کوئلے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کوئلے کی وزارت کا تھرمل کوئلے کی درآمد کو کم سے کم کرنا اور ملک کو اس شعبے میں آتم نربھر بنانا ہے: کوئلے کے مرکزی وزیر


حکومت کا مقصد مالی سال24-23 تک کوئلے کی گھریلو پیداوار کو 1.2 بلین میٹرک ٹن تک بڑھانا ہے: کوئلہ، کان کنی ،اور  ریلوے کی وزارت کے وزیر مملکت

کول انڈیا ریونیو شیئرنگ ماڈل پر پرائیویٹ کمپنیوں کو اپنی 20 بند/منقطع زیر زمین کانیں پیش کرے گا

Posted On: 06 MAY 2022 4:06PM by PIB Delhi

دنیا کی سب سے بڑی کوئلے کی کان کنی کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل ) اپنی 20 بند/منقطع زیر زمین کوئلے کی کانیں نجی شعبے کو دوبارہ کھولنے اور ریونیو شیئرنگ ماڈل پر پیداوار میں لانے کے لیے پیش کرے گی۔ نجی شعبے کو اس پیشکش سے آگاہ کرنے کے لیے آج ممبئی میں سرمایہ کاروں کی ایک میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔

 

 

اس تقریب میں سرمایہ کاروں سے خطاب کرتے ہوئے، کوئلہ، کانوں اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے کہا کہ کوئلے کی وزارت کا ہدف تھرمل کوئلے کی درآمد ات کو کم سے کم کرنا اور اس شعبے میں ملک کو آتم  نربھر بنانا ہے۔اجلاس میں موجود سرمایہ کاروں کو مواقع کے بارے میں بتادے ہوئے  جناب  جوشی نے کہا کہ 'کچھ عرصہ پہلے، لوگ کہتے تھے کہ کوئلے کی ضرورتیں کم ہونے والی ہیں لیکن ہم فی الحال کوئلے کی ضروریات میں اضافہ دیکھ رہے ہیں'۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'بند/منقطع کوئلے کی کانوں سے نکالنے جانے والے کوئلے کے ذخائر تقریباً 380 ملین ٹن ہے اور ان  کانوں سے 30 سے 40 ملین ٹن کوئلہ باآسانی نکالا جا سکتا ہے۔' انہوں نے مزید کہا کہ 'کان کنی کی سرگرمیاں جاری رہنے سے کوئلے کی سپلائی      ٹی پی پی ایس بڑھانے  اورمقامی لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔

 

 

کوئلہ اور کان کنی کے وزیر جناب پرہلاد جوشی نے کہا کہ ملک توانائی کے شعبے میں  ایک انقلاب رونما ہوتے ہوئے دیکھ رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے دور دراز علاقوں میں بجلی کی فراہمی، ٹرانسپورٹ میں ایندھن کے انتخاب میں تبدیلی، جدید طرز زندگی نے بجلی کی مانگ میں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب ہم توانائی کے قابل تجدید ذرائع کو فروغ دینے پر زور دے رہے ہیں، وہیں کوئلہ بھی توانائی کی پیداوار میں اہم حصہ داروں میں سے ایک ہو گا۔' جناب جوشی نے مزید کہا کہ کوئلہ کی وزارت تمام تجاویز کے لیے کھلی ہے جو حکومت کے ساتھ ساتھ صنعت کے لیے کامیابی کے منظر نامے کو یقینی بنائے گی۔

 

 

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے، کوئلے، کان کنی اور ریلوے کے وزیر مملکت جناب راؤ صاحب پاٹل دانوے نے  بتایاکہ بھارت کے پاس دنیا میں کوئلے کا 5واں  سب سے بڑا ذخیرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد مالی سال 24-23 تک کوئلے کی گھریلو پیداوار کو 1.2 بلین میٹرک ٹن تک بڑھانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'ایندھن کے طور پر، کوئلہ ملی جلی توانائی میں سب سے بڑا حصہ دار ہے'۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ  اقدام جدید ترین کان کنی ٹیکنالوجی، مضبوط نظام اور عمل کی تعیناتی کی راہ ہموار کرے گا۔

