وزارتِ تعلیم

جناب دھرمیندرپردھان نے اعلیٰ تعلمی اداروں پر زوردیاکہ وہ مستقبل کے لئے مستحق افرادی قوت تیارکرنے کی غرض سے تیز ترطریقہ کاراختیارکریں



جناب دھرمیندرپردھان نے مستقبل کے لئے موزوں صنعت کاروں کے طورپر طلباء کوپروان چڑھانے کی ضرورت پر زوردیا

دوروزہ وزیٹرس کانفرنس اختتام پذیرہوئی

Posted On: 08 JUN 2022 4:26PM by PIB Delhi

مرکزی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر س اور قومی اہمیت کے حامل اداروں کے ڈائریکٹرس کی دوروزہ کانفرنس آج یہاں اختتام پذیرہوگئی ۔ صدرجمہوریہ ہند ، جناب رام ناتھ کووند نے 7جون ،2022کو اس کانفرنس کا افتتاح کیاتھا۔

اس کانفرنس میں تعلیم کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندرپردھان ، تعلیم کے وزیر مملکت جناب سبھاس سرکار ، وزیراعظم کے مشیر جناب امت کھرے ، اعلیٰ تعلیم کے سکریٹری جناب سنجے مورتی ، یوجی سی کے چیئرمین ، اے آئی سی ٹی ای ، کے چیئرمین ، این سی وی ای ٹی ، کے چیئرپرسن ، مرکزی یونیورسٹیوں /اعلیٰ تعلیم کے اداروں  کے سربراہان  اور وزارت تعلیم کے سینئرعہدیدار اور صدرجمہوریہ ہند کے دفترکے  عہدیداران بھی  نے شرکت کی ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001JNTC.jpg

اپنے اختتامی کلمات میں ، جناب پردھان نے اس  وزیٹرس کانفرنس میں شرکت کرنے اور رہنمائی فراہم کرنے کے لئے صدرجمہوریہ ہندسے اظہارتشکرکیا۔ انھوں نے کہا کہ بتدریج اورسست رفتارسے تبدیلی کا دور گزرچکا ۔ انھوں نے اعلیٰ تعلیمی اداروں پر زوردیاکہ وہ مستقبل کے لئے مستحق افرادی قوت تیارکرنے کے لئے تیز ترترقی کا ہدف طے کریں ۔ ٹیکنولوجی کی بدولت ترقی کرنے والی نئی دنیا میں چیلنجوں اور مواقع کے بارے میں بات کرتے ہوئے،انھوں نے کہا کہ بھارت نے یوپی آئی ، فوائد کی سیدھی منتقلی ، آدھار جیسی مختلف پہل قدمیوں میں اپنی ٹیکنولوجی سے متعلق بالادستی ظاہرکردی ہے اور ہمیں اس طاقت کو بروئے کارلاکر،  صنعتی انقلاب 4.0سے پیداہونے والے چیلنجوں  اورتبدیلیوں سے نمٹنے کی غرض سے مستقبل کے لئے مستحق افرادی قوت تیارکرنے پر کام کرناچاہیئے ۔ صنعت کاری کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھوں نے صنعت کاری سے متعلق تیزی سے پھلتے پھولتے ایکونظام کا ایک اشارے کے طورپر ملک میں بڑھتی تعداد میں اسٹارٹ اپس کاذکرکیا اور طلباء کو نہ صرف روزگارکے متلاشی  بلکہ روزگارفراہم کرنے والے کے طورپر تیارکرنے کی ضرورت پر زوردیا۔ وزیرموصوف نے  ڈجیٹل تعلیم کے شعبے میں حکومت کی جانب سے کی گئیں مختلف پہل قدمیوں کے بارے میں بھی بات کی اور تعلیم کو نوآبادیات کے اثرات سے  مزید آزاد کرنے کی غرض سے ٹیکنولوجی کو بروئے کارلانے کی ضرورت پر زوردیا۔ انھوں نے سابق طلباء کے نیٹ ورک کو مزید مستحکم بنانے اوربھارت کے اندر تعلیم حاصل کرنے سے متعلق پروگرام سمیت بھارت میں تعلیم کو بین الاقوامی شکل دینے کے شعبے میں کی گئی کوششوں میں اضافہ کرنے پرزوردیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0021FI8.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003C9VY.jpg

