وزارت دفاع

7 نئی دفاعی کمپنیوں میں سے 6نے اپنے کاروبار کے پہلے چھ مہینوں کے دوران  عارضی منافع کی اطلاع دی


ان کمپنیوں نے 8400 کروڑ روپئےکے کاروبار کا ہدف حاصل کیا

کمپنیوں نے   3000 کروڑ روپئے کے گھریلو کنٹریکٹس اور 600 کروڑ روپئے کے بقدر برآمدات کے آرڈر حاصل کئے 

میونشنس انڈیا لمیٹڈ نے 500 کروڑ کی مالیت کے گولہ بارود کی برآمد کے لئے اب تک کا سب سے بڑا  آرڈر  حاصل کیا

Posted On: 29 APR 2022 10:58AM by PIB Delhi

سات نئی دفاعی کمپنیوں میں سے ، جنہیں 15 اکتوبر 2021 کو وجے دکشمی کے موقع پر قوم کے نام وقف کیا گیا تھا ، چھ کمپنیوں نے  اپنے کاروبار  کے ابتدائی چھ مہینو ں  یعنی یکم اکتوبر 2021 سے 31 مارچ 2022 کے درمیان عبوری منافع درج کرایا ہے ۔ ینترانڈیالمیٹڈ (وائی آئی ایل) ، کے علاوہ دیگر تمام کمپنیوں یعنی میونشنس انڈیا  لمیٹڈ (ایم آئی ایل) ، آرمرڈ وہیکل نگم لمیٹڈ ( اے وی اے این آئی )، ایڈوانسڈ ویپنس اینڈ اکوپمنٹ انڈیا لمیٹڈ (اےڈبلیو ای انڈیا )، ٹروپ کمفورٹس لمیٹڈ (ٹی سی ایل) ، انڈیا آپٹیل لمیٹڈ (آئی او ایل ) اور گلڈرس انڈیا لمیٹڈ  نے عبوری منافع کی اطلاع دی ہے۔ تفصیلات درج ذیل ہیں :

روپئے (کروڑ میں)

 

نمبرشمار

نئی دفاعی کمپنی

اوسط ششماہی منافع  (+)/ نقصان (-) گزشتہ تین برس کے دوران

عبوری منافع (+) / نقصان (-)

(یکم اکتوبر 2021 ۔ مارچ 31 ،2022)

1

ایم  آئی ایل

-677.33

28

2

اے وی این ایل

-164.33

33.09

3

آئی او ایل

-5.67

60.44

4

وائی آئی ایل

-348.17

-111.49

5

اے ڈبلیو ای آئی ایل

-398.5

4.84

6

جی آئی ایل

-43.67

13.26

7

ٹی سی ایل

-138.17

26

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

قوم کے نام انہیں وقف کردیئےجانے کے بعد ،  ان نئی دفاعی کمپنیوں کو کارپوریٹ کمپنیوں کے طور پر اپنے  اپنے کاروبار شروع کرنے میں مدد بہم پہنچانےکی غرض سے  حکومت نے بہت سے اقدامات کئے ہیں ۔  او ایف بی کے ذریعہ حاصل کئے گئے  برآمداتی آرڈرس کو  باضابطہ معاہدوں میں تبدیل کردیا گیا  جن کی مالیت تقریبا 70776کروڑ روپئے تھی ۔  مالی سال 22-2021 کے لئے مقررہ ہدف کے سلسلے میں  7765 کروڑ روپئے نئی دفاعی کمپنیوں کو بطور قرض دیئے گئے  ، جس میں 60 فیصد  کاروبارکی تاریخ کی شروعات  سے  پیشتر دیا گیا ۔  سات نئی دفاعی کمپنیوں کو  رواں مالی سال کے دوران سرمایہ جاتی اخراجات  کے لئے 2765.95 کروڑ روپئے کی رقم جاری کردی گئی ہے ۔

ان نئی   کارپوریٹ فرموں کو کام کاج  کے چلانے اور مالیات سے متعلق خود مختاری کی فراہمی  اور اس کے علاوہ حکومت کی طرف سے ملنے والی امداد کے ساتھ گولہ بارود والی فیکٹریوں کے کام کاج میں  وصولی اور واپسی کے نظام کو متعارف کرایا گیا ۔ ابتدائی چھ مہینوں کے دوران، ان نئی کمپنیوں نے 8400 کروڑ روپئے سے زیادہ  کی لوٹ پھیر کا ہدف حاصل کرلیا ہے ۔ گزشتہ مالی سال کے دوران سابقہ او ایف ڈی کی اجرائی قیمت کو پیش نظر رکھتے ہوئے  یہ بات  بہت اہم ہے ۔

روز اول ہی سے ، ان  کمپنیوں نےبذات  خود نئی مارکیٹس  تلاش کرنا اور اپنے کاروبارکو توسیع دیناشروع کردیاہے جس میں برآمدات بھی شامل  ہے۔ ان   کے آغاز کے بعد سے ایک مختصر عرصے کے دوران ہی ان کمپنیوں نے   بالترتیب 3000 کروڑ روپئے  اور 600 کروڑ روپئے کے گھریلو ٹھیکے اوربرآمداتی آرڈرس وصول کرنے میں  کامیابی حاصل کرلی ہے ۔ ایم آئی ایل نے 500 کروڑ کا  گولہ بارود  کے حوالے سے آرڈر حاصل کیا ہے ، جو اب تک کے سب سے بڑے برآمداتی آرڈرس میں سے ایک ہے ۔  یہ کمپنیاں نئی مصنوعات تیار کرنے کے لئےاپنے یہاں تیار کرکے نیز دوسروں کے ساتھ ملکر کی جانےوالی کوششوں کی شکل میں  بھی بہت سےاقدامات  کررہی ہیں۔  وائی آئی ایل نے ایکسیلس کی طرف سے انڈین  ریلویز سے  251 کروڑ  روپئے کے آرڈرس حاصل کئے ہیں ۔

ان نئی کمپنیوں نے اپنے و سائل سے زیادہ  سے زیادہ استفادہ کرنےاور لاگت میں  تخفیف کرنےکی سمت  میں   بہت سے ا قدامات کئے ہیں ۔ لاگت میں تخفیف پر خاص توجہ مرکوز کرتےہوئے، ان کمپنیوں نے ابتدائی چھ مہینوں کے دوران   اوور ٹائم    اور غیر پیداواری سرگرمیو ںجیسے میدانوں میں مجموعی طور پر 9.48 فیصد کی بچت کانشانہ حاصل کرلیا ہے ۔

نئی کمپنیوں کی  کارکردگی کی بروقت اقدامات  کےلئےمحکمہ کی طرف سے مستقل طورپر نگرانی کی جاتی ہے   تاکہ اوایف بی   کو کارپوریٹ  شکل دیئے جانےکے اہداف کو پوری طرح حاصل کیا جاسکے ۔

یہ بات  بھی یاد داشت میں محفوظ ہے کہ 16 جون 2021 کو  حکومت نے دفاعی سامان سازی کے شعبے میں اہم اصلاحات جن کا کافی طویل عرصے سے انتظار تھا ، متعارف کرائیں ۔اس کے لئے آرڈننس فیکٹری بورڈ کو ، جوکہ وزارت دفاع کا ایک ذیہی ادارہ تھا  ،سات سرکاری ملکیت والی کارپوریٹ فرموں میں  تبدیل کردیا گیا تھا  جو پیشہ ورانہ  منیجمنٹ کی سہولیات سے آراستہ تھیں۔

 

*************

 

ش ح- س ب– ف ر

U. No.4829



(Release ID: 1821206) Visitor Counter : 156