زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

مرکزی وزیر زراعت نے زراعت پر قومی کانفرنس کا افتتاح کیا: خریف مہم - 2022


ملک میں 2021-22 کے دوران بالترتیب اکتیس سو ساٹھ اعشاریہ ایک ، دوسو انہتر اعشاریہ پانچ اور تین سو اکہتر اعشاریہ پانچ لاکھ ٹن کے حساب سے اناج، دالوں اور تیل کے بیجوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی

سرسوں کے مشن کو گزشتہ  دو  سالوں میں لاگو کیا گیا۔ ایکیانوے اعشاریہ دو سے چھبیس  فیصد بڑھ کر  ایک سو چودہ اعشاریہ چھ لاکھ ٹن تک پہنچا

مرکز اور ریاستیں، کیڑے مار ادویات اور بیجوں کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے مل کر کام کریں گی: جناب نریندر سنگھ تومر

سال 2022-23 کے لیے اناج کا قومی ہدف بالترتیب تین ہزار دو سو اسّی ، دالوں کے لیے دوسو پنچانوے اعشاریہ پانچ اور تیل کے بیج   کے لیے چارسو تیرہ اعشاریہ چار لاکھ ٹن مقرر کیا گیا ہے

Posted On: 19 APR 2022 4:33PM by PIB Delhi

image001SUFO.jpg

مرکزی وزیر زراعت جناب نریندر سنگھ تومر نے آج این اے ایس سی کمپلیکس، نئی دہلی میں خریف مہم 2022-23 کے لیے زراعت پر قومی کانفرنس کا افتتاح کیا۔ وزیر موصوف نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ دوسرے پیشگی تخمینہ ( 2021-22 ) کے مطابق ملک میں غذائی اجناس کی کل پیداوار کا تخمینہ 3160 لاکھ ٹن ہے جو کہ  اب تک کا ایک ریکارڈ ہوگا۔ دالوں اور تیل کے بیجوں کی پیداوار بالترتیب 269.5 اور 371.5 لاکھ ٹن ہوگی۔ تیسرے جدید اندازے کے مطابق، 2020-21 کے دوران باغبانی کی پیداوار 3310.5 لاکھ ٹن ہےجو ہندوستانی باغبانی کے لیے اب تک کی سب سے زیادہ پیداوار ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ مرکز اور ریاستیں کسانوں کے لیے ان پٹ لاگت کو کم کرنے کے لیے کیڑے مار ادویات اور بیجوں کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے مل کر کام کریں گی۔ انہوں نے زور دیا کہ یوریا کو نینو یوریا سے بدلنے کی حکمت عملی ہونی چاہیے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت قدرتی اور نامیاتی کاشتکاری پر زور دیتی رہے گی۔ برآمدات کے بارے میں وزیر نے کہا کہ جہاں زرعی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے وہیں معیاری مصنوعات پر توجہ دی جانی چاہیے تاکہ وہ بین الاقوامی منڈیوں میں مقابلہ کر سکیں۔ ایکسپورٹرز اور کسان دونوں کو فائدہ ہونا چاہیے۔

اس کانفرنس کا مقصد گزشتہ فصل کے موسموں کے دوران فصل کی کارکردگی کا جائزہ لینا اور خریف کے لیے فصل کے حساب سے اہداف کا تعین کرنا تھا۔فصلوں کی پیداوار اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے مقصد سے ریاستی حکومتوں  سے مشاورت کے ساتھ موسم، اہم معلومات کی فراہمی کو یقینی بنانا اور اختراعی ٹیکنالوجی کو اپنانے میں سہولت فراہم کرنا، چاول اور گندم جیسی اضافی اجناس سے زمین کو موڑنے کے لیے زرعی ماحولیات پر مبنی فصل کی منصوبہ بندی حکومت کی ترجیح ہے۔ تیل کے بیجوں اور دالوں جیسی اجناس اور اعلیٰ قیمت برآمد کرنے والی فصلوں کا خسارہ۔ حکومت تیل کے بیجوں اور دالوں میں خود کفالت اور تیل کھجور کے فروغ پر توجہ دینے کے ساتھ فصلوں کے تنوع کو اعلیٰ ترجیح دے رہی ہے۔ ملک میں فصلوں کی تنوع کے پروگرام کے لیے قومی پالیسی فریم ورک کو حتمی شکل دینے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز جیسے بڑی ریاستوں، محققین، صنعتوں اور پالیسی سازوں کے ساتھ مشاورت کی گئی ہے۔ تمام ریاستوں کو زراعت کو پائیدار بنانے کے لیے فصلوں کے تنوع کے لیے کام کرنا چاہیے۔

image002Z3R5.jpg

کانفرنس نے سال 2022-23 کے لیے کل غذائی اجناس کی پیداوار کے قومی اہداف 3280 لاکھ ٹن مقرر کیے جو کہ رواں سال کے دوران 3160 لاکھ ٹن کی متوقع پیداوار کے مقابلے میں ہے۔ 2022-23 میں دالوں اور دالوں کی پیداوار کا ہدف 295.5 اور 413.4 لاکھ ٹن مقرر کیا گیا ہے۔ غذائی اناج کی پیداوار کو 2021-22 میں 115.3 سے بڑھا کر 2022-23 میں 205.0 لاکھ ٹن کرنا ہے۔ حکمت عملی یہ ہو گی کہ بین فصلی اور فصلوں کے تنوع کے ذریعے رقبہ بڑھایا جائے اور HYVs متعارف کرایا جائے اور کم پیداوار والے علاقوں میں مناسب زرعی طریقوں کو اپنایا جائے۔

