قائم کیا اور یہ مقصد ہمیشہ آپ کی نظر کے سامنے رہنا چاہئے۔ زندگی میں جہاں سے کچھ حاصل کرتے ہیں اس کو واپس دینے کا بھی زندگی میں ہدف رکھنا چاہئے۔
جناب شاہ نے کہا کہ گاندھی جی نے کہا تھا کہ اس ملک کی روح گاؤں میں بستی ہے۔اس ملک کو اگر خوشحال، سہولتوں سے مزین اور آتم نر بھر بنانا ہے تو گاؤں کو خوشحال ، سہولتوں سے مزین اور آتم نر بھر بنانا ہوگا اور اس کی شروعات 2014ء میں جناب نریندر مودی نے کی تھی۔ ایسا ان کے وزیر اعظم بننے کے بعد سے ہورہا ہے۔ جناب نریندر مودی نے دیہی ترقی کا ایک نیا وژن ملک اور دنیا کے سامنے رکھا۔ اس وقت تک فرد کی ترقی نہیں ہوتی، جب تک گاؤں کی ترقی نہیں ہوتی ہے۔ جب تک خطے کی ترقی نہیں ہوگی، گاؤں کی ترقی نہیں ہوسکتی۔ لوگوں کی ترقی ، ان کی زندگی کو آسان بنانے ، گاؤں اور خطے کی ترقی کے بعد ہی دیہی ترقی کا خواب پورا ہوسکتا ہے۔ جناب نریندر مودی کی قیادت والی سرکار نے 8برسوں میں فرد ، گاؤں اور خطے کی ترقی کے لئے بہت کچھ کیا ہے۔60کروڑ ایسے لوگ تھے، جن کے پاس بینک کھاتہ نہیں تھا اور وہ معیشت سے جڑے نہیں تھے،آج کوئی بھی خاندان ایسا نہیں ہے، جس کا پچھلے 8برسوں میں بینک کھاتہ نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ پوروانچل میں ایسے کئی خاندان ہیں، جہاں آزادی کے 70 سال بعد بھی بجلی نہیں پہنچی۔ ہر گھر میں بجلی پہنچانے کا کام نریندر مودی نے شروع کیا تھا۔یہاں تک کہ ہر گھرمیں بیت الخلاء جیسی کم سے کم ضرورتیں بھی پوری نہیں ہوئیں اور نریندر مودی نے صفائی کی مہم شروع کی۔ آج ہر گھر میں بیت الخلاء ہے، ہر گھر میں نلوں سے فلورائیڈ سے آزاد صاف پانی دینے کا انتظام کیا گیا ہے۔جناب نریندر مودی کی قیادت والی سرکار نے ہر غریب گھر کو رسوئی گیس مہیا کرائی ہے۔اس کے ساتھ ہی پردھان منتری آیوشمان بھارت یوجنا کے تحت آروگیہ کارڈ دے کر 5لاکھ روپے تک کی تمام صحت سہولتیں نریندر مودی سرکار نے ملک کے 60 کروڑ غریبوں کو دی ہے۔ فرد کی زندگی کو سہولتوں سے مزین بنانے اور اُن کی سطح زندگی کو بلند کرنے کے لئے ڈھیر سارے کام نریندر مودی سرکار نے کئے ہیں۔
تعاون کے مرکزی وزیر نے کہا کہ دیہی ترقی کا دوسرا پہلو تھا کہ گاؤں کو سہولتوں سے مزین بنانا اور اس کے لئے سب سے بڑی چیز تھی پردھان منتری گرام سڑک یوجنا، لیکن اگر تحصیل کے ساتھ کنکٹی وٹی نہیں ہوگی تو گاؤں کی ترقی نہیں ہوسکتی۔آج وزیر نریندر مودی نے بجٹ کی بہت بڑی رقم کو پردھان منتری گرامین سڑک یوجنا میں منتقل کرکے گاؤں کو کنکٹی وٹی دی ہے،جس سے گاؤں میں اقتصادی سرگرمیوں کی شروعات ہوئی۔ گاؤں میں بجلی نہیں تھی ، اس کی وجہ سے گاؤں کے لوگ شہروں کی طرف جاتے تھے،لیکن آج ہر گاؤں میں بجلی پہنچانے کا کام نریندر مودی سرکار نے کیا ہے اور اس سے گاؤں بھی آتم نر بھر ہونے کی سمت میں بڑھ رہے ہیں۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ گاندھی جی کے بعد کھادی کو بھلا دیا گیا تھا، لیکن وزیر اعظم کی اولیت کے سبب کھادی دیہی صنعتوں کا سالانہ کاروبار ایک کروڑ روپے سے زیادہ کا ہوچکا ہے۔زراعت کو آتم نر بھر کئے بغیر گاؤں کی مجموعی ترقی نہیں ہوسکتی اور مودی جی نے اس طرح کا انتظام کیا کہ کسانوں کو قرض لینا ہی نہ پڑے۔اس ملک کے 75فیصد کسان دو ایکڑ سے کم زمین رکھتے ہیں اور دو ایکڑ زمینوں پر کسانوں کا خرچ تقریباً چھ سے سات ہزار آتا ہے۔ مودی جی نے ہر کسان کو سالانہ چھ ہزار روپے دے کر ایسا انتظام کیا ہے کہ جس سے کسان کو قرض لینے کی ضرورت ہی نہ پڑے۔ زراعت کو خود کفیل بنانے کے لئے کسان اپنی پیداوار بڑھا بھی لے گا ، لیکن مارکیٹنگ کہاں ہوگی۔ اس کا سب سے آسان راستہ کوآپریٹیو ہے۔ پہلی بار آزادی کے بعد تعاون کی وزارت تشکیل دینے کا کام ملک کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کیا ہے۔جناب مودی کا تصور اور محکمہ تعاون سے توقع سے بھی آگے بڑھ کر محکمہ تعاون ملک کی دیہی ترقی میں اپنا کردار بہت اچھی طرح ادا کرے گا اور دیہی ترقی تیز رفتاری سے ہوگی۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ خطہ جاتی ترقی کے لئے بھی ملک کے 100ایسے اضلاع کی شناخت کی گئی، جو ترقی کی دوڑ میں پیچھے تھے۔ ان کے پیمانے بنائے ، جیسے کہ سب سے زیادہ ناخواندہ لوگ کہاں ہیں، ڈراپ آؤٹ شرح سب سے زیادہ کہاں ہے، کہا ں عدم تغذیہ کا مسئلہ ہے، کہاں لوگوں کو رہنے کے لئے گھر کم ملے ہیں، ایسے پیمانے کی بنیاد پر ترقی کے خواہشمند اضلاع کی فہرست تیار ہوئی اور حکومت ہند و ریاستی سرکار نے اُن اضلاع پر توجہ دینی شروع کی۔میں آپ کو مسرت کے ساتھ بتانا چاہتا ہوں کہ ڈھائی سال کی مودی جی کی محنت کے سبب ترقی کے خواہشمند اضلاع میں سے کئی اضلاع آج ترقی یافتہ اضلاع میں شامل ہوچکے ہیں اور ترقی کی دوڑ میں اپنے آپ کو آگے پا رہے ہیں۔ پہلے ترقی شہروں کے آس پاس ہوتی تھی اور سمندر کے کنارے ، پہاڑیوں پر آباد ، جنگل کے اندر قبائلی اضلاع اور جنگل کے اندر والے قبائلی اضلاع کے بارے میں کوئی سوچتا نہیں تھا۔ آج نریندر مودی تمام اضلاع کی ترقی کے لئے ایک مساوی موقع ان کو فراہم کیا ہے اور آج وہ اضلاع ترقی یافتہ ہوکر آگے بڑھ رہے ہیں۔
