نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر نے ’مودی مظہر‘ کی عقدہ کشائی کی؛ اس کے عوامل اور صفات کا خاکہ پیش کیا


جناب وینکیا نائیڈو نے کہا کہ منفرد تجرباتی سفر اور کام، جذبہ اور توانائی، لوگوں کی جدوجہد کی گہری سمجھ، خواب دیکھنے اور بڑا سوچنے کی ہمت اور عزم مودی کو کامیاب بناتا ہے

بھارت کے بڑے کینوس پر فلاحی اور ترقیاتی اقدامات کو آگے بڑھانے سے قبل گجرات میں تجربہ کرنے کے لیے جناب مودی کو سائنسداں قرار دیا

جناب نائیڈو نے زور دے کر کہا کہ وعدے، کارکردگی اور ڈیلیوری جناب مودی کی ’امید کی سیاست‘ کی نشاندہی کرتی ہے

وزیر اعظم جناب مودی کی قیادت میں بھارت کو پہچان مل رہی ہے اور اس کا احترام کیا جا رہا ہے

وزیر اعظم صرف تاخیر سے عملدرآمد اور سست پیش رفت سے بے چین ہیں

’مودی @20: ڈریمس میٹ ڈیلیوری‘ نامی کتاب کا اجرا کیا

Posted On: 11 MAY 2022 4:19PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  11/مئی 2022 ۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کو جدید بھارت کے سب سے مقبول اور مثالی رہنماؤں میں سے ایک قرار دیتے ہوئے، بھارت کے نائب صدر جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج اس بات کی عقدہ کشائی کی جسے انہوں نے ’مودی مظہر‘ قرار دیا اور ان اوصاف و عوامل کی وضاحت کی جنھوں نے اس میں تعاون دیا ہے۔ انھوں نے ’مودی @ 20: ڈریمس میٹ ڈیلیوری‘ کے عنوان سے ایک کتاب کا اجرا کیا، جو 22 ڈومین ماہرین کے 21 مضامین کا مجموعہ ہے، جس میں گجرات کے وزیر اعلیٰ اور اس کے بعد وزیر اعظم کے طور پر 20 سال تک، مختلف شعبوں میں جناب مودی کی سوچ اور کارکردگی کے مختلف پہلوؤں کو سامنے لایا گیا ہے۔

جناب مودی کے دماغ، طریقہ کار اور وِژن کے تعلق سے اپنی 35 منٹ کی کھوج میں، نائب صدر نے ان مختلف اوصاف کا ذکر کیا جنھوں نے جناب مودی کو ایک منفرد لیڈر اور پرفارمر بنا دیا، جو پہلے گجرات اور اب وزیر اعظم کے طور پر بھارت کے مفاد کو آگے بڑھارہے  ہیں۔

ہ

 

وزیر اعظم کی کامیابی کی نشاندہی کرنے والے اوصاف کا ذکر کرتے ہوئے، جناب نائیڈو نے درج ذیل باتوں کو فہرست بند کیا:

1. 17 سال کی کم عمری میں گھر سے نکلنے کے بعد وسیع سفر کے توسط سے اپنی ذات، عوام اور ملک کی تلاش اور سماجی – ثقافتی کام۔ 2. بھارتیوں اور بھارت کی جدوجہد اور ان کی صلاحیتوں کی گہری سمجھ۔ 3. افراد اور بھارت کی صلاحیت پر پختہ یقین۔ 4. بڑے خواب دیکھنے کی ہمت اور سنکلپ کو سدھی میں تبدیل کرنے کا عزم۔ 5. بڑا سوچنا اور اعلیٰ پیمانے پر عمل کرنا۔ 6. جرأت مندانہ فیصلے کرنے کی صلاحیت۔ 7. عارضی ناکامیوں اور درمیانی حیرتوں سے بے خوف ہونا۔ 8. جذبہ، توانائی اور سخت محنت۔ 9. مختلف طریقے سے سوچنا اور عمل کرنا۔ 10. بحران کو موقع میں تبدیل کرنا۔ 11. لوگوں کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے پالیسی سازی اور عمل درآمد کے لیے نیچے سے اوپر کا طریقہ اختیار کرنا۔ 12. تفصیلات کی تلاش اور مسائل اور نتائج کی جامع تشخیص۔ 13. قومی سطح پر پالیسیوں اور پروگراموں کی شواہد کی بنیاد پر تشکیل کے لیے گجرات کے تجربات اور نتائج کا استعمال۔ 14. موثر حکمرانی کے لیے ٹیکنالوجی کو وسیع پیمانے پر اپنانا؛  اور 15. ’پرفارم، ریفارم اور ٹرانسفارم‘ کے اصول کو پرجوش طریقے سے آگے بڑھانا۔