مختلف اجلاسوں کے دوران ، کانفرنس میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کی بین الاقوامی درجہ بندی ، تعلیمی  شعبے  یعنی اکیڈمیا-صنعت اور پالیسی سازوں کے مابین ، اشتراک ، اسکول ، اعلیٰ اور پیشہ ورانہ تعلیم کے درمیان ربط ، ابھرتی ہوئی اور دخل اندازی والی ٹیکنولوجیز جیسے مختلف موضوعات پر غوروفکر کیاگیا۔

کانفرنس کے دوسرے دن کیو ایس درجہ بندی  کے بانی اور سی ای او کے جناب نن زیئوکیویک کیوریلی ، نے ‘‘اعلیٰ تعلیمی اداروں کی بین الاقوامی درجہ بندی : کیو ایس ورلڈیونیورسٹی درجہ بندیوں میں بھارتی یونیورسٹیاں’’  کے موضوع پر ایک پریزنٹیشن دیا ۔ اس میں بھارتی اداروں کی   کا رکردگی کو بہتربنانے  اور بہترعالمی درجہ بندی حاصل کرنے کے بارے میں تجاویز بھی شامل تھیں ۔اس اجلاس کی نظامت آئی آئی ٹی کانپورکے ڈائریکٹر، پروفیسر ابھے کرن دیکر نے کی ۔ انھوں نے کہا کہ بھارت نے مجموعی سطح پر  عالمی درجہ بندی کی اپنی کارکردگی کوبہتربنایاہے ۔

ان کے علاوہ دیگر پریزنٹیشنز جن حضرات نے دیئے ہیں،ان کے نام ہیں ؛ آئی آئی ٹی کھڑک پورکے ڈائریکٹرپروفیسر ویریندرکمار تیواری ، دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر جناب یوگیش  سنگھ اور آئی آئی ٹی مدراس کے ڈائریکٹرجناب وی کاماکوتھی شامل ہیں ۔ ان موقعوں پر نظامت کے فرائض  بالترتیب آئی آئی ٹی کونسل کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹرکے رادھاکرشنن  ،  پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت  کی نیشنل کونسل کے چیئرمین ڈاکٹراین ایس کلسی ، اور تکنیکی تعلیم کی آل انڈیا کونسل (اے آئی سی ٹی ای ) کے چیئرمین پروفیسر  انیل ساہسرابدھے نے انجام دیئے۔

پروفیسرویریندرکمارتیواری نے تعلیمی شعبے –صنعت اور پالیسی سازوں کے مابین اشتراک کے موضوع پر ایک پریزنٹیشن دیا۔ جس میں تعلیمی شعبے ، صنعت اور پالیسی سازوں کے  آپس میں مل کرکام کرنے ، یونیورسٹیوں کے علم ودانش ، روزگاراور جدت طرازی کے لئے طاقت ور وسیلے بن جانے سے متعلق نظریہ پیش کیاگیاتھا۔ اس پریزنٹیشن کی نظامت جناب رادھاکرشنن نے کی ۔

ایک دیگراجلاس میں ، پروفیسریوگیش سنگھ نے اسکول  اعلیٰ اور پیشہ ورانہ تعلیم کو مربوط کرنے کے موضو ع پر ایک پریزنٹیشن دیاجس میں سال 23-2022کے بعد سے مجموعی تعلیم فراہم کرنے کی غرض سے یو جی سی ایف 2022وضع کرنے ، این ای پی کے نفاذ وغیرہ جیسے دہلی یونیورسٹی کے ذریعہ کئے گئے مختلف اقدامات کا ذکرکیا۔ این سی وی ای ٹی کے چیئرمین جناب این ایس کلسی نے اس نشست کی نظامت کی ۔

آخری نشست میں جناب وی کاماکوتھی نے  ابھرتی ہوئی  اوردخل اندازی والی ٹیکنولوجیز میں  تعلیم اورتحقیق کے موضوع پر اپنا پریزنٹیشن دیا۔ جس میں مصنوعی ذہانت ، ڈیٹا سائنس ، فرضی عمل اور ماڈلنگ ، محفوظ نظام اور دانش مندانہ مینوفیکچرنگ  کے لئے امکانات اور ضرورت پرتبادلہ خیال کیاگیاتھا۔ اس پریزنٹیشن کی نظامت اے آئی سی ٹی ای کے چیئرمین پروفیسر انیل ساہسرابدھے نے کی ۔

صدرجمہوریہ اعلیٰ تعلیم کے  161مرکزی اداروں کے وزیٹرہیں ۔ 161اداروں میں سے 53اداروں نے کانفرنس میں بنفس نفیس شرکت کی ۔ جب کہ دیگراداروں نے ورچوئل طریقے سے اس کانفرنس میں شرکت کی ۔ صدرجمہوریہ نے بعض عطیہ کنندگان کی میزبانی اور عزت افزائی بھی کی ۔ جن کے فراخ دلانہ تعاون کی بدولت ‘‘ سماج کو واپس لوٹانے ’’کا کلچر تیارکرنے  اور اعلیٰ تعلیم کے مرکزی اداروں میں آتم نربھربھارت کے مقصد کو فروغ دینے میں مدد ملی ہے۔

اپنے کلمات تشکرمیں ، تعلیم کے مرکزی وزیرمملکت جناب سبھاس سرکارنے وزیٹرکانفرنس میں سبھی کو شرکت دینے اور عالمی وباء کے سبب دنیا جس مشکل دورسے گزری ان  دومشکل سالوں کے بعد بنفس نفیس ملاقات کرنے کا موقع فراہم کرنے کے لئے صدرجمہوریہ  کے تیئں اظہارتشکرکیا۔ انھوں نے اس کانفرنس کے انعقاد کے  عمل کےدوران رہنمائی فراہم کرنے کے لئے تعلیمی کے مرکزی وزیرجناب دھرمیندرپردھان سے بھی اظہارتشکرکیا۔ انھوں نے سبھی مرکزی یونیورسٹیوں اور آئی آئی ٹیز /این آئی ٹیز کے ڈائریکٹرحضرات ، اعلیٰ تعلیم کے سکریٹری ، صدرجمہوریہ ہند کے دفتر کے عہدیداران  ، وزارت ، یوجی سی اور اے آئی سی ٹی ای کے عہدیداران اور کانفرنس میں شرکت کرنے والے دیگرسبھی عہدیداران کا بھی شکریہ اداکیا۔

انھوں نے کہاکہ وزیراعظم ،جناب نریندرمودی نے آزادی کا امرت مہوتسوکا آغاز کیاہے تاکہ ایک ترقی پسند آزادبھارت ، ثقافتی  لحاظ سے مالامال وزارت ، اور بھارت کی حصولیابیوں کا جشن منایاجاسکے ۔ انھوں نے  کانفرنس کے دوران اعلیٰ تعلیم سے متعلق اور اس شعبے میں کی گئیں مختلف پہل قدمیوں کو اجاگرکرنے والی مختلف اموراورموضوعات پر پیش کی گئی مختلف النوع پریزنٹیشن کی ستائش کی۔ انھوں نے مزید کہاکہ ہمارے تعلیمی اداروں میں جدت طرازی اور تحقیق کو فروغ دینے کے مقصد سے صنعت اورتعلیمی شعبے کے  مابین اشتراک کے  بارے میں قومی تعلیمی پالیسی 2020زبردست اہمیت کی حامل ہے ۔ وزیرموصوف نے عطیہ کنندگان کا بھی شکریہ کیا  اوراس اعتماد کا اظہارکیاکہ سبھی ادارے ،  ایسے معیاری ادارے قائم کرنے کے لئے کام کرتے رہیں جو دوسروں کے لئے مثال بن سکیں ۔

**********

 

 

)ش ح ۔ ع م۔ ع آ)

u-6288



(Release ID: 1832547) Visitor Counter : 128