 

 

کوئلے کے مرکزی سکریٹری ڈاکٹر انل کمار جین نے کہا کہ سرمایہ کاروں کے لیے یہ ایک سنہری موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'ان بند کانوں پر کارروائی کی گئی ہے جس کا مطلب ہے کہ  بنیادی ڈھانچہ تیار ہے اور داخلے میں رکاوٹیں اور مالی رکاوٹیں کم سے کم ہیں'۔

سرمایہ کاروں کے اجلاس میں بی ایچ ای ایل ، ہنڈالکو، اڈانی، جے ایس پی ایل، ریلائنس انڈسٹریز، ٹا ٹا کنسلٹنگ انجینئرس لمیٹڈ، الٹراٹیک سیمنٹ، ویدانتا اور صنعت کے دیگر سرکردہ کمپنیوں جیسے اہم متعلقہ فریقوں نے شرکت کی۔

کول انڈیا کے اس اقدام کا مقصد بھارتی  معیشت میں ایندھن کی مسلسل بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنا ہے۔ بند/منقطع زیر زمین کوئلے کی کانیں سی آئی ایل کے پانچ ذیلی اداروں، ای سی ایل،بی سی سی ایل، سی سی ایل، ایس ای سی ایل  اور ڈبلیو سی ایل میں پھیلی ہوئی ہیں ۔

یہ اقدام نجی شرکت داری کی مدد سے  ان کانوں کی حفاظت کو یقینی بنائے گا اور ان کانوں میں سماجی، ماحولیاتی اور عملی پائیداری کو برقرار رکھے گا۔ اس سے مقامی آبادی کے لیے روزی روٹی کے مواقع بھی پیدا ہوں گے اور کوئلے پر منحصر صنعتوں کو مدد ملے گی۔ ریاستوں کو رائلٹی کی شکل میں حاصل ہونے والے بڑھے ہوئے محصولات سے بھی فائدہ ہوگا۔

مرکزی وزیر جناب جوشی اور مرکزی وزیر جناب دانوے نے کوئلہ کی وزارت کے ذریعہ تیار کردہ "کول سیکٹر کے لئے ٹیکنالوجی روڈ میپ" یعنی ٹکنالوجی نقش راہ کا بھی آغاز کیا۔ یہ ٹکنالوجی نقش راہ، نئی ٹیکنالوجیز کو اپنانے،اسے عملی جامہ پہنانے، کام کے ماحول کو بڑھانے، کان کنی کے کاموں بشمول حفاظت اور پیداواری صلاحیت، ماحولیاتی تحفظ، پیداواری صلاحیت میں اضافہ، کوئلے کی وصولی کو بہتر بنانے اور لاگت کو کم کرنے کا  سبب بنے گا۔ ٹیکنالوجی روڈ میپ کو کوئلہ کمپنیوں کے لیے بینچ مارک دستاویز کے طور پر لیا جائے گا تاکہ وہ نئی ٹیکنالوجیز کو اپنائیں اور کانوں کے لیے موجودہ اور مستقبل کے نقش راہ کو مددفراہم  کرنے کے لیے ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ تیار کریں۔

 

 

اس موقع پر کول ا نڈیا لمیٹڈ کےچیئرمین جناب پرمود  اگروال اور ایم ناگا راجو، ایڈیشنل سکریٹری (کوئلہ) بھی موجود تھے۔

 

 

 

 

Follow us on social media: @PIBMumbai   Image result for facebook icon /PIBMumbai    /pibmumbai  pibmumbai[at]gmail[dot]com

 

 

*************

 

 

ش ح- ش ر– ف ر

U. No.5159


(Release ID: 1823825) Visitor Counter : 287