وزیر اعظم کی شاندار اور تبدیلی پسند قیادت کا ذکر کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا؛ یہاں تک کہ ان کے ناقدین بھی اس بات پر متفق ہیں کہ جناب مودی اب قومی اور بین الاقوامی سطح پر ایک ایسا مظہر ہیں جن کی وجہ سے بھارت کا عزت و احترام کیا جا رہا ہے۔

یہ بتاتے ہوئے کہ جناب مودی کا وژن گجرات کا وزیر اعلیٰ بننے سے پہلے ان کے طویل تجرباتی سفر کے ذریعے تشکیل پایا ہے، نائب صدر نے زور دے کر کہا کہ ’’یہ وہ بنیادی فرق ہے جو جناب مودی کو کئی طریقوں سے منفرد بناتا ہے۔ عصر حاضر میں شاید کوئی اور عوامی شخصیت نہیں ہے جس نے ایسا تجرباتی سفر کیا ہو۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے لیے وزیر اعظم کا وژن ایک سماجی کارکن کے طور پر شروع کرنے اور بعد میں ایک سیاسی کارکن کے طور پر اپنے دور کے دوران جمع ہونے والے متعدد محسوس تجربات کا اظہار اور مظہر ہے۔

وزیر اعظم کے ساتھ پہلے شہری ترقیات کے مرکزی وزیر کی حیثیت سے اپنے کام کو یاد کرتے ہوئے، جناب نائیڈو نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کیسے وزیر اعظم ہر معاملے کی تفصیلات معلوم کرنے میں دلچسپی رکھتے تھے، تاکہ منصوبہ بندی اور عمل درآمد کے عمل کو مضبوط اور ناکامی سے محفوظ بنایا جاسکے۔ جناب نائیڈو نے خاص طور پر سوچھ بھارت مہم کو ایک ’عوامی تحریک‘ بنانے کے جناب مودی کے عزم کو اجاگر کیا، بجائے اس کے کہ اسے ایک معمول کے سرکاری پروگرام کے طور پر دیکھا جائے، یہ ایک ایسا فلسفہ ہے جو وزیر اعظم کے تمام اقدامات کی نشان دہی کرتا ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس بات سے واقف ہونے کے سبب کہ بھارت کے مسائل بڑے اور بڑی تعداد میں ہیں، وزیر اعظم جناب مودی بڑا سوچتے ہیں کہ کیسے ان پر بڑے پیمانے پر اور تیز رفتاری سے عمل درآمد ہوسکے، اور اسی کا نتیجہ ہے کہ 45 کروڑ سے زیادہ بینک کھاتے ان لوگوں کے کھولے گئے ہیں جن کی بینکوں تک رسائی نہیں تھی۔ 12 کروڑ سے زیادہ بیت الخلاء اور 3 کروڑ گھر تعمیر کئے گئے تاکہ غریبوں کی زندگی باوقار بن سکے۔ 5 کروڑ MUDRA قرضوں کو منظوری دی گئی تاکہ کاروباری افراد اپنا کام شروع کرسکیں۔ ڈی بی ٹی کے تحت 320 اسکیموں کے تعلق سے 20 کروڑ روپئے استفادہ کنندگان کو منتقل کیے گئے۔ 8 کروڑ ایل پی جی سلنڈر غریب خواتین کو باورچی خانے میں لکڑی کے استعمال کی مشقت سے بچانے کے لئے دیے گئے اور 19 کروڑ گھرانوں کو پائپ سے پانی کی فراہمی یقینی بنائی گئی۔ اس طرح سے دیگر کام بھی کئے گئے۔