جناب منوج اہوجا، سکریٹری (زراعت اور کسانوں کی بہبود) نے کہا کہ ملک 2015-16 سے غذائی اجناس کی پیداوار میں بڑھتے ہوئے رجحان کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔ گزشتہ  چھ  سالوں میں اناج کی کل پیداوار 25 فیصد بڑھ کر 251.54 سے 316.01 ملین ٹن ہو گئی ہے۔ تیل کے بیجوں نے بھی اسی رجحان کی پیروی کی ہے اور 2015-16 میں 25.25 ملین ٹن سے 2021-22 میں 37.15 ملین ٹن تک 42 فیصد اضافہ دکھایا ہے۔ ہندوستان کی زرعی مصنوعات کی برآمدات 2021-22 کے دوران 19.92 فیصد بڑھ کر 50.21 بلین ڈالر (376575 کروڑ روپے) کو چھو گئیں۔ سبزیوں وغیرہ نے سب سے زیادہ مثبت اضافہ درج کیا ہے۔

انہوں نے کہا، ’’ہمیں دیہی علاقوں میں خوراک اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے زراعت اور باغبانی کے شعبوں کی پیداوار اور پیداواری صلاحیت کو تیز کرنا ہوگا۔ حکومت نے کئی ترقیاتی پروگرام، اسکیمیں، اصلاحات اور پالیسیاں اپنائی ہیں جو کسانوں کی زیادہ آمدنی پر توجہ مرکوز کرتی ہیں۔ تمام تیل کے بیجوں کے لیے تین  سالہ سیڈ رولنگ پلان (2021-22 سے 2023-24) کے لیے ایکشن پلان جس میں 381.95 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، اگلے تین  سالوں میں نئے HYVs کے کل 14.7 لاکھ کوئنٹل معیاری بیج تیار کیے جائیں گے۔

خریف سیزن میں فصلوں کے انتظام کی حکمت عملیوں پر تفصیلی پریزنٹیشن دیتے ہوئے ، ایگریکلچر کمشنر، ڈاکٹر اے کے سنگھ نے کہا کہ حکومت کی بروقت مداخلت کی وجہ سے ملک میں اب تک کے سب سے زیادہ غذائی اناج، تیل کے بیج اور باغبانی کی پیداوار ریکارڈ کی گئی ہے۔ اب تیل کے بیجوں، دالوں اور نیوٹریا سیریلز پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔ مانسون کے بعد، بارش معمول سے زیادہ ہوئی ہے اور گرمیوں کے دوران تقریباً 55.76 لاکھ ہیکٹر زیر کاشت تھا۔ حکومتی پالیسی کے بعد، دالوں اور تیل کے بیجوں کی کاشت میں اسی اضافے کے ساتھ چاول کے زیر کاشت رقبہ میں کمی آئی ہے۔ حکومت نے بیج اور کھاد کی ضرورت پوری کر لی ہے اور ان کی بروقت فراہمی کو یقینی بنائے گی۔) تفصیلی پیشکش کےلئے یہاں کلک کریں)

سیکرٹری (فرٹیلائزرز) نے آنے والے سیزن کے لیے کھاد کی سپلائی کی صورتحال پر غور کیا۔ غذائی اناج کی پیداوار بڑھانے اور 2023 میں ملوں پر بین الاقوامی سال منانے کے لیے کیے گئے نئے اقدامات کے لیے تفصیلی پیشکشیں کی گئیں۔ ریاستوں کے فائدے کے لیے آرکے وی وائی  کے تحت کیفے ٹیریا اپروچ اور فارم میکانائزیشن کی ذیلی اسکیموں کا اشتراک کیا گیا۔ ڈیجیٹل زراعت، پی ایم-کسان اور قدرتی کاشتکاری پر بھی پریزنٹیشن دیے گئے۔

ایڈیشنل سکریٹری (زراعت) اور ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو، آئی سی اے آر کے سینئر افسران اور مختلف ریاستی حکومتوں کے افسران نے نیشنل کانفرنس میں شرکت کی۔ گجرات، آسام، کرناٹک، مدھیہ پردیش اور اتر پردیش کی ریاستوں نے اپنی ترقی کا اشتراک کیا۔ اس کے بعد تمام ریاستوں کے ایگریکلچر پروڈکشن کمشنروں اور پرنسپل سکریٹریوں کے ساتھ بات چیت کا سیشن کیا گیا تاکہ خریف سیزن کے دوران رقبہ کی کوریج، پیداوار اور پیداوار میں اضافہ کرنے کے لیے اپنی ریاستوں سے متعلق مسائل اٹھائے جاسکیں۔

*****

U.No:4439

ش ح۔ ش ت۔ س ا



(Release ID: 1818227) Visitor Counter : 157