خلا ء کا محکمہ

مرکزنے کہا کہ، کلپنا چاولہ سینٹر فار ریسرچ ان سپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا افتتاح جنوری 2022 میں چنڈی گڑھ یونیورسٹی میں کیا گیا تھا، جس کا مقصد طلباء کو خلائی سائنس، سیٹلائٹ ڈیولپمنٹ اور خلائی تحقیق میں مستقبل کے چیلنجوں کا  سامنا کرنے کے لئے تربیت دینا

Posted On: 06 APR 2022 2:11PM by PIB Delhi

          حکومت نے آج بتایا کہ  کلپنا چاولہ سینٹر فار ریسرچ ان سپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی  (کے سی سی آر ایس ایس ٹی)کا افتتاح  3جنوری 2022 کو چنڈی گڑھ یونیورسٹی میں کیا گیا تھا، جس کا مقصد طلباء کو خلائی سائنس، سیٹلائٹ ڈیولپمنٹ اور خلائی تحقیق میں مستقبل کے چیلنجوں کا  سامنا کرنے کے لئے تربیت دینا تھا تاکہ مستقبل کی ٹیکنالوجیز میں بھارت کے قائدانہ مقام کویقینی بنایا جاسکے۔

سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی  سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج ) وزیر اعظم کے دفتر، عملے، عوامی شکایات،پنشن،  ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج لوک سبھا میں  ایک سوال کے تحریری جواب میں  بتایا کہ اسرو کی نشاندہی شدہ خلائی ٹیکنالوجیز ،ٹیکنالوجی ٹرانسفر میکانزم کے ذریعے دلچسپی رکھنے والی اور اہل صنعتوں کو منتقل کئے جانے  کے لیے دستیاب ہیں۔  مرکزی کابینہ کی  منظوری  کے مطابق  خلائی شعبے کو غیر سرکاری نجی اداروں کے لیے کھولا  گیا ہے جس میں  مانگ  کی بنیاد پر تکنیکی سہولیات کی شیئرنگ  شامل ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ملک کے خلا شعبے کو مضبوط بنانے کے لیے، خلا کے محکمہ نے ملک بھر میں  کئی ممتاز  اداروں میں خلائی سائنس، ٹیکنالوجی اور ایپلی کیشنز میں آر اینڈ ڈی کی  حوصلہ افزائی کے لیے انکیوبیشن سیلز اور اسپیس ٹیکنالوجی سیل قائم کیے ہیں۔ خلا کا  محکمہ ملک بھر میں دلچسپی رکھنے والے تعلیمی اداروں کے لیے خلا کے مرکوز ایریاز میں آر اینڈ ڈی  پروجیکٹوں  کو اسپانسر کرتا ہے۔ خلائی محکمہ نے خلائی سرگرمیوں میں این جی ای کی شمولیت کے لیے خلا کے محکمے نے  بھارت کی خلائی  پالیسی، 2022 تیار کی ہے۔

****

ش ح۔ا گ ۔ن ا۔

U-3915

                          



(Release ID: 1814140) Visitor Counter : 116


Read this release in: English , Punjabi , Gujarati , Tamil