بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

ڈریجنگ کارپوریشن آف انڈیانے کوچین شپ یارڈ لمیٹڈ میں پہلی بیگل سیریز 12 ٹریلنگ سکشن ہوپر ڈریجر کی تعمیر کے سلسلے میں  اولین میک ان انڈیا پروجیکٹ کے لیے جہاز کی تعمیر کے تاریخی معاہدے پر دستخط کیے


آتم نربھر بھارت کے تحت یہ سب سے بڑی پہل قدمیوں میں سے ایک ہے اور  یہ میک ان انڈیا کے لیے بین الاقوامی تعاون کا حقیقی مظہر ہے: جناب سربانند سونوال

Posted On: 17 MAR 2022 4:53PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 17 مارچ 2022:

ڈریجنگ کارپوریشن آف انڈیا نے آج کوچین شپ یارڈ لمیٹڈ میں، بندرگاہوں، جہازرانی اور آبی راستوں اور آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونوال، وزیر مملکت جناب شری پد نائک، اور بندرگاہوں، جہازرانی اور آبی راستوں کے سکریٹری ڈاکٹر سنجیو رنجن کی موجودگی میں ، 12000 کیوبک میٹر صلاحیت کے حامل اولین بیگل سیریز 12 ٹریلنگ سکشن ہوپر ڈریجر کی تعمیر کے سلسلے میں اولین میک ان انڈیا پروجیکٹ کے لیے جہاز کی تعمیر کے ایک تاریخی معاہدہ پر دستخط کیے۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے جناب سربانند سونوال نے کہا کہ بندرگاہوں کے کام کاج کے لیے سمندر و ندیوں سے کیچڑ نکالنے کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے وزارت نے بڑی بندرگاہوں کے لیے گاد نکالنے سے متعلق رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیچڑ نکالنے کے کام کو معینہ مدت کے اندر انجام دینے کے لیے کافی  ڈریجر مشینوں کی ضرورت ازحد اہمیت کی حامل ہے اور نئی ڈریجر مشینیں گاد نکالنے کے کام کو مزید اثر انگیزی کے ساتھ اور معینہ مدت کے اندر  مکمل کرنے میں مدد فراہم کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجہ میں بحری جہازوں کو بلارکاوٹ آپریشن انجام دینے میں مدد ملے گی۔ جناب سونوال نے کہا کہ ’آتم نربھر بھارت‘ کے تصور کے تحت تیار شدہ ڈریجر  مشین آتم نربھر بھارت کے تحت سب سے بڑی پہل قدمیوں میں سے ایک ہے اور یہ میک ان انڈیا کے لیے بین الاقوامی تعاون کی حقیقی عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں وزارت ، کارگو کی لاجسٹک لاگت کو کم کرنے کی غرض سے بندرگاہوں کے کام کاج کے لیے بہتر طور پر آراستہ ڈریجر مشینیں تیارکرکے، میری ٹائم انڈیا ویژن 2030 کے مقاصد کو پورا کرنے کی اہل ہو جائے گی۔

جناب سونوال نے کہا کہ جہاز کی تیاری سے متعلق اس معاہدے کو یکم اپریل 2016 اور 31 مارچ 2026 کے درمیان بحری جہاز کی تعمیر کے معاہدوں کے سلسلے میں بھارتی بندرگاہوں کے لیے، بندرگاہوں، جہازرانی اور آبی راستوں کی شپ بلڈنگ فائننشل اسسٹینٹ پالیسی (ایس ایف اے پی) (2016) سے بھی فائدہ حاصل ہوگا۔  اس پالیسی کے تحت بھارتی بندرگاہوں کو ’’معاہدے کی قیمت‘‘ یا ’’مناسب قیمت‘‘ یا ’’موصول شدہ حقیقی ادائیگیاں‘‘  جو بھی کم سے کم ہو، کے 17 فیصد کے مساوی مالی تعاون دیا جاتا ہے۔

