کامرس اور صنعت کی وزارتہ

بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان اقتصادی تعاون اور تجارتی معاہدہ (ای سی ٹی اے) پر دستخط


عوام سے عوام کے راستوں میں اضافی کاروبار پیدا ہوگا برآمدات میں قابل قدر اضافہ ہوگا اور دس لاکھ سے زیادہ لوگوں کے لئے روزگار پیدا ہوگا

Posted On: 02 APR 2022 1:46PM by PIB Delhi

نئی دہلی،2  اپریل 2022/

حکومت ہند کی کامرس اور صنعت کی  وزارت ، صارفین  کے امور ، خوراک اور تقسیم عامہ اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر   جناب پیوش گوئل  اور حکومت آسٹریلیا کے تجارت ، سیاحت اور سرمایہ کاری کے وزیر  جناب   دان تیہان ایم پی،  نے  بھارت کے وزیراعظم جناب نریندر مودی  اور آسٹریلیا کے وزیراعظم  جناب اسکاٹ موریسن  کی موجودگی میں  ایک ورچوئل تقریب میں   اقتصادی تعاون اور تجارتی معاہدہ پر دستخط کئے۔   

بھارت آسٹریلیا  ای سی ٹی اے  کی  اہم خصوصیات  مندرجہ ذیل ہیں:

  • بھارت -آسٹریلیا ای سی ٹی اے   کسی ترقی یافتہ ملک کے ساتھ   تقریباً ایک دہائی عرصے کے بعد کیا گیا  پہلا تجارتی معاہدہ ہے۔  یہ  معاہدہ   دونوں دوست ملکوں کے درمیان   باہمی   اقتصادی اور تجارتی تعلقات  کے  تمام   پہلوؤں کا احاطہ کرتا ہے اور  تمام شعبوں   جیسے  اشیا میں تجارت ، رولز آف ارویجن ، خدمات میں تجارت  ، تجارت میں تکنیکی رکاوٹیں  (ٹی بی ٹی) ،  صفائی ستھرائی   اور پائٹو سینیٹری (ایس پی ایس) اقدامات  ، تنازعات کا حل  ، افراد کی آمدورفت  ، ٹیلی مواصلات ،  کسٹم  ضابطے   ، ادویہ سازی کی مصنوعات اور دیگر تمام شعبوں میں تعاون  کا احاطہ کرتا ہے۔  معاہدہ کے ایک حصے کے طور پر  8 موضوعات کے لئے مخصوص    سائیڈ لیٹر  کے تحت  باہمی اقتصادی تعاون  کے  مختلف پہلوؤںک ا بھی احاطہ کیا گیا ہے۔

 اثرات یا فوائد

  •  ای سی ٹی اے  دونوں ملکوں کے درمیان  تجارت  کی حوصلہ افزائی کے لئے  ایک  ادارہ جاتی نظام فراہم کرتا ہے۔   بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان   ای سی ٹی اے   تقریباً ان تمام  محصولات کا احاطہ کرتا ہے جو بھارت اور  آسٹریلیا کے ذریعہ   عائد کئے جاتےہیں۔بھارت کو    آسٹریلیا کے ذریعہ   اپنی محصولات کے  سو فی صد خطوط پر  ترجیحی مارکیٹ رسائی   فراہم کئے جانے سے   فائدہ ہوگا۔    اس میں  زیادہ مزدوری والے  درآمدات والے وہ تمام شعبے شامل ہیں جن میں بھارت دلچسپی رکھتا ہے۔ ان میں  جواہرات اور زیورات  ، ٹیکسٹائل   ، چمڑا، فٹ ویئر، فرنیچر   ِ خوراک  اور زرعی مصنوعات     انجینئرنگ مصنوعات طبی آلات اور آٹو موبائل شامل ہیں۔  دوسری جانب  بھارت    آسٹریلیا کی  درآمداتی دلچسپی والی   تمام چیزوں میں  اپنی  70 فی صد   محصولاتی خطوط پر  آسٹریلیا کو   ترجیحی رسائی فراہم کرے گا  جن میں  بنیادی طورپر    خام مال  اور کوئلہ   خام معدنیات  اور شراب وغیرہ    جیسے ثانوی   اشیا  شامل ہیں۔
  • خدمات میں تجارت سے متعلق  آسٹریلیا نے  تقریباً 135 ذیلی شعبوں میں وسیع  مواقع کی پیش کش کی ہے اور  120 ذیلی شعبوں میں سب سے زیادہ پسندیدہ ملک   (ایم ایف این) کا درجہ دیا ہے جس میں   بھارت کی دلچسپی والے شعبے   جیسے آئی ٹی   ، آئی ٹی ای ایس   ، بزنس سروسیز    ، صحت  ، تعلیم  اور آڈیوویزویول  جیسے کلیدی شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔    خدمات  کے شعبوں میں آسٹریلیا کی جانب سے جو اہم پیش کی گئی ہے  ان میں  شیف اور یوگا ٹیچروں کے لئے کوٹہ،   بھارتی طلبا کو   دو سے چار سال تک کے لئے پڑھائی کے بعد ورک ویزا دینا  ،   پیشہ ورانہ خدمات  اور دیگر لائسنس  /ریگولیشن والے پیشوں کے لئے   باہمی طور پر  تسلیم کیا جانا  ،  نوجوان  پیشہ ور افراد کو   ورک   اینڈ ہولی ڈے  ویزا دینے کی سہولت شامل ہے۔    دوسری جانب بھارت نے   آسٹریلیا کو تقریباً 103  ذیلی شعبوں میں   مارکیٹ کی رسائی کی پیش کش کی ہے   اور 31 ذیلی شعبوں میں  سب سے زیادہ ترجیحی ملک  (ایم ایس ایم) کا درجہ دینے  کی پیش کش کی ہے۔  ان میں    بزنس سروسیز،   مواصلاتی خدمات  تعمیرات اور متعلقہ    انجیئنرنگ خدمات  وغیرہ شامل ہیں۔   دونوں فریقوں نے  اس معاہدہ کے تحت    ادوہ سازی کی مصنوعات کے لئے   ایک   علیحدہ ضمیمہ سے اتفاق کیا ہے جس سے  پیٹنٹ والی، جینرک  ، اور بائیو سمیلر ادوایات  کی تیزی سے  منظوری    کی جاسکے گی۔

ٹائم لائن

  • بھارت اسٹریلیا ای سی ٹی اے کےلئے مذاکرات کا   ٓغاز 30 ستمبر 2021 کو ہوا تھا اور  فاسٹ ٹریک بنیاد پر   اسے مارچ 2022کے آخر تک مکمل کرلیا گیا۔   

******

ش ح۔   و ا ۔ج

Uno-3713



(Release ID: 1812969) Visitor Counter : 247