امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

‘چاول کی معیاربندی’ کے نفاذ کے لیے مطلوبہ معیار کو برقرار رکھنے کے لیے معیاری آپریٹنگ پروسیجر (ایس اوپی ) جاری کیا گیا


فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا اس پروگرام میں اہم کردار ادا کر رہی ہے

Posted On: 20 MAY 2022 1:14PM by PIB Delhi

خوراک اور عوامی نظام تقسیم کا محکمہ غذائی قلت، خون کی کمی اور مائیکرو نیوٹرینٹ کی کمی کو دور کرنے کے لیے ‘چاول کی معیاربندی’ کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے انتھک محنت کر رہا ہے۔

محکمہ کا ذخیرہ اور تحقیقی ڈویژن، تیار شدہ مصنوعات کی خریداری سے لے کر تقسیم تک مختلف سماجی تحفظ کے پروگراموں کے ساتھ ساتھ ایف آرکے  (فورٹیفائیڈ رائس کرنلز) مینوفیکچررز/ملرز وغیرہ کے اختتام سے خود اعلان کردہ معیار کے سرٹیفیکیشن کی بھی نگرانی کر رہا ہے۔ پورے پروگرام کے ہموار نفاذ کے لیے/ گھریلو سپلائی چین کے تحت مطلوبہ معیار کے معیارات کو برقرار رکھنے کے لیے، ایک معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس اوپی ) بھی مرتب کیا گیا ہے اور مارچ 2022 میں محکمہ کے ذریعہ  جاری کیا گیاہے۔

فورٹیفائیڈ رائس کرنلز اور فورٹیفائیڈ رائس کے مطلوبہ معیار کو برقرار رکھنے کے لیے، ایس اورپی  واضح طور پر ایف آرکے مینوفیکچرنگ سے لے کر اہل استفادہ کنندگان میں اس کی تقسیم تک خواہشمند اسکیم کے تحت مصروف عمل مختلف شراکت داروں  کے سطح وار کردار اور ذمہ داریوں کو واضح طور پر بیان کرتا ہے۔

جب کہ محکمہ کے ذریعہ مختلف شراکت داروں  کے کردار اور ذمہ داریوں کی وضاحت کی جاتی ہے، فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس آئی ) بھی پورے پروگرام میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

ابتدائی طور پر ایف ایس ایس اے آئی  نے چاول سمیت فورٹیفائیڈ فوڈ کے معیارات کو فوڈ سیفٹی اسٹینڈرڈز (فورٹیفیکیشن آف فوڈز) ریگولیشن، 2018، فوڈ سیفٹی اینڈ سٹینڈرڈز (فوڈ پروڈکٹس اسٹینڈرڈز اینڈ فوڈ ایڈیٹیو) ریگولیشنز، 2011 وغیرہ کے ذریعے مشتہر کیا۔

ایس ایس ایس اے آئی  نے ایف آرکے  (فورٹیفائیڈ رائس کرنلز) کے مینوفیکچررز کو فہرست میں شامل کیا/انہیں لائسنس دیا، تیار شدہ مصنوعات کی پیکنگ اور اسٹینسلنگ کے لیے مختلف معیار کے سرٹیفیکیشن کے معیارات/رہنمائی خطوط تیار کیے، نمونے لینے کے لیے رہنما خطوط، چاول کی مضبوطی وغیرہ کے لیے تکنیکی ہینڈ آؤٹ مختلف آپریشنل کامیابیوں کے لیے۔ ایف ایس ایس اے آئی  ریاستوں کے تحت نیشنل ایکریڈیٹیشن بورڈ فار ٹیسٹنگ اینڈ کیلیبریشن لیبارٹریز (این اے ایم ایل ) کی تسلیم شدہ لیبز کا نقشہ بھی بنا رہا ہے جو ایف آرکے /آرکے  کے مختلف معیار کے پیرامیٹرز کی جانچ کر سکتے ہیں۔

پروموشنل اور باقاعدہ کردار بھی ایف ایس ایس اے آئی  کے فوڈ سیفٹی آفیسر (ایف ایس او) کے ذریعہ انجام دیئے جاتے ہیں۔ یہ افسران فورٹیفائیڈ چاول کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے مل اور مناسب قیمت کی دکانوں سے بے ترتیب نمونے لے رہے ہیں (اس طرح کہ یہ ایک سہ ماہی میں ان کی نگرانی میں تمام دکانوں اور ملوں کا احاطہ کرتا ہے)۔ فوڈ فورٹیفیکیشن ریسورس سینٹر (ایف ایس ایس اے آئی)  کا ایک یونٹ، جو مضبوطی کے لیے وسائل کے مرکز کے طور پر کام کر رہا ہے، فوڈ بزنس آپریٹرز (ایف بی او)، ملرز، ریاستوں، ایف سی آئی  وغیرہ کو کسی بھی قسم کی مدد فراہم کرے گا/تربیت اور صلاحیت کی تعمیر میں سہولت فراہم کرے گا (ایف بی اوز) ، رائس ملرز، ایف پی ایس مالکان، ایف ایس او وغیرہ) اور ترقیاتی شراکت داروں کے تعاون سے پروگرام کی نگرانی اور جائزہ لیتے ہیں۔

