وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم نے آفات مزاحم بنیادی ڈھانچے سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کے چوتھے ایڈیشن کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا


وزیر اعظم نے کہا "ہم اگلی نسل کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے ذریعے غریب ترین اور کمزور ترین لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ ان کی امنگوں

کو پورا کیا جاسکے"

"اگر ہم بنیادی ڈھانچے کو لچکدار بنالیں تو ہم نہ صرف اپنے لیے بلکہ آنے والی بہت سی نسلوں کے لیے آفات سے ہونے والے نقصان کو روک سکیں گے"

Posted On: 04 MAY 2022 6:08PM by PIB Delhi

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے آفات مزاحم بنیادی ڈھانچے سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کے چوتھے ایڈیشن کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا۔ اس اجلاس میں آسٹریلیا کے وزیر اعظم جناب اسکاٹ موریسن ایم پی، غانا کے صدر عزت مآب نانا ایڈو ڈنکوا اکوفو ایڈو، جاپان کے وزیر اعظم جناب فومیو کیشیدا اور مڈغاسکر کے صدر جناب آندری نیرینا راجولینا نے بھی خطاب کیا۔

آغاز میں وزیر اعظم مودی نے اجتماع کو پائیدار ترقیاتی اہداف کا پختہ وعدہ یاد دلایا کہ کسی کو پیچھے نہ چھوڑا جائے۔ انھوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ہم اگلی نسل کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے ذریعے غریب ترین اور کمزور ترین لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ ان کی امنگوں کو پورا کیا جاسکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بنیادی ڈھانچہ لوگوں کے لیے ہوتا ہے اور ان کا مقصد مساوی طریقے سے اعلی معیار کی، قابل اعتماد اور پائیدار خدمات فراہم کرنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ "بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی کسی بھی کہانی میں عوام کو مرکزیت حاصل ہونی چاہیے۔ بھارت میں ہم بالکل یہی کر رہے ہیں۔"

وزیر اعظم نے کہا کہ چونکہ بھارت تعلیم، صحت، پینے کے پانی، صفائی ستھرائی، بجلی، ٹرانسپورٹ اور بہت سارے دیگر شعبوں میں بنیادی خدمات کی فراہمی کو بڑھا رہا ہے، ہم موسمیاتی تبدیلیوں سے بھی براہ راست نمٹ رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سی او پی-26 میں ہم نے اپنی ترقیاتی کوششوں کے متوازی 2070 تک 'نیٹ زیرو' حاصل کرنے کا عزم کیا ہے۔

وزیر اعظم نے انسانی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے میں بنیادی ڈھانچے کی اہمیت کے بارے میں بات کی اور کہا کہ بنیادی ڈھانچے کو نقصان نسلوں کے لیے دیرپا نقصان کا باعث بنتا ہے۔ اس تناظر میں وزیر اعظم نے سوال کیا کہ "جدید ٹیکنالوجی اور علم کے ساتھ کیا ہم ایسا لچکدار بنیادی ڈھانچہ بنا سکتے ہیں جو پائیدار ہو؟" انھوں نے کہا کہ اس چیلنج کو ملحوظ رکھتے ہوئے سی ڈی آر آئی کی تشکیل عمل میں آئی ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اتحاد میں توسیع ہوئی ہے اور اس نے قیمتی تعاون کیا ہے۔ انھوں نے 'لچکدار جزائری ریاستوں کے لیے بنیادی ڈھانچے' کے لیے اس پہل کا ذکر کیا جو سی او پی-26 اور دنیا بھر میں 150 ہوائی اڈوں کا مطالعہ کرنے والے لچکدار ہوائی اڈوں پر سی ڈی آر آئی کے کام پر شروع کیا گیا تھا۔ جناب مودی نے بتایا کہ سی ڈی آر آئی کی قیادت میں 'بنیادی ڈھانچے کے نظام کی آفات سے مزاحمت کا عالمی جائزہ' عالمی طور پر جانکاری پیدا کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا جو بے حد قیمتی ہوگی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اپنے مستقبل کو لچکدار بنانے کے لیے ہمیں 'لچکدار بنیادی ڈھانچے کی طرف منتقلی' کی سمت میں کام کرنا ہوگا۔ لچکدار بنیادی ڈھانچہ ہمارے وسیع تر توافق کی کوششوں کا مرکز بھی ہوسکتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اگر ہم بنیادی ڈھانچے کو لچکدار بنائیں گے تو ہم نہ صرف اپنے لیے بلکہ آنے والی کئی نسلوں کے لیے آفات سے ہونے والے نقصان کو روک سکیں گے۔

***

(ش ح - ع ا- ع ر)

U. No. 5019


(Release ID: 1822717) Visitor Counter : 146