بجلی کی وزارت

ریاستوں کے ساتھ تھرمل پاور پلانٹس میں ملاوٹ کے لیے کوئلے کی درآمد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا


جناب آر کے سنگھ نے ریاستوں کو کوئلے کی درآمد کے لیے آرڈر دینے کا مشورہ دیا

کوئلہ کمپنیوں سے حاصل ہونے والے کوئلے کے تناسب سے گھریلو کوئلہ تمام بجلی  پیدا کرنے والی

کمپنیوں کو فراہم کیا جائے گا

تمل ناڈو اور مہاراشٹرا نے کوئلے کی درآمد کے لیے آرڈر جاری کیے

پنجاب اور گجرات ٹینڈرز کو حتمی شکل دینے کے جدید مرحلے میں ہیں

ریاستوں کو ریل-کم-روڈ (آر سی آر) موڈ میں آف -ٹیک کو یقینی بنا کر پاور پلانٹس کو کوئلے کی سپلائی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے: وزیر توانائی

Posted On: 06 MAY 2022 11:26AM by PIB Delhi

 توانائی  اور این آر ای کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے ریاستوں کے ساتھ تھرمل پاور پلانٹس میں ملاوٹ کے لیے کوئلے کی درآمد کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ سکریٹری (توانائی) جناب  آلوک کمار، ریاستی حکومتوں کے سینئر افسران اور بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں کل ورچوئل  طور پر منعقدہ میٹنگ میں موجود تھے۔ وزیر توانائی نے بڑھتی ہوئی مانگ  کو پورا کرنے کے لیے گھریلو کوئلے کی سپلائی میں رکاوٹوں کے پیش نظر تھرمل پاور پلانٹس میں ملاوٹ کے لیے کوئلہ درآمد کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ ریاستوں کو مشورہ دیا گیا کہ وہ ملاوٹ کے مقصد کے لیے کوئلے کی درآمد کے لیے آرڈر دیں تاکہ اضافی کوئلہ مئی 2022 کے مہینے سے ہی پاور پلانٹس تک پہنچ جائے۔  وزیر موصوف  نے کہا کہ گھریلو کوئلہ تمام بجلی پیدا کرنے والی کمپنیو ں کو کوئلہ کمپنیوں سے موصول ہونے والے کوئلے کے تناسب سے فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے ریاستوں کو مزید مشورہ دیا کہ وہ اپنی کوئلے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کیپٹیو مائنز سے پیداوار میں اضافہ کریں جس سے لنکیج کوئلے پر بوجھ کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ریاستوں کو اپنے پاور پلانٹس میں کوئلے کی ضرورت کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ریل-کم-روڈ (آر سی آر) موڈ میں آف -ٹیک کو یقینی بناتے ہوئے اپنے پاور پلانٹس کو کوئلے کی سپلائی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے اور کہا کہ ایسی صورت میں وہ ریاستیں جو آر سی آر کوئلہ نہیں اٹھا رہی ہیں اسے غیر مختص کر دیا جائے گا اور دوسری ریاستوں کو پیش کیا جائے گا اور متعلقہ ریاستیں اپنی ریاستوں میں کسی بھی کمی اور اس کے نتیجے میں بجلی کی قلت کے لیے ذمہ دار ہوں گی۔

میٹنگ میں سی ای اے کے پیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق، یہ نوٹ کیا گیا کہ تمل ناڈو اور مہاراشٹرا کی ریاستوں نے کوئلے کی درآمد کے لیے آرڈر دے دیے ہیں، جب کہ پنجاب اور گجرات ٹینڈرز کو حتمی شکل دینے کے ایڈوانس مرحلے میں ہیں۔ اور دیگر ریاستوں کو وقت پر اپنے پاور پلانٹس میں ملاوٹ کے لیے کوئلہ درآمد کرنے کے لیے اضافی کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ راجستھان، مدھیہ پردیش کی ریاستیں ٹینڈر جاری کرنے کے عمل میں ہیں۔ ہریانہ، اتر پردیش، مغربی بنگال، اڈیشہ اور جھارکھنڈ نے ابھی تک ٹینڈر جاری نہیں کیا ہے اور نہ ہی کوئلے کی درآمد کے لیے کوئی اہم کارروائی کی ہے اور انہیں اپنے پاور پلانٹس کو کوئلے کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

آر سی آر کی حیثیت پر بھی غور کیا گیا اور یہ دیکھا گیا کہ آندھرا پردیش، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مغربی بنگال، ہریانہ اور اتر پردیش کی جانب سے الاٹ شدہ کوئلہ اٹھانے کی پیش رفت تسلی بخش نہیں تھی۔ ان ریاستوں کو مشورہ دیا گیا کہ وہ اس کوئلے کو اٹھانے میں تیزی لائیں، ایسا نہ کرنے پر یہ آر سی آر کوئلہ دیگر بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کو مختص کیا جائے گا جنہیں اس کی ضرورت ہے۔

****************

ش ح۔ اک۔ ق ر۔

(2022۔05۔06)

5086U-



(Release ID: 1823171) Visitor Counter : 178