وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

ہندوستان اور سنگاپور نے غیر قانونی، غیر رپورٹ شدہ اور غیر منظم ماہی گیری پر مشرقی ایشیا سمٹ ورکشاپ کا اہتمام کیا


آسٹریلیا، کمبوڈیا، چین، انڈونیشیا، نیوزی لینڈ، جمہوریہ کوریانے اس تقریب میں شرکت کی

ہندوستان نے ساحلی ماہی گیری برادریوں کے ساتھ مل کر غیر قانونی، غیر رپورٹ شدہ اور غیر منظم ماہی گیری کا مقابلہ کرنے کا مطالبہ کیا

شرکاء نے قومی کامیابی کی کہانیاں اور آئی یو یو ماہی گیری کا مقابلہ کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا اشتراک کیا

Posted On: 13 APR 2022 10:32AM by PIB Delhi

 حکومت ہند  کی   ماہی پروری ، جانوروں کی پرورش اور ڈیرینگ کی وزارت کے محکمے ، اور حکومت سنگاپور نے کل غیر قانونی، غیر رپورٹ شدہ، اور غیر منظم (آئی یو یو) ماہی گیری پر ایک ورچوئل ایسٹ ایشیا سمٹ (ای اے ایس ) ورکشاپ کا انعقاد کیا جس کی مشترکہ صدارت ہندوستان اور سنگاپور فوڈ ایجنسی(ایس ایف اے) نے کی۔ جناب جتیندر ناتھ سوین، سکریٹری، محکمہ ماہی پروری (ڈی او ایف) ، حکومت ہند نے کلیدی خطبہ دیا۔ ورکشاپ میں ای اے ایس کے 8 رکن ممالک اور 4 نالج پارٹنرز،  حکومت ہند کےمحکمہ ماہی پروری کے حکام،  مختلف ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ماہی پروری حکام اور دیگر مدعو افراد نے شرکت کی۔

اپنے افتتاحی خطاب میں، جناب سوین نے غیر قانونی، غیر رپورٹ شدہ اور غیر منظم ماہی گیری کے خلاف جنگ کے فوری مطالبے پر روشنی ڈالی۔ جناب سوین نے خاص طور پر ساحلی ماہی گیری برادریوں کے ساتھ کام کرنے کے ذریعےآئی یو یو ماہی گیری کا مقابلہ کرنے کے لئے ہندوستان کی کچھ کوششوں اور اقدامات کا اشتراک کیا۔

ورکشاپ کا آغاز افتتاحی سیشن کے ساتھ ہوا جس کی قیادت ہندوستان نے کی اور اس کی صدارت جوائنٹ سکریٹری، محکمہ ماہی پروری، حکومت ہند، ڈاکٹر جے بالاجی نے کی۔ خطبہ استقبالیہ کے دوران ڈاکٹر جے بالاجی نے ورکشاپ کے موضوع کا تعارف کرایا اور ورکشاپ میں آسٹریلیا، کمبوڈیا، چین، انڈونیشیا، نیوزی لینڈ، جمہوریہ کوریا کے ساتھ ساتھ ہندوستان اور سنگاپور کے تمام معزز مندوبین، پینلسٹس اور شرکاء کا خیرمقدم کیا۔ آئی یو یو   ای اے ایس ورکشاپ میں اپنے ابتدائی کلمات میں، سنگاپور فوڈ ایجنسی کے سی ای او نے آئی یو یو ماہی گیری کا مقابلہ کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی جس نے ساحلی ماہی گیری برادریوں کے ذریعہ معاش اور خوراک کی حفاظت پر منفی اثر ڈالا ہے۔

تکنیکی سیشن 1 – آئی یو یو   ماہی گیری کا مقابلہ کرنے میں علاقائی تعاون پر مرکوز تھا اور اس کی صدارت سنگاپور فوڈ ایجنسی نے کی۔ نالج پارٹنرز، یعنی خلیج بنگال پروگرام انٹر گورنمنٹ آرگنائزیشن(بی او بی پی آئی جی او) ، کامن ویلتھ سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ آرگنائزیشن (سی ایس آئی آر او) ، ساؤتھ ایسٹ ایشین فشریز ڈیولپمنٹ سینٹر(ایس ای اے ایف ڈی ای سی) اور اقوام متحدہ کی خوراک اور زراعت کی تنظیم(ایف اے او) علاقائی کوششوں اور آئی یو یو ماہی گیری کا مقابلہ کرنے کے لئے کی جا رہی بنیادی اور مسلسل کوششوں کا اشتراک کیا۔ تکنیکی سیشن 2 کے دوران، ہر شریک ملک کے نمائندے نے اپنی قومی کامیابی کی کہانیاں، حاصل کردہ تجربہ اور متعلقہ ملک کی جانب سے آئی یو یو ماہی گیری کو روکنے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں بتایا۔

 سیشنوں اور مباحثوں کے بعد، ویبنار کا اختتام ہندوستان کی وزارت خارجہ کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ گیتیکا سریواستو کے اختتامی کلمات کے ساتھ ہوا۔

 

****************

 

(ش ح ۔ا ک۔رض )

U NO: 4220



(Release ID: 1816245) Visitor Counter : 133