جناب سونوال نے یہ بھی کہا کہ پی ایس ڈبلیو کی وزارت  ’’فضلہ سے دولت‘‘ پہل قدمی کے تحت وزیر اعظم کے ذریعہ طے کیے گئے نصب العین کی حصولیابی کے لیے سخت محنت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت نے بڑی بندرگاہوں کے لیے گاد نکالنے سے متعلق رہنما خطوط جاری کیے ہیں تاکہ اس فضلہ کی سائنٹفک مطالعہ پر مبنی ری سائیکلنگ کی جا سکے اور اسے از سر نواستعمال  کیا جا سکے۔ اس قدم سے فضلہ کو ٹھکانے لگانے کے ہمہ گیر نظام کو استعمال کرنے میں مدد ملے گی اور  فضلہ سے دولت پیدا کرنے کے عمل کو فروغ حاصل ہوگا۔ انہوں نے کوچین پورٹ ٹرسٹ کی پہل قدمی کی ستائش کی جس نے ندیوں و سمندر سے نکلی گاد اور دیگر مواد کو علیحدہ کرکے اور اس کی نیلامی کے ذریعہ بیش قیمتی آمدنی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ پردیپ پورٹ نومالی گڑھ ریفائنری لمیٹڈ کی زمین کی بحالی کے لیے ایک ملین کیوبک میٹر سمندری گاد کو بروئے کار لا رہی ہے۔ اس کے علاوہ، وشاکھا پٹنم بندر گاہ اور جواہر لال نہرو بندرگاہ  ساحل سمندر کی زرخیزی کے لیے سمندری گاد کا استعمال کر رہی ہیں۔

وزیر موصوف نے ڈی سی آئی ایل اور سی ایس ایل کی ٹیموں نیز بندرگاہوں، جہازرانی اور آبی راستوں کی وزارت کے افسران کو مبارکباد پیش کی اور انہیں اولین میک ان انڈیا ڈریجر بلڈنگ پروجیکٹ کے لیے نیک خواہشات پیش کیں۔ انہوں نے آئی ایچ سی ہالینڈ ، جو کہ اس پروجیکٹ کے لیے تکنالوجی شراکت دار ہے، کا بھی شکریہ ادا کیا  اور کہا کہ جہاز تعمیر کا یہ معاہدہ میک ان انڈیا پہل قدمی کے تحت بھارت ۔ ڈچ اشتراک  اور دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ بحری تعلقات کی مضبوطی کی ایک بہت اچھی مثال ہے۔

تکنالوجی کے اعتبار سے بحری جہاز کی تیاری  کے شعبہ میں کوچین شپ پارڈ لمیٹڈ کی پہل قدمیوں کی ستائش کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ  یہ نیا ڈریجر کنسٹرکشن پروجیکٹ اس سمت میں سی ایس ایل  کے لیے ایک اور بڑا قدم ہے جو کمپنی کو اس کی تکنیکی طاقت کو بروئے کار لانے اور ’’میک ان انڈیا برائے عالم‘‘ کے لیے ماحول تیار کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

بندرگاہوں، جہازرانی اور آبی راستوں کے وزیر مملکت جناب شری پد نائک، سلطنت ہالینڈ کے سفیر ، جناب مارٹن فان ڈن برگ ، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کے سکریٹری ڈاکٹر سنجیو رنجن، نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت، ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیاکے چیئرمین جناب سنجے بندوپادھیائے ، اور ڈی سی آئی کے منیجنگ ڈائرکٹر اور چیف اگزیکیوٹیو آفیسر  ڈاکٹر جی وائی وی وکٹر نے اس موقع پرخطاب کیا۔

ڈریجنگ کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ (ڈی سی آئی ایل)، وشاکھا پٹنم بھارت میں ایک درج رجسٹر کمپنی ہے جس کے زیادہ ترحصص چار بڑی بندگاہوں کی اتھارٹیوں  یعنی وشاکھاپٹنم بندرگاہ، پرادیپ بندرگاہ، جواہر لال نہرو بندرگاہ اور دین دیال بندرگاہ ، کے پاس ہیں ۔ ڈی سی آئی بھارت کی ایک معروف ڈریجنگ کمپنی ہے جو بڑی بندرگاہوں، چھوٹی بندرگاہوں، بھارتی بحریہ، ماہی گیری سے متعلق بندرگاہوں اور دیگر بحری تنظیموں کے لیے ندیوں و سمندروں سے گاد نکالنے  اور اس سے متعلق دیگر خدمات  فراہم کرتی ہے۔

ڈریجنگ کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ کے سی ای او ، اور اے آئی ڈی سی کے منیجنگ ڈائرکٹر پروفیسر ڈاکٹر جی وائی وی وکٹر  اور کوچین شپ یارڈ لمیٹڈ کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائرکٹر جناب مدھو ایس نائر نے بحری جہاز کی تعمیر سے متعلق تاریخی معاہدے پر دستخط کی اس تقریب  کا اہتمام کیا۔

*****

 

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:2795



(Release ID: 1807024) Visitor Counter : 125