کامرس اور صنعت کی وزارتہ

جناب پیوش گوئل نے کہا ہے کہ  بھارت-آسٹریلیا  تجارتی معاہدہ  باہمی تجارت کو  موجودہ  26-27 ارب ڈالر سے  بڑھاکر  2030 تک  100 ارب ڈالر تک کردے گا جو   پہلے کی توقع کے مطابق   پانچ سال میں  50 ارب ڈالر کے اضافے سے کہیں زیادہ    تیزی سے زیادہ اضافہ ہوگا


آسٹریلیا کے کاروباریوں کو بھارت میں  سرمایہ کاری کے لئے مدعو کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ ہم   آپ کو  شفافیت ، اعتماد  اور قانون کی بالادستی    فراہم کریں گے  

ہم دو جمہوری ممالک ہیں ، دو ایسے عوام ہیں جو  کھیلوں سے محبت کرتےہیں اور دونوں  کامن ویلتھ کے رکن ہیں:جناب گوئل

بھارت اور آسٹریلیا    کے پا س تکمیلات ہیں جس سے دونوں ملکوں کو فائدہ ہوسکتا ہے، بھارت کی وسیع مارکیٹ  اور آسٹریلیا کا  سرمایہ کاری کے  قابل سرپلس :جناب گوئل

’’ہم اب ایک ہیں،یہی یونٹی ایگریمنٹ   میں دیا گیا ہے  ۔ہمارے تعلقات میں یہ ایک تاریخی لمحہ ہے میں سمجھتا ہوں  کہ صرف یہ بات ہی اہم ہے کہ ہم نے دونوں ملکوں کے درمیان  ہر رکاوٹ کو  دور کردیا ہے  :جناب گوئل

ای سی ٹی اے  بھارت کے عوام کی عوام کی زندگی پر   قابل قدر  اثرڈالے گا  اور اسی طرح  آسٹریلیا کے عوام کے لئے وسیع مواقع فراہم کرے گا  ، جناب گوئل نے کہا   کہ   ایک ارب سے زیادہ

Posted On: 06 APR 2022 3:45PM by PIB Delhi

نئی دہلی،6  اپریل 2022/

کامرس اور صنعت  صارفین کے امور اور خوراک   اور ٹیکسٹائل کے  مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا ہے کہ بھارت-آسٹریلیا تجارتی معاہدہ 2030 تک باہمی تجارت کو موجودہ    26-27  ارب ڈالر سے بڑھاکر    100 ارب ڈالر تک کردے گا اور   ابتدائی  توقع   کے مطابق  پانچ برسوں میں  50 ارب ڈالر    سے بھی زیادہ تیزی سے اضافہ ہوگا۔  آج ملیبورن میں   آسٹریلیا کےو زیر  جناب ڈان تیہان کے ساتھ  میلبورن یونیورسٹی   میں  خطاب کرتے ہوئے جناب پیوئش گوئل نےکہا کہ معاہدہ سے  پیدا ہوئے جوش و خروش نے دونوں جانب   کاروباری   امکانات میں اضافہ کردیا ہے۔

انہوں نےکہاکہ     اس یکجائی سے   دونوں حقیقی طور پر   زبردست اونچائیوں تک پہنچیں گے اور اگر میں کہوں   کہ باقی دنیا کے لئے بھی ہم ملکر کام کر سکتےہیں   اور دنیا کے دوسرے حصوں تک مل کر رسائی حاصل کرسکتےہیں۔

 وزیر موصوف نے  آسٹریلیا کے کاروباریوں  کو بھارت میں  سرمایہ کاری کی دعوت دی۔   انہوں نے کہا کہ ہم آپ کو شفافیت کی پیش کش کرتےہیں ۔ ہم آپ کو  اپنے اعتماد    اور قانون کی بالا دستی   کی پیش کرتے ہیں   ہم دو جمہوری ممالک   ، کھیلوں کو پسند کرنے والے دونوں ملکوں کے عوام،   دونوں  ہی  کامن ویلتھ کے ممبر ہیں۔

وزیر موصوف نے ملیبورن کرکٹ گراؤنڈ میں دونوں ملکوں کی کاروباری برادری کے ارکان سے خطاب کیا۔    جناب گوئل نے کہاکہ     بھارت اور آسٹریلیا کے پاس تکمیلات ہیں، جس سے دونوں ملکوں کو فائدہ ہوگا-بھارت کی وسیع مارکیٹ  اور آسٹریلیا کا قابل سرمایہ کاری   سرپلس  ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت -آسٹریلیا  اقتصادی تعاون اور تجارتی معاہدہ    (انڈ-اوس ای سی ٹی اے)  اآسٹریلیائی صنعتوں کے لئےبھارت میں تقریباً 1.4 صارفین کے لئے وسیع مارکیٹ کو کھول دے گا۔

   جناب گوئل نے کہا کہ    ہم اب ایک ہیں   اور یہی   یونیٹی ایگریمنٹ کا لب لباب ہے۔    اور اس تاریخی لمحے میں ہمارے تعلقات،  میں سمجھتا ہوں    کہ یہ کہنا  درست ہوگا کہ ہم نے     دونوں ملکوں کے درمیان    چاہے وہ  اشیا  ، خدمات    ، عوام   ، ٹکنالوجی، تعلیم   ، سائنس  اور طبی معلومات  کا لین دین ہو  ، ہم نے    ان تمام رکاوٹوں کو دور کردیا ہے   اورا ب ہم  حقیقی بھائیوں  کی طرح مل کر کام کرسکیں گے۔

جناب گوئل نےکہا  کہ ٹیکسٹائل ، فارما، میزبانی، زیورات اور جواہرات، ا ٓئی ٹی  ، اسٹارٹ اپ  وغیرہ شعبوں میں   دونوں ملکوں میں وسیع روزگار پیدا کرنے کے مواقع  حاصل ہوں گے۔

 انہوں نےمزید کہاکہ ہم دیکھیں گےکہ نئی دہلی میں  تسمانیہ کے   جھینگے  بک رہے ہیں یا  جنوبی آسٹریلیا    کی شراب   بھارت کے گھروں میں پہنچ رہی ہے  ۔   ہم  یہ بھی  دیکھیں کے بہت سےبنگلور کے باشندے    آئی پی کے شعبے میں خدمت کے لئے   میلبورن پہنچ رہے ہیں     ہمارے پاس   وزیراعظم کی آبائی ریاست گجرات  کے زیادہ جوہریوں کو     یعنی سورت کے جوہریوں کو  اپنا سامان آسٹریلیا میں بیچتے ہوئے دیکیھیں گے۔ آئیے ہم یہ سب  ساتھ ملکر کریں اور مختلف  شعبے   میں  کریں۔ مجھے امید ہے کہ یہ ساجھے داری  بہت بڑھے گی  اور ہم    اس ساجھے داری کو مزید فروغ دیں گے۔

جناب گوئل نے کہاکہ خدمات کےشعبےمیں کاروبار کے وسیع امکانات ہیں۔  ایسے میں جب کہ آسٹریلیا زیادہ تر بھارتیوں کے لئے   پسندیدہ مقام ہے، ان اوس  اور ای سی ٹی اے    نے   آسٹریلیا کے فروغ کے لئے بھارت کے آئی آئی سی سیکٹر     کی بڑی رکاوٹوں کو دور کردیا ہے   ۔

وزیر موصوف نے کہاکہ   مجھے خوشی ہے   کہ ہم    آئی ٹی صنعت  ٹیکس کے بارے میں طویل عرصے سے التوا میں پڑے معاملے کو   حل کرنے کے قابل ہوئے ہیں اور  مناسب کاروبار آسٹریلیا میں قائم رکھیں گے۔   انہوں نے کہاکہ    ہم آپ کے ساتھ ہیں   یہ ایک بڑی صلاحیت ہے۔     

جناب گوئل نے کہا کہ    کئی ہزار سال پہلے    بھارت اور آسٹریلیا    ایک ہی سپر براعظم  کا حصہ تھے  اور  براعظموں   کے بٹنے کی وجہ سے   دونوں بھائی علیحدہ علیحدہ  ہوگئے تھے، آج ہماری حکومتیں     سیاسی  ، اقتصادی   سلامتی  اور  اسپورٹنگ   کے  زمرے میں  ساجھے داری   بڑھا رہے ہیں ۔  انہوں نے کہاکہ ہمارے تعلقات مضبوط ہیں اور طاقتور بحرالکاہل کی طرح    ابھرنے والے ہیں۔   

جناب گوئل نے کہا کہ جیسا کہ لوگ کہتے ہیں ہندی میں ایک کہاوت ہے  ’’دیر آئے درست آئے‘     یعنی اگرچہ آپ  کو کچھ تاخیر بھی  ہوسکتی ہے لیکن یہ اچھا ہے کہ آپ وہاں پہنچ گئے ہیں۔ اور میں سمجھتا ہوں کو یہی جذبہ انڈس ایکتا ایگریمنٹ ہم سب کے لئے ہے۔  بعد میں  کاروباری لیڈروں کے ساتھ  ظہرانے پر    کلیدی خطبہ دیتےہوئے، جس کا اہتمام میلبورن میں  آسٹریلیا انڈیا  چیمبر آف کامرس (اے آئی سی سی) نے کیا تھا، جناب گوئل نے   انڈ-اوس   ایس سی ٹی اے کو ایک اہم سنگ میل قرار دیا جو   کثیر شعبہ جاتی    اقتصادی ویلیو چین کے دور دور تک  وسیع کرنے میں  تعاون کرے گا۔     جناب گوئل نے کہا کہ  اس کا  دونوں معیشتوں پر   اقتصادی  ترقی کا مثبت اثر ہوگا۔   

مجھے یقین ہے کہ  دونوں ملکوں کےد رمیان ایک ایسی ساجھےداری ہے جو   ایک دوسرے کے ساتھ   مقابلہ آرائی تو نہیں کرتی  بلکہ حقیقی طورپر  ایک دوسرے کی تکمیل کرتی ہے۔  انہوں نے کہاکہ  ہم  میک ان انڈیا پر توجہ مرکوز کررہے ہیں    جس سے آسٹریلیا    کی قدرتی خوبصورتی سے فیض حاصل ہوگا۔

جناب گوئل نے کہاکہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں بھارت میں 2014 کے بعد سے   رہن سہن میں آسانی اور کاروبار کرنے میں آسانی  کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں تاکہ  سبھی کے لئے  معیار زندگی کو بہتر بنایا جاسکے۔   

جناب گوئل نے کہاکہ    ہمیں یقین ہے کہ  جب   بھارت کے عوام  کو بہتر معیار کی   بنیادی  سہولیات میسر ہوں گی  تو وہ     بھارتی معیشت کے لئے   ، سماج کے لئے    اور زیادہ بہتر تعاون کرسکیں گے    اور  ملک کے بہتر  شہری بن سکیں گے۔  انہوں نے کہا کہ    ایسے لاکھوں کروڑوں لوگ ہوں کے جو آتوموبائل کو حاصل کریں گے  اور ہزاروں لاکھوں ہوں گے جو    ڈش واشر   یا واشنگ مشین خریدنار چاہتے ہوں گے ایسے لاکھوں لوگ ہوں گے جو بہتر     تغذیہ   اور حفظان صحت   اور معیار تعلیم   حاصل کرنا چاہیں گے۔  انہوں نے کہاکہ    تجارتی معاہدہ  بھارت کےعوام کے مثبت اثررات مرتب کرے گا اور آسٹریلیا کے عوام کے لئے وسیع امکانات پیدا کرے گا   ۔

وزیراعظم نریندر مودی اور جناب اسکاٹ موریشن کی  قیادت کی ستائش کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ   آسٹریلیا ک سابق وزیراعظم  اور   آسٹریلیا کے وزیراعظم کے تجارت سےمتعلق خصوصی ایلچی جناب ٹونی ایبٹ    اوراآسٹریلیا کے وزیر تجارت   جناب ڈان تیہان    دونوںملکوں کے درمیان طویل عرصے سے    التوا میں پڑے  تجاتی معاہدہ کو    مکمل کرنے میں    سرگرم تھے۔  

انہوں نےکہا کہ   دنیا    انتشار کے دور سے گذر رہی ہے اور   ہم  کووڈ اور دوسری صورتحال کا سامنا کررہے ہیں جو ہم سب سے کے لے تشویش کا باعث ہیں لیکن ان حدوں کے اندر میں سمجھتا ہوں   کہ حقیقیت یہ ہے کہ  بھارت اور آسٹریلیا نے    یکجا ہونے ،  عوام سے عوام  کے تعلقات کو وسعت دینے ،   کاروبار سے کاروبار  کو وسیع کرنے ،   ہمارے دونوں لیڈروں  کی سیاسی ساجھے داری کو مستحکم کرنے    اور دونوں حکومتوں کے تعلقات مستحکم کرنے میں  ذہینی اتحادمقصد میں یکسانیت اور مشترکہ عز کا اظہار  کیا ہے۔

  اس سے پہلے ممتاز کرکٹ کھلاڑی  آنجہانی  شین وران   کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے، جن کا تعلق میلبورن سے تھا،  وزیر موصوف نےکہا کہ   ان کے   چاہنے والے لاکھوں لوگ بھارت میں بھی ہیں اور اسپن کے بادشاہ کے اچانک انتقال سے کرکٹ کے لاکھوں شائقین   کو  دھکا لگا ہے۔

جنا ب گوئل نے کرکٹ کھلاڑی کے   کنبے  اور دوستوں کےساتھ اظہار تعزیت  کرتے ہوئے    کہا کہ    وہ  ایک سےز یادہ چیزوں میں منفرد تھے۔   

**********

ش ح۔   و ا ۔ج

Uno-3928



(Release ID: 1814251) Visitor Counter : 188