ایف ایس ایس اے آئی  ایک وسائل کا مرکز ہے جو معیارات اور فوڈ سیفٹی، ٹیکنالوجی اور عمل، پریمکس اور آلات کی خریداری اور تیاری، کوالٹی اشورینس اور مضبوط چاول کے معیار کے کنٹرول کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے۔

چاول کی مضبوطی، آئرن، فولک ایسڈ اور وٹامن بی 12 جیسے مائکرو نیوٹرینٹس کو شامل کرنے کا ایک عمل، خون کی کمی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے ایک مؤثر، روک تھام کرنے والی اور کم خرچ تکمیلی حکمت عملی ہے۔ عالمی اور ہندوستانی سیاق و سباق سے مختلف مطالعات ہیں، جن میں پائلٹ پروجیکٹس بھی شامل ہیں، جنہوں نے خون کی کمی سے نمٹنے کے لیے ایک مؤثر اقدام کے طور پر مضبوط چاول کی افادیت کو ثابت کیا ہے۔

غذائی قلت کی وجہ سے خون کی کمی کے سنگین مسئلے سے نمٹنے کی ایک پرجوش کوشش میں، عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے 75 ویں یوم آزادی (15 اگست 2021) پر 2024 تک تمام سماجی تحفظ کے نیٹ ورک کی اسکیموں میں چاول کی مضبوطی کو لازمی قرار دینے کا اعلان کیا۔ اس بات کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے کہ غذائی تنوع اور پھلوں اور سبزیوں پر زیادہ انحصار مائیکرو نیوٹرینٹس کا ایک اور ذریعہ ہے لیکن آبادی کے ایک بڑے حصے کے لیے برداشت کرنا ہمیشہ ممکن نہیں ہوتا۔ مرکز فورٹیفائیڈ چاول کے استعمال کے فوائد کے بارے میں ملک کے مختلف علاقوں میں بیداری کے مختلف پروگرام بنانے کی کوششیں کر رہا ہے۔ ریاستی حکومتوں کو مناسب مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنی ریاست کے لوگوں کو فورٹیفائیڈ چاول کے بارے میں خرافات اور غلط فہمیوں کے بارے میں آگاہ کریں۔ پورے ملک میں متعدد ریاستیں بغیر کسی بڑے چیلنج کے، مضبوطی سے چاول کی مکمل تقسیم کے لیے مرکزی اسپانسر شدہ پائلٹ اسکیم کے آغاز کے بعد سے عوامی تقسیم کے نظام کے ذریعے مضبوط چاول کی تقسیم کو مؤثر طریقے سے نافذ کر رہی ہیں۔ مزید یہ کہ آگہی کی کمی کی وجہ سے فورٹیفائیڈ چاول اور اس کے فوائد کو ٹھیک طرح سے سمجھا نہیں جاتا ہے ۔

پیکیجنگ میٹریل پر فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی ) کے ضابطے کے حوالے سے، فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی )/ریاستی ایجنسیوں جیسی  خریداری کرنے والی ایجنسیوں ، جیسا کہ صورت حال ہو  ایف ایس ایس اے آئی کے رہنما خطوط پر سختی سے عمل کر تا ہے اور بیگ پر +ایف  لوگو اور یہ پیغام ‘‘تھیلیسیمیا کے شکار افراد طبی نگرانی میں مضبوط چاول لے سکتے ہیں ۔’’

فورٹیفیکیشن خوراک میں ضروری مائیکرو نیوٹرینٹس یعنی وٹامنز اور معدنیات (بشمول ٹریس عناصر) کے مواد کو بڑھانے کا عمل ہے تاکہ اس کے غذائیت کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے اور صحت کو کم سے کم خطرہ کے ساتھ صحت عامہ کا فائدہ فراہم کیا جا سکے۔ کوپن ہیگن متفقہ بیان، 2008 کے مطابق خوراک کی مضبوطی کو ترقی پذیر ممالک کے لیے سب سے اوپر کی تین ترجیحات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ ہندوستان میں، آئوڈائزڈ نمک کی کھپت، جو کہ ایک قسم کی مضبوط خوراک بھی ہے، نے آیوڈین کی کمی کی خرابی اور گوئٹر جیسی بیماریوں کے پھیلاؤ کو کم کیا ہے۔ خون کی کمی کے مسئلے کو مختصر مدت میں حل کرنے کے لیے چاول کی مضبوطی بھی ایک قابل عمل حفاظتی اور تکمیلی اقدام ہے۔

*****

 

(ش ح ۔اک ۔ ع آ)

5575



(Release ID: 1826902) Visitor Counter : 138