خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
خواتین کے قومی کمیشن نے نسلی تنوع کے بارے میں حساسیت لانے سے متعلق سیمینار کا انعقاد کیا
Posted On:
26 MAR 2022 5:20PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 26مارچ 2022:خواتین کے قومی کمیشن این سی ڈبلیو نے آج نسلی تنوع کے بارے میں حساسیت لانے کے لیے ایک سیمینار کا انعقاد کیا۔ سیمینار کا انعقاد بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ ، اقلیتوں کے قومی کمیشن اور دلی پولیس کے شمال مشرقی خطے کے لیے خصوصی پولیس یونٹ کے ساتھ مل کر کیا گیا۔ اس کا مقصد بھارت میں مختلف ثقافتوں کے تئیں بیداری لانا اور مختلف ریت رواجوں کے مابین باہمی مفاہمت کو مستحکم بنانے کے لیے حکمت عملی کی سفارش کرنا ہے۔
خارجی امور اور تعلیم کے وزیر مملکت جناب راج کمار رنجن سنگھ، خواتین کے قومی کمیشن کی چیئرپرسن محترمہ ریکھا شرما، اقلیتوں کے قومی کمیشن کی آفیسیئٹنگ چیئر پرسن محترمہ سید شہزادی، ڈائریکٹر جنرل ، بی پی آر اینڈ ڈی جناب بالاجی سریواستو اور جناب ہیبو تمنگ ، جوائنٹ کمشنر آف پولیس ، ایس پی یو این ای آر بھی اس موقعے پر موجود تھے۔
امور خارجہ اور تعلیم کے مرکزی وزیر جناب راج کمار رنجن سنگھ نے اس پروگرام میں چیف گیسٹ کے طور پر شرکت کی اور کہا کہ آج کے سیمینار کا مقصد قومی یکجہتی اور سالمیت کے جذبے کو فروغ دینا ہے اور اس طرح کی حساسیت یدا کرنے والی تقریبات سے ایک دوسرے کے تئیں ہمارے کاموں میں ہمدردی پیدا کرنے کی جانب تعاون حاصل ہوگا۔
چیئرپرسن محترمہ ریکھا شرما نے ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے نعرے پر زور دیا اور کہا کہ وقت کی ضرورت یہ ہے کہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ پھیلایا جائے اور ثقافت کا تبادلہ کیا جائے نیز حساسیت کو فروغ دیا جائے۔ باہمی مفاہمت اور اعتماد بھارت کی طاقت کی بنیاد ہے اور سبھی شہریوں کو چاہیے کہ وہ بھارت کے کونے کونے میں ثقافتی طور پر مربوط رہیں۔ انہوں نے پولیس کی حساسیت کی اہمیت پر بھی زور دیا اور پولیس عملے کو حساس بنانے کے لیے کمیشن کی طرف سے چلائے جانے ولے پروگراموں پر معلومات بہم پہنچانے پر بھی زور دیا۔
مختلف نظریات حاصل کرنے کے لیے کمیشن نے مختلف میدانوں کے ماہرین کو مدعو کیا تھا جن میں یہ شخصیتیں شامل ہیں، بائی چنگ بھوٹیا ،بھارتی فٹبال کے سابق کپتان ، سونم وانگ چک، بھارتی انجینئر / اخترا ع کار، تعلیمی مصلح جن کا تعلق لداخ سے ہے، ہیبو تمنگ ، جوائنٹ کمیشنر آف پولیس ، اسپیشل پولیس فار نارتھ ایسٹ ریجن ، آدتیہ راج کول ، ایگزیکٹیو ایڈیٹر ، ٹی وی 9 / نیشنل سکیورٹی اینڈ اسٹریٹیجک افیئرس، رابن ہیبو، آئی پی ایس، خصوصی کمیشنر فار پولیس ، مسلح پولیس ڈویژن ، دلی پولیس اینڈ پریسیڈنٹ ، ہیلپنگ ہینڈ، این جی او، تجیندر سنگھ لتھرا، ڈائریکٹر ، نیشنل پولیس مشن ، رنچن لامو، ممبر ، اقلیتوں کا قومی کمیشن، سوسو شائزا، ایگزیکٹیو ممبر، این سی ڈبلیو، پوجا الیانگ بام، آئی اے ایس، ایس ڈی او، پرومپت، امپھال ایسٹ اور پروفیسر اجائی لیو نیو مائی، ہیڈ، سینٹر فار دا اسٹڈی آف سوشل ایکسکلوزن اینڈ انکلیوسیو پالیسی، یونیورسٹی آف حیدرآباد۔
اس سیمینار کا مقصد ہمارے ملک کی تکثیریت میں یکجہتی کا جشن منانا اور ہمارے ملک کے عوام کے مابین روایتی طور پر موجود جذباتی رشتوں کے تانے بانے کو برقرار رکھنا اور مستحکم کرنا تھا۔ مذاکرات میں جن موضوعات کو شامل کیا گیا ان میں یہ موضوعات شامل ہیں۔ مختلف نسلوں اور ثقافتوں کے تئیں پیش پیش رہنے والے کارکنوں میں حساسیت پیدا کرنا اور تنازعات سے پیدا ہونے والے معاملات سے نمٹنے کے لیے دلی میں رہنے والی مختلف اقلیتی برادریوں کے نمائندوں کے مابین بیداری لانا ۔
کمیٹی کے ہمارے ارکان کے خطاب کے کچھ اقتباسات مندرجہ ذیل ہیں :
بائچنگ بھوٹیا، سابق بھارتی فٹبال کپتان
کھیل کود ایک وسیلہ ہے جس میں آپ کے پس منظر کی وجہ سے آپ کے ساتھ کوئی تفریق نہیں برتی جاتی۔ کھلاڑیوں نے شمال مشرق کے لیے مزید نمائندگی پیدا کرنے میں ایک اہم رول ادا کیا ہے۔
سونم وانگ چک، انجینئر / اختراع کار / تعلیمی مصلح جن کا تعلق لداخ سے ہے
یہ ایک ایسا ملک ہے جہاں تکثیریت میں اتحاد سے متعلق بات کی جاتی ہے جو سبھی ملکوں میں نہیں کی جاتی۔ میڈیا کو ضرورت ہے کہ وہ یکجہتی میں مزید اہم رول ادا کرے۔ فلم ، ڈیجیٹل اور الیکٹرانک میڈیا سمیت سبھی قسم کے میڈیا عوام کو یکجہت کرنے میں ایک اہم رول ادا کر سکتے ہیں۔
ہیبو تمنگ، جوائنٹ کمیشنر آف پولیس، خصوصی پولیس فار نارتھ ایسٹ ریجن
دلی پولیس نے شمال مشرق کے عوام کو درپیش مشکلات کو دور کرنے کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں۔ میں نے اپنی 5 سال کی سروس میں دیکھا ہے کہ شمال مشرق کے لوگوں کے خلاف نقلی رائے زنی میں کمی آئی ہے اور عوام مزید بیدار ہوئے ہیں۔
رنچن لہامو، ممبر، اقلیتوں کا قومی کمیشن
مودی سرکار لداخ کی ترقی کے لیے کام کرتی رہی ہے اور ہم خطے میں میڈیکل کالج اور یونیورسٹیاں کھولنے نیز لداخ میں جاری ترقی پر حکومت کے شکر گزار ہیں۔
اجائی لیو نیو مائی، سماجی اخراج اور شمولیت کی پالیسی کے مطالع کے مرکز کے سربراہ ، یونیورسٹی آف حیدرآباد
شمال مشرق کی خواتین کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ ان کے خلاف سب سے زیادہ زیادتیاں ہوتی ہیں۔ شمال مشرق کے لوگوں کے تئیں نسلی نظریہ جہالت کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔ بہت سے نسلی واقعات ہوئے ہیں جو نہایت افسوسناک ہیں اگرچہ اب بہت سی چیزوں میں بہتری آگئی ہے۔
سوسو شائزا، اگزیکٹیو ممبر، این سی ڈبلیو
سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم اپنے اختلافات کو تسلیم کریں۔ بھارت کے شہری کے طور پر اگر ہم دوسری برادریوں کو قبول کر سکتے ہیں اور ان کا احترام کر سکتے ہیں تو ہم ایک دوسرے کو اجنبی محسوس نہیں کریں گے۔لہذا ، دوسروں کو تسلیم کرنا سب سے زیادہ اہم طریقہ ہے۔
تجیندر سنگھ لوتھرا، نیشنل پولیس مشن کے ڈائریکٹر
فطرت نے ہمیں پوری طرح منفرد بنایا ہے اگرچہ ہمارے رنگ مختلف ہیں اور ہم مختلف زبانیں بولتے ہیں لیکن ہم سبھی ایک دوسرے کے لیے ناگزیر ہیں ، منفرد ہیں اور خصوصی ہیں۔
***
(ش ح- ا س- ت ح)
U. No. 3276
(Release ID: 1810065)
Visitor Counter : 200