کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
کیمیکلز اور فرٹیلائزر نیز نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر مملکت جناب بھگونت کھوبا نے ‘‘ایکسی لینس کانکلیو کے مرکز کے ساتھ صنعت کے ربط کا افتتاح کیا’’
یہ بہت اہم ہے کہ صنعت اور اکیڈمیا کو نہ صرف مل کر کام کرنا چاہیے بلکہ شانہ بہ شانہ ترقی بھی کرنی چاہیے
علم کی بہم رسانی اور اس کا تجارتی استعمال ایک دریا کے ان دوکناروں کی طرح ہے جنہیں مسلسل روابط اورگفت وشنید کے توسط سے باہم مربوط کیاجاناضروری ہوتا ہے: شری بھگونت کھوبا
Posted On:
18 MAY 2022 11:50AM by PIB Delhi
حکومت ہند کی کیمیکل اورفرٹیلائزرنیز نئی اورقابل تجدید توانائی کی وزارت کے وزیرمملکت جناب بھگونت کھوبا نے ہیبی ٹیٹ ورلڈ ، انڈیاہیبی ٹیٹ سینٹر، نئی دہلی میں ‘‘ڈی سی پی سی کے تحت صنعت کے مرکز کے ساتھ ایکسیلینس کانکلیو ’’کا افتتاح کیا۔ اس پروگرام کا انعقاد پیٹروکیمیکلز انجینئرنگ اور تکنالوجی کے مرکزی انسٹی ٹیوٹ (سی آئی پی ای ٹی ) کے توسط سے کیمیکل اورپیٹروکیمیکل محکمے (ڈی سی پی سی ) کے تحت کیاگیاتھا۔
مرکزی وزیر مملکت نے عزت مآب وزیر اعظم کے آتما نربھار بھارت کے مشن کو پورا کرنے کے لیے دیسی ٹکنالوجی تیار کرنے میں مرکز برائے امتیاز (سی اوایز ) کی طرف سے کی گئی کوششوں کی تعریف کی۔ نتائج کو ظاہر کرنے، مناسب انڈسٹری پارٹنر کی نشاندہی کرنے اور صنعت کی مستقبل کی ضروریات کو سمجھنے کے لیے تقریب کے انعقاد میں ڈی سی پی سی اور سی آئی ای پی ٹی کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ سی اوایز توانائی کے موثر آلات، ماحول دوست پولیمرک مصنوعات، فضلہ کے انتظام اوردوبارہ استعمال ، اسمارٹ پولیمرس ، صحت کی نگہداشت وغیرہ کے شعبوں میں کام کر رہے ہیں۔ اس طرح ٹیکنالوجی کو مقامی بنانے میں اوراسٹارٹ اپس میں سہولت فراہم کرتے ہیں۔ مستقبل میں ان پروجیکٹوں کے تحقیقی نتائج ہندوستان کو مقامی ٹیکنالوجی کا مرکز بنا دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بائیو میڈیکل ڈیوائسز اور کھلونوں جیسے منصوبے ہندوستان کو درآمدات پر کم انحصار کر دیں گے اور اس طرح ہمارے لیے زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔
اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون کی اہمیت کو ظاہر کرتے ہوئے، شری بھگونت کھوبا نے کہا کہ ‘‘یہ بہت اہم ہے کہ صنعت اور اکیڈمیا کو نہ صرف مل کر کام کرنا چاہیے بلکہ ساتھ ساتھ ترقی بھی کرنی چاہیے۔ علم کی تخلیق اور اس کی تجارتی کاری ایک دریا کے دو سروں کی طرح ہے جسے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان اس طرح کے باقاعدہ تعامل کے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ پاٹنا ضروری ہے۔’’ انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ کیزن کے جاپانی تصور کو لاگو کریں اور ملک میں تحقیق اور اختراع کا ایک جامع ماحولیاتی نظام تشکیل دینے کے لیے سائلو میں کام کریں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے تحقیق اور اختراعی عمل کو فروغ دینے کے لیے ملک بھر میں سی آئی پی ای ٹی اور دیگر تعلیمی اداروں میں سنٹر آف ایکسی لینس بنایا ہے۔ انہوں نے فورم میں موجود سائنسدانوں سے درخواست کی کہ وہ پیچیدہ صنعتی مسائل کے پائیدار اور متبادل حل تیار کرنے کے وژن کے ساتھ تحقیق کریں اور ٹیکنالوجی اور پالیسی ریسرچ میں آراینڈ ڈی کی مشترکہ کوششوں کے ذریعے ان کی مدد کریں۔ اب وقت آگیا ہے کہ اس تحقیق کی تجارت کاری کرنے کے لیے صنعت کے اگلے قدم کو فعال کیا جائے۔ اسی سلسلے میں اس طرح کے اجتماعات اور تعاملات صنعت کی ضروریات کو جاننے میں مفید ثابت ہوتے ہیں۔
ہمارے عزت مآب وزیر اعظم کی طرف سے آتم نربھرتا کے اہم اعلان کو دہراتے ہوئے، وزیرمملکت نے کہا کہ ‘‘ہندوستان میں ہنر مند افرادی قوت کی کوئی کمی نہیں ہے اور حکومت صنعت کو راغب کرنے اور عالمی سطح پر ہماری مصنوعات کی مارکیٹنگ کے لیے متعدد اقدامات کر رہی ہے۔ حکومت ہند صنعت کے مسائل کے تئیں حساس ہے اور اداروں اور عمل کی حوصلہ افزائی، فنڈنگ اور اداروں کے قیام کے ذریعے ان کی حمایت کرنا چاہے گی۔ یہ ہمارے ملک کو اقتصادی ترقی کی طرف بھی لے جائے گا۔’’
محترمہ آرتی آہوجا، سکریٹری (کیمیکل اور پیٹرو کیمیکل) نے وزارت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں شرکاء کو آگاہ کیا۔ کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلز کا محکمہ آراینڈ ڈی کو فروغ دینے کی اپنی کوششوں میں سنٹرز آف ایکسی لینس کے قیام کے لیے اسکیم کو نافذ کر رہا ہے اور اس نے پہلے ہی مختلف نامور حکومتی اداروں میں 2011کے بعد سے 13 سی اوایز قائم کیے ہیں۔ حکومت کی طرف سے مالی اعانت فراہم کردہ سینٹر آف ایکسیلنس کے علاوہ، حکومت صنعت کی ضرورت کے لیے ملک میں دیگر لیبز اور اداروں کے امکانات سے فائدہ اٹھانے کی بھی منتظر ہے۔
شری بھگونت کھوبا نے آج تقریب میں سینٹر آف ایکسیلنس (سی اوای ) اور انڈسٹری کنیکٹ کے پورٹل کے ساتھ سی آئی پی ای ٹی کا ایک ای ۔نیوز لیٹر بھی لانچ کیا۔
افتتاحی پروگرام کے بعد، درج ذیل موضوعات پر ایک تکنیکی سیشن کا انعقاد کیا گیا: بائیو انجینئرڈ پولیمرک سسٹمز، پولیمر بیسڈ بائیو میڈیکل ڈیوائسز، پولیمر پر مبنی کھلونے اور ایڈوانسڈ پولیمر اور کمپوزائٹس۔ مختلف سی اوایز کے سائنسدانوں نے صنعت کاروں کو اپنے نتائج کے بارے میں ایک پریزنٹیشن دی۔ سی آئی پی ای ٹی کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر (ڈاکٹر) ششیر سنہا نے کلمات تشکرادا کیا۔
پروفیسرز، سائنسدان، ریسرچ اسکالرز، سی آئی پی ای ٹی کے عملے اور طلباء، سابق طلباء، صنعتوں اور انجمنوں نے جسمانی اور ورچوئل طور پر کنکلیو میں حصہ لیا۔
*****
(ش ح ۔اک ۔ ع آ)
5488
(Release ID: 1826273)
Visitor Counter : 117