سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت

سر پر فضلہ ڈھونے سے اموات

Posted On: 16 MAR 2022 2:07PM by PIB Delhi

نیشنل صفائی کرمچاری فائنانس اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن نے اس سلسلے میں کوئی سروے نہیں کیا ہے کیونکہ سرپر فضلہ ڈھونے سے کسی اموات کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ ایم ایس ایکٹ 2013 کی دفعہ پانچ کے تحت اس کی تشریح انسانی فضلے کو صاف کرنے کے طور پر کی گئی ہے۔

تمل ناڈو میں انسانی فضلہ اٹھانے کی وجہ سے کسی بھی موت کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ تاہم سیور اور سیپٹک ٹینک صاف کرتے ہوئے 43 افراد کی جانیں گئی ہیں جو صفائی کی مضر نوعیت اور ان احتیاطی اقدامات پر عمل نہ کرنے سے ہوئیں جو فضلہ اٹھانے کے لئے کام پر رکھنے کی روک تھام اور ایسے لوگوں کی بازآبادکاری کے ضابطوں 2013 کے تحت وضع کئے گئے ہیں۔

حکومت سر پر فضلہ اٹھانے والوں کی بازآبادکاری کے لئے سنٹر سیکٹر خود روزگار اسکیم پر عمل کررہی ہے۔ انسانی فضلہ ڈھونے والوں کو امداد کے طور پر بازآبادکاری کے لئے مندرجہ ذیل گنجائش ہے:

  1. کسی بھی کنبے میں انسانی فضلہ ڈھونے کی شناخت والے کسی ایک شخص کو صرف ایک بار کی چالیس ہزار روپے کی امداد۔
  2. ایسے لوگوں اور ان پر منحصر افراد کے لئے ہنرمندی کے فروغ کے لئے دوسال تک تربیت کی مدت کے دوران تین ہزار روپے ماہانہ کی مدد۔
  3. کیپٹل سبسڈی پانچ لاکھ روپے تک ان لوگوں کے لئے جنھوں نے خود روزگار پروجیکٹ کے لئے قرض لیا ہے۔ ان میں صفائی ستھرائی کے پروجیکٹ بھی شامل ہیں۔
  4. فضلہ ڈھونے والے شناخت شدہ تمام افراد کے لئے ایوشمان بھارت، پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی۔ پی ایم جے اے وائی) کے تحت صحت بیمہ

پچھلے پانچ سالوں میں سکیم کے تحت دستی صفائی کرنے والوں اور ان کے زیر کفالت افراد کی کوریج کی کامیابیاں درج ذیل ہیں:-

  (مفید ہونے والوں کی تعداد شامل ہے)

سال

ایک مرتبہ کی نقد امداد

ہنرمندی کے فروغ کی تربیت

کیپٹل سبسڈی

2016-17

1357

4273

196

2017-18

1171

334

159

2018-19

18079

1682

144

2019-20

13246

2532

107

2020-21

14692

6204

157

یہ اطلاع سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے وزیر مملکت جناب رام داس اٹھاولے نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

*****

U.No:2726

ش ح۔رف۔ س ا



(Release ID: 1806632) Visitor Counter : 150