صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ

شمال مشرقی خطہ بھارت  سے جنوب مشرقی ایشیا اور اس سے باہرجانے کا  قدرتی گیٹ وے ہے: صدر کووند


صدر جمہوریہ ہند نے گوہاٹی میں نارتھ ایسٹ فیسٹول کی اختتامی تقریب میں شرکت کی

Posted On: 04 MAY 2022 7:15PM by PIB Delhi

صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے کہا کہ شمال مشرقی خطہ بھارت سے جنوب مشرقی ایشیا اور اس سے باہر جانے کا  قدرتی گیٹ وے ہے۔ وہ آج (4 مئی 2022) کو گوہاٹی، آسام میں آزادی کا امرت مہوتسو کے ایک حصے کے طور پر شمال مشرقی خطے کی ترقی  کی وزارت کے  ذریعہ منعقدہ نارتھ ایسٹ فیسٹیول کی اختتامی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

صدر نے کہا کہ متعدد پڑوسی ممالک کے ساتھ 5300 کلومیٹر سے زیادہ بین الاقوامی سرحدوں کے ساتھ، شمال مشرقی خطہ نمایاں اسٹریٹجک اہمیت رکھتا ہے۔ لُک ایسٹ  پالیسی (ایل ای پی ) شروع کئے جانے سے مشرق میں پڑوسی ممالک کےجانب  سیکورٹی پر مرکوز  نقطہ نظر خطے بھر میں  اقتصادی ترقی کے لئے  مشترکہ امکانات سے  فائدہ اٹھانے کے لیے اقتصادی معاملات  کو ترجیح دینے کے لئے  راستہ فراہم ہوا ہے۔ 2014 میں ایل ای پی کو  اپ گریٹ کرکے ایکٹ ایسٹ پالیسی (اے ای پی) بنا دیا گیا تھا جس سے ایک نمایاں  تبدیلی آئی اور شمال مشرقی خطے کے امکانی رول میں  نمایاں تبدیلی آئی۔

        صدر جمہوریہ نے کہا کہ نارتھ ایسٹ فیسٹیول کے اختتامی پروگرام  میں شرکت کرکے انہیں خوشی ہوئی ہے  جو کہ  آزادی کا امرت مہوتسو کے ایک حصے کے طور پر منعقد کیا جاگیا ہے۔ انہوں نے شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر، تمام شمال مشرقی ریاستوں کے گورنروں اور وزرائے اعلیٰ کے ساتھ ساتھ خطے کے عوام  کو بھی فیسٹول میں  پرجوش شرکت کے لئے  مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ  وہ’’ہم کسی سے کام نہیں‘‘ کے ان کے  جذبے سے متاثر ہوئے ہیں!

صدر مملکت نے کہا کہ جب ملک  تحریک آزادی کا جشن مناتا ہے تو وہاں کے  شہری نہ صرف اپنے عظیم رہنماؤں  کی  بلکہ غیر معروف اور بھولا دیئے جانے والے مجاہدین آزادی کی  بہادری اور حب الوطنی کو بھی یاد کرتے ہیں کیوں کہ ان کی قربانیوں کے بغیر یہ ایک  عوامی تحریک نہیں بن سکتی تھی۔ ہمیں اس بات پر فخر  ہے کہ ملک کے کونے کونے میں اس طرح سے مجاہدین نے شرکت کی۔ ہر ہندوستانی کی خواہش تھی کہ وہ   مادر ہند کو غیر ملکی حکمرانی کی زنجیروں سے آزاد دیکھے۔ جنگ آزادی میں شمولیت کے معاملے میں  شمال مشرقی خطہ کسی سے پیچھے نہیں تھا۔

صدر  جمہوریہ نے کہا کہ جب ہم آزادی کے 75 سال کا جشن منا رہے ہیں، جب ہم اپنی تحریک آزادی کی شاندار واقعات  کو یاد کرتے ہیں، جب ہم اپنے عظیم  رہنماؤں کی زندگی اور انکے  کاموں کے بارے میں سوچتے ہیں، تو ہم یہ کام اس بات کا اندازہ  لگانے کے لیے کرتے ہیں کہ آج ہم ان کے خوابوں کے مقابلے ممیں کہاں کھڑے ہیں۔  ہم  یہ کام  ان کے وژن کے بارے میں مزید  معلومات حاصل کرنے  اور ایک بہتر کل کی تعمیر کے لیے ان کی جدوجہد سے تحریک حاسل کرنے کے لیے کرتے ہیں۔

صدر  جمہوریہ نے کہا کہ جب ہمارے ملک کو  آزادی حاصل ہوئی تو شمال مشرقی خطہ حالت آج سے  بہت مختلف تھی۔ ابتدا میں تقسیم ہند کی وجہ سے  اس خطے کو بہت کچھ برداشت کرنا پڑا  کیونکہ یہ  مواصلات، تعلیم اور تجارت اور کامرس کے بڑے مراکز مثلاً ڈھاکہ اور کولکتہ سے اچانک کٹ گیا تھا۔ شمال مشرق کو بقیہ اور ملک سے جوڑنے والا واحد کوریڈور شمالی مغربی بنگال میں  زمین کی ایک پتلی پٹی تھی، جس نے  خطے میں ترقیاتی اقدامات کی مدد کو ایک چیلنج بنادیا  تھا۔ اس کے باوجود ہم نے جغرافیائی  چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے محنت  سے کام کیا ہے۔ پچھلے 75 برسوں کے دوران، شمال مشرق نے کئی معاملوں میں نمایاں ترقی  کی ہے۔

صدر  جمہوریہ نے کہا کہ شمال مشرقی خطہ میں بہت زیادہ اندرونی طاقت ہے۔ سیاحت، باغبانی، ہینڈلوم اور کھیلوں کے معاملے میں  جو کچھ یہاں موجود ہے  وہ اکثر منفرد ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرقی ریاستوں کو صنعتی طور پر ترقی یافتہ ریاستوں کے برابر کرنے کے لیے اب کوششوں کی ضرورت ہے تاکہ یہاں زیادہ سے زیادہ ملازمتیں پیدا ہوں۔ اس ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے، حکومت ریاستوں کے ساتھ کام کر رہی ہے تاکہ کاروبار کرنے میں آسانی کےمعیارات کو بہتر بنایا جا سکے اور شمال مشرق میں نجی سرمایہ کاری کے بہاؤ کو آسان بنایا جا سکے۔

نوع انسانی کے سامنے موجود  سب سے بڑے چیلنج کے طور پر آب و ہوا کی تبدیلی کے ابھرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ شمال مشرق کے مالا مال  ماحولیاتی ورثے کو محفوظ رکھنے کے لیے آنے والے برسوں میں محتاط منصوبہ بندی اور کوششوں کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ یہ خطہ ہمالیہ اور انڈو-برما بائیو ڈائیورسٹی  ہاٹ اسپاٹ کا حصہ ہے ، جو دنیا کے 25 ایسے ہاٹ اسپاٹ میں سے دو ہیں۔ اس لیے خطے کے واسطے ترقیاتی پسند کو قدرتی وسائل کے انتظام، سبز صنعتی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے ساتھ ساتھ پائیدار کھپت کے نمونوں کے لیے متعلقہ حکمت عملی کے ساتھ   مربوط کرنا چاہیے۔

صدر جمہوریہ  کا خطاب دیکھنے کے لیے براہ مہربانی یہاں کلک کریں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ ۔ن ا۔

U- 5023



(Release ID: 1822776) Visitor Counter : 181