سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

کابینہ نے افرادی قوت ، منقولہ اثاثوں اور واجبات کے ساتھ مشاورتی ترقیاتی مراکز کے سائنس اور صنعتی تحقیق کے محکمے (سی ایس آئی آر) کے تحت سائنٹفک اور صنعتی تحقیق کی کونسل کے ساتھ انضمام کو منظوری دی

Posted On: 27 APR 2022 4:49PM by PIB Delhi

مرکزی کابینہ نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں درج ذیل امور کو اپنی منظوری دے دی ہے :

1۔ سی ڈی سی کے موجودہ 13 ملازمین کے لیے سی ایس آئی آر میں 13 فاضل اسامیوں کی فراہمی کے ذریعہ گنجائش نکالی جائے گی۔

2۔ انڈیا ہیبی ٹیٹ سینٹر واقع نئی دہلی میں سی ڈی سی جس قدر مقام پر احاطہ کیے ہوئے، وہ پورا حصہ انڈیا ہیبی ٹیٹ سینٹر کو واپس سونپ دیا جائے گا اور یہ منتقلی ازسر نو تخصیص پر وصول کی گئی رقم کی بنیا دپر ہوگی  اور از سر نو تخصیص کو بھارت کے کنسولی ڈیٹڈ فنڈ میں جمع کرا دیا جائے گا۔

3۔ انضمام کے بعد، سی ڈی سی کے تمام تر منقولہ اثاثے اور واجبات سی ایس آئی آر کی تحویل میں منتقل ہو جائیں گے۔

اہم اثرات:

دونوں سوسائیٹوں کے انضمام سے نہ صرف یہ کہ محکمہ میں تنظیم کی سرعت پیدا ہوگی بلکہ یہ قدم وزیر اعظم کے کم از کم حکومت اور زیادہ سے زیادہ حکمرانی کے اصول کے عین مطابق بھی ہوگا۔  سی ایس آئی آر کو تعلیم کے شعبہ میں مشاورت، تکنالوجیوں کی برآمدات وغیرہ کے شعبے میں سی ڈی ایس کے تجربہ کار عملے سے فائدہ حاصل ہوگا۔ توقع کی جاتی ہےکہ اس انضمام سے سی ایس آئی آر کی ضروریات میں قدرو قیمت کے لحاظ سے درج ذیل اضافے بھی ہوں گے۔

  1. پروجیکٹوں کا تکنیکی ۔ تجارتی احتساب اور جائزہ لیا جاسکے گا۔
  2. اس شعبہ میں سی ایس آئی آر  کی جانب سے استعمال شدہ تکنالوجیوں کے سماجی ۔ اقتصادی اثرات کا تجزیہ بھی ممکن ہو سکے گا۔
  3. شراکت داروں کی ضروریات/یا منڈی مستعدی کے لحاظ سے ضروریات کی تکمیل کے لیے سی ایس آئی آر کی تکنالوجیوں کا ترجمہ اور سی ایس آئی آر کی تکنالوجیوں پر مبنی پروٹوٹائپ وضع کرنے کے لیے تفصیلی ڈیزائن اور انجینئرنگ کا خاکہ تیار کرنے کے لیے معقول مشیروں کا انتخاب۔
  4. کاروباری ترقیاتی سرگرمیاں

پس منظر:

سی ایس آئی آر اور سی ڈی سی سائنس اور تکنالوجی کی وزارت کے تحت سائنٹفک اور صنعتی تحقیق کے محکمہ (ڈی ایس آئی آر) کی دو علیحدہ خودمختار باڈیز (اے بی ایس) ہیں۔ سی ایس آئی آر کا قیام 1942 میں بھارت کی اقتصادی نمو اور انسانی بہبود کی غرض سے سائنٹفک اور صنعتی تحقیق کے ایک قومی تحقیق و ترقیاتی ادارے کے طور پر سوسائیٹیوں کو درج رجسٹر کرنے سے متعلق 1860 کے ایکٹ XXI کے تحت عمل میں آیا تھا۔

سی ڈی ایس کا قیام ملک میں مشاورتی ہنرمندیوں اور صلاحیتوں کے فروغ کو وضع کرنے اور مستحکم بنانے کی غرض سے ڈی ایس آئی آر کی مدد سے بطور سوسائٹی 1986 میں عمل میں آیا تھا۔ سی ڈی سی کو 13 اکتوبر 2004 کو مرکزی کابینہ کی طرف سے ڈی ایس آئی آر کے ایک خودمختار ادارے کے طور پر منظوری دی گئی تھی۔ سی ڈی سی کے میمورنڈم اور آرٹیکلس آف ایسو سی ایشن کو 16 جنوری 2008 کو جاری کیا گیا تھا۔ سی ڈی سی انڈیا ہیبی ٹیٹ سینٹر واقع نئی دہلی میں 1000 مربع اسکوائر میٹر رقبہ پر واقع ہے۔ تعمیر شدہ رقبہ 1990۔03۔08 کو ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کی جانب سے پٹے پر مختص کیا گیا تھا۔ مستقل ملازمین کی مجموعی تعداد 13 ہے ۔

14ویں مالی کمیشن کی سفارشات کی بنیاد پر ، نیتی آیوگ نے مختلف النوع سرکاری محکموں کے تحت خودمختار اداروں کے سلسلے میں ایک جائزہ مکمل کیا تھا۔ ڈی ایس آئی آر کے تحت دو اے بی ایس یعنی سی ایس آئی آر اور سی ڈی سی کے سلسلے میں جو جائزہ لیا گیا تھا وہ ڈی ایس آئی آر کے ذریعہ لیا گیا تھا اور یہ جائزہ نیتی آیوگ کی نظرثانی کمیٹی کی 18ویں میٹنگ کے تحت 10ویں اور 13ویں مرحلے میں لیا گیا تھا۔ جائزہ کمیٹی نے سفارش کی تھی کہ سی ڈی ایس کا انضمام سی ایس آئی آر کے ساتھ کیا جا سکتا ہے کیونکہ اس کے واضح مضمرات موجود ہیں۔ کمیٹی نے اپنی اے بی رپورٹ میں مزید کہا تھا کہ اس کے نتیجہ میں ڈی ایس آئی آر سوسائیٹیوں کے رجسٹریشن ایکٹ 1860 (ایس آر اے) کے تحت ایک اے بی بن جائے گی ۔ ان سفارشات کی بنیاد پر انضمام کے طور طریقوں کی سفارش کرنے کے لیے مشاورتی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ سوسائیٹیوں کے رجسٹر یشن ایکٹ 1860 کی دفعہ 12 کے تحت ضروری ضوابط کے مطابق عمل کیا گیا ۔ سی ڈی ایس کی گورننگ کونسل اور سی ایس آئی آر کی گورننگ باڈی دونوں نے سی ایس آئی آر کے ساتھ سی ڈی سی کے انضمام کو اپنی منظوری دے دی تھی۔

**

Un:4743



(Release ID: 1820703) Visitor Counter : 100