سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ہندوستان اور جرمنی مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے جڑے اسٹارٹ اپس کے ساتھ ساتھ ‘مصنوعی ذہانت’ کی تحقیق اور پائیداری اور صحت کی نگہداشت میں اس کے استعمال پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ساتھ مل کر کام کرنے پر متفق ہیں
سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جرمن وزیر برائے تعلیم و تحقیق محترمہ بیٹینا اسٹارک۔ واٹزنگر کے ساتھ برلن میں دو طرفہ بات چیت کی اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں جاری دو طرفہ تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا
برقیاتی حرکت پذیری ، سائبر فزیکل سسٹم، قدریہ شماریاتی ٹیکنالوجیز، جدید مینوفیکچرنگ، ماحول دوست ہائیڈروجن پر مبنی ایندھن ، گہرے سمندر میں تلاش وتحقیق جیسے صف اول کے شعبہ جات ہندوستان اور جرمنی کے درمیان شراکت داری کے نئے شعبوں کے طور پر اُبھر رہے ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
03 MAY 2022 3:21PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی اور ارضیاتی سائنسز کے وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے۔ جرمن وزیر برائے تعلیم و تحقیق، بیٹینا اسٹارک واٹزنگر سے بات چیت کی ۔ انہوں نے اپنی دو طرفہ ملاقات کے بعد کہا کہ ہندوستان اور جرمنی مصنوعی ذہانت (اے آئی) اسٹارٹ اپس کے ساتھ ساتھ ‘مصنوعی ذہانت’ کی تحقیق اور پائیداری اور صحت کی نگہداشت میں اس کے استعمال پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ساتھ مل کر کام کرنے پر متفق ہیں۔
دونوں وزراء نے اتفاق کیا کہ مصنوعی ذہانت میں مل کر کام کرنے کی بہت گنجائش ہے جس کے لیے دونوں اطراف کے ماہرین پہلے ہی ملاقات کر چکے ہیں۔ اس کے لیے تجاویز کے لیے ایک ہندوستا اورجرمنی دونوں کی طرف سے جلد ہی مشترکہ طور پرایک اپیل کی جائے گی جس میں محققین اور صنعتی رہنماؤں سے تجاویز طلب کی جائیں گی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا کہ نومبر 2019 میں چانسلر میرکل کے دہلی کے دورے کے دوران جرمنی اور ہندوستان نے مصنوعی ذہانت میں مشترکہ تحقیقی پروگرام شروع کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ انہوں نے اعلیٰ تعلیم میں ہند-جرمن پارٹنرشپ کو مزید چار سال کے لیے بڑھانے کا فیصلہ بھی کیا، جس میں ہر ایک فریق کی طرف سے 3.5 ملین یورو کا تعاون دیا جائے گا۔
ہندوستان اور جرمنی دونوں نے دونوں ممالک کے درمیان سائنس اور ٹکنالوجی کے میدان میں جاری تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا ہے جو ہمارے دو طرفہ تعلقات کے اسٹریٹجک ستونوں میں سے ایک ہے۔ دونوں ممالک کے تعلیمی برادری ، تحقیقی اداروں اور صنعتوں کے درمیان مضبوط تعلقات ہیں اور ہماری اسٹریٹجک تحقیق اور ترقیاتی شراکت داری میں محرک کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
برلن میں اپنی سرکاری مصروفیات کے تیسرے دن، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ دونوں ممالک اب سائنس اور ٹیکنالوجی کے اولین اہمیت کے حامل شعبوں میں کام کر رہے ہیں، جن میں برقیاتی حرکت پذیری ، سائبر فزیکل سسٹم، قدریہ شماریاتی ٹیکنالوجیز، جدید مینوفیکچرنگ، ماحول دوست ہائیڈروجن پر مبنی ایندھن ، گہرے سمندر کی تلاش وتحقیق اور ان شعبوں میں مشترکہ تعاون کو فروغ دینے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ دونوں ممالک نے پہلے ہی پائیداری اور صحت کی نگہداشت میں مصنوعی ذہانت کے استعمال جیسے شعبوں میں ایک دوسرے کی صلاحیتوں کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔
دونوں وزراء نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمہ، حکومت کے درمیان حال ہی میں طے پانے والے مفاہمت نامے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ہندوستان اور جرمن ریسرچ فاؤنڈیشن(ڈی ایف جی) بین الاقوامی ریسرچ ٹریننگ گروپس(آئی آر ٹی جی) پروگرام کی حمایت کرنے کے لئے پی ایچ ڈی پروگرام کو آگے بڑھانے کے لئے ہندوستانی اور جرمن طلباء کی تربیت کو مد نظر رکھتے ہوئے صلاحیتوں کی تعمیر کے لئے تعاون کو مزید فروغ دے گا۔ ہندوستانی اور جرمن تحقیقی گروپوں سے اس پروگرام کے تحت تجاویز طلب کرنے کے لئے پہلی اپیل پہلے ہی جاری کی جاچکی ہے۔
دونوں وزراء نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیاکہ حال ہی میں سائنس اور انجینئرنگ میں انسانی صلاحیت کی ترقی کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں، جن میں سائنس اور انجینئرنگ ریسرچ (ڈبلیو آئی ایس ای آر) میں خواتین کی شمولیت شامل ہے تاکہ جاری سائنس اور ٹیکنالوجی پروجیکٹوں میں خواتین محققین کے داخلے، دونوں طرف کے نوجوان محققین کے تبادلے کے ساتھ ہند۔جرمن سائنس اورٹیکنالوجی تعاون کے لیے ایک جامع ماحولیاتی نظام کو آسان بنایا جا سکے ۔ صنعتی فیلوشپس کا مقصد ایک جرمن صنعتی ماحولیاتی نظام میں نوجوان ہندوستانی محققین کی صنعتی نمائش ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند جدت طرازی کو بہت اہمیت دیتی ہے۔ موجودہ حکومت جدت طرازی، صنعت کاری اور مصنوعی ذہانت کی تخلیق کے قدری سلسلےکو فروغ دینے پر زور دیتی ہے۔ ہندوستانی اختراعی نظام، استطاعت اور رسائی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے طریقہ عمل پر مبنی ہونے کے بجائے مقصد پر مبنی ہے۔
بیٹینا اسٹارک وٹزنگرنے اُبھرتے ہوئے سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں شراکت داری کے ذریعے دوطرفہ سائنسی تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے خیال کی حمایت کی جہاں جرمنی اور ہندوستان دونوں کے پاس مل کر کام کرنے اور دو معاشروں کی خدمت کرنے کی صلاحیت و استعداد ہے۔
****************
(ش ح ۔س ب ۔رض )
U NO: 4996
(Release ID: 1822564)
Visitor Counter : 198