کوئلے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کوئلے کی درآمد 2021-22 میں 209 ملین ٹن تک گر گئی جو 2019-20 کے مقابلےمیں 248 ایم ٹی   تھی


بجلی کے شعبے میں کوئلے کی درآمد میں 40 فیصد کی کمی آئی


2021-22 کے دوران مجموعی طور پر کوئلے کی پیداوار میں 61 ایم ٹی تک اضافہ ہوا

Posted On: 02 JUN 2022 4:32PM by PIB Delhi

نئی دہلی،2 جون 2022/

ہندوستان کے پاس توانائی کی ایک متوازن ٹوکری ہے اور کوئلہ کا شعبہ ملک کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں ایک اہم شراکت دار ہے۔ یہ شعبہ نہ صرف ملک میں کوئلے کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہے بلکہ ایک پائیدار ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے لیے بھی حساس ہے۔ کوئلہ بجلی، کھاد، لوہے اور سٹیل اور سیمنٹ کے شعبے کے لیے ایک اہم ان پٹ ہے۔

کوئلے کی درآمدات، جو 2019-20 میں 248 ملین ٹن (ایم ٹی) کی بلندی تک پہنچ گئی تھیں، اگلے دو سالوں کے دوران مسلسل کم ہو کر 2020-21 میں 215 ایم ٹی اور مزید 2021-22 میں 209 ایم ٹی  تک پہنچ گئی ہے۔

کوئلے کی حقیقی مانگ میں 2019-20 میں 956 ایم ٹی سے 2021-22 میں 1027 ایم ٹی  تک اضافے کے باوجود، کوئلے کی درآمدات میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔ کوئلے کی درآمد 2009-10 سے 2013-14 کی مدت کے دوران 22.86 فیصد کی کمپاؤنڈ سالانہ شرح نمو (سی اے جی آر) سے بڑھی۔ اس سی اے جی آر میں، کوئلے کی درآمدات 2020-21 میں 705 ایم ٹی تک اور 2021-22 میں مزید 866 ایم ٹی تک پہنچ جائے گی۔ کوئلے کی درآمد کو صرف گزشتہ برسوں میں بڑھتی ہوئی گھریلو سپلائی کو برقرار رکھ کر ہی چیک کیا جا سکتا ہے۔

کل ہند کوئلے کی پیداوار 2020-21 میں 716 ایم ٹی سے بڑھ کر 2021-22 میں 777 ایم ٹی ہو گئی ہے جس کے نتیجے میں 61 ایم ٹی کا اضافہ ہوا ہے۔ لہٰذا، 2020-21 میں کوئلے کی اصل مانگ 906 ایم ٹی سے 2021-22 میں 1027 ایم ٹی تک بڑھنے کے باوجود، 2020-21 میں 691 ایم ٹی سے بڑھ کر 2021-22 میں 818 ایم ٹی تک کوئلے کی درآمدات پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

گھریلو ترسیل نہ صرف بجلی کے شعبے میں بلکہ غیر بجلی شعبے میں بھی 2020-21 میں 101 ایم ٹی سے بڑھ کر 2021-22 میں 104 ایم ٹی تک پہنچ گئی۔

2021-22 کے دوران کوئلے کی درآمد میں کمی بڑی حد تک پاور سیکٹر کی درآمد میں کمی کی وجہ سے ہے جو 2020-21 میں 45 ایم ٹی سے کم ہو کر 2021-22 میں 27 ایم ٹی رہ گئی، یعنی تقریباً 40فی صد کی کمی۔ اگر ہم 2021-22 میں پاور سیکٹر کی طرف سے کوئلے کی درآمدات کا موازنہ 2019-20 کے پری کوویڈ سال سے کریں جب اس طرح کی درآمد 69 ایم ٹی تھی۔ یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ ملک میں تھرمل پاور کی کل پیداوار 2020-21 میں 1032 بی یو سے بڑھ کر 2021-22 میں 1115 بی یو  ہو گئی، مطلق شرائط میں 83 بی یو  کا اضافہ اور فیصد کے لحاظ سے تقریباً 8 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

کوکنگ کوئلے کی درآمد 2021-22 کے دوران 11.65فی صد کی نمو کے ساتھ 57 ایم ٹی تھی جو زیادہ تر فولاد کے شعبے میں استعمال ہوتی ہے۔ تاہم، 2019-20 کے پری کوویڈ سال کے مقابلے میں، کوکنگ کول کی درآمد میں اضافہ تقریباً 10 فیصد ہے۔ غیر ریگولیٹڈ سیکٹر (سیمنٹ، سپنج آئرن اور پیپر وغیرہ) کے ذریعہ درآمد کردہ کوئلہ 2021-22 میں 125 ایم ٹی  تک بڑھ کر 2020-21 میں 119 ایم ٹی  تک 5.23 فیصد اضافہ ہوا۔ 2019-22 کے پہلے کوویڈ سال کے مقابلے میں، جب غیر ریگولیٹڈ سیکٹر کی درآمدات 127 ایم ٹی تھی، اس سیکٹر کی درآمدات میں 2021-22 میں واقعی کمی واقع ہوئی ہے۔ اس طرح، 2021-22 کے دوران نان پاور سیکٹر کی طرف سے کوئلے کی درآمد میں اضافہ زیادہ تر کوکنگ کول کی درآمد میں اضافے اور غیر ریگولیٹڈ سیکٹر کے ذریعہ کوئلے کی درآمد کی وجہ سے ہے جو بڑے پیمانے پر اعلیٰ درجے کا تھرمل کوئلہ درآمد کرتا ہے۔ ملک میں کوئلے کی ان دونوں اقسام کی سپلائی محدود ہے۔

 

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-6040


(Release ID: 1830670) Visitor Counter : 144
Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil