ریلوے کی وزارت

گتی شکتی کارگو ٹرمینلز

Posted On: 06 APR 2022 2:18PM by PIB Delhi

ریلوے مواصلات اور الیکٹرانک اور اطلاعاتی  ٹیکنالوجی کے وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ ریل کارگو کی ہینڈلنگ  کے لیے اضافی ٹرمینلز تیار کرنے میں  صنعت کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے مقصد سےایک نئی ’گتی شکتی ملٹی ماڈل کارگو ٹرمینل (جی سی ٹی)‘ پالیسی  15 دسمبر  2021 کو شروع کی گئی ہے۔ صنعت کی مانگ اور کارگو ٹریفک کے امکان  کی بنیاد پر جی سی ٹیز کے لیے مقامات کی شاخت کی جارہی ہے/ انہیں حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ اب تک  6 جی سی ٹی پہلے ہی شروع کئے جا چکے ہیں اور جی سی ٹی تیار کرنے کے لئے تقریبا 74 مزید مقامات کی عارضی طور پر شناخت کیا گیا ہے۔ ملک میں عارضی طور پر شناخت کئے  مقامات کی ریاست وار تفصیلات حسب ذیل ہیں:

 

نمبر شمار

ریاست کا نام

جی سی ٹیز کے لیے شناخت کئے گئے مقامات

1

آندھرا پردیش

4

2

آسام

2

3

بہار

8

4

چھتیس گڑھ

1

5

دہلی

1

6

گجرات

3

7

ہریانہ

2

8

جھارکھنڈ

4

9

کرناٹک

3

10

کیرالہ

1

11

مدھیہ پردیش

1

12

مہاراشٹر

11

13

اوڈیشہ

4

14

پنجاب

6

15

تمل ناڈو

3

16

تلنگانہ

5

17

اتر پردیش

10

18

اتراکھنڈ

1

19

مغربی بنگال

4

 

 

گتی شکتی کارگو ٹرمینلز (جی سی ٹیز) کی نمایاں خصوصیات درج  ذیل ہیں۔

فوری اور پریشانی سے پاک منظوریوں کے لیے آسان درخواست اور منظوری کا عمل۔

  • تیزی سے اور بغیر پریشانی کے منظوری کے لئے آسان درخواست  دینے اور منظوری کا طریقہ کار۔
  • درخواست کنندہ پر کوئی محکمانہ چارجز نہیں لگائے جائیں گے۔
  • کنکٹی وٹی کے لیے  ریلوے کی زمین استعمال  کرنے کے واسطے ارمین کے لائسنس  کی کوئی فیس نہیں لی جائے گی۔
  • سرونگ اسٹیشن پر تمام کامن یوزر  ٹریفک سہولیات  کی تعمیر اور  رکھ رکھاؤ کا کام ریلوے کی جانب سے کیا جائے گا۔
  • یارڈ اور لوڈنگ/ان لوڈنگ لائنوں کو چھوڑ کر تمام اثاثوں(ٹریک، سگنلنگ، او ایچ ای) کا رکھ رکھاؤ ریلوے اپنےخرچے پر کرے گا۔

آئندہ  تین مالی برسوں یعنی 2022-23، 2023-24 اور 2024-25 کے اندر 100 جی سی ٹی قائم کرنے کا نشانہ  ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ ۔ن ا۔

U-3916

                          



(Release ID: 1814167) Visitor Counter : 109