تعاون کے مرکزی وزیر نے کہا کہ ایک ڈسٹرکٹ منرل فنڈ کی تخلیق کی گئی ہے،جس سے کانکنی والے اضلاع کی ترقی کے لئے بہت بڑی رقم ملتی ہے۔کیمپا فنڈ کی یوجنا شروع کی ، جس سے اضلاع کو سر سبز بنا یا جاسکے۔دیہی ترقی کا مکمل تصور –فرد، گاؤں اور خطے کی ترقی کو نریندر مودی سرکار نے زمین پر اتارنے کا کام کیا ہے۔ آج بھی 70فیصد ہندوستان گاؤں میں بستا ہے اور آج بھی ایسے لوگ گاؤں میں ہی بستے ہیں، جن کو ترقی کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔جن بھائی بہنوں کو ترقی کا موقع نہیں ملا ہے، ان کی زندگی کے اندھیروں کو ختم کرکے روشنی کی طرف لے جانا ہماری ذمہ داری ہے۔ دیہی ترقی کے بغیر گاؤں ملک کے اقتصادی نظام میں شراکت دار نہیں بن سکتا اور جب تک یہ نہیں ہوتا، تب تک ملک کی 70فیصد ذہانت ملک کے اقتصادی نظام سے محروم رہ جاتی ہے۔ ملک کے 30 فیصد لوگ ملک کے اقتصادی نظام کو رفتار نہیں دے سکتے، کیونکہ باقی ماندہ 70 فیصد کا بوجھ ہی اُس رفتار کو روک لے گا۔اس لئے اگر 70فیصد دیہی آبادی کو ہم نے ملک کے اقتصادی نظام کو رفتار دینے کے کام سے جوڑ دیا تو 5ٹریلین ڈالر کی معیشت کا نریندر مودی جی کے خواب کو 5سال میں ہی پورا ہوتے ہی دیکھیں گے، لیکن اس کے لئے ضرورت ہے، دیہی ترقی کو نیچے تک پہنچانے کی۔مودی جی نے آتم نر بھارت کا تصور ہمارے سامنے رکھا ہے اور آتم نر بھارت کا خواب اسی وقت پورا ہوسکتا ہے، جب آتم نر گاؤں کی تعداد بڑھے گی۔گاؤں کو آتم نر بھر بنانا ہے تو یہ دیہی ترقی کے بغیر ممکن ہی نہیں ہے۔
تعاون کے مرکزی وزیر نے کہا کہ کوآپریٹیو سیکٹر کو بڑھاوا دینے کے لئے بھی اِرما(آئی آر ایم اے)کو اور زیادہ تعاون دینے کی ضرورت ہے، کیونکہ کوآپریٹیو شمولیاتی ہے۔کوآپریٹیو کو مزید شمولیاتی ،شفاف ، جدید اور ٹیکنالوجی سے مزین کرنا ہے اور کوآپریٹیو کے توسط سے فرد اور گاؤں کو بھی آتم نر بھر بنانا ہے۔ یہ سب اُسی وقت ہوسکتا ہے، جب اِرما (آئی آر ایم اے)جیسے ادارے اپنا تعاون بڑھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ تعلیم ایک ایسی خوبصورت چیز ہے، جو آپ سے کوئی چھین نہیں سکتا، لیکن اگر تعلیم کے مقصد سے ہم بھٹک گئے تو آپ اپنی ہی تعلیم کو خود چھین لیں گے۔اس کے مقاصد کے تئیں ہم مضبوط بنے رہیں گے تو اپنی ترقی تو کرنی ہی کرنی ہے، مگر اس کے بعد جو وقت بچتا ہے، وہ اوروں کی ترقی کے لئے لگائیں۔ اس کے بعد بھی جو وقت بچتا ہے، وہ ملک کی ترقی کے لئے لگائیں گے تو مجھے لگتا ہے کہ تعلیم کی خوبصورتی مزید بڑھ جائے گی۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ عبدالکلام جی نے کہا تھا کہ ہر شخص کی ایک اہمیت ہے کہ اس ملک کا سب سے اچھا دماغ کلاس کی آخری بینچ پر ہی مل سکتا ہے۔اس لئے کسی کو بھی احساس کمتری پالنے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ کوئی بھی شخص پیدائش سے بڑا نہیں ہوتا، بلکہ سوچ بڑی ہوتی ہے۔
*************
ش ح- ج ق–ن ع
U. No.6400
(Release ID: 1833354)
Visitor Counter : 168