جناب نائیڈو نے وزیر اعظم کو ایک ’سائنسداں‘ قرار دیا، کیونکہ انھوں نےگجرات کا وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے نتائج کی بنیاد پر متعدد اسکیموں کا  کامیابی کے ساتھ نفاذ کیا اور اس طرح سے شواہد پر مبنی پروجیکٹوں اور اسکیموں کی تشکیل کی طرح ڈالی۔

جناب مودی کو ’الیکشن مشین‘ کہے جانے کا ذکر کرتے ہوئے، جناب نائیڈو نے کہا کہ جناب مودی کے لیے انتخابات سیاست کا نتیجہ نہیں ہیں، بلکہ عام لوگوں کی زندگی کے سیاق و سباق کی گہری سمجھ اور ان کی خواہشات کی گہری بصیرت کے ساتھ سماجی سائنس ہے جو جناب مودی کو ایک کامیاب کمپیئنر بناتے ہیں۔

جناب نائیڈو نے ملک میں جمہوریت کو مضبوط کرنے میں جناب مودی کے تعاون کی ستائش کی، جس نے ہر آنے والے انتخابات میں لوگوں کی دلچسپی پیدا کرکے خود کو ایک ایسا شخص ثابت کیا ہے، جو کئے گئے وعدوں کی تکمیل کرتا ہے اور اس طرح لوگوں کی امیدوں اور امنگوں پر پورا اترتا ہے۔ یہ کہتے ہوئے کہ لوگ جناب مودی کو ایک ایسے شخص کے طور پر دیکھتے ہیں جو ان کے ٹوٹے ہوئے خوابوں کی مرمت کرے گا اور بھارت کو پھر خوش حالی کی راہ پر لے جائے گا، جناب نائیڈو نے جناب مودی کی سیاست کو ’امید‘ سے تعبیر کی۔

نائب صدر جمہوریہ نے مزید کہا کہ ’’وزیر اعظم جناب مودی کی قابلیت، نقل و حرکت اور استحکام (لوک سبھا میں مطلوبہ اکثریت کے ساتھ) بھارت کو خوشحالی کی طرف لے جا رہا ہے‘‘۔ جناب نائیڈو نے زور دے کر کہا کہ جناب مودی پالیسیوں اور اسکیموں کے تاخیر سے نفاذ سے ہی بے چین ہیں، کیونکہ وہ عمل درآمد کے بڑے پیمانے اور رفتار میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، کیونکہ بھارت کو آزادی کے 75 ویں سال میں بھی ترقی کے خلا کا سامنا ہے اور وہ اس خلا کو پُر کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

جناب نائیڈو نے کہا کہ مودی کی تمام تگ و دو بھارت کو ترقی یافتہ بنانے کے لئے ہے۔ انھوں نے مختلف ریاستوں میں برسراقتدار تمام پارٹیوں پر زور دیا کہ وہ ملک کو آگے بڑھانے کے لیے تمام دستیاب ترقیاتی اور جمہوری پلیٹ فارموں کا مؤثر استعمال کریں۔ انھوں نے تمام طرح کی کشیدگیوں کو دور کرتے ہوئے ملک میں پرامن ماحول کو یقینی بنانے کی اپیل کی تاکہ اس مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جاسکے۔

امور داخلہ و امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ، وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر، دیگر سینئر وزراء، اراکین پارلیمنٹ، سینئر سرکاری افسران اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے معززین اس موقع پر موجود تھے۔

 

******

 

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.5247



(Release ID: 1824519) Visitor Counter : 117