دیہی ترقیات کی وزارت
پردھان منتری آواس یوجنا گرامین کے تحت تعمیر کئے گئے مکانوں کی نوعیت
پی ایم اے وائی -جی کے تحت مکمل کئے گئے 1.75 کروڑ مکان مکمل ہوچکے ہیں
Posted On:
16 MAR 2022 5:31PM by PIB Delhi
مالی سال 2020-21اور 2021-22(09.03.2022 تک)پردھان منتری آواس یوجنا گرامین پی ایم اے وائی –جی کے تحت تعمیر کئے گئے مکانوں کی ریاست کے حساب سے تفیصلات ضمیمہ میں دی گئی ہے۔
اسکیم کے تحت مستفدین کو 2.28 کروڑ مکانوں کی منظوری دی جاچکی ہے جس میں سے 1.75 کروڑ مکان 09.03.2022 کو مکمل ہوچکے ہیں۔پی ایم اے وائی-جی رہنما ہدایات مستفدین کو منظوری کی تاریخ سے بارہ مہینے کے اندر اندر مکان کی تعمیر فراہم کرتی ہیں۔یہ امداد کم از کم 13 قسطوں میں جاری کی جاتی ہے جو تکمیل کے مختلف مراحل جیسے کہ منظوری کے وقت،بنیاد ،ستون، کھڑکی، لنٹیل،چھت وغیرہ سے منسلک ہوتی ہے۔ چونکہ مکان کی منظوری اور تکمیل کے اعداد و شمار متحرک ہیں اور مکان کی منظوری اور اس کی تکمیل کے درمیان 12 مہینے کا وقفہ ہے،لہٰذا اسکیم کے نفاذ کے دوران منظور شدہ مکانات اور تعمیر کیے گئے مکانات کے درمیان ہمیشہ کچھ فرق رہے گا۔
کووڈ-19 وباکی وجہ سے ملک گیر لاک ڈاؤن کے دوران پی ایم اے وائی - جی کے تحت تعمیرکئے گئے مکانوں سمیت تمام تعمیراتی سرگرمیاں بھی متاثر ہوئیں جس نے پی ایم اے وائی-جی مکانات کی تعمیر میں بھی رخنہ ڈالا۔ اس کے علاوہ تاخیر ،پی ایم اے وائی -جی کے ریاستی خزانے سے ریاستی نوڈل اکاؤنٹ میں مرکزی اور ریاستی حصہ کی ریلیز میں تاخیر، تعمیر مکمل کرنے کے لیے مستفدین کی غیر رضامندی کے معاملات،نقل مکانی، متوفی استفادہ کنندگان کی متنازعہ وراثت، الاٹمنٹ میں تاخیر کے سبب بھی ہے ۔ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ بے زمین استفادہ کنندگان کو اراضی کے الاٹمنٹ میں تاخیر بعض اوقات عام/ اسمبلی/ پنچایتی انتخابات، تعمیراتی سامان کی عدم دستیابی وغیرہ کی وجہ سے پیش آتی ہے۔پی ایم اے وائی-جی کے تحت مکانات کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے وزارت درج ذیل اقدامات کر رہی ہے۔
وزارت کی سطح پر پیش رفت کا باقاعدہ جائزہ لیا جائے تاکہ ہدف بنائے گئے مکانات کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔
ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ PMAY-G کے تحت منظور شدہ مکانات کی تکمیل میں تیزی لائیں اور مکانات کی خاص توجہ اور ترجیح کے ساتھ جن کے لیے دوسری اور تیسری قسط جاری کی گئی ہے۔
-
وزارت کی سطح پر پیشرفت کا باقاعدہ جائزہ لیا جانا تاکہ نشان زد مکانات کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جاسکے۔
-
پی ایم اے وائی –جی کے تحت ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے خصوصی توجہ اور مکانات کی ترجیحات کے ساتھ گھروں کی تکمیل کو تیز کرنے کی درخواست کی گئی ہےاور اس کے لئے دوسری اور تیسری قسطوں کو جاری کیا جاچکا ہے۔
-
پی ایم اے وائی –جی کے پی ڈبلیو ایل کی صفائی، گھروں کی منظوری میں فرق وغیرہ جیسے مختلف پیرا میٹرز پر یومیہ نگرانی کی جاتی ہے۔
