وزارت آیوش

گاندھی نگر میں منعقدہ اولین عالمی آیوش سرمایہ کاری اور اختراع سربراہ اجلاس کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ، 9000 کروڑ روپئے کے بقدر سرمایہ کی تجویز پیش کی گئی


آیوش کے میدان میں سرمایہ کاری اور اختراع کاری کے لیے لامحدود مواقع موجود ہیں: سربانند سونووال

مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے روایتی ادویہ کے میدان میں بھارت پر دنیا کی قیادت کرنے کے لیے زور دیا

جلد ہی 35 چھاؤنی علاقوں میں آیوش سہولتیں قائم کی جائیں گی

Posted On: 23 APR 2022 1:40PM by PIB Delhi

اولین عالمی آیوش سرمایہ کاری اور اختراع سربراہ اجلاس (جی اے آئی آئی ایس) گذشتہ شب گاندھی نگر میں اختتام کو پہنچا، اس دوران آیوش کے شعبہ میں 9000 کروڑ روپئے سے زائد کے بقدر کے اجازت ناموں کو حتمی شکل دیے جانے کا مشاہدہ کیا گیا۔ ایف ایم سی جی، میڈیکل ویلیو ٹریول (ایم وی ٹی) اور خدمات، فارماسیوٹیکلز، تکنالوجی اور تشخیص، اور کاشتکاروں و زراعت جیسے بڑے زمروں کے لیے سرمایہ کاری سے متعلق تجاویز پیش کی گئیں۔

اس سربراہ اجلاس کے دوران، ممالک، مقتدر تحقیقی اداروں، کاشتکار گروپوں اور صنعت کے درمیان 70 ایم او یوز(مفاہمتی عرضداشتوں) پر دستخط کیے گئے۔ بین الاقوامی تبادلوں کے علاوہ، بھارت بھر میں 35 سے زائد چھاؤنی علاقوں میں آیوش سہولتیں شروع کرنے کے لیے وزارت آیوش اور وزارت دفاع کے درمیان ایک مفاہمتی عرضداشت پر دستخط عمل میں آئے۔

اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، آیوش کے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے کہا کہ اس سربراہ اجلاس نے شعبہ میں سرمایہ کاری راغب کرنے کے لیے ایک فریم ورک تیارکرنے اور اسے نافذ کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’دنیا کے سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں نے آیوش کے ذریعہ پیش کیے جانے والے مسابقتی فوائد اور اس کی قوت کو محسوس کر لیا ہے۔‘‘جناب سونووال نے آگے کہا کہ آیوش کے میدان میں سرمایہ کاری اور اختراع کاری کے لیے لامحدود مواقع موجود ہیں۔

 

اس موقع پر بات کرتے ہوئے، کھیل کود اور نوجوانوں کے امور ، اور اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر انوراگ سنگھ ٹھاکر نے کہا کہ آیوش کے مارکیٹ سائز میں زبردست اضافہ رونما ہوا ہے اور یہ مارکیٹ 2014 کی 3 بلین امریکی ڈالر سے زائد سے بڑھ کر آج 18 بلین امریکی ڈالر کے بقدر ہوگئی ہے، جس سے 75 فیصد سالانہ نمو ظاہر ہوتی ہے۔ وزیر موصوف نے امید ظاہر کی کہ ملک جلد ہی اسٹارٹ اپس اور کاروباری اداروں کو اس شعبہ میں سرمایہ کاری کرتے ہوئے دیکھے گا۔ مسابقت کو فروغ دینے کے لیے، جناب ٹھاکر نے کہا کہ ہمیں اپنی مصنوعات کے لیے بہتر پیکجنگ کی ضرورت ہے اور اس کے لیے پوری شدت کے ساتھ تشہیر اور برانڈنگ کی جانی چاہئے۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ’’روایتی ادویہ میں بھارت کے لیے وشو گورو بننے کا وقت آگیا ہے۔ ہمیں ایک کرہ ارض، ایک صحت کے جذبہ کے ساتھ کام کرتے ہوئے بھارت میں شفایابی کوفروغ دینا چاہئے، اور ہمارے ملک کو طبی سیاحت کا مرکز بننے مدد میں فراہم کرنی چاہئے۔‘‘

گجرات کے گورنر جناب آچاریہ دیو ورت سربراہ اجلاس کے اختتامی سیشن میں بطور مہمان خصوصی شامل ہوئے۔ سیاحت کے وزیر مملکت جناب شری پد  یسو نائک اور آیوش کے وزیر مملکت ڈاکٹر مہندر منجاپارا بھی اس پروگرام میں موجود تھے۔

عالمی آیوش سرمایہ کاری اور اختراع سربراہ اجلاس، 2022 حکومت ہند کے ذریعہ کی گئی ایک مخصوص کوشش تھی جس کا مقصد دنیا کی توجہ بھارت کی قدیم حکمت اور روایتی علم کی جانب مبذول کرانا اور اسے ہمہ گیر مستقبل کے لیے راستہ ہموار کرنے کے لیے بروئے کارلانا ہے۔ اس سربراہ اجلاس کو ’’اچھی صحت اور خیرو عافیت‘‘ کو فروغ دینے کے ہمہ گیر ترقیاتی ہدف نمبر 3 کے ساتھ مطابقت پیدا کرتے ہوئے منعقد کیا گیا۔

 

 

یہ سربراہ اجلاس مجموعی طور پر پانچ مکمل سیشنوں، آٹھ گول میز سیشنوں، چھ ورکشاپوں، اور دو سمپوزیم پر مشتمل تھا۔ تین دنوں کی مختصر مدت تک جاری رہنے والے اس سربراہ اجلاس میں ان تمام سیشنوں کو بخوبی شامل کیا گیا۔ اس سربراہ اجلاس میں 90 معروف اسپیکروں اور 100 نمائش کنندگان موجود تھے۔ اس سربراہ اجلاس میں امول، ڈابر، کام آیوروید، اَکورڈ، آیور وید، قدرتی طریقہ علاج، ایمبرو فارما اور پتانجلی سمیت 30 سے زائد ایف ایم سی جی کمپنیوں نے شرکت کی۔

عالمی آیوش سرمایہ کاری اور اختراع سربراہ اجلاس کا آغاز 20 اپریل کو، گاندھی نگر میں واقع مہاتما مندر میں، ماریشس کے وزیر اعظم پروِند کمار جگناتھ اور عالمی صحتی تنظیم کے ڈائرکٹر جنرل  ڈاکٹر تیدروس گیبریسوس کی موجودگی میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ کیا گیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔اک ۔ن ا۔

U- 4637                        



(Release ID: 1819733) Visitor Counter : 124