-
ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اہداف کا بروقت مختص کیا جانا اور وزارت کی سطح پر مناسب فنڈز جاری کرنا۔
-
مکان کی تعمیر کے لئے ماحول دوست اور اختراعی ٹیکنالوجیوں کا فروغ۔
-
دیہی علاقوں میں بے زمین مستفدین کنندگان کو فنڈز میں مرکزی اور ریاستی حصہ کے اجراء اور زمین کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ریاست کے ساتھ باقاعدہ نگرانی۔
-
ریاستوں کو درپیش تکنیکی مسائل اور دیگر رکاوٹوں کو فوری طورپر حل کرنا۔
-
رورل میسن ٹریننگ یعنی دیہی معماروں کی تربیت سےمتعلق پروگرام(آر ایم ٹی) کی کوریج کو بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں جس سے تربیت یافتہ معماروں کی دستیابی میں اضافہ ہو گا اور معیاری مکانات کی تعمیر میں تیزی آئے گی۔
-
کارکردگی عدد اشاریہ ڈیش بورڈ کی بنیاد پر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں،اضلاع کوایوارڈس عطا کیا جانا تاکہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے درمیان مقررہ اہداف کو حاصل کرنے کے لیے صحت مند مسابقت اور تحریک پیدا ہوسکے ہے۔
مرکزی کابینہ نے پی ایم اے وائی-جی کو مارچ 2021 سے آگے مارچ 2024 تک جاری رکھنے کی منظوری دے دی ہے تاکہ پی ایم اے وائی-جی کے تحت 2.95 کروڑ مکانات کے مجموعی ہدف کے اندر باقی ماندہ مکانات کو مکمل کیا جا سکے۔
نمبر شمار
|
ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نام
|
2020-21 مالی سال کے دوران تعمیر کئے گئے مکانات
|
مالی سال 2021-22 کے دوران تعمیر کئے گئے مکانات*
|
1
|
اروناچل پردیش
|
2,417
|
875
|
2
|
آسام
|
1,31,282
|
70,039
|
3
|
بہار
|
10,48,591
|
5,30,255
|
4
|
چھتیس گڑھ
|
59,685
|
22,791
|
5
|
گوا
|
87
|
19
|
6
|
گجرات
|
54,890
|
45,507
|
7
|
ہریانہ
|
1,232
|
178
|
8
|
ہماچل پردیش
|
605
|
1,384
|
9
|
جموں و کشمیر
|
21,746
|
37,388
|
10
|
جھارکھنڈ
|
2,43,991
|
2,38,008
|
11
|
کیرالہ
|
880
|
2,173
|
12
|
مدھیہ پردیش
|
2,62,067
|
5,23,531
|
13
|
مہاراشٹر
|
1,83,719
|
1,58,810
|
14
|
منی پور
|
2,779
|
2,938
|
15
|
میگھالیہ
|
5,642
|
6,029
|
16
|
میزورم
|
1,128
|
1,102
|
17
|
ناگالینڈ
|
535
|
0
|
18
|
اوڈیشہ
|
3,95,357
|
88,938
|
19
|
پنجاب
|
3,908
|
5,278
|
20
|
راجستھان
|
3,18,267
|
1,19,387
|
21
|
سکم
|
15
|
5
|
22
|
تمل ناڈو
|
52,184
|
47,051
|
23
|
تریپورہ
|
15,873
|
1,466
|
24
|
اترپردیش
|
37,711
|
10,22,998
|
25
|
اتراکھنڈ
|
93
|
1,370
|
26
|
مغربی بنگال
|
6,78,587
|
85,3,423
|
27
|
انڈومان اور نکوبار
|
483
|
223
|
28
|
دادر اور نگر حویلی
|
972
|
538
|
29
|
دمن اور دیو
|
0
|
0
|
30
|
لکشدیپ
|
28
|
7
|
31
|
پڈوچیری
|
0
|
0
|
32
|
آندھرا پردیش
|
0
|
0
|
33
|
کرناٹک
|
2405
|
1,627
|
34
|
تلنگانہ
|
0
|
0
|
|
میزان
|
35,27,159
|
37,83,338
|
*************
ش ح ۔ ش ر ۔ م ش
U. No.2881
(Release ID: